Tag Archives: Joe Biden

امریکی صدر بائیڈن کے Xenophobic بیان پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا دو ٹوک جواب، کہی یہ بڑی بات

نئی دہلی : امریکی صدر جو بائیڈن کے اس دعویٰ کے ایک دن بعد کہ ہندوستان سمیت بہت سے ممالک ‘زینو فوبک’ ہیں کیونکہ وہ تارکین وطن کا خیرمقدم نہیں کرتے ہیں، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہفتہ کے روز اس تبصرہ کو یکسر مسترد کردیا۔ جے شنکر نے روشنی ڈالی کہ ہندوستان ہمیشہ سے مختلف معاشروں کے لوگوں کے لیے کھلا اور خوش آمدید کہنے والا رہا ہے۔

اپنے ریمارکس میں امریکی صدر نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہندوستان کی معیشت گر رہی ہے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے جبکہ امریکی معیشت ترقی کر رہی ہے۔ صدر بائیڈن کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے جے شنکر نے واضح کیا کہ “سب سے پہلے، ہماری معیشت لڑکھڑا نہیں رہی ہے۔”

جے شنکر کا بیان اس حقیقت پر مبنی ہے کہ ہندوستان پچھلے کچھ سالوں سے دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت رہی ہے، جبکہ پچھلے سال پانچویں سب سے بڑی عالمی معیشت بھی بن گئی ہے۔ ہندوستان دہائی کے اختتام سے پہلے دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر بھی گامزن ہے۔

بائیڈن نے یکم مئی کو کہا تھا کہ “آپ جانتے ہیں، ہماری معیشت کے بڑھنے کی ایک وجہ کیا ہے … آپ اور دیگر ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ ہم تارکین وطن کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ کیوں چین معاشی طور پر اتنا بری طرح رکا ہوا ہے؟ جاپان کو پریشانی کیوں ہورہی ہے ؟ ہندوستان کو پریشانی کیوں ہورہی ہے ؟ کیونکہ وہ اپنے ملک میں تارکین وطن نہیں چاہتے۔” امریکی صدر نے یہ بات واشنگٹن میں فنڈ ریزنگ تقریب میں امریکی صدر کے عہدے کیلئے اپنے دوبارہ منتخب ہونے کی مہم کے دوران کہی۔

‘زینوفوبیا’ کے دعوی کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ جے شنکر نے ‘دی اکنامک ٹائمز’ کو بتایا کہ “ہندوستان ہمیشہ سے ایک بہت ہی منفرد ملک رہا ہے… میں حقیقت میں کہوں گا، دنیا کی تاریخ میں، یہ ایک ایسا معاشرہ رہا ہے جو بہت کھلا رہا ہے… مختلف معاشروں کے الگ الگ لوگ ہندوستان آتے ہیں۔ انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کی مثال دی جسے عام طور پر سی اے اے کے نام سے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے ذریعہ متعارف کرایا گیا سی اے اے ہندوستان کے خوش آئند وژن کی عکاسی کرتا ہے۔

ہندوستان کومل سکتی ہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل مستقل رکنیت، اب امریکہ نے بھی کی حمایت

واشنگٹن:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی مستقل رکنیت حاصل کرنے کے ہندوستان کے دعوے کو مزید تقویت ملی ہے۔ ٹیسلا کے چیف ایلون مسک نے چند ماہ پہلے یو این ایس سی میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی وکالت کی تھی۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ہندوستان کا سلامتی کونسل کا مستقل رکن نہ بننا مضحکہ خیز ہے۔ اب امریکہ نے بھی مسک کا ساتھ دیا ہے۔ امریکہ نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ یہ بھی کہا کہ واشنگٹن بھی چاہتا ہے کہ اقوام متحدہ میں اصلاحات کی جائیں، تاکہ وہ 21ویں صدی کی صحیح تصویر پیش کر سکے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ امریکہ نے اقوام متحدہ کے اداروں بشمول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں اصلاحات کے لیے حمایت کی پیشکش کی ہے۔ ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کے یو این ایس سی میں ہندوستان کی مستقل نشست کی کمی کے متعلق بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر، ویدانت پٹیل نے کہا، ‘ امریکہ صدرجو بائیڈن نے اس سے پہلے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے ریمارکس میں اس بارے میں بات کر چکے ہیں اور سکریٹری نے بھی اس بارے میں بتایا ہے۔ ہم یقینی طور پر سلامتی کونسل سمیت اقوام متحدہ کے دیگر اداروں میں اصلاحات کی حمایت کرتے ہیں تاکہ 21ویں صدی کی دنیا کی عکاسی ہو جس میں ہم رہتے ہیں۔ وہ اقدامات کیا ہیں اس کے بارے میں اشتراک کرنے کے لیے میرے پاس کوئی خاص معلومات نہیں ہے۔ لیکن یقیناً ہم اسے قبول کرتے ہیں۔ بہتری کی ضرورت ہے۔

