Tag Archives: All India Majilis-e-Ittehadul Muslimeen

اسد الدین اویسی نے نونیت رانا کوکیا چیلنج، کہا۔۔ایک گھنٹہ نکالیں اوربتائیں کہ وہ کیاکرسکتی ہیں

نئی دہلی:اب اسد الدین اویسی نے نونیت رانا کو چیلنج کیا ہے۔ نونیت رانا کے چیلنج کا جواب دیتے ہوئے، AIMIM کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جمعرات کو ان سے کہا کہ وہ 15 سیکنڈ کے بجائے ایک گھنٹہ نکالیں اور دکھائیں کہ وہ کیا کر سکتی ہیں۔ اسد الدین اویسی نے مزید کہا، ‘میں کہتا ہوں کہ انہیں 15 سیکنڈ دیں۔ آپ کیا کریں گے؟ تم اخلاق جیسا سلوک کرو گے یا تم نے مختار کے ساتھ کیا۔۔ ہم یہ بھی دیکھنا چاہتے ہیں کہ تم میں تھوڑی سی بھی انسانیت باقی ہے یا نہیں۔ کون ڈرتا ہے؟ ہم تیار ہیں۔ اگر کوئی اس کے لیے کھلی اپیل کر رہا ہے تو ایسا کریں۔ پی ایم آپ کا ہے، آر ایس ایس آپ کا ہے، سب کچھ آپ کا ہے۔ کرو، تمہیں کون روک رہا ہے؟ بتاؤ ہمیں کہاں آنا ہے، ہم آئیں گے۔

یادرہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے فائربرانڈ لیڈر نونیت رانا نے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اکبر الدین اویسی کو چیلنج کرتے ہوئے سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ کردیاہے۔ اب اکبر الدین اویسی کے بڑے بھائی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے نونیت رانا پر جوابی حملہ کیا ہے اور انہیں چیلنج کیا ہے کہ وہ 15 سیکنڈ کے بجائے ایک گھنٹہ نکالیں اور بتائیں کہ وہ کیا کرسکتی ہیں۔

 

دراصل اکبرالدین اویسی کے برسوں پرانے بیان پر بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے کہا تھا، ‘میں کہتا ہوں کہ اگر پولیس صرف 15 سیکنڈ کے لیے ہٹائی جائے تو چھوٹے (اکبر الدین اویسی) کو یہ بھی معلوم نہیں ہوگا کہ آپ کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔ ‘ نونیت رانا نے یہ بیان حیدرآباد میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔

نونیت رانا نے کیا کہا تھا

دراصل حیدرآباد میں بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کے حق میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نونیت رانا نے کہا تھا، ‘چھوٹا کہتا ہے کہ 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹاؤ ہم تمہیں دکھائیں گے۔ میں کہتا ہوں، ‘چھوٹے، تم 15 منٹ کہہ رہے ہو، ہم کہہ رہے ہیں کہ اگر پولیس 15 سیکنڈ کے لیے وہاں سے ہٹ جائے تو چھوٹے ، یہ بھی معلوم نہیں ہو گا کہ تم کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔’

نونیت رانا نے اپنے ایکس ہینڈل پر اپنے بیان کی ویڈیو بھی شیئر کی ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے دونوں اویسی بھائیوں کو بھی ٹیگ کیا ہے۔ بتا دیں کہ اکبر الدین اویسی نے سال 2013 میں ایک بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ اگر 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹایا جائے تو ہم اطلاع دیں گے۔

اسدالدین اویسی نےمرکزی حکومت کوبنایانشانہ، وزارت خارجہ کی جانب سے ایڈوائزری جاری کر نے پراٹھائے سوال

لوک سبھا انتخابات سے پہلے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کئی مسائل پر بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ انہوں نے میڈیاسے حیدرآباد حلقہ سے بی جے پی امیدوار کے خلاف جعلی ووٹوں کے الزامات ،سی اے اے اور وزارت خارجہ کی جانب سے ہندوستانیوں کو ایران اور اسرائیل کا سفر کرنے سے روکنے کے لیے ایڈوائزری جاری کرنے جیسے مسائل پر میڈیا سے بات کی۔

