Tag Archives: world news

بہو پر تھا شک، دادی نے کرایا پوتی کا ڈی این اے ٹیسٹ، لیکن کھلا بیٹے کا ایسا راز، صدمے میں پورا کنبہ

شک کبھی کبھی رشتوں کی بنیاد کو ہلا دیتا ہے۔ خاندانوں کو تباہ کرتا ہے۔ ایک خاتون کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔ جب اس کی پوتی کی پیدائش ہوئی تو وہ کافی خوش تھی۔ برسوں اس کی پرورش کی۔ لیکن ایک دن دماغ فتور آ گیا کیونکہ 15 سال کی ہوچکی پوتی لنڈسے اپنے دیگر بہن بھائیوں سے الگ دکھتی تھی۔ اس کے بال سنہرے اور گھنگریالے تھے جبکہ دوسرے بچوں کے بال کالے تھے۔ دادی کو لگا کہ شاید وہ ہمارے خاندان کی بیٹی نہیں ہے۔ شاید بہو کچھ چھپا رہی ہے۔ پھر کیا تھا، اس نے پوتی کا ڈی این اے ٹیسٹ کروا لیا۔ پھر بیٹے کا ایسا راز کھلا کہ پورا خاندان صدمے میں ہے اور دادی پچھتا رہی ہے کہ اس نے ایسا کیوں کیا۔ اگر ڈی این اے ٹیسٹ نہ کرایا جاتا تو یہ صورتحال نہ ہوتی۔

دی مرر کی ایک رپورٹ کے مطابق خاتون نے اپنی کہانی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ریڈٹ پر شیئر کی ہے۔ لوگوں سے پوچھا کہ اب کیا کیا جائے؟ خاتون نے لکھا کہ الگ نظر آنے کے باوجود میں اپنی پوتی سے اتنا ہی پیار کرتی ہوں۔ میں اس کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہوں، لیکن میں جاننا چاہتی تھی کہ وہ اپنے بہن بھائیوں سے کیسے الگ نظر آتی ہے۔ میں نے اپنے بیٹے اور بہو سے کہا کہ شاید لنڈسے کی پیدائش کے دوران کچھ غلط ہوا ہے، یہ جاننا ضروری ہے۔ لیکن ان دونوں نے ہماری بات کو نظر انداز کر دیا۔ کہا اسے یہیں بھول جاؤ۔ وہ ہماری بیٹی ہے اور ہم اس کے بارے میں کوئی شک نہیں کرسکتے ۔

دادی نے لکھا : ایک دن جب لنڈسے اسکول میں تھی، اس کی بائیولوجی ٹیچر نے کہا کہ تمہاری خوبیاں کچھ الگ ہیں۔ آپ اپنے خاندان کے ساتھ فٹ نہیں ہو ۔ وہ اتنی اداس ہوئی کہ بھاگتی ہوئی میرے پاس آئی اور اپنا ماضی جاننا چاہا ۔ لیکن جب ہم نے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا تو نتائج حیران کن تھے۔ انکشاف ہوا کہ جن کو وہ اب تک اپنا ماں باپ سمجھ رہی تھی، وہ دراصل کوئی اور ہیں اور وہ ان کا بچہ نہیں ہے۔

خاتون نے لکھا : جب میں نے مزید تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ میرے بیٹے کے کسی دوسری خاتون سے تعلقات تھے۔ لنڈسے اس کے یہاں پیدا ہوئی تھی ، لیکن اس کی بایولاجیکل ماں نے اسے چھوڑ دیا۔ تب سے میرا بیٹا اس کی پرورش کر رہا ہے۔ یہی نہیں میری بہو کو بھی اس کا علم ہے۔ یہ جاننے کے بعد یوزرس نے کہا کہ آپ کا بیٹا اور بہو سچ چھپا رہے ہیں کیونکہ وہ اپنی بیٹی کو تکلیف نہیں دینا چاہتے تھے۔ آپ کو بھی اسے نہیں کھولنا چاہئے۔ پوتی کو سمجھائیں۔ اسے ہمت دیں۔

کروڑپتی کی بیوی کا عجیب و غریب دعوی، کہا: رحم مادر میں بچی نے مانگے ہیرے، تب شوہر نے…