ایلون مسک نے کیا کہا؟

اس سال جنوری میں ایلون مسک نے ہندوستان کو یو این ایس سی میں مستقل نشست نہ ملنے کو ‘ مضحکہ خیز ‘ قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جن ممالک کے پاس ضرورت سے زیادہ طاقت ہے وہ اسے ترک نہیں کرنا چاہتے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، مسک نے کہا، ‘کسی وقت اقوام متحدہ کے اداروں میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ جن کے پاس اضافی طاقت ہے وہ اسے ترک نہیں کرنا چاہتے۔ ہند وستان کے پاس سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت نہیں ہے، حالانکہ بھارت دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ یہ مضحکہ خیز ہے. افریقہ کو بھی اجتماعی طور پر مستقل نشست ملنی چاہیے۔

ہندوستان ایک طویل عرصے سے مطالبہ کر رہا ہے کہ ہندوستان ، ترقی پذیر دنیا کے مفادات کی بہتر نمائندگی کے لیے سلامتی کونسل میں مستقل نشست کا مطالبہ کر رہا ہے۔ بین الاقوامی برادری کے تعاون سے ملک کی تلاش میں تیزی آئی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) 15 رکن ممالک پر مشتمل ہے، جس میں ویٹو پاور کے حامل 5 مستقل ارکان اور 10 غیر مستقل ارکان دو سال کے لیے منتخب کیے گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان میں چین، برطانیہ، فرانس، روس اور امریکہ شامل ہیں۔

Iran Attacked on Israel: ایران نےاسرائیل پردرجنوں ڈرون اورمیزائل داغے،IDFنےبھی کی تصدیق

تہران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کے مطابق، ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرون اور میزائل داغے ہیں۔IRGC نے سنیچر کے روز کہا کہ اس نے “True Promise” آپریشن کے تحت ڈرون اور میزائل داغے ہیں، اور مزید کہا کہ یہ اقدام “اسرائیلی جرائم” کی سزا کا حصہ ہے۔فوجی ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ شام نے اسرائیلی حملے کی صورت میں دارالحکومت دمشق اور بڑے اڈوں کے ارد گرد اپنے روسی ساختہ پینٹسیر زمین سے فضائی دفاعی نظام کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے۔

ادھر عراق، اردن، لبنان اور اسرائیل نے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کر دیا۔یہ پیشرفت شام میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے میں IRGC کے سات ارکان کی ہلاکت کے تقریباً دو ہفتے بعد ہوئی ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان، ڈینیئل ہاگری نے سنیچر کے روز دیر رات کہا، “ایران نے اپنی سرزمین سے اسرائیل کی سرزمین کی طرف UAVs [بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں] لانچ کی ہیں۔”

سوشل میڈیا سائٹ X پر ایک آپریشنل اپ ڈیٹ میں، IDF نے کہا، “ایران نے کچھ دیر پہلے اسرائیل کی طرف اپنی سرزمین کے اندر سے UAVs لانچ کیے تھے۔””آئی ڈی ایف ہائی الرٹ پر ہے اور آپریشنل صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔””آئی اے ایف کے لڑاکا طیاروں اور اسرائیلی بحریہ کے جہازوں کے ساتھ آئی ڈی ایف فضائی دفاعی صف ہائی الرٹ پر ہے جو اسرائیلی فضائی اور بحری خلا میں دفاعی مشن پر ہیں۔ IDF تمام اہداف کی نگرانی کر رہا ہے۔

