نئی دہلی : وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے روس کے ساتھ جاری تجارت کے درمیان امریکہ کے ساتھ تعلقات کو متوازن بنائے رکھنے کے لئے ہفتہ کے روز مزاحیہ انداز میں اپنی تعریف کی اور کہا کہ یہ ہمارے لئے کوئی پریشانی کا سبب نہیں ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب جے شنکر میونخ میں ایک سیکورٹی کانفرنس کے سیشن میں یہ تبصرہ کر رہے تھے تو اسی اسٹیج پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئرباک بھی موجود تھے۔
جے شنکر سے سوال پوچھا گیا کہ ’’ہندوستان روس کے ساتھ تجارت جاری رکھتے ہوئے امریکہ کے ساتھ اپنے بڑھتے باہمی تعلقات کو کس طرح متوازن کر رہا ہے؟‘‘ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ”کیا یہ کوئی مسئلہ ہے، یہ ایک مسئلہ کیوں ہونا چاہئے ؟ میں اتنا اسمارٹ ہوں کہ میرے پاس کئی متبادل ہیں، آپ کو میری تعریف کرنی چاہئے‘‘۔
Panel discussion at the @MunSecConf.#MSC2024 pic.twitter.com/oJ5m652aBz
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) February 17, 2024
امریکی وزیر خارجہ بلنکن ان کے پاس بیٹھے تھے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سستا روسی تیل خریدنے کے لئے ہندوستان کے موقف اور عزم کا اظہار کیا ہو۔ اس سے پہلے بھی کئی فورمز پر وہ واضح طور پر ہندوستان کا موقف بیان کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: غیرمقیم ہندوستانیوں کی شادی کارجسٹریشن پاسپورٹ سےلنک کرنےکی تجویز: لاکمیشن
یہ بھی پڑھئے: کسان تنظیموں کابھارت بند،پنچاب۔ہریانہ میں بندکااثر،دہلی میں ٹریفک جام کاسامنا
وہیں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہندوستان کئی دہائیوں سے کہہ رہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل ہونا چاہئے اور اب بڑی تعداد میں ممالک نہ صرف اس کی حمایت کر رہے ہیں بلکہ اسے پہلے سے بھی “زیادہ ضروری” سمجھ رہے ہیں ۔