Dubai millionaire, millionaire wife, Linda Andrade
اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ کیا رحم مادر میں بچہ کچھ مانگ سکتا ہے؟ ہر گز نہیں لیکن دبئی میں مقیم ایک کروڑ پتی کی بیوی نے ایسا ہی عجیب دعویٰ کر دیا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ پیٹ میں بچی نے ہیرے مانگے۔ اس خاتون کا نام لنڈا اینڈریڈ ہے جو کہ اصل میں امریکہ سے ہے۔ لیکن اب وہ اپنے امیر شوہر رکی اینڈریڈ کے ساتھ متحدہ عرب امارات میں رہتی ہیں۔
Dubai millionaire, millionaire wife, Linda Andrade
لنڈا نے حال ہی میں ایک بیٹی کو جنم دیا ہے۔ اس نے اپنے حمل کے دوران ہونے والی کچھ چیزیں ایک ویڈیو کے ذریعے شیئر کیں۔ اس نے کہا کہ میرا حمل شاید سب سے زیادہ پرجوش تھا جسے آپ نے شاید ہی کبھی دیکھا ہوگا۔
Dubai millionaire, millionaire wife, Linda Andrade
لنڈا نے کہا کہ جب وہ حاملہ تھیں تو انہوں نے قبل از زچگی کوئی وٹامن نہیں لیا تھا، بلکہ انہوں نے اپنے دن 5 اسٹار ریستورانوں میں گزارے، جس کو انہوں نے “بہت بہتر” قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب میں گھر میں ہوتی تھی تو میرے پیٹ میں موجود بچی مجھے بہت مارتی تھی۔ تب مجھے احساس ہوا کہ وہ دنیا کا سفر کرنا چاہتی ہے۔ ایسے میں مجھے غیر پیدا شدہ جنین کو مالدیپ لے جانا پڑا۔
Dubai millionaire, millionaire wife, Linda Andrade
لنڈا نے کہا کہ ظاہری طور پر بچے کی پسند مہنگی ہے۔ ایسے میں ایک دن مجھے احساس ہوا کہ اسے بھی ہیرے چاہئے تھے۔ ایسے میں، مجھے ہمیشہ مہنگے زیورات خریدنے کے لیے اپنے شوہر کا پیسہ استعمال کرنا پڑتا تھا۔ لنڈا نے کہا کہ میں نے بہت سے زیورات خریدے ہیں، لیکن مجھ پر یقین کریں، یہ میرے لیے نہیں تھا، یہ سب اس کے لیے تھا۔
Dubai millionaire, millionaire wife, Linda Andrade
لنڈا نے یہ بھی بتایا کہ انہیں اپنے بال ٹھیک کروانے کے لیے ہر روز ہیئر ڈریسر کے پاس جانا پڑتا تھا کیونکہ حمل کی وجہ سے وہ اپنے بال خود نہیں دھو سکتی تھیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں روزانہ 20 ہزار قدم چلنا پڑتا تھا، تاکہ ان کے بچے کا وزن نہ بڑھے۔ اس دوران وہ دبئی مال کے ارد گرد ورزش اور ٹریکنگ کرتی تھیں۔
Dubai millionaire, millionaire wife, Linda Andrade
کروڑ پتی شخص کی بیوی لنڈا کے مطابق میرے شوہر ہماری شادی کو لے کر بہت فکر ہے۔ وہ نہیں چاہتے کہ یہ ٹوٹ جائے۔ اس لیے میرے حمل کے دوران وہ ہمیشہ میرے لیے نئے تحائف لاتے تھے جن میں گلدستے، نئے کپڑے، بیگ وغیرہ شامل تھے۔
Dubai millionaire, millionaire wife, Linda Andrade
حالانکہ لوگ لنڈا کے اس ویڈیو پر جم کر تبصرے کر رہے ہیں اور ان کا مذاق بھی اڑ رہے ہیں۔ ایک شخص نے لکھا ہے کہ اس خاتون نے ہمیں 500 طریقوں سے غریب بتایا۔ تو کسی اور نے لکھا ہے کہ میں ایسا بچہ بننا چاہتا ہوں۔

وہ شہزادی، جس کی 19 سال کی عمر میں ہوئی موت، لیکن کی تھی 30 شادیاں! بھائی کے بھی تھے ہزاروں خواتین سے تعلقات

ہزاروں سال پہلے بادشاہ اور شہنشاہ بہت سی خواتین سے شادی کرتے تھے۔ کبھی ریاست کو وسعت دینے کے لیے اور کبھی دوسری ریاستوں سے بہتر تعلقات قائم کرنے کے لیے، لیکن تاریخ میں ایسے واقعات بہت کم دیکھنے اور سننے کو ملتے ہیں، جب کسی شہزادی نے ایک سے زیادہ شادیاں کی ہوں۔ لیکن آج ہم آپ کو ایسی ہی ایک شہزادی کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، جس نے اپنے بادشاہ بھائی سے کہہ کر 30 مردوں سے شادی کی، وہ بھی صرف 19 سال کی عمر میں۔ اس سے متعلق ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔

اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ شہزادی کون ہے؟ وہ کہاں کی رہنے والی ہے؟ ایسے میں ہم آپ کو بتادیں کہ شہزادی کا نام شہزادی شنین (Princess Shanyin) تھا۔ وہ شہزادی کوائیجی (Princess Kuaiji) کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں۔ وہ لیو سونگ خاندان کی شہزادی اور شہنشاہ شیاؤو (Emperor Xiaowu) کی بیٹی تھیں۔ اپنے والد کے دور حکومت میں لیو کو شہزادی شنین کے طور پر مقرر کیا گیا تھا اور انہوں نے ہے یان کے بیٹے ہے جی سے شادی کی تھی۔ ہے جی بعد میں جنوبی کیوئی خاندان (Southern Qi dynasty) کے حکمران بن گئے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Victoria Ziji Mei (@vc.mei)


