ایئر انڈیا نے 30 اپریل تک تل ابیب کے لیے اپنی تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں

ایران ۔ اسرائیل میں جنگ کی آہٹ! ایئرانڈیا کی فلائٹ نے بدلا روٹ، لینا پڑ رہا طویل راستہ

نئی دہلی : اپریل کے اوائل میں شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر مبینہ اسرائیلی حملے کے بعد ایران کی طرف سے جوابی کارروائی کی دھمکی کے بعد مغربی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے ایئر انڈیا کی پروازیں احتیاطی تدابیر کے طور پر ایرانی فضائی حدود سے گریز کر رہی ہیں۔ فلائٹ ریڈار کے مطابق ہفتے کی صبح نئی دہلی سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز نے ایرانی فضائی حدود سے بچنے کے لیے طویل راستہ اختیار کیا۔

خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ایرانی فضائی حدود سے بچنے کے لیے ایئر انڈیا Lufthansa اور قنطاس سے جڑ گئی ہے۔ آسٹریلیائی کیریئر کنٹاس نے ہفتے کے روز کہا کہ وہ ایرانی فضائی حدود سے بچنے کے لیے پرتھ اور لندن کے درمیان اپنی طویل فاصلے کی پروازوں کو ری ڈائریکٹ کرے گا۔ قنطاس کے ترجمان نے کہا کہ اگر مسافروں کی بکنگ میں کوئی تبدیلی ہوتی ہے، تو ہم ان سے براہ راست رابطہ کریں گے۔ ۔

جرمن ایئرلائن Lufthansa اور اس کی ذیلی کمپنی آسٹریائی ایئرلائنز نے بھی اپنی پروازوں کا روٹ تبدیل کر دیا ہے اور تہران سے آنے اور جانے والی پروازوں پر پابندی بڑھا دی ہے، کیونکہ ایران نے اسرائیل کو جوابی کارروائی کی دھمکی دی تھی اور امریکی حکام نے خبر رساں اداروں کو بتایا تھا کہ اسرائیل پر کسی بھی وقت حملہ کیا جا سکتا ہے۔ Lufthansa کے ترجمان نے جمعہ کو کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر، Lufthansa تہران سے اپنی پروازیں جمعرات 18 اپریل تک معطل کر رہی ہے۔ ایئرلائن اب ایرانی فضائی حدود استعمال نہیں کر رہی ہے۔

امریکہ نے جمعہ کو کہا تھا کہ اسرائیل کے لیے ایرانی خطرہ اب بھی زیادہ ہے اور اس کے صدر جو بائیڈن نے تہران سے کہا کہ وہ خطے میں اس کے سب سے مضبوط اتحادی پر حملہ کرنے سے باز رہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ شام میں حملے کے جواب میں ایران کسی بھی وقت اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے۔