ایسی ہی ایک شہزادی کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، جس نے اپنے بادشاہ بھائی سے کہہ کر 30 مردوں سے شادی کی، وہ بھی صرف 19 سال کی عمر میں۔ (Photo Credit- DeviantArt)

وہ شہزادی، جس کی 19 سال کی عمر میں ہوئی موت، لیکن کی تھی 30 شادیاں! بھائی کے بھی تھے ہزاروں خواتین سے تعلقات

ہزاروں سال پہلے بادشاہ اور شہنشاہ بہت سی خواتین سے شادی کرتے تھے۔ کبھی ریاست کو وسعت دینے کے لیے اور کبھی دوسری ریاستوں سے بہتر تعلقات قائم کرنے کے لیے، لیکن تاریخ میں ایسے واقعات بہت کم دیکھنے اور سننے کو ملتے ہیں، جب کسی شہزادی نے ایک سے زیادہ شادیاں کی ہوں۔ لیکن آج ہم آپ کو ایسی ہی ایک شہزادی کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، جس نے اپنے بادشاہ بھائی سے کہہ کر 30 مردوں سے شادی کی، وہ بھی صرف 19 سال کی عمر میں۔ اس سے متعلق ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔

اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ شہزادی کون ہے؟ وہ کہاں کی رہنے والی ہے؟ ایسے میں ہم آپ کو بتادیں کہ شہزادی کا نام شہزادی شنین (Princess Shanyin) تھا۔ وہ شہزادی کوائیجی (Princess Kuaiji) کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں۔ وہ لیو سونگ خاندان کی شہزادی اور شہنشاہ شیاؤو (Emperor Xiaowu) کی بیٹی تھیں۔ اپنے والد کے دور حکومت میں لیو کو شہزادی شنین کے طور پر مقرر کیا گیا تھا اور انہوں نے ہے یان کے بیٹے ہے جی سے شادی کی تھی۔ ہے جی بعد میں جنوبی کیوئی خاندان (Southern Qi dynasty) کے حکمران بن گئے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Victoria Ziji Mei (@vc.mei)


شہزادی شنین کی بات کریں تو جب سن 464 میں ان کے والد کا انتقال ہوا تو شنین کے چھوٹے بھائی 15 سالہ لیو زیئے کو بادشاہ بنا دیا گیا۔ لیو کو شہنشاہ Qianfei کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس عرصے کے دوران لیو کے محل میں 10 ہزار سے زائد خواتین تھیں جن سے لیو کے رشتے جوڑے جاتے ہیں۔ چونکہ شنین کا اپنے بھائی کے ساتھ کافی گہرے تعلقات تھے ۔ ایسے میں شنین نے کہا کہ ہم دونوں جسمانی طور پر الگ ہیں لیکن ایک ہی والدین کی اولاد ہیں۔ آپ کے محل میں 10 ہزار خواتین ہیں لیکن میرا صرف ایک شوہر ہے، یہ صحیح نہیں ہے۔ شہزادی کی شکایت کے جواب میں، شہنشاہ Qianfei نے شہزادی کو 30 نوجوانوں کو میانشو (عاشق) کے طور پر منتخب کرنے کی اجازت دیدی۔

یہ بھی پڑھئے: شادی کے 15 سال بعد شوہر کو بنا لیا ’بھائی‘، بیوی نے دوسری شخص کے کرلی شادی!

یہ بھی پڑھئے: 29 سال کی لڑکی نے 75 سال کے شخص کو بنایا بوائے فرینڈ، اب ہورہی اس بات کی پریشانی!

یہی نہیں، شہنشاہ نے انہیں شہزادی کوائیجی کے عہدے پر ترقی بھی دی، لیکن اس کے باوجود شہزادی اپنے بھائی کی رعایت سے پوری طرح مطمئن نہیں تھی۔ ایسے میں ایک دن شہزادی شنین نے دربار میں ایک اہلکار چو یوآن کو دیکھا جو جوان اور خوبصورت تھا۔ شہزادی نے شہنشاہ Qianfei سے کہا کہ وہ اسے عاشق کے طور پر دے دے۔ شہنشاہ نے اتفاق کیا اور چو کو شہزادی کی خدمت کرنے کا حکم دیا گیا، لیکن 10 دن کی کوشش کے باوجود چو یوآن نے اس کے ساتھ رہنے سے انکار کر دیا۔

شنین کے ​​بھائی شہنشاہ Qianfei زنا میں مصروف تھا۔ ایسے میں ایک دن اسسٹنٹ شا جیزی نے شہنشاہ کا قتل کر دیا۔ یہ واقعہ سنہ 465 کا ہے۔ وہ صرف 1 سال اقتدار میں رہے۔ اس کے بعد شنین کے لیے مشکلات بھی بڑھ گئیں۔ قتل کے بعد شنین کے چچا لیو یو شہنشاہ منگ بن گئے۔ تخت پر بیٹھنے سے پہلے انہوں نے اپنی دادی مہارانی ڈویگر لو کے نام ایک فرمان جاری کیا۔ اس حکم کے تحت شہزادی کوائیجی کی بے حیائی اور فحاشی کی مذمت کی گئی۔ ساتھ ہی اس کے دوسرے بھائی لیو جیشانگ کی بھی ان کے تشدد کیلئے مذمت کی گئی تھی اور ان دونوں کو خودکشی کرنے کا حکم دیا گیا ۔ اس طرح سے شہزادی کی موت ہوئی۔