شہزادی شنین کی بات کریں تو جب سن 464 میں ان کے والد کا انتقال ہوا تو شنین کے چھوٹے بھائی 15 سالہ لیو زیئے کو بادشاہ بنا دیا گیا۔ لیو کو شہنشاہ Qianfei کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس عرصے کے دوران لیو کے محل میں 10 ہزار سے زائد خواتین تھیں جن سے لیو کے رشتے جوڑے جاتے ہیں۔ چونکہ شنین کا اپنے بھائی کے ساتھ کافی گہرے تعلقات تھے ۔ ایسے میں شنین نے کہا کہ ہم دونوں جسمانی طور پر الگ ہیں لیکن ایک ہی والدین کی اولاد ہیں۔ آپ کے محل میں 10 ہزار خواتین ہیں لیکن میرا صرف ایک شوہر ہے، یہ صحیح نہیں ہے۔ شہزادی کی شکایت کے جواب میں، شہنشاہ Qianfei نے شہزادی کو 30 نوجوانوں کو میانشو (عاشق) کے طور پر منتخب کرنے کی اجازت دیدی۔

یہ بھی پڑھئے: شادی کے 15 سال بعد شوہر کو بنا لیا ’بھائی‘، بیوی نے دوسری شخص کے کرلی شادی!

یہ بھی پڑھئے: 29 سال کی لڑکی نے 75 سال کے شخص کو بنایا بوائے فرینڈ، اب ہورہی اس بات کی پریشانی!

یہی نہیں، شہنشاہ نے انہیں شہزادی کوائیجی کے عہدے پر ترقی بھی دی، لیکن اس کے باوجود شہزادی اپنے بھائی کی رعایت سے پوری طرح مطمئن نہیں تھی۔ ایسے میں ایک دن شہزادی شنین نے دربار میں ایک اہلکار چو یوآن کو دیکھا جو جوان اور خوبصورت تھا۔ شہزادی نے شہنشاہ Qianfei سے کہا کہ وہ اسے عاشق کے طور پر دے دے۔ شہنشاہ نے اتفاق کیا اور چو کو شہزادی کی خدمت کرنے کا حکم دیا گیا، لیکن 10 دن کی کوشش کے باوجود چو یوآن نے اس کے ساتھ رہنے سے انکار کر دیا۔

شنین کے ​​بھائی شہنشاہ Qianfei زنا میں مصروف تھا۔ ایسے میں ایک دن اسسٹنٹ شا جیزی نے شہنشاہ کا قتل کر دیا۔ یہ واقعہ سنہ 465 کا ہے۔ وہ صرف 1 سال اقتدار میں رہے۔ اس کے بعد شنین کے لیے مشکلات بھی بڑھ گئیں۔ قتل کے بعد شنین کے چچا لیو یو شہنشاہ منگ بن گئے۔ تخت پر بیٹھنے سے پہلے انہوں نے اپنی دادی مہارانی ڈویگر لو کے نام ایک فرمان جاری کیا۔ اس حکم کے تحت شہزادی کوائیجی کی بے حیائی اور فحاشی کی مذمت کی گئی۔ ساتھ ہی اس کے دوسرے بھائی لیو جیشانگ کی بھی ان کے تشدد کیلئے مذمت کی گئی تھی اور ان دونوں کو خودکشی کرنے کا حکم دیا گیا ۔ اس طرح سے شہزادی کی موت ہوئی۔

بوائے فرینڈ سے ہوا بریک اپ تو ’ماں‘ بن کر آگئی لڑکی، طے ہوئی بیٹے کی منگنی اور پھر…

محبت، پیار اور عشق جیسی چیزیں کچھ ایسی ہوتی ہیں، جو لوگوں کی سوچ کا رخ بدل دیتی ہیں۔ جب بھی لڑکا اور لڑکی رشتے میں ہوتے ہیں تو وہ ایک دوسرے کے بارے میں سب کچھ پسند کرتے ہیں۔ وہ ایک دوسرے کی صحبت سے اتنا لطف اندوز ہوتے ہیں کہ وہ سارا دن ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ تاہم اگر یہ رشتہ کسی وجہ سے ٹوٹ جائے تو کئی بار شخص بری طرح صدمے میں چلا جاتا ہے۔ ایک لڑکی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا لیکن اس نے جو بدلہ لیا وہ بالکل الگ تھا۔

جب محبت ہوتی ہے تو انسان کچھ بھی کرنے کیلئے تیار ہو جاتا ہے۔ جب وہی پیار چھوٹ جاتا ہے تو کئی بار ایسی ایسی کہانیاں سامنے آتی ہیں، جو کسی کو بھی دنگ کردے۔ اس لڑکی نے اپنے بوائے فرینڈ سے بدلہ لینے کیلئے نہ کوئی اس کو الٹا سیدھا کہا اور نہ ہی کوئی بڑا ہنگامہ کیا، بلکہ وہ اسی کے گھر جا پہنچی، اس کی بیوی بن کر۔

ریڈٹ پر شیئر کی گئی کہانی کے مطابق ایک لڑکی نے بتایا کہ اس کے بھائی کے ساتھ کنتا برا ہوا۔ لڑکی نے لکھا کہ اس کے بھائی کی گرل فرینڈ سے جب اس کا رشتہ ٹوٹا تو اس نے بھائی سے عجیب و غریب بدلہ لیا۔ اس نے ان کے والد سے شادی کرلی اور ان کے ہی گھر میں سوتیلی ماں بن کر چلی آئی ۔ اتنا ہی نہیں جب اس کے بھائی کی شادی طے ہونے لگی تو اس نے جم کر ہنگامہ کیا اور کہا کہ سوتیلی ماں کے ناطے اسے یہ باتیں پہلے جاننے کا حق تھا ۔

