Tag Archives: Iran’s supreme leader

قدس شریف مسلمانوں کےہاتھ میں ہوگا،عالم اسلام فلسطین کی آزادی کاجشن منائےگا:ایران کےسپریم لیڈرخامنہ ای

ایران کے اسرائیل پر تازہ حملے کے بعد دنیا ایک اور بڑی جنگ کے خطرے سے دوچار ہے۔ ایران نے سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز سے بڑا حملہ کیا تھا جس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل بھی جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔ تاہم ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے تازہ بیان سے دونوں ممالک کے درمیان مزید تصادم کے خدشات کو تقویت مل رہی ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر نے یروشلم میں مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک مسجد الاقصی کے اوپر سے گزرنے والے میزائل کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کی۔خامنہ ای نے ایک اور پوسٹ میں یہ بھی لکھا کہ ‘قدس شریف (یروشلم) مسلمانوں کے ہاتھ میں ہوگا اور عالم اسلام فلسطین کی آزادی کا جشن منائے گا۔’ سپریم لیڈر کی اس پوسٹ سے یہ خدشہ پیدا ہو رہا ہے کہ ایران اسرائیل پر مزید حملے کر سکتا ہے۔

 

اس سے پہلے ایران نے ہفتے کی رات دیر گئے اسرائیل پر حملہ کیا تھا اور اس پر سینکڑوں ڈرون، بیلسٹک میزائل اور کروز میزائل داغے تھے۔ اسرائیل نے کہا کہ ایران نے 170 ڈرونز، 30 سے ​​زیادہ کروز میزائل اور 120 سے زیادہ بیلسٹک میزائل داغے۔ اس کے بعد اتوار کی صبح تک ایران نے کہا کہ حملہ ختم ہو گیا ہے۔ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘ارنا’ نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد حسین باقری نے کہا کہ آپریشن ختم ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارا اسرائیل کے خلاف مہم جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔’

ایران نے اسرائیل پر 300 سے زائد ڈرونز اور میزائلوں سے فضائی حملے کیے ہیں۔ (Reuters)
ایران نے اسرائیل پر 300 سے زائد ڈرونز اور میزائلوں سے فضائی حملے کیے ہیں۔ (Reuters)

یکم اپریل کو شام میں ایرانی قونصل خانے پر فضائی حملے میں دو ایرانی جنرلوں کی ہلاکت کے بعد ایران نے بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ ایران نے الزام لگایا تھا کہ اس حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ تاہم اسرائیل نے اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ دونوں ممالک برسوں سے ایک دوسرے سے لڑتے رہے ہیں، جن میں دمشق حملے جیسے واقعات بھی شامل ہیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے جب ایران نے 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد شروع ہونے والی عشروں کی دشمنی کے بعد اسرائیل پر براہ راست حملہ کیا ہے۔