اسد الدین اویسی نے شہریت (ترمیم) ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔ مرکز میں حکمراں جماعت کو نشانہ بناتے ہوئے، اویسی نے کہا کہ بی جے پی نے ایک غیر آئینی قانون CAA بنایا ہے۔اسے ذات پات کی بنیاد پر بنایا گیا ہے جو کہ برابری کے حق کے خلاف ہے۔ میں نے پارلیمنٹ میں شہریت (ترمیمی) ایکٹ کی کاپی پھاڑ دی۔ ہم سی اے اے کے خلاف تھے اور ہیں۔

 

تلنگانہ میں کانگریس سے اتحاد کے بارے میں اسدالدین اویسی نے کہا کہ وہ ریاست میں کسی کے ساتھ اتحاد میں نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، “اتر پردیش میں ہم نے پی ڈی ایم تشکیل دی ہے۔ تلنگانہ میں ہم نے کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے۔ ہمیں اپنے کام پر یقین ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے امیدوار جیت جائیں گے۔

 

اویسی نے بی جے پی امیدوار کے خلاف فرضی ووٹنگ کے الزامات پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔اسدالدین اویسی نے حیدرآباد حلقہ سے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا جانب سے جعلی ووٹنگ کے الزامات پر بھی ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہر سال جنوری میں ناموں کی شمولیت کا عمل ہوتا ہے، اس کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے فہرستیں جاری کی جاتی ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات سے پہلے ووٹرز کی حتمی فہرست جاری کی جاتی ہے۔ ناموں کو ہٹانا اور شامل کرنے میں میرا کیا کردار ہے؟

 

اب اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ اس کے پیش نظر مرکزی وزارت خارجہ کی جانب سے ہندوستانیوں کو ایران اور اسرائیل جانے سے روکنے کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ نے اس پر میڈیا سے کہا، “میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت ہند اور اسرائیل کی حکومت نے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب نریندر مودی کی حکومت نے تب 6000 ملازمین کو اسرائیل بھیجا تھا۔ اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کر کے انہیں اسرائیل بھیجا گیا اور اب وہ ایڈوائزری جاری کر رہے ہیں۔ اویسی نے مزید کہا کہ پی ایم مودی کو ان 6000 ملازمین کو جلد ہندوستان واپس لانا چاہئے۔

الیکشن کمشنر ارون گوئل کے استعفیٰ پراسدالدین اویسی کاردعمل، کہا۔۔حکومت بتائیں وجہ

لوک سبھا الیکشن 2024 آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے الیکشن کمشنر ارون گوئل کے استعفیٰ پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ان کے استعفیٰ کو لے کر کئی سوال اٹھائے ہیں۔ اویسی نے ارون گوئل کے استعفیٰ پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے الیکشن کمشنر ارون گوئل کے استعفیٰ پر سوال اٹھایا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا، “یہ بہت حیرت کی بات ہے کہ جب الیکشن کمیشن آف انڈیا 13 مارچ کے بعد کسی بھی دن شیڈول کا اعلان کرنے والا ہے اور اس سے ٹھیک پہلے الیکشن کمشنر ارون گوئل نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میں نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ حکومت اس کے خلاف جارہی ہے۔ سپریم کورٹ اور چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کی تقرری کا طریقہ تبدیل کر رہے ہیں۔

 

مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ نے مزید کہا، “اگر انہیں مقرر کرنے والے تین لوگوں میں سے دو حکومت کے ہیں، تو یہ واضح ہے کہ حکومت اس عہدے پر اپنے ہی لوگوں کو مامور کرے گی۔” سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہونی چاہیے۔ ارون گوئل یا حکومت کو اس کی وجہ بتانی چاہئے کہ انتخابات سے عین قبل ایسا کیوں ہوا۔