عام طور پر شادی یا منگنی کے دوران صرف دولہن ہی سفید رنگ کی ڈریس پہنتی ہیں اور باقی مہمان دیگر کپڑوں میں آتے ہیں ۔ یہاں کچھ الگ ہی ہوا ۔ اپنے ایکس بوائے فرینڈ کو پریشان کرنے کیلئے اس کی سوتیلی ماں بن چکی لڑکی نے سفید جوڑا پہن لیا۔ یہاں تک کہ فیملی فوٹو میں بھی وہ ہر جگہ رہنا چاہتی تھی ۔ لوگوں نے اس پورے واقعہ کو جاننے کے بعد کہا کہ وہ یہ نہیں سمجھ پارہے ہیں کہ لڑکا اپنے والد سے اب تک بات چیت کیوں نہیں کررہا ہے ۔

اس 32 سال کی ماڈل کا ہے 70 سال کا بوائے فرینڈ، اب دیتی ہے زیادہ عمر کے مردوں کا انتخاب کرنے کا مشورہ، بتائے یہ فائدے

کہتے ہیں پیار عمر نہیں دیکھتا ہے، مگر کئی بار کچھ لوگ پیار میں اتنے اندھے ہوجاتے ہیں کہ دو پیار کرنے والوں کے درمیان عمر کا فرق کچھ زیادہ ہی حیران کرجاتا ہے ۔ یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ کئی نوجوان صرف دولت کے لالچ میں بوڑھوں سے شادی کر ڈالتے ہیں ۔ وہیں کچھ نوجوان لڑکے ایک نہیں کئی لڑکیوں سے ڈیٹنگ کرنا پسند کرتے ہیں، مگر ایک ماڈل جس کا 70 سال کا بوائے فرینڈ ہے، کا کہنا ہے کہ صرف زیادہ عمر کے مردوں کو دیٹ کرنا چاہئے ۔ تصویر: Instgaram realchloeamour2.0
کہتے ہیں پیار عمر نہیں دیکھتا ہے، مگر کئی بار کچھ لوگ پیار میں اتنے اندھے ہوجاتے ہیں کہ دو پیار کرنے والوں کے درمیان عمر کا فرق کچھ زیادہ ہی حیران کرجاتا ہے ۔ یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ کئی نوجوان صرف دولت کے لالچ میں بوڑھوں سے شادی کر ڈالتے ہیں ۔ وہیں کچھ نوجوان لڑکے ایک نہیں کئی لڑکیوں سے ڈیٹنگ کرنا پسند کرتے ہیں، مگر ایک ماڈل جس کا 70 سال کا بوائے فرینڈ ہے، کا کہنا ہے کہ صرف زیادہ عمر کے مردوں کو دیٹ کرنا چاہئے ۔ تصویر: Instgaram realchloeamour2.0
کلو امور نے اس بارے میں کھل کر بات کی ہے کہ خود سے 43 سال بڑے آدمی کے ساتھ ڈیٹ کرنا کیسا ہوتا ہے اور اب وہ کیوں مانتی ہیں کہ خواتین کو صرف بڑی عمر کے مردوں کے ساستھ ہی ڈیٹ کرنا چاہئے ۔ علامتی تصویر۔ (Credit- Canva)
32 سالہ ماڈل، جس کے انسٹاگرام پر 2.1 ملین فالوورس ہیں، کی اپنے 70 سالہ بوائے فرینڈ سے لاس ویگاس کے ایک ریستوراں میں ملاقات ہوئی تھی ۔ علامتی تصویر۔ (Credit- Canva)
پہلے انکشاف کیا تھا کہ وہ ایسے آدمی کے ساتھ ڈیٹنگ کرنے پر غور نہیں کرے گی جو ہر سال ڈیڑھ کروڑ روپے سے کم کماتا ہو۔ علامتی تصویر۔
کلو امور سونے کی شوقین نہیں ہیں، لیکن اعتراف کرتی ہیں کہ اس کے پرانے عاشقوں نے اس کے لئے ہیرے کی بالیاں، عمدہ زیورات، ڈیزائنر ہینڈ بیگ اور جوتے خریدے ہیں ۔ علامتی تصویر۔
جبکہ کلو ، جو اب لاس ویگاس میں رہتی ہے، اعتراف کرتی ہے کہ اس نے پہلے بھی کم عمر کے مردوں کے ساتھ ڈیٹنگ کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن وہ کہتی ہیں کہ اس کا اختتام اچھا نہیں ہوتا ۔ علامتی تصویر۔
وہ بتاتی ہے کہ نوجوان مرد اکثر اقتصادی طور پر اتنے مستحکم نہیں ہوتے ہیں، جو ماڈل کے لئے ، جو تحائف حاصل کرنا پسند کرتی ہے، ایسا نہیں کرے گا۔ علامتی تصویر۔
کلو امور کو پہلی بار 20 سال کی عمر میں اپنی اس پسند کا احساس ہوا لیکن زیادہ میچیور مردوں کے پاس جانے کا فیصلہ کرنے میں اس کو کئی سال لگ گئے ۔ اب کلو چاہتی ہے کہ دیگر خواتین مالی طور پر مستحکم اور میچیوریٹی سمیت زیادہ عمر کے عاشق ہونے والے فوائد کے بارے میں جانیں ۔ علامتی تصویر۔
کلو مانتی ہے کہ بڑے لوگوں کے ساتھ ڈیٹنگ کرنے کے کچھ نقصانات بھی ہیں ۔ وہ کہتی ہیں کہ آپ ایک میچیور بوائے فرینڈ کو نئی ترکیبیں نہیں سکھاسکتے ۔ اور جب آپ عمر کے فرق والے رشتے میں ہوتے ہیں تو آپ کے آس پاس کے لوگ زیادہ تنقید کرتے ہیں ۔ علامتی تصویر۔

