Tag Archives: Amit Shah

فرضی ویڈیو کے معاملہ پرامت شاہ نے کانگریس کو بنایانشانہ، کہا۔انتخابات منشورپر لڑنا چاہیے

گوہاٹی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج گوہاٹی میں پریس کانفرنس کی۔ اس دوران انہوں نے اپنے فرضی ویڈیو پر کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ان کا فرضی ویڈیو بنایا ہے۔ کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کو منشور پر الیکشن لڑنا چاہئے نہ کہ جعلی ویڈیوز ےدم پر۔ شاہ نے کہا کہ راہول گاندھی کی قیادت میں سیاست اپنی نچلی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ کانگریس کو بتانا چاہئے کہ اس نے ایسا کیوں کیا۔

یاد رہے کہ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے اتوار کو بتایا کہ مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کی ایک ڈاکٹریٹ والی ویڈیو کو عام کرنے کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی ہے جس میں ریزرویشن پر ان کے موقف کو غلط بتایا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ہینڈلز کا ذکر کیاگیاہے۔ جنہوں نے شاہ کے بیانات میں ترمیم کرتے ہوئے جھوٹا دعویٰ کیا کہ وزیر داخلہ نے ملک میں ریزرویشن ختم کرنے کی دلیل دی تھی۔

 

مرکزی وزیر کرن رجیجو نے ‘X’ پر وزیر داخلہ کا اوریجنل اور ‘ترمیم شدہ’ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو گمراہ کرنا جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ غیر ذمہ دارانہ رویہ امن کو خراب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔” دہلی پولیس کی یہ کارروائی بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ کے اس بیان کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے کہ تلنگانہ کانگریس ونگ امیت شاہ کا ایک ایڈیٹ شدہ ویڈیو پھیلا رہی ہے، “جو مکمل طور پر جعلی ہے اور اس سے بڑے پیمانے پر جرائم کا امکان ہے”۔

 

مالویہ نے منگل کو کہا کہ شاہ کے فرضی ویڈیو کا پرچار کانگریس کے سینئر لیڈروں نے کیا تھا، اس لیے ملک بھر میں ایف آئی آر درج کر کے قانونی کارروائی شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم عوامی بحث کو جعلی خبروں سے پاک کرنے کے اپنے عزم پر قائم ہیں۔”

یہ ملک شریعت پرنہیں چل سکتاہے،یہ ملک یکساں سول کوڈپرچلے گا: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ

گونا/راج گڑھ: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ 26 اپریل کو گونا پارلیمانی حلقہ پہنچے۔ انہوں نے پپرائی کے منڈی کمپلیکس میں عوام سے خطاب کیا۔ انہوں نے یہاں کہا کہ کانگریس پارٹی او بی سی مخالف پارٹی ہے۔ برسوں سے او بی سی زمرے کے لوگوں کو مرکزی اداروں میں ریزرویشن نہیں دیا گیا تھا۔ کانگریس 70 سال تک آرٹیکل 370 کو اپنے بچوں کی طرح اٹھاتی رہی۔جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 5 اگست 2019 کو کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ایک ہی جھٹکے میں ختم کردیا۔

وزیر اعظم مودی نے اس ملک کی ترقی میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو پہلی ترجیح دی ہے۔ لیکن، کانگریس کا کہنا ہے کہ اس ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ ہم کانگریس کے ارادوں کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔

 

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ ملک یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پر چلے گا۔ یہ ہمارے آئین کی روح ہے۔ ہم اتراکھنڈ میں یو سی سی لائے ہیں۔ اور، وزیر اعظم نریندر مودی نے ضمانت دی ہے کہ ہم یو سی سی کو پورے ملک میں نافذ کریں گے۔ کانگریس کے منشور کو غور سے پڑھیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم پرسنل لاء کو دوبارہ نافذ کریں گے۔ کانگریس ملک میں مسلم پرسنل لا لانا چاہتی ہے۔

آپ بتائیں کیا یہ ملک شریعت پر چل سکتا ہے؟ راہول بابا، تسلی کے لیے جو بھی کرنا ہے کرو۔ لیکن جب تک بی جے پی ہے ہم پرسنل لاء کو متعارف نہیں ہونے دیں گے۔

 

