Tag Archives: Akbaruddin Owaisi

اسد الدین اویسی نے نونیت رانا کوکیا چیلنج، کہا۔۔ایک گھنٹہ نکالیں اوربتائیں کہ وہ کیاکرسکتی ہیں

نئی دہلی:اب اسد الدین اویسی نے نونیت رانا کو چیلنج کیا ہے۔ نونیت رانا کے چیلنج کا جواب دیتے ہوئے، AIMIM کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جمعرات کو ان سے کہا کہ وہ 15 سیکنڈ کے بجائے ایک گھنٹہ نکالیں اور دکھائیں کہ وہ کیا کر سکتی ہیں۔ اسد الدین اویسی نے مزید کہا، ‘میں کہتا ہوں کہ انہیں 15 سیکنڈ دیں۔ آپ کیا کریں گے؟ تم اخلاق جیسا سلوک کرو گے یا تم نے مختار کے ساتھ کیا۔۔ ہم یہ بھی دیکھنا چاہتے ہیں کہ تم میں تھوڑی سی بھی انسانیت باقی ہے یا نہیں۔ کون ڈرتا ہے؟ ہم تیار ہیں۔ اگر کوئی اس کے لیے کھلی اپیل کر رہا ہے تو ایسا کریں۔ پی ایم آپ کا ہے، آر ایس ایس آپ کا ہے، سب کچھ آپ کا ہے۔ کرو، تمہیں کون روک رہا ہے؟ بتاؤ ہمیں کہاں آنا ہے، ہم آئیں گے۔

یادرہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے فائربرانڈ لیڈر نونیت رانا نے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اکبر الدین اویسی کو چیلنج کرتے ہوئے سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ کردیاہے۔ اب اکبر الدین اویسی کے بڑے بھائی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے نونیت رانا پر جوابی حملہ کیا ہے اور انہیں چیلنج کیا ہے کہ وہ 15 سیکنڈ کے بجائے ایک گھنٹہ نکالیں اور بتائیں کہ وہ کیا کرسکتی ہیں۔

 

دراصل اکبرالدین اویسی کے برسوں پرانے بیان پر بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے کہا تھا، ‘میں کہتا ہوں کہ اگر پولیس صرف 15 سیکنڈ کے لیے ہٹائی جائے تو چھوٹے (اکبر الدین اویسی) کو یہ بھی معلوم نہیں ہوگا کہ آپ کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔ ‘ نونیت رانا نے یہ بیان حیدرآباد میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔

نونیت رانا نے کیا کہا تھا

دراصل حیدرآباد میں بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کے حق میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نونیت رانا نے کہا تھا، ‘چھوٹا کہتا ہے کہ 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹاؤ ہم تمہیں دکھائیں گے۔ میں کہتا ہوں، ‘چھوٹے، تم 15 منٹ کہہ رہے ہو، ہم کہہ رہے ہیں کہ اگر پولیس 15 سیکنڈ کے لیے وہاں سے ہٹ جائے تو چھوٹے ، یہ بھی معلوم نہیں ہو گا کہ تم کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔’

نونیت رانا نے اپنے ایکس ہینڈل پر اپنے بیان کی ویڈیو بھی شیئر کی ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے دونوں اویسی بھائیوں کو بھی ٹیگ کیا ہے۔ بتا دیں کہ اکبر الدین اویسی نے سال 2013 میں ایک بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ اگر 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹایا جائے تو ہم اطلاع دیں گے۔

اگرپولیس 15سیکنڈ کے لیے ہٹ جائے تو چھوٹے، تم کہاں سے آئے۔۔کہاں چلے گئے، نہیں معلوم ہوگا: نونیت رانا کا اکبراویسی پر طنز

حیدرآباد:بی جے پی کے فائربرانڈ لیڈر نونیت رانا نے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اکبر الدین اویسی کے اس بیان پر جوابی حملہ کیا ہے کہ پولیس کو 15 منٹ کے لیے ہٹایالیا جائے ۔ اکبر الدین اویسی نے کچھ سال پہلے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پولیس 15 منٹ کے لیے پیچھے ہٹتی ہے تو ہم آپ کو بتا دیں گے۔ اب بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے حیدرآباد پہنچ کر اس کا جواب دیا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ میں کہتی ہوں کہ اگر پولیس صرف 15 سیکنڈ کے لیےہٹالی جائے تو چھوٹے (اکبرالدین اویسی) کو بھی پتہ نہیں چلے گا کہ آپ کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔ نونیت رانا نے حیدرآباد میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اکبر الدین اویسی کے پرانے بیان پر ردعمل دیا ہے۔