پیدا ہوا ایسا بچہ، اس کو دیکھنا بھی نہیں چاہتی تھی خود ماں، وجہ جان کر رہ جائیں گے دنگ!

کسی بھی خاتون کیلئے اس کا ماں بننا سب سے خاص لمحہ ہوتا ہے ۔ نو مہینے تک بچے کو پیٹ میں سبھال کر رکھنا اور پھر اس کو اس دنیا میں لانا نہ تو آسان بات ہے اور نہ ہی اس احساس کا موازنہ کسی اور چیز سے کیا جاسکتا ہے ۔ بچے کی پیدائش اور پرورش کے پپیچھے ہر ماں کا اپنا اسٹرگل ہوتا ہے ، لیکن جیسی جدوجہد انگلینڈ کی ایک ماں کو جھیلنا پڑا، وہ الگ ہی ہے ۔

ماں کو اپنے بچے کے اس دنیا میں آنے کا بے صبری سے انتظار ہوتا ہے۔ حالانکہ ایک ماں کا بچہ کچھ ایسا پیدا ہوا کہ وہ اس کو دیکھنا بھی نہیں چاہتی تھی ۔ خاتون نے ایک بیٹی کو جنم دیا، لیکن جب اسے اس دنیا میں آئی تو اس کی اتنی بھی ہمت نہیں تھی تو وہ نوزائیدہ کے ساتھ ایک سیلفی بھی لے سکے ۔

نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ڈوروتھی مونٹگومیری نام کی ایک بچی کا جنم ہوا، تو اس کے داخلی اعضا پیٹ کے باہر تھے ۔ بچی کی کڈنیاں، لیور، فیلوپن ٹیوبس، آنت اور اووریز تک پیٹ کے باہر تھے۔ جب بیٹی کے والد نے اس کی ماں سے بچی کے ساتھ تصویر کھینچوانے سے کہا تو اس نے منع کردیا ، کیونکہ وہ بچی کو دیکھنا بھی نہیں چاہتی تھی ۔ 21 سال کی سیڈی کو تین مہینے میں ہی پتہ چل گیا تھا کہ اس کی بیٹی کے اعضا پیٹ سے باہر بڑھ رہے ہیں ۔ نو مہینے سے پہلے ہی بچی کو آپریشن کے ذریعہ نکال لیا گیا ۔

دراصل اس بچی کو جینیٹک پریشانی تھی، وہ بہت نایاب ہے۔ بچی کو گیسٹروکیسس نام کی بیماری ہے، جس کی وجہ سے اس کے داخلی اعضا نال کے اوپر ہیں ۔ حالانکہ غنیمت اس بات کی ہے کہ ڈاکٹروں نے ایک سلیکان بیگ کا استعمال کرکے بچی کے اعضا کو دوبارہ پیٹ میں ڈال کر پیک کردیا اور بچی کی جان بچ گئی ۔ Centers for Disease Control and Preventionکے مطابق یہ ایک طرح کا پیدائشی نقص ہے۔

سنسن خیز! 12 سال کی لڑکی نے 63 سال کے مذہبی رہنما سے کی شادی اور پھر … حقیقت جان کر لوگ رہ گئے دنگ!

