Tag Archives: Gurpatwant Singh Pannun

گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش کامعاملہ:وزارتِ خارجہ نےکہا، سنجیدہ معاملے پربے بنیاد الزامات درست نہیں

واشنگٹن: ہندوستان، امریکہ میں سکھ علیحدگی پسند رہنما گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش کے الزامات کو سنجیدگی سے لے رہا ہے۔تاہم ہندوستان نے، وائٹ ہاؤس نے یہ معلومات دی لیکن فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی تحقیقات اور اس معاملے میں امریکہ کے محکمہ انصاف کی طرف سے دائر فوجداری مقدمے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرن جین پیئر کے تبصرے پیر کے روز میڈیا میں ایک تحقیقاتی رپورٹ کے درمیان سامنے آئے ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش میں امریکہ میں موجود ‘را’ کا ایک افسر وکرم یادیو ملوث تھا اور اس اقدام کی منظوری ہندوستانی خفیہ ایجنسی کے اس وقت کے سربراہ سمنت گوئل نے دی تھی۔ اس معاملے پر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور الزامات بے بنیاد ہیں

سکھ علیحدگی پسند رہنما گروپتونت سنگھ پنو خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنماؤں میں سے ایک ہیں اور سکھ فار جسٹس (SFJ) کے قانونی مشیر اور ترجمان ہیں۔ ایس ایف جے کا مقصد الگ سکھ ملک کے خیال کو فروغ دینا ہے۔ حکومت ہند نے پنوں کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔ جب واشنگٹن پوسٹ کی خبروں کے بارے میں پوچھا گیا تو جین پیئر نے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں اور محکمہ انصاف مجرمانہ سازش کی تحقیقات کررہا ہے۔

 

ہندوستان نے جتائی ناراض

ہندوستان نے منگل کو واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جس میں سکھ علیحدگی پسند رہنما گروپتونت سنگھ پنو کو امریکہ میں قتل کرنے کی مبینہ سازش کی گئی تھی۔ رپورٹ کو “غیرضروری اور غیر مصدقہ” قرار دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، “امریکی حکومت کی طرف سے مشترکہ سیکورٹی خدشات کو دیکھنے کے لیے حکومت ہند کی طرف سے تشکیل دی گئی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کے ذریعے تحقیقات جاری ہیں۔” منظم مجرموں، دہشت گردوں اور دیگر کے نیٹ ورکس پر قیاس آرائیاں اور غیر ذمہ دارانہ تبصرے مددگار نہیں ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ کی خبر کے بارے میں پوچھے جانے پر وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کارائن جین پیئر نے کہا کہ ہم نے اس پر مسلسل بات چیت کی ہے اور کئی بار اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، چاہے وہ یہاں وزیر اعظم سے ملاقات میں ہوں یا بیرون ملک کسی بھی ملاقات میں ہوں۔ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور ہم اسے بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔” حکومت ہند نے ہمیں واضح طور پر بتایا ہے کہ وہ اسے سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور اس کی تحقیقات کریں گے۔

یادرہے کہ کہ پنو کے قتل کی مبینہ سازش 18 جون کو کینیڈا کے برٹش کولمبیا صوبے میں خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کی ہلاکت پر مبنی تھی۔ گزشتہ سال 18 جون کو. مغربی ممالک کے حکام کے مطابق وہ مہم بھی یادو سے منسلک تھی۔

واشنگٹن پوسٹ نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ دونوں قتل کی سازشیں پاکستان میں بڑھتے ہوئے تشدد کے درمیان سامنے آئیں، جہاں گزشتہ دو سالوں میں کم از کم 11 سکھ یا کشمیری علیحدگی پسند جلاوطنی میں رہ رہے ہیں اور انہیں دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔ پنوں کیس میں امریکہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے بارے میں پوچھے جانے پر، ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے گزشتہ ہفتے کہا تھا، “ہم نے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔” کمیٹی امریکہ کی طرف سے ہمارے ساتھ شیئر کی گئی معلومات کو دیکھ رہی ہے کیونکہ یہ ہماری قومی سلامتی پر یکساں طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