یادرہے کہ لوک سبھا انتخابات سے چندہفتے پہلے ایک چونکا دینے والے اقدام میں الیکشن کمشنر ارون گوئل نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ صدر جمہوریہ ہند نے ان کا استعفیٰ منظور کرلیاہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا میں پہلے ہی ایک اسامی خالی تھی اور اب صرف چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار ہی اس عہدے کے ساتھ رہ جائیں گے۔ذرائع کے مطابق لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان اگلے ہفتے ہونے کا امکان ہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ گوئل کے استعفیٰ کاانتخابات کے اعلان کی آخری تاریخ پر کوئی اثر پڑے گا یا نہیں۔

اسدالدین اویسی کابیان، کہا۔۔نہ مودی سےڈرو، نہ شاہ سےڈرو، نہ حکومت سے ڈرو، صرف۔۔۔دیکھیں ویڈیو

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ وہ اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ چاہے وہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی ہی کیوں نہ ہوں ۔ اس دوران حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے دوسرے لوگوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ نہ تو پی ایم مودی سے ڈریں اور نہ ہی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے۔ انہیں صرف اوپر والے سے ڈرنا چاہیے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر ورکن پارلیمنٹ حیدرآباد نے بدھ (17 جنوری 2024) کو مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر 36 سیکنڈ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔اس دوران انہوں نے جو ویڈیو کلپ شیئر کیا اس میں وہ جلسہ عام کے دوران شاعرانہ انداز میں یہ کہتے ہوئے نظر آئے کہ ہم صرف اس سے ڈرتے ہیں جس نے زمین و آسمان بنائے (اللہ کے حوالے سے)۔ باقی کسی سے نہیں ڈرتے۔ میں جو کچھ بھی ہوں، گناہ گار، خطا کار، . میں کیا ہوں، میرا رب جانتا ہے، لیکن میں صرف اللہ سے ڈرتا ہوں اور میں یہ بھی بتانے آیا ہوں کہ نہ مودی سے ڈرو، نہ شاہ سے ڈرو، نہ حکومت سے ڈرو… کسی سے نہ ڈرو۔ صرف اللہ سے ڈرو۔

 

اسد الدین اویسی کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک میں مبینہ طور پر رام کے نام پر سیاست ہو رہی ہے۔ یوپی کے ایودھیا میں 22 جنوری 2024 کو رام مندر کی پران پرتشٹھا کی تقریب سے پہلے سیاسی رہنماؤں اور سنتوں کے درمیان لفظی جنگ دیکھنے میں آئی ہے۔

اسدالدین اویسی نے اس سے پہلے عبادت گاہوں کے قانون کا ذکر کیا تھا اور کہا تھا کہ اسے پارلیمنٹ نے بنایا ہے۔ ایسے میں مودی حکومت کیوں کہتی ہے کہ ہم اس پر قائم ہیں؟ اپوزیشن کا کیا ہوگا؟ 6 دسمبر کو بابری مسجد کو کس نے شہید کیا؟ یہ مسئلہ تاحیات رہے گا۔ اگر آپ مسجد کو شہید نہ کرتے تو عدالت کا کیا فیصلہ ہوتا؟ 6 دسمبر ایک حقیقت ہے۔ کیا ہم چاہیں گے کہ 6 دسمبر دوبارہ ہو؟

اکبرالدین اویسی بنے پروٹیم اسپیکر،تلنگانہ گورنرنےدلایاحلف،کچھ دیرمیں شروع ہوگااسمبلی اجلاس