“ہم ہائی الرٹ اور تیاری پر ہیں،” انہوں نے ایک ٹیلیویژن خطاب میں مزید کہا کہ ڈرونز کو اسرائیل کی فضائی حدود تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگیں گے۔اسرائیل یکم اپریل کو دمشق پر حملے کے بعد سے سخت چوکسی پر ہے، حالانکہ اس نے ممکنہ حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ایران نے بدلہ لینے کا وعدہ تھا جس کے بعد جوابی حملہ متوقع تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سنیچر کے روز کہا کہ اسرائیل ’ایران سے براہ راست حملے‘ کے لیے تیار ہے۔وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ اسرائیل ایران اور خطے میں اس کے اتحادیوں کی طرف سے اپنے خلاف “منصوبہ بند حملے کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے”۔اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران نے ہفتہ 13 اپریل کی رات اسرائیل کی جانب درجنوں ڈرونز بھیجے۔

سوشل میڈیا پلاٹ فارمX پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ملک اور اس کی مسلح افواج کو یقین دلایا کہ وہ دفاعی اور جارحانہ طور پر کسی بھی صورت حال کے لیے تیار ہیں۔

 

ایسوسی ایٹڈ پریس کی خبر کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ ڈرونز کو یہودی ریاست میں اپنے مطلوبہ اہداف تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگیں گے۔چینل 12 ٹی وی کی خبروں سے انٹرویو کرنے والے ایک ماہر، ریٹائرڈ جنرل آموس یادلن نے کہا کہ ڈرون 20 کلو گرام بارودی مواد سے لیس تھے اور اسرائیل کا فضائی دفاع انہیں مار گرانے کے لیے تیار ہے ۔

کویت نیوز ایجنسی (KUNA) کی رپورٹ کے مطابق، کویت نے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تمام ایئر لائن کی پروازوں کو کشیدگی والے علاقوں سے ہٹا کر احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کیا ہے۔طویل متوقع حملہ اسرائیل کی جانب سے پیر یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت کو نشانہ بنانے کے بعد ہوا ہےجس کے نتیجے میں IRGC کے سات ارکان سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

 

ہندوستان ، فرانس، پولینڈ، برطانیہ اور روس سمیت ممالک نے اپنے شہریوں کو مشرق وسطیٰ کے خطے کا سفر کرنے سے خبردار کیا ہے، جو کہ غزہ میں جنگ کے باعث پہلے ہی کشیدہ ہے، جو اب ساتویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے۔

امریکی وزیر تجارت سے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کی ملاقات، اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال

وزیراعظم نریندر مودی کے پرنسپل سکریٹری پی کے مشرا نے منگل کو واشنگٹن میں امریکہ کی وزیر تجارت جینا رائے مونڈو کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس دوران دونوں قائدین نے دوطرفہ اقتصادی اور تکنیکی شراکت داری کو مضبوط کرنے پر بات چیت کی۔ میٹنگ کے تعلق سے معلومات شیئر کرتے ہوئے واشنگٹن میں واقع ہندوستانی سفارتخانے نے ٹوئٹ کیا اور کہا کہ پی ایم او میں پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا کی رائے مونڈو کے ساتھ مثبت بات چیت ہوئی ہے۔

سفارت خانے نے ایک اور ٹویٹ میں، کہا کہ وائٹ ہاؤس میں، ڈاکٹر پی کے مشرا نے صاف توانائی کے بارے میں صدر کے سینئر مشیر جان پوڈیسٹا، قومی اقتصادی کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر لایل برینارڈ، اور نائب قومی سلامتی کے مشیر شیرپا مائیک پائل سے بات چیت کی۔ پیر کو، انہوں نے انڈیا ہاؤس میں امریکی انتظامیہ کے حکام، صنعت کے نمائندوں، تھنک ٹینکس اور اکیڈمی کے ساتھ بات چیت کی۔


یہ بھی پڑھیں:

آسٹریلیا سے ہندوستان کے رشتوں پر بولے پی ایم مودی، تعلقات کو 3-سی، 3-ڈی اور 3-ای سے سمجھایا

یہ بھی پڑھیں:

پی ایم مودی نے کہا-روس پر ہندوستان کے موقف کا آسٹریلیا سے رشتوں پر نہیں ہوگا اثر، اسے مزید آگے لے جائیں گے

دوسری جانب،  اپنے آسٹریلیا کے دورے کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان تعلقات کی تعریف انگریزی حروف تہجی کے تین حروف 3-سی، 3-ڈی اور 3-ای سے کی ہے۔ سڈنی کے پیرامٹا میں بینک ایرینا میں موجود ہزاروں ہندوستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ پہلے وہ کہتے تھے کہ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان تعلقات تھری سی سے ہیں۔

امریکی صدر بائیڈن نے کہا-اپنی معیاد میں خفیہ دستاویز ملنے سے حیران ہوں، جانچ میں کروں گا ہرممکن تعاون

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ انہیں یہ جان کر حیرانی ہوئی کہ ان کے ایک نجی دفتر میں کچھ خفیہ دستاویز ملے ہیں، جن کا استعمال انہوں نے کسی وقت ’واشنگٹن تھینک ٹینک‘ آفس کے طور پر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان دستاویز کی جانچ میں مکمل تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا، مجھے نہیں پتہ تھا کہ نائب صدر کے طور پر سرکاری ریکارڈ ان کے تھینک ٹینک آفس لے جائے گئے تھے۔


میکسیکو کے صدر لوپیز اوبریڈور اور کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بائیڈن نے کہا کہ مجھے جب اس بارے میں بتایا گیا تو یہ جان کر حیرت ہوئی کہ وہاں کوئی سرکاری ریکارڈ تھا جو اس آفس میں لے جایا گیا تھا، لیکن مجھے یہ جانکاری نہیں ہے کہ ان دستاویز میں کیا ہے۔ بائیڈن نے 2017 کے وقت سے وقت بہ وقت اس دفتر کا استعمال کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:
امریکہ کا ایئرپورٹ سسٹم ٹھپ،سینکڑوں فلائٹس متاثر، کمانڈ سسٹم نے کہا: فی الحال کوئی حل نہیں

یہ بھی پڑھیں:

سابق صدر براک اوباما کے دور اقتدار میں نائب صدر کے طور پر اپنی معیاد ختمہونے کے بعد 2020 کے صدارتی مہم کی شروعات تک انہوں نے اس جگہ کااستعمال کیا۔ بتادیں کہ ایک دن پہلے وہائٹ ہاوس نے کہا تھا کہ وزارت انصاف اوباما انتظامیہ کے دوران بائیڈن کے نائب صدر رہتے ہوئے ان کے تھینک ٹینک آفس میں ملے کچھ خفیہ دستاوزوں کی جانچ کررہا ہے۔

طالبان نے افغانستان میں مزید تین شہروں پر قبضہ کرلیا، اب تک 1.54 لاکھ لوگ ہوئے بے گھر، امریکی صدر جو بائیڈن اپنے فیصلے پر قائم

طالبان (Taliban) نے منگل کو افغانستان (Afghanistan) کے تین مزید شہروں پر قبضہ حاصل کرلیا۔ یہ شہر پل خمری، فیض آباد اور فراہ ہیں۔ اب طالبان کی نظر یہاں کے چوتھے سب سے بڑے شہر مزار شریف پر ہے۔ ہندوستان نے منگل کو یہاں کے بیشتر حصوں سے اپنے شہریوں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لئے اسپیشل فلائٹ (خصوصی طیارہ) بھی بھیجی گئی ہے۔ طالبان کے ڈر سے اب تک تقریباً ایک لاکھ 54 ہزار لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔

کرکٹر راشد خان نے دنیا سے مانگی مدد

افغانستان میں بدتر حالات کے درمیان کرکٹر راشد خان نے دنیا سے مدد کی اپیل کی ہے۔ راشد خان (Rashid Khan) نے منگل کو ٹوئٹر پر لکھا- ’ڈیئر ورلڈ لیڈرس- میرا ملک اس وقت مشکل میں ہے، ہزاروں بے قصور بچے، خواتین اور عوام شہید ہو رہے ہیں، گھر برباد ہو رہے ہیں۔ ہمیں ایسے بحران میں چھوڑ کر نہ جائیں۔ ہم امن چاہتے ہیں، افغانستان کی موت ہونے سے بچائیے‘۔