دنیا بھر میں مذہبی رہنما کو عزت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے ۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ وہ تنہا زندگی گزارتے ہیں اور شادی نہیں کرتے ہیں ، لیکن کچھ برادریوں کے رواج انوکھے ہوتے ہیں، جن کے بارے میں جب پتہ چلتا ہے تو سبھی حیران رہ جاتے ہیں ۔ ایسی ہی ایک خبر افریقی ملک گھانا سے آئی ہے ۔ علامتی تصویر۔
یہاں 12 سال کی ایک لڑکی نے 63 سال کے ایک مذہبی رہنما سے شادی کرلی ۔ سوشل میڈیا پر جب یہ خبر پھیلی تو لوگوں کو غصہ پھوٹ پڑا ۔ پھر برادری کی جانب سے اسے جو معلومات دی گئیں، وہ اور بھی حیران کن تھیں ۔ علامتی تصویر۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق گھانا میں نونگوآ برادری رہتی ہے۔ ان کے رواج انوکھے ہیں ۔ کچھ دن پہلے ان کے مذہبی رہنما نئومو بورکیٹیے لاویہہ تسورو XXXIII نے اپنی ہی برادری کی 12 سال کی لڑکی سے شادی کی ۔ یہ شادی پورے رسم و رواج کے ساتھ ہوئی ۔ علامتی تصویر۔
سماج کے ہر شخص نے اس میں شرکت کی ۔ مذہبی رہنما کی عمر 63 سال ہے ۔ گھانا میں شادی کرنے کی قانونی عمر کم از کم 18 سال ہے ۔ ایسے میں جب اس شادی کا ویڈیو وائرل ہوا تو ہنگامہ مچ گیا ۔ علامتی تصویر۔
ویڈیو میں سبھی خواتین لڑکی کو ایسے کپڑے پہننے کیلئے کہہ رہی تھیں، جس میں وہ اپنے شوہر کو چڑھا سکے ۔ اسے تحفہ میں ملے پرفیوم کا استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا گیا ۔ بیوی کی طرح فریضہ نبھانے کا ہنر بھی لوگ سکھاتے ہوئے نظر آئے ۔ علامتی تصویر۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد لوگ کافی ناراض ہوگئے ۔ کئی لوگوں نے اس کو زبردستی کی شادی بتایا ، لیکن بعد میں برادری کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ۔ برادری نے کہا کہ لڑکی سے زبردستی شادی نہیں کی گئی ہے ۔ تنقید وہی لوگ کررہے ہیں، جو ہمارے رسم و رواج اور روایات سے واقف نہیں ہیں ۔ علامتی تصویر۔
برادری کے لیڈر این آئی آئی بورٹے کیفی فرینکوا دوئم نے کہا کہ تنقید ناواقفیت کی وجہ سے ہورہی ہے ۔ مذہبی رہنما کی اہلیہ کے طور پر لڑکی کا کردار ’خالص طور پر روایت اور رواج‘ ہے ۔ علامتی تصویر۔
چھ سال کی عمر سے یہ لڑکی مذہبی رہنما کو اپنے شوہر کے طور پر پانے کیلئے ’تپسیہ‘ کررہی تھی ۔ اس سے اس کی تعلیم بالکل بھی نہیں رکی۔ اس کی روزانہ کی زندگی پر کوئی اثر نہیں ہوا ۔ اس کو صرف ایک رسم و رواج کی طرح بیوی بنایا گیا ہے ۔ علامتی تصویر۔
تسورو نونگوآ برادری کے سب سے بڑے مذہبی رہنما ہیں ۔ وہ ہماری برداری کے تحفظ کے لئے دعا کرتے ہیں ۔ ہماری ثقافتی روایات کو نافذ کرتے ہیں ۔ حالانکہ رپورٹس میں دعوی کی جارہا ہے کہ آنے والے وقت میں یہ لڑکی پجاری کے بچے کی ماں بھی بن سکتی ہے ۔ علامتی تصویر۔ Canva

بیوہ خاتون کو 20 سال چھوٹے مرد سے ہوا پیار، فورا کرلی شادی، پھر ہوا کچھ ایسا، جان کر رہ جائیں گے دنگ!

فلوریڈا : امریکہ میں حال ہی میں ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر ٹمپا میں رہنے والی ایک بیوہ خاتون نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔ خاتون کا نام لز کینن ہے جس کی عمر 49 سال ہے۔ لز کینن نے بتایا کہ سال 2021 میں ان کے 49 سالہ شوہر جوش کینن کی لیور کی بیماری کے باعث موت ہوگئی تھی۔ اس دوران جب وہ اپنے غم سے باہر نکل رہی تھی، تبھی چار ماہ بعد سال 2022 میں اس کی ملاقات 29 سالہ سافٹ ویئر انجینئر گیبرئل کاسٹانیڈا سے ہوئی۔ دونوں کی ملاقات ایک رولر اسکیٹنگ گلاس پر ہوئی اور “پہلی نظر میں پیار” ہوگیا۔ چند ماہ بعد دونوں نے شادی کرلی۔

پیشے سے وکیل لزکینن نے بتایا کہ میرے شوہر کی خواہش تھی کہ میں اپنی زندگی بھرپور طریقے سے گزاروں۔ ایسے میں میں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ شادی کے ایک سال بعد ان کی زندگی میں ایک گرل فرینڈ آگئی۔ لز کینن نے کہا کہ ہم دونوں نے 43 سالہ فاطمہ سے ملاقات کی۔ ہم دونوں میاں بیوی کو اس کے ساتھ وقت گزارنا اچھا لگنے لگا ۔

رفتہ رفتہ ہم ساتھ رہنے لگے اور ہمارا رشتہ مضبوط ہوتا جا رہا ہے۔ لز کینن نے کہا کہ ہم ایک ساتھ باہر جاتے ہیں، ڈانس کرتے ہیں اور زندگی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ان کے خاندان اور دوست ان کے طرز زندگی اور ان کی گرل فرینڈ کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ جوڑے کا کہنا ہے کہ وہ اب ایک سے زیادہ شادی شدہ طرز زندگی کی پیروی کرتے ہیں۔ پچھلے سال ہی تینوں نے ایک دوسرے سے شادی کرلی ۔

لزکینن نے کہا کہ میں گیبرئیل سے بہت پیار کرتی ہوں لیکن فاطمہ سے میرا اور گیبرئیل دونوں کا اپنا رشتہ ہے۔ میں جانتی ہوں کہ گیبرئیل میرا فرشتہ ہے ۔ لز کینن نے کہا کہ اگر محبت اور اعتماد آپ کے رشتے کا مرکز ہے تو تعدد ازدواج کارگر ہو گا۔ حالانکہ امریکہ میں بھی اس طرح کے تعلقات کو غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے:  بستر پر بناتا تھا بہانہ، کردی ایسی گھنونی بات کہ بیوی پہنچ گئی تھانہ، پولیس نے بھی پکڑلیا سر!