حیدرآباد: مجلس اتحادالمسلمین کے لیڈراکبرالدین اویسی پروٹیم اسپیکرکے طورپرحلف لے لیاہے۔حیدرآباد کے راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں تلنگانہ گورنرتمل سائی سندراجن نے انہیں عہدے اوررازداری کا حلف دلایاہے۔ یادر ہے کہ اکبرالدین اویسی کو جمعہ کو نو منتخب تلنگانہ ریاستی اسمبلی کے پہلے اجلاس کے لیے پروٹیم اسپیکر مقررکیاگیا۔ تلنگانہ کی تیسری اسمبلی کا اجلاس آج سے شروع ہورہا ہے۔ ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے، ریاستی مقننہ نے کہا کہ ‘آئین ہند کے آرٹیکل 180 کی شق (1) کے تحت دئیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، تلنگانہ کے گورنراکبرالدین اویسی کو تلنگانہ قانون سازاسمبلی کے رکن کے طورپرمقررکیاہے تاکہ وہ اپنے فرائض انجام دے سکیں۔ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 178 کے تحت، ایک اسپیکر پروٹیم اسمبلی کی کارروائی اس وقت تک چلاتا ہے جب تک کہ نئے اسپیکر کا انتخاب نہیں ہو جاتا۔

ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 188 کے تحت منتخب اراکین پروٹیم اسپیکر کے سامنے حلف اٹھاتے اور دستخط کرتے ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو پروٹیم سپیکر ایوان کا ایک عارضی افسر ہوتا ہے جو اسمبلی کا اجلاس اس وقت تک چلاتا ہے جب تک کہ تمام نو منتخب ارکان حلف نہیں اٹھا لیتے اور ایک باضابطہ اسپیکر کا انتخاب نہیں ہو جاتا۔ اسمبلی کے اسپیکر کا انتخاب ہونے کے بعد پروٹیم سپیکر کا عہدہ ختم ہو جاتا ہے اور باضابطہ اسپیکر ذمہ داری سنبھال لیتا ہے۔

تاہم اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے بھائی اکبر الدین اویسی کی پروٹیم اسپیکر کے عہدے پر تقرری تلنگانہ میں ایک بڑے سیاسی تنازعہ میں بدل گئی ہے۔بی جے پی لیڈروں نے حلف برداری کی تقریب کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیاہے۔

گوشہ محل سے تین بار ایم ایل اے رہ چکے راجہ سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ اگر اے آئی ایم آئی ایم لیڈراکبر الدین اویسی کو پروٹیم اسپیکر بنایا جاتا ہے تو وہ حلف نہیں اٹھائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راجہ سنگھ نے اپنے بیان میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر کے لیے توہین آمیز زبان کا استعمال کرتے ہوئے کانگریس کے ارادوں پر سوالیہ نشان لگایا۔ بی جے پی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ کانگریس اس قدم سے مسلم ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ٹی راجہ سنگھ نے نو منتخب چیف منسٹر ریونت ریڈی پر بھی حملہ کیا اور ان پر سابق بی آر ایس حکومت کے نقش قدم پر چلنے کا الزام لگایا۔ دریں اثناء تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے عہدہ سنبھالنے کے ایک دن بعد جمعہ کو اپنے کیمپ آفس اور سرکاری رہائش گاہ پر ایک ‘پرجا دربار’ کا اہتمام کیا۔ اپنے پرجا دربار میں کانگریس لیڈر نے عام لوگوں کی شکایات سنیں اور انہیں جلد از جلد حل کرنے کا وعدہ کیا۔ نئے نام والے جیوتی راؤ پھولے پرجا بھون میں ‘پرجا دربار’ کے لیے لوگ بڑی تعداد میں قطار میں کھڑے تھے۔

تلنگانہ میں کانگریس اورمجلس اتحادالمسلمین میں دوستی؟ اکبرالدین اویسی کو دی گئی یہ ذمہ داری

تلنگانہ کے نومنتخب ارکان کی حلف برداری کیلئے جلد اسمبلی اجلاس طلب کیا جائے گا۔ارکان کی حلف برداری کیلئے مجلس اتحادالمسلمین کے رکن اسمبلی اکبرالدین اویسی کو پروٹم اسپیکر منتخب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس سلسلہ میں وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے صدرمجلس اتحادالمسلمین، اسد الدین اویسی سے فون پربات کی اور پروٹم اسپیکر کے فیصلہ سے واقف کرایا۔ ریونت ریڈی نے اسد الدین اویسی کو تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی جس پر انہوں نے معذرت خواہی کی تاہم پرانے شہرحیدرآباد کی ترقی کیلئے اقدامات کامشورہ دیا۔