امریکہ نے چھوڑ دیا ساتھ

اس درمیان امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے فوجیوں کی واپسی پر کسی بھی طرح کی تبدیلی کی گنجائش سے واضح طور پر انکار کردیا ہے۔ جو بائیڈن نے کہا، ’افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی کے فیصلے پر مجھے کوئی افسوس نہیں ہے۔ افغان لیڈروں اور لوگوں کو اپنے ملک کے لئے طالبان سے خود لڑنا ہوگا۔ یہ ان کا ہی جدوجہد ہے‘۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا، ’ہم نے ہزاروں امریکی فوجیوں کو کھو دیا۔ افغان لیڈروں کو ساتھ آنا ہوگا۔ انہیں اپنے اور ملک کے لئے لڑنا ہوگا۔ ہم اپنے وعدے کو جاری رکھیں گے، لیکن مجھے اپنے فیصلے (افغانستان سے فوج کو باہر نکالنے پر) افسوس نہیں ہے۔ طالبان افغانستان کے بڑے حصوں پر قابض ہوتا جا رہا ہے‘۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے فوجیوں کی واپسی پر کسی بھی طرح کی تبدیلی کی گنجائش سے واضح طور پر انکار کردیا ہے۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے فوجیوں کی واپسی پر کسی بھی طرح کی تبدیلی کی گنجائش سے واضح طور پر انکار کردیا ہے۔

اس درمیان ایک رپورٹ کے مطابق، افغانستان میں 22,000 سے زیادہ فیملی کو قندھار میں طالبان کے حملے کے بعد لڑائی سے بچنے کے لئے اپنا گھر چھوڑنا پڑا ہے۔ 650,000  آبادی کا قندھار شہر، کابل کے بعد ملک کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے۔ مئی کے بعد سے دن بدن تشدد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ غیر ملکی افواج کی آخری واپسی کی شروعات کے کچھ دنوں بعد طالبان کے ذریعہ شروع کئے گئے بڑے پیمانے پر حملے گزشتہ کچھ دنوں میں بہت بڑھ گیا ہے۔

 افغانستان میں بدتر حالات کے درمیان کرکٹر راشد خان نے دنیا سے مدد کی اپیل کی ہے۔

افغانستان میں بدتر حالات کے درمیان کرکٹر راشد خان نے دنیا سے مدد کی اپیل کی ہے۔

طالبان نے ان شہروں پر پہلے ہی کرلیا قبضہ

افغانستان (Afghanistan) میں طالبان (Taliban) کے بڑھتے اثر سے حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ طالبان نے اب تک 6 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ اس درمیان ہندوستانی حکومت نے افغانستان کے چوتھے بڑے شہر مزار شریف سے اپنے سفارت کاروں (Indian Diplomats) کو محفوظ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ طالبان کے ساتھ خطرناک لڑائی نے اپنے شہریوں کو مزار شریف سے ’خصوصی طیارہ‘ سے افغانستان چھوڑنے کو کہا ہے۔ افغانستان کے بالخ اور تخار میں طالبان جنگجووں اور افغان سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان تیز ہوئی لڑائی کے درمیان یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ طالبان نے حال ہی میں شمالی بالخ کے کئی علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا۔ اب اس کا ہدف مزار شریف ہے۔ مزار شریف بالخ صوبہ کی راجدھانی اور افغانستان کا چوتھا سب سے بڑا شہر ہے۔ اس سے قبل طالبان نے سمانگن صوبہ پر قبضہ کرلیا۔ یہاں کے ڈپٹی گورنر سیف اللہ سمانگانی نے کہا کہ باہری علاقے میں ہفتوں تک ہوئے تشدد کے بعد علاقے کے بزرگوں نے افسران سے شہر کو مزید تشدد سے بچانے کی گہار لگائی۔ اس کے بعد جنگجو بغیر کسی لڑائی کے ایبک میں داخل ہوئے۔ سمانگانی نے کہا، ’گورنر نے شہر سے سبھی اہلکاروں کو واپس بلا لیا ہے۔ یہاں طالبان کا پورا کنٹرول ہوگیا ہے۔