پی ایم مودی نے کروڑوں غریبوں کے لیے بہت کچھ کیا :وزیر داخلہ امت شاہ

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اس ملک سے دہشت گردی اور نکسل ازم کو ختم کر دیا ہے۔ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمارے مدھیہ پردیش کو نکسل ازم سے آزاد کرانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے 10 سالوں میں ملک کے کروڑوں غریبوں کے لیے بہت کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ پی ایم مودی نے کچھ تاریخی کام بھی کیے ہیں۔ یہ الیکشن ملکی معیشت کو تیسری بڑی معیشت بنانے کا الیکشن ہے۔ پی ایم مودی نے ملک میں 1 کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنائیں، یہ الیکشن 3 کروڑ ماؤں کو لکھپتی دیدی بنانے کا الیکشن ہے۔

آج،کشمیر کےنوجوانوں کےہاتھوں میں پتھرنہیں لیپ ٹاپ ہیں: جموں میں میگاریلی سےامت شاہ کاخطاب

منگل کو جموں میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پتھراؤ اور فائرنگ اب ماضی بن چکی ہے۔ اب ریاست میں دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔امت شاہ نے کہا کہ پی ایم مودی کے 10 سالوں میں سب سے زیادہ فائدہ جموں و کشمیر کو ہوا ہے۔ ایک وقت تھا جب ایسی ر یلیوں کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ پتھراؤ ہوتاتھا، فائرنگ ہوتی تھی، بم دھماکے ہوتے تھے، پاکستان سے ہڑتال کا اعلان ہو تا تھااور پورے جموں و کشمیر پر 370 کا سایہ چھا گیا۔ آج 370 ختم ہو چکا ہے، دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے اور پتھر برسانے والے نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ ہیں۔

امت شاہ نے کہا، ‘فاروق عبداللہ کہتے تھے کہ نریندر مودی، اگر 10 بار وزیر اعظم بنتے ہیں توبھی آرٹیکل 370 کو نہیں ہٹایا جا سکتا۔ لیکن نریندر مودی نے دوسری میعاد میں ہی جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا گیا ہے۔ امت شاہ نے محبوبہ مفتی کو گھیرتے ہوئے کہا، ‘محبوبہ کہتی تھیں کہ 370 کو ہٹایا جائے گا تو ترنگے کا ساتھ دینے والا کوئی نہیں ہوگا۔


امت شاہ نے کہا کہ اپنا ووٹ جسے چاہیں دیں لیکن این سی، پی ڈی پی اور کانگریس کو ووٹ نہ دیں۔ یہ تینوں جماعتیں اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کے لیے ووٹ مانگ رہی ہیں۔

 

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کسی میں پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کی ہمت نہیں ہے۔ ‘بھارت ماتا کی جئے’ کے نعرے ہی سنائی دے سکتے ہیں.انہوں نے کہا کہ NC-PDP کہتی تھی کہ گوجر اور بکروال کے ریزرویشن میں کٹوتی کی جائے گی، لیکن ان کے ریزرویشن میں تبدیلی کیے بغیر پہاڑی برادری کو ریزرویشن دے دیاگیاہے۔

سی اے اے، الیکٹورل بانڈ سے لے کر ای ڈی تک … رائزنگ بھارت میں امت شاہ کی کچھ اہم باتیں

نئی دہلی: نیوز 18 کے سب سے مقبول لیڈر شپ کانکلیو کا چوتھا ایڈیشن رائزنگ بھارت سمٹ 2024 آج بھی جاری ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دوسرے دن پروگرام میں شرکت کی۔ اس دوران نیٹ ورک 18 کے منیجنگ ڈائریکٹر اور گروپ ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی نے امت شاہ سے سوالات اور جوابات پوچھے۔ بات چیت کے دوران امت شاہ نے سی اے اے اور جانچ ایجنسیوں کے چھاپوں پر سوالات کے جوابات دیئے۔ انہوں نے انتخابی بانڈز پر سپریم کورٹ کے فیصلے اور اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات پر بھی ردعمل کا اظہار کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بات چیت کے دوران اپوزیشن پر سخت نشانہ لگایا۔

آئیے جانتے ہیں امت شاہ کے ساتھ گفتگو کی کچھ اہم باتیں….

سی اے اے قوانین کو اتنی دیر سے نوٹیفائی کرنے پر رائزنگ انڈیا سمٹ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ قانون پاس ہونے کے بعد ملک میں بہت زیادہ الجھن پھیل گئی تھی۔ پھر کووڈ آگیا۔ سی اے اے پر اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے سوال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ووٹ بینک کی سیاست کے لیے ملک میں جھوٹ پھیلاتی ہے۔ سی اے اے کسی کی شہریت نہیں چھینے گا۔

راہل گاندھی کی ریزرویشن بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ  مودی کابینہ میں 27 او بی سی وزیر ہیں۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی خود او بی سی ہیں۔

ای ڈی اور سی بی آئی کے چھاپوں پر اپوزیشن کے ہنگاموں کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ ایسا نظام چاہتے ہیں کہ سیاست دانوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو۔ ممتا جی کے وزیر سے 51 کروڑ روپے ضبط، کانگریس ایم پی کے گھر سے 350 کروڑ روپے برآمد، وہ کیا سوچتے ہیں، لوگ نہیں دیکھ رہے ہیں۔

انتخابی بانڈز کو لے کر اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ راہل کو جواب دینا چاہیے کہ انہوں نے الیکٹورل بانڈز کے ذریعے 1600 کروڑ روپے کیوں لیے؟ مکمل اعداد و شمار سامنے آنے پر انڈیا اتحاد اپنا منہ نہیں دکھا پائے گا۔

رائزنگ انڈیا سمٹ پروگرام میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کو مودی جی سے زیادہ پیار ہے اور پھر وہ انتخابات کے قریب انہیں گالی دیتے ہیں۔ لیکن یہ ریکارڈ ہے کہ جب جب مودی جی کو گالی دیتے ہیں، تو کمل زیادہ زور سے کھلتا ہے اور اس بار بھی ایسا ہی ہوگا۔

اپوزیشن لیڈروں پر تحقیقاتی ایجنسیوں کی کارروائی کے بارے میں اٹھائے گئے سوالات پر تبصرہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ایجنسیوں کی کارروائی پر سوال نہ اٹھائیں۔ کانگریس اور ممتا لیڈروں کے گھروں سے پکڑے گئے نوٹوں کو گنتے وقت مشین گرم ہو جاتی ہے۔ کرپشن پر جانچ پر سوال نہ اٹھائیں۔ کرپشن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ کرپشن کرنے والے سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔

رائزنگ انڈیا سمٹ پروگرام میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ہم اس بار 400 سے زیادہ سیٹیں جیتیں گے۔ ہم جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں۔ اس بار گنجائش بہت ہے۔ ہم آنے والے انتخابات میں بنگال، اڈیشہ، کیرالہ، تمل ناڈو اور پنجاب میں اپنی سیٹیں بڑھا سکتے ہیں۔

صرف چار شادی کرنے کے وقت ہی شریعت اور حدیث کیوں یاد آتا ہے؟ یکساں سول کوڈ پر امت شاہ کا سوال

نئی دہلی : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ہندوستان میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی یا بدھ سب کو ایک قانون کے ساتھ جینا چاہیے۔ مذہبی آزادی میں کوئی مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔ لیکن قانون ایک ہی ہونا چاہئے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے نیٹ ورک 18 کے پروگرام ‘رائزنگ بھارت ‘ میں یہ بات کہی۔ نیٹ ورک 18 کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی نے امت شاہ کے ساتھ الگ الگ مسائل پر طویل بات چیت کی۔ اس گفتگو میں امت شاہ نے سی اے اے اور یکساں سول کوڈ پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

رائزنگ بھارت کے پلیٹ فارم پر بات کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ایک قانون کی بات ہمارے آئین کے بنانے والوں کے ذریعہ طے کی ہوئی بات ہے۔ یہ بی جے پی کا ایجنڈا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یکساں سول کوڈ- یو سی سی کو بنیادی اصولوں میں قبول کیا تھا۔ آئین بنانے والے سبھی کانگریسی لیڈر تھے اور انہوں نے قبول کیا کہ مناسب وقت پر ملک کی مقننہ اور پارلیمنٹ اس ملک میں یکساں سول کوڈ لے کر آئے گی ۔ یہ ایک آئیڈیل تھا جو اس نے ہمارے سامنے رکھا تھا۔

اس سوال پر کہ کیا مسلمانوں کو شریعت اور حدیث کے مطابق زندگی گزارنے کا حق نہیں ہے، وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ بھی ایک طرح کی غلط فہمی ہے۔ اس ملک میں مسلمان 1937 سے شریعت اور حدیث کے مطابق زندگی نہیں گزار رہے ہیں۔ امت شاہ نے سوال کیا کہ جب انگریزوں نے مسلم پرسنل لاء بنایا تو اس میں سے مجرمانہ عنصر کو کیوں ہٹا دیا؟

انہوں نے کہا کہ شریعت اور حدیث کے مطابق چوری کرنے والوں کے ہاتھ کاٹ دیئے جائیں، زیادتی کرنے والوں کو سڑک پر سنگسار کر دینا چاہئے ، کوئی مسلمان سیونگ اکاؤنٹ نہیں کھول سکتا، سود نہیں لے سکتا، قرض نہیں لے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم شریعت اور حدیث کے مطابق زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ہمیں پوری زندگی گزارنی چاہیے۔ صرف چار شادی کرنے کے لئے شریعت اور حدیث کیوں آتا ہے، ایسا نہیں ہونا چاہئے۔

شہریت ترمیمی قانون سےمسلمانوں کوڈرنےکی ضرورت نہیں، رائزنگ بھارت سمٹ میں امت شاہ نےدلایا یقین

نئی دہلی: نیوز 18 کے لیڈرشپ کنکلیو ‘رائزنگ بھارت 2024’ کے پلیٹ فارم سے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کے روز واضح کیا کہ سی اے اے یعنی شہریت ترمیمی قانون کی وجہ سے کوئی بھی اپنی شہریت سے محروم نہیں ہوگا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ بھارت کے مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ووٹ بینک بنانے کے لیے اپوزیشن نے یہ وہم پھیلایا کہ سی اے اے کی وجہ سے مسلمان اپنی شہریت کھو دیں گے اور ان سے ووٹ کا حق چھین لیا جائے گا۔ سی اے اے شہریت لینے کا نہیں بلکہ دینے کا قانون ہے۔

امت شاہ نے کہا، ‘سی اے اے کے منظور ہونے کے بعد ملک میں ایک بہت بڑی غلط فہمی پھیل گئی اور اسی دوران کووڈ آ گیا۔ ہم ایک جمہوری ملک میں ہیں۔ جب کسی سچ کے بارے میں غلط فہمی پھیلائی جاتی ہے تو پھر اقتدار میں آنے والی پارٹی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سچائی کو لوگوں تک پہنچائے۔ وہ (مسلمانوں) کو اپوزیشن نے گمراہ کیا۔ اپنا ووٹ بینک بنانے کے لیے اپوزیشن نے یہ غلط فہمی پھیلائی کہ سی اے اے اس ملک کی اقلیتوں بالخصوص مسلم بھائیوں اور بہنوں کے ووٹنگ کے حقوق اور شہری عنصر کو چھین لے گا۔ جبکہ اس کے برعکس ہے۔ CAA کی وجہ سے کوئی بھی اپنی شہریت سے محروم نہیں ہوگا۔

 

امت شاہ نے مزید کہا، ‘سی اے اے شہریت دینے کا قانون ہے۔ سکھ، بدھ، جین، عیسائی، ہندو ۔۔۔وہ تمام بھائی جو تین ملکوں سے تشدد کا نشانہ بنا کر آئے ہیں، برسوں سے یہاں بیٹھے ہیں، ان کے پاس شہریت نہیں ہے۔ وہ اپنے نام پر جائیداد نہیں خرید سکتے، سرکاری نوکری نہیں لے سکتے۔ وہ اپنی زندگی کیسے گزاریں گے؟ کانگریس کے پاس کروڑوں لوگوں کے مسائل کا کوئی جواب نہیں تھا۔ وہ اپنے ووٹ بینک کی سیاست میں مصروف تھی اور یہ غلط فہمی پھیلا رہی تھی کہ سی اے اے کی وجہ سے ملک کے مسلمان اپنی شہریت کھو دیں گے۔

واضح کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا، ‘میں ایک بار پھر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اس ملک کے مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ سی اے اے صرف لینے کا قانون نہیں ہے، یہ شہریت دینے کا قانون ہے۔ اور جہاں تک CAA کا تعلق ہے، آزادی کے وقت کانگریس، مہاتما گاندھی، جواہر لعل نہرو، مولانا آزاد، سردار پٹیل اور راجندر بابو… سب نے وعدہ کیا تھا کہ ہم ان تمام مہاجرین کو شہریت دیں گے جو پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئیں گے۔

 

کانگریس پارٹی نے وہ وعدہ پورا نہیں کیا۔ ہم اس وعدے کو پورا کر رہے ہیں۔ ایک طرح سے یہ نہرو۔لیاقت معاہدے کا نفاذ ہے۔ لیکن راہل جی کا ان تاریخی دستاویزات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