پروٹم اسپیکر کے عہدہ پرسینئر رکن اسمبلی کو منتخب کیا جاتا ہے ۔ اکبرالدین اویسی اسمبلی کیلئے مسلسل 6 مرتبہ منتخب ہوچکے ہیں۔ موجودہ اسمبلی میں تملا ناگیشور راؤ ، اتم کمار ریڈی اور پوچارم سرینواس ریڈی 6 مرتبہ منتخب ہونے کا ریکارڈ رکھتے ہیں لیکن ناگیشور راؤ اور اتم کمار ریڈی کابینہ میں شامل کئے گئے۔ پوچارم سرینواس ریڈی کا تعلق بی آر ایس سے ہے اور وہ گزشتہ اسمبلی میں اسپیکر کے عہدہ پر فائز تھے۔ کانگریس نے پروٹم اسپیکر کے لئے اکبرالدین الدین اویسی کے نام پر فیصلہ کیا ہے جس سے صدر مجلس نے اتفاق کیا۔ اسمبلی اجلاس کی تاریخ طئے ہونے کے بعد گورنر سوندرا راجن راج بھون میں پروٹم اسپیکرکو حلف دلائیں گی اور وہ اسمبلی میں نو منتخب ارکان کو حلف دلائیں گے۔

اسدالدین اویسی کے بھائی اکبرالدین اویسی حیدرآباد لوک سبھا سیٹ کے تحت چندراین گٹہ اسمبلی سیٹ سے آل انڈیا آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن اسمبلی ہے۔ وہ یہاں سے مسلسل تیسری بار جیت چکے ہیں۔ اویسی نے بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کے ایم سیتارام ریڈی کو 81,660 ووٹوں سے شکست دی۔

یہ بھی پڑھیں:

ہندوستان کی پہلی بلٹ ٹرین کے ٹرمنل کی جھلک آئی سامنے، اشونی ویشنو نے شیئر کیا ویڈیو

’انہوں نے میرے والد کو جیل بھیجا، پھر بھی…‘،فاروق عبد اللہ کا نہرو اور کشمیر پر بڑا بیان

2018 کے اسمبلی انتخابات میں بھی اکبرالدین اویسی نے چندرائن گٹہ سیٹ سے 80264 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ تب اویسی کو 95339 ووٹ ملے تھے، جب کہ دوسرے نمبر پر رہنے والے بی جے پی کے شہزادی سید کو 15075 ووٹ ملے تھے۔ اس سے قبل 2014 کے انتخابات میں اکبرالدین اویسی نے 59,274 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

بی جے پی، جو 2018 میں چندرائن گٹہ سیٹ پر دوسرے نمبر پر تھی، نے اس بار یہاں سے ستیانارائن مدیراج کو ٹکٹ دیا تھا، لیکن انہوں نے آخری وقت میں صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا نام واپس لے لیا۔

اکبرالدین اویسی تنازعات کا شکار ہوتے رہتے ہیں۔ اس اسمبلی الیکشن میں بھی وہ انتخابی مہم کے دوران ایک پولس افسر کو دھمکی دیتے نظر آئے تھے۔ اس کے بعد انہیں نوٹس بھی جاری کیا گیا۔ اسی الیکشن میں اکبر الدین اویسی نے ایک جلسہ عام میں کہا تھا کہ ریڈی ہو، بابو ہو یا راؤ، ہم سب سے کام کروانے کا جادو جانتے ہیں۔ اکبر اویسی بولتے ہیں تو سب سانپوں کی طرح ناچنے لگتے ہیں۔ اکبر جب اسمبلی میں کھڑا ہوتا ہے تو اچھے برے تمام الفاظ رک جاتے ہیں

مجلس رہنما اکبر الدین اویسی کے خلاف ایف آئی آر درج، کھلے عام پولیس انسپکٹر کو دھمکی دینے کا الزام