یہ بھی پڑھئے:  بڑا بھائی بنا حیوان، چھوٹے بھائی کی نئی نویلی دولہن پر ڈالی گندی نظر، شوہر نے بھی دیا بھائی کا ساتھ اور پھر…

لزکینن نے بتایا کہ سال 2000 میں ان کی ملاقات ایک دوست کے ذریعے شیف جوش سے ہوئی تھی۔ ملاقات کے اگلے سال ان کی شادی ہوگئی۔ جوش کو ستمبر 2012 میں لیور کی بیماری کی تشخیص ہوئی تھی اور 19 دسمبر 2021 کو اس کی موت ہوگئی ۔ ایسے میں غم پر قابو پانے کے لیے لز نے رولر اسکیٹنگ کلاس میں شمولیت اختیار کی۔ اس دوران اس کی ملاقات اپنے موجودہ شوہر گیبریل سے ہوئی، جو ایک سافٹ ویئر ڈویلپر ہیں۔

لزکینن نے کہا کہ اسے دیکھتے ہی گیبریل سے پیار ہو گیا۔ ہم نے فون نمبرز کا تبادلہ کیا، ہم اس ہفتے کے آخر میں رات کے کھانے پر گئے تھے۔ جب میں نے گیبریل کو بتایا کہ میں پولیموری کی پریکٹس کرتی ہوں تو اس نے بھی دلچسپی لینی شروع کردی ۔ ایسے میں فروری 2023 میں جوڑے کی ملاقات الگ ریاست میں رہنے والی فاطمہ سے ایک ڈیٹنگ ایپ کے ذریعے ہوئی اور فوراً ہی ان کے درمیان گہرا رشتہ قائم ہو گیا۔

اس ملک میں اب کھل کر داڑھی بڑھا سکیں گے فوجی اہلکار، 100 سال پرانی پابندی ختم، مگر ماننی ہوں گی کچھ شرائط؟

آپ نے فلموں میں دیکھا ہوگا کہ فوجی جوان میدان جنگ میں بڑھی داڑھیوں اور لہراتے بالوں کے ساتھ مشن انجام دیتے ہیں اور دشمنوں کو موت کے گھاٹ اتارتے ہیں۔ لیکن حقیقت میں کئی ممالک میں فوجیوں کو داڑھی اور بال بڑھانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔ ہندوستانی فوج میں بھی یہی اصول ہیں۔ برطانوی فوج میں پچھلے 100 سالوں سے ایک اصول تھا کہ فوجی داڑھی نہیں رکھ سکتے تھے۔ لیکن اب یہ اصول ختم کر دیا گیا ہے۔ وہ آزادانہ طور پر داڑھی بڑھا سکتے ہیں، لیکن انہیں ایک شرط ماننی ہوگی۔

ڈیلی  اسٹار نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی فوج میں کام کرنے والے فوجی اور افسران اب داڑھی رکھ سکیں گے۔ داڑھی پر گزشتہ 100 سال سے عائد پابندی ہٹا دی گئی ہے۔ اس ضابطے میں تبدیلی کے لیے کنگ چارلس کی منظوری درکار ہے، جو برطانوی فوج کے کمانڈر ان چیف ہیں۔ ایک طرف تو وہاں کے فوجی جوانوں کے لیے یہ اچھی خبر ہو سکتی ہے لیکن انھیں ایک شرط بھی ماننی پڑے گی۔

قوانین بنائے گئے ہیں کہ فوجی داڑھی رکھ سکتے ہیں لیکن انہیں پوری داڑھی رکھنی ہوگی۔ فرینچ کٹ یا کسی اور لک والی داڑھی کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ وہ اپنی داڑھی کو مختلف رنگوں میں نہیں رنگ سکے گا اور نہ ہی داڑھی کو پیچ میں رکھ سکے گا۔ انہیں ہمیشہ اپنی داڑھی صاف رکھنی ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق ان کی داڑھی کا ہمیشہ جائزہ لیا جائے گا تاکہ داڑھی سے متعلق قوانین پر عمل درآمد کیا جا سکے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مانا جارہا ہے کہ یہ پابندی اس لیے اٹھائی گئی ہے تاکہ آج کے نوجوانوں کو فوج کی طرف راغب کیا جا سکے اور وہ بھی ملک کی سلامتی کے لیے بڑھ چڑھ کر کردار ادا کر سکیں۔ قوانین سے متعلق یہ معلومات وارنٹ آفیسر کلاس-1، پال کارنی کی طرف سے جاری کردہ 4 منٹ طویل ویڈیو میں دی گئی ہے۔

