امریکہ نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔

ہندوستان کومل سکتی ہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل مستقل رکنیت، اب امریکہ نے بھی کی حمایت

واشنگٹن:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی مستقل رکنیت حاصل کرنے کے ہندوستان کے دعوے کو مزید تقویت ملی ہے۔ ٹیسلا کے چیف ایلون مسک نے چند ماہ پہلے یو این ایس سی میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی وکالت کی تھی۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ہندوستان کا سلامتی کونسل کا مستقل رکن نہ بننا مضحکہ خیز ہے۔ اب امریکہ نے بھی مسک کا ساتھ دیا ہے۔ امریکہ نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ یہ بھی کہا کہ واشنگٹن بھی چاہتا ہے کہ اقوام متحدہ میں اصلاحات کی جائیں، تاکہ وہ 21ویں صدی کی صحیح تصویر پیش کر سکے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ امریکہ نے اقوام متحدہ کے اداروں بشمول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں اصلاحات کے لیے حمایت کی پیشکش کی ہے۔ ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کے یو این ایس سی میں ہندوستان کی مستقل نشست کی کمی کے متعلق بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر، ویدانت پٹیل نے کہا، ‘ امریکہ صدرجو بائیڈن نے اس سے پہلے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے ریمارکس میں اس بارے میں بات کر چکے ہیں اور سکریٹری نے بھی اس بارے میں بتایا ہے۔ ہم یقینی طور پر سلامتی کونسل سمیت اقوام متحدہ کے دیگر اداروں میں اصلاحات کی حمایت کرتے ہیں تاکہ 21ویں صدی کی دنیا کی عکاسی ہو جس میں ہم رہتے ہیں۔ وہ اقدامات کیا ہیں اس کے بارے میں اشتراک کرنے کے لیے میرے پاس کوئی خاص معلومات نہیں ہے۔ لیکن یقیناً ہم اسے قبول کرتے ہیں۔ بہتری کی ضرورت ہے۔

ایلون مسک نے کیا کہا؟

اس سال جنوری میں ایلون مسک نے ہندوستان کو یو این ایس سی میں مستقل نشست نہ ملنے کو ‘ مضحکہ خیز ‘ قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جن ممالک کے پاس ضرورت سے زیادہ طاقت ہے وہ اسے ترک نہیں کرنا چاہتے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، مسک نے کہا، ‘کسی وقت اقوام متحدہ کے اداروں میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ جن کے پاس اضافی طاقت ہے وہ اسے ترک نہیں کرنا چاہتے۔ ہند وستان کے پاس سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت نہیں ہے، حالانکہ بھارت دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ یہ مضحکہ خیز ہے. افریقہ کو بھی اجتماعی طور پر مستقل نشست ملنی چاہیے۔

ہندوستان ایک طویل عرصے سے مطالبہ کر رہا ہے کہ ہندوستان ، ترقی پذیر دنیا کے مفادات کی بہتر نمائندگی کے لیے سلامتی کونسل میں مستقل نشست کا مطالبہ کر رہا ہے۔ بین الاقوامی برادری کے تعاون سے ملک کی تلاش میں تیزی آئی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) 15 رکن ممالک پر مشتمل ہے، جس میں ویٹو پاور کے حامل 5 مستقل ارکان اور 10 غیر مستقل ارکان دو سال کے لیے منتخب کیے گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان میں چین، برطانیہ، فرانس، روس اور امریکہ شامل ہیں۔