حیدرآباد، تلنگانہ الیکشن: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے فائر برانڈ لیڈر اکبر الدین اویسی ایک بار پھر سرخیوں میں آگئے ہیں۔ اکبر الدین اویسی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان پر ایک انتخابی ریلی میں پولیس انسپکٹر کو کھلے عام دھمکی دینے کا الزام ہے۔

بتا دیں کہ اس بار انہوں نے اسٹیج سے ہی کھچا کھچ بھرے ہجوم کے سامنے ایک پولیس انسپکٹر کو دھمکی دی ہے۔ پولیس والے کی غلطی صرف یہ تھی کہ اس نے اکبر الدین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تقریر کرنے کا وقت ختم ہونے والا ہے۔ اس پر حیدرآباد کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کے بھائی اکبر الدین ناراض ہوگئے اور پولیس انسپکٹر کو کھلے عام دھمکی دی۔

PHOTOS: جب بیچ ہوا میں طیارے کی اڑی چھت، پھر پائلٹ کی ہمت… اور ایسے بچی 94 فراد کی جان

‘مجھے روکنے کےلیے کسی ماں کابیٹا نہیں پیدا ہوا’:اکبرالدین اویسی نے پولیس انسپکٹرکودی دھمکی

دراصل اکبر الدین اویسی نے منگل (22 نومبر) کو ایک پولیس انسپکٹر کو کھلے عام دھمکی دی تھی۔ پولیس انسپکٹر نے جونیئر اویسی سے کہا تھا کہ وہ ریاست میں نافذ ماڈل ضابطہ اخلاق پر عمل کریں۔ پولیس افسر نے کہا کہ اب وہ اپنی تقریر بند کر دیں کیونکہ انہوں نے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت مقرر کردہ وقت کی حد عبور کر لی ہے۔ اس پر اویسی نے جو حیدرآباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے، پولیس افسر کو پنڈال چھوڑنے کو کہا۔

اکبر الدین اویسی نے کیا کہا؟
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق اکبر الدین اویسی نے پولیس انسپکٹر کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے اپنے حامیوں کی طرف اشارہ کیا تو انہیں یہاں سے بھاگنا پڑے گا۔ جونیئر اویسی نے کہا، ‘کیا آپ کو لگتا ہے کہ میں چاقو اور گولیاں کھا کر کمزور ہو گیا ہوں؟ ایسا ہر گز نہیں ہے کیونکہ میرے اندر اب بھی بہت ہمت ہے۔ ابھی پانچ منٹ باقی ہیں اور میں ابھی پانچ منٹ بولوں گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘مجھے روکنے کے لیے کسی ماں کے بیٹے نے جنم نہیں لیا۔ اگر میں سگنل دوں تو آپ کو بھاگنا پڑے گا۔ کیا میں ان سے بھاگنے کو کہوں؟ میں کہہ رہا ہوں کہ یہ لوگ ہمیں کمزور کرنے آئے ہیں۔ اکبر الدین چندریان گٹہ حلقہ سے اسمبلی انتخابات کے امیدوار ہیں۔ یہ سیٹ AIMIM کا گڑھ رہی ہے۔ پارٹی نے سال 2014 اور سال 2018 کے پچھلے دو اسمبلی انتخابات میں اس علاقے سے کامیابی حاصل کی ہے۔

بی جے پی نے اکبر اویسی کو بنایا نشانہ
تلنگانہ بی جے پی نے اویسی کے بیان پر کہا کہ اگر بی جے پی کی حکومت آتی ہے تو اس ایکٹ کے لیے ‘بلڈوزر ایکشن’ ہوگا۔ تلنگانہ بی جے پی نے کہا، ‘اے آئی ایم آئی ایم کئی دہائیوں سے کانگریس اور بی آر ایس کی حمایت سے ایک مجرمانہ ادارہ بن گیا ہے۔ اس نے حیدرآباد شہر کو جرائم کا شکار بنا رکھا ہے۔ اس گندگی کو صاف کرنے کا وقت آگیا ہے جو جان بوجھ کر پیدا کیا گیا تھا۔ بی جے پی حکومت میں اکبرالدین کے اس اقدام کا جواب بلڈوزر سے دیا جائے گا۔