بتادیں کہ برطانیہ کی رائل ایئر فورس میں سال 2019 سے فوجیوں کو داڑھی رکھنے کی اجازت دی گئی تھی۔ جبکہ رائل نیوی میں بھی یہ اجازت برسوں پہلے دیدی گئی تھی۔

بھوت کا سایہ یا جنات کا خوف، زمین میں دفن ہوا پورا کا پورا گاوں، گھر چھوڑ کر بھاگے لوگ، جو آتے ہیں وہ…

Buried Village of Al Madam, Ghost Village, Jinn Village, Bhut ka gaon, Jinn ka gaon, weird noise from field
آخر ایسا کیا ہوا جو راتوں رات لوگ گھر کو خالی کرکے چھوڑ کر یہاں سے بھاگ گئے ؟ کوئی کہتا ہے کہ برا جنات لوگوں کو پریشان کرتا ہے تو کوئی بھوت کی کہانیاں سناتا ہے ۔ دبئی کے ریگستاں میں بسے اس گاوں میں ایسا کیا ہوا جو لوگ گھر کو چھوڑ کر گئے، لیکن واپس لوٹے ہی نہیں ۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ریت کے نیچے کچھ عجیب ہے، جو گھروں میں گھس جاتا ہے ۔
Buried Village of Al Madam, Ghost Village, Jinn Village, Bhut ka gaon, Jinn ka gaon, weird noise from field
چھوٹے سے شہر المدام سے تقریبا دو کلو میٹر جنوب مغرب میں ایک ڈراونی چھوٹی بستی ہے ۔ کبھی یہاں پر قطبی قبیلہ کے لوگ رہتے تھے، جو یہاں موجود تین اہم قبائل میں سے ایک تھا ، لیکن تقریبا دو دہائی ہونے کو آئے ، ایک دن اچانک یہاں کے لوگوں نے اپنے گاوں کو چھوڑ دیا ۔
Buried Village of Al Madam, Ghost Village, Jinn Village, Bhut ka gaon, Jinn ka gaon, weird noise from field
ان لوگوں نے گاوں کو خالی کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی، لیکن مقامی کہانیوں کے مطابق یہ برا جنات ہی تھا جس نے لوگوں کو بھگایا تھا ۔
Buried Village of Al Madam, Ghost Village, Jinn Village, Bhut ka gaon, Jinn ka gaon, weird noise from field
مقامی لوگوں کا خیال ہے کہ المدام میں کچھ مافوق الفطرت واقعات رونما ہوئے تھے۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ واقعات کیا تھے۔ بتادیں کہ گاؤں میں ایک جیسے گھروں کی دو قطاریں ہیں اور ایک سرے پر ایک مسجد ہے۔ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ گھر 1970 کی دہائی کے آخر یا 1980 کی دہائی کے اوائل میں ایک ہاؤسنگ پروجیکٹ کے حصے کے طور پر بنائے گئے تھے اور بہت اچھی حالت میں تھے۔
Buried Village of Al Madam, Ghost Village, Jinn Village, Bhut ka gaon, Jinn ka gaon, weird noise from field
یہ گھر تقریباً 2 دہائیوں سے بالکل ویران پڑے ہیں لیکن ان کی دیواریں بالکل ٹھیک ہیں اور پینٹ بھی کافی حد تک پہلے کی طرح برقرار ہے۔ تاہم صحرا میں موجود ریت نے ان گھروں کو ضرور بھر دیا ہے۔ ممکن ہے کہ افسانوں میں لوگ اسے بھوت کا سایہ کہیں یا کسی جن کا قہر، لیکن حقیقت میں یہاں کے لوگ صحرا کی ریت کی وجہ سے اپنے گھر بار چھوڑ گئے ہوں گے۔
Buried Village of Al Madam, Ghost Village, Jinn Village, Bhut ka gaon, Jinn ka gaon, weird noise from field
گلف نیوز سے بات کرتے ہوئے ایک مقامی باشندے کا کہنا تھا کہ یہاں کی ریت گھروں میں داخل ہو جاتی ہے۔ یہ ریت کی فطرت ہے یا اس میں کچھ اور ہے، ہم نہیں جانتے۔ بہت سے لوگ یہ دعویٰ بھی کرچکے ہیں کہ ریت کے اندر کوئی چیز ہے، جو گھروں میں گھس جاتی ہے۔ حالانکہ یہ کیا ہے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے ۔
Buried Village of Al Madam, Ghost Village, Jinn Village, Bhut ka gaon, Jinn ka gaon, weird noise from field
المدام دبئی شہر سے تقریباً 60 کلومیٹر اور شارجہ سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ چونکہ المدام کے قریب یہ گاؤں اب بالکل خالی ہو چکا ہے۔ لوگ الگ الگ کہانیاں سناتے ہیں، اس لیے اس لاوارث گاؤں میں اب صرف وہی لوگ آتے ہیں جو سیاح اور انسٹاگرامرز ہیں، جو اس جگہ کی تصاویر اور ویڈیوز لینے کے لیے بے چین رہتے ہیں۔ یہ دبئی میں ایک مشہور مقام بن گیا ہے۔