حیدرآباد میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نونیت رانا نے اکبر الدین اویسی پر حملہ کیا ہے۔ بی جے پی ایم پی نونیت رانا نے حیدرآباد میں اکبر الدین اویسی کو چیلنج کیا ہے۔ نونیت رانا نے مجمع سے کہا، ‘چھوٹا کہتا ہے کہ 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹاؤ ہم تمہیں دکھائیں گے۔ میں کہتی ہوں، ‘چھوٹے، تم 15 منٹ کہہ رہے ہو، ہم کہہ رہے ہیں کہ اگر پولیس 15 سیکنڈ کے لیے وہاں سے ہٹ جائے تو چھوٹے ہمیں یہ بھی معلوم نہیں ہو گا کہ تم کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔’

 

نونیت رانا کے بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اکبر الدین اویسی نے کچھ سال پہلے ایک بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ اگر 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹایا جائے تو ہم بتا دیں گے۔

نونیت رانا نے اپنے ایکس ہینڈل پر اپنے بیان کی ویڈیو بھی شیئر کی ہے ۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے دونوں اویسی بھائیوں کو بھی ٹیگ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اے آئی ایم آئی ایم نے اس بیان پر نونیت رانا پر حملہ کیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے ترجمان وارث پٹھان نے نونیت رانا کے بیان پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ بی جے پی لیڈر انتخابات کے دوران اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں۔ اگر ہمارا کوئی لیڈر ایسا بیان دیتا تو وہ سلاخوں کے پیچھے ہوتا۔

اکبرالدین اویسی بنے پروٹیم اسپیکر،تلنگانہ گورنرنےدلایاحلف،کچھ دیرمیں شروع ہوگااسمبلی اجلاس

حیدرآباد: مجلس اتحادالمسلمین کے لیڈراکبرالدین اویسی پروٹیم اسپیکرکے طورپرحلف لے لیاہے۔حیدرآباد کے راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں تلنگانہ گورنرتمل سائی سندراجن نے انہیں عہدے اوررازداری کا حلف دلایاہے۔ یادر ہے کہ اکبرالدین اویسی کو جمعہ کو نو منتخب تلنگانہ ریاستی اسمبلی کے پہلے اجلاس کے لیے پروٹیم اسپیکر مقررکیاگیا۔ تلنگانہ کی تیسری اسمبلی کا اجلاس آج سے شروع ہورہا ہے۔ ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے، ریاستی مقننہ نے کہا کہ ‘آئین ہند کے آرٹیکل 180 کی شق (1) کے تحت دئیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، تلنگانہ کے گورنراکبرالدین اویسی کو تلنگانہ قانون سازاسمبلی کے رکن کے طورپرمقررکیاہے تاکہ وہ اپنے فرائض انجام دے سکیں۔ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 178 کے تحت، ایک اسپیکر پروٹیم اسمبلی کی کارروائی اس وقت تک چلاتا ہے جب تک کہ نئے اسپیکر کا انتخاب نہیں ہو جاتا۔

ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 188 کے تحت منتخب اراکین پروٹیم اسپیکر کے سامنے حلف اٹھاتے اور دستخط کرتے ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو پروٹیم سپیکر ایوان کا ایک عارضی افسر ہوتا ہے جو اسمبلی کا اجلاس اس وقت تک چلاتا ہے جب تک کہ تمام نو منتخب ارکان حلف نہیں اٹھا لیتے اور ایک باضابطہ اسپیکر کا انتخاب نہیں ہو جاتا۔ اسمبلی کے اسپیکر کا انتخاب ہونے کے بعد پروٹیم سپیکر کا عہدہ ختم ہو جاتا ہے اور باضابطہ اسپیکر ذمہ داری سنبھال لیتا ہے۔

تاہم اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے بھائی اکبر الدین اویسی کی پروٹیم اسپیکر کے عہدے پر تقرری تلنگانہ میں ایک بڑے سیاسی تنازعہ میں بدل گئی ہے۔بی جے پی لیڈروں نے حلف برداری کی تقریب کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیاہے۔

گوشہ محل سے تین بار ایم ایل اے رہ چکے راجہ سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ اگر اے آئی ایم آئی ایم لیڈراکبر الدین اویسی کو پروٹیم اسپیکر بنایا جاتا ہے تو وہ حلف نہیں اٹھائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راجہ سنگھ نے اپنے بیان میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر کے لیے توہین آمیز زبان کا استعمال کرتے ہوئے کانگریس کے ارادوں پر سوالیہ نشان لگایا۔ بی جے پی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ کانگریس اس قدم سے مسلم ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ٹی راجہ سنگھ نے نو منتخب چیف منسٹر ریونت ریڈی پر بھی حملہ کیا اور ان پر سابق بی آر ایس حکومت کے نقش قدم پر چلنے کا الزام لگایا۔ دریں اثناء تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے عہدہ سنبھالنے کے ایک دن بعد جمعہ کو اپنے کیمپ آفس اور سرکاری رہائش گاہ پر ایک ‘پرجا دربار’ کا اہتمام کیا۔ اپنے پرجا دربار میں کانگریس لیڈر نے عام لوگوں کی شکایات سنیں اور انہیں جلد از جلد حل کرنے کا وعدہ کیا۔ نئے نام والے جیوتی راؤ پھولے پرجا بھون میں ‘پرجا دربار’ کے لیے لوگ بڑی تعداد میں قطار میں کھڑے تھے۔

مجلس رہنما اکبر الدین اویسی کے خلاف ایف آئی آر درج، کھلے عام پولیس انسپکٹر کو دھمکی دینے کا الزام

حیدرآباد، تلنگانہ الیکشن: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے فائر برانڈ لیڈر اکبر الدین اویسی ایک بار پھر سرخیوں میں آگئے ہیں۔ اکبر الدین اویسی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان پر ایک انتخابی ریلی میں پولیس انسپکٹر کو کھلے عام دھمکی دینے کا الزام ہے۔

بتا دیں کہ اس بار انہوں نے اسٹیج سے ہی کھچا کھچ بھرے ہجوم کے سامنے ایک پولیس انسپکٹر کو دھمکی دی ہے۔ پولیس والے کی غلطی صرف یہ تھی کہ اس نے اکبر الدین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تقریر کرنے کا وقت ختم ہونے والا ہے۔ اس پر حیدرآباد کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کے بھائی اکبر الدین ناراض ہوگئے اور پولیس انسپکٹر کو کھلے عام دھمکی دی۔

PHOTOS: جب بیچ ہوا میں طیارے کی اڑی چھت، پھر پائلٹ کی ہمت… اور ایسے بچی 94 فراد کی جان

‘مجھے روکنے کےلیے کسی ماں کابیٹا نہیں پیدا ہوا’:اکبرالدین اویسی نے پولیس انسپکٹرکودی دھمکی

دراصل اکبر الدین اویسی نے منگل (22 نومبر) کو ایک پولیس انسپکٹر کو کھلے عام دھمکی دی تھی۔ پولیس انسپکٹر نے جونیئر اویسی سے کہا تھا کہ وہ ریاست میں نافذ ماڈل ضابطہ اخلاق پر عمل کریں۔ پولیس افسر نے کہا کہ اب وہ اپنی تقریر بند کر دیں کیونکہ انہوں نے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت مقرر کردہ وقت کی حد عبور کر لی ہے۔ اس پر اویسی نے جو حیدرآباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے، پولیس افسر کو پنڈال چھوڑنے کو کہا۔

اکبر الدین اویسی نے کیا کہا؟
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق اکبر الدین اویسی نے پولیس انسپکٹر کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے اپنے حامیوں کی طرف اشارہ کیا تو انہیں یہاں سے بھاگنا پڑے گا۔ جونیئر اویسی نے کہا، ‘کیا آپ کو لگتا ہے کہ میں چاقو اور گولیاں کھا کر کمزور ہو گیا ہوں؟ ایسا ہر گز نہیں ہے کیونکہ میرے اندر اب بھی بہت ہمت ہے۔ ابھی پانچ منٹ باقی ہیں اور میں ابھی پانچ منٹ بولوں گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘مجھے روکنے کے لیے کسی ماں کے بیٹے نے جنم نہیں لیا۔ اگر میں سگنل دوں تو آپ کو بھاگنا پڑے گا۔ کیا میں ان سے بھاگنے کو کہوں؟ میں کہہ رہا ہوں کہ یہ لوگ ہمیں کمزور کرنے آئے ہیں۔ اکبر الدین چندریان گٹہ حلقہ سے اسمبلی انتخابات کے امیدوار ہیں۔ یہ سیٹ AIMIM کا گڑھ رہی ہے۔ پارٹی نے سال 2014 اور سال 2018 کے پچھلے دو اسمبلی انتخابات میں اس علاقے سے کامیابی حاصل کی ہے۔

بی جے پی نے اکبر اویسی کو بنایا نشانہ
تلنگانہ بی جے پی نے اویسی کے بیان پر کہا کہ اگر بی جے پی کی حکومت آتی ہے تو اس ایکٹ کے لیے ‘بلڈوزر ایکشن’ ہوگا۔ تلنگانہ بی جے پی نے کہا، ‘اے آئی ایم آئی ایم کئی دہائیوں سے کانگریس اور بی آر ایس کی حمایت سے ایک مجرمانہ ادارہ بن گیا ہے۔ اس نے حیدرآباد شہر کو جرائم کا شکار بنا رکھا ہے۔ اس گندگی کو صاف کرنے کا وقت آگیا ہے جو جان بوجھ کر پیدا کیا گیا تھا۔ بی جے پی حکومت میں اکبرالدین کے اس اقدام کا جواب بلڈوزر سے دیا جائے گا۔

‘مجھے روکنے کےلیے کسی ماں کابیٹا نہیں پیدا ہوا’:اکبرالدین اویسی نے پولیس انسپکٹرکودی دھمکی

تلنگانہ الیکشن: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے فائر برانڈ لیڈر اکبر الدین اویسی ایک بار پھر سرخیوں میں آگئے ہیں۔ اس بار انہوں نے اسٹیج سے ہی کھچا کھچ بھرے ہجوم کے سامنے ایک پولیس انسپکٹر کو دھمکی دی ہے۔ پولیس والے کی غلطی صرف یہ تھی کہ اس نے اکبر الدین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تقریر کرنے کا وقت ختم ہونے والا ہے۔ اس پر حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے بھائی اکبر الدین ناراض ہوگئے اور انہیں دھمکی دی۔

دراصل اکبر الدین اویسی نے منگل (22 نومبر) کو ایک پولیس انسپکٹر کو کھلے عام دھمکی دی تھی۔ پولیس انسپکٹر نے جونیئر اویسی سے کہا تھا کہ وہ ریاست میں نافذ ماڈل ضابطہ اخلاق پر عمل کریں۔ پولیس افسر نے کہا کہ اب وہ اپنی تقریر بند کر دیں کیونکہ اس نے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت مقرر کردہ وقت کی حد عبور کر لی ہے۔ اس پر اویسی نے جو حیدرآباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے، پولیس افسر کو پنڈال چھوڑنے کو کہا۔

یہ بھی پڑھیں :

اکبر الدین اویسی نے کیا کہا؟

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق اکبر الدین اویسی نے پولیس انسپکٹر کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ا نہوں نے اپنے حامیوں کی طرف اشارہ کیا تو انہیں یہاں سے بھاگنا پڑے گا۔ جونیئر اویسی نے کہا، ‘کیا آپ کو لگتا ہے کہ میں چاقو اور گولیاں کھا کر کمزور ہو گیا ہوں؟ ایسا ہر گز نہیں ہے کیونکہ میرے اندر اب بھی بہت ہمت ہے۔ ابھی پانچ منٹ باقی ہیں اور میں ابھی پانچ منٹ بولوں گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘مجھے روکنے کے لیے کسی ماں کے بیٹے نے جنم نہیں لیا۔ اگر میں سگنل دوں تو آپ کو بھاگنا پڑے گا۔ کیا میں ان سے بھاگنے کو کہوں؟ میں کہہ رہا ہوں کہ یہ لوگ ہمیں کمزور کرنے آئے ہیں۔ اکبر الدین چندریان گٹہ حلقہ سے اسمبلی انتخابات کے امیدوار ہیں۔ یہ سیٹ AIMIM کا گڑھ رہی ہے۔ پارٹی نے 2014 اور 2018 کے پچھلے دو اسمبلی انتخابات میں اس علاقے سے کامیابی حاصل کی ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by News18 Urdu (@news18urdu)

بی جے پی نے اکبراویسی کو بنایانشانہ

تلنگانہ بی جے پی نے اویسی کے بیان پر کہا کہ اگر بی جے پی کی حکومت ہے تو اس ایکٹ کے لیے ‘بلڈوزر ایکشن’ ہوگا۔ تلنگانہ بی جے پی نے کہا، ‘اے آئی ایم آئی ایم کئی دہائیوں سے کانگریس اور بی آر ایس کی حمایت سے ایک مجرمانہ ادارہ بن گیا ہے۔ اس نے حیدرآباد شہر کوجرائم کا شکار بنا رکھا ہے۔ اس گندگی کو صاف کرنے کا وقت آگیا ہے جو جان بوجھ کر پیدا کیا گیا تھا۔ بی جے پی حکومت میں اکبرالدین کے اس اقدام کا جواب بلڈوزر سے دیا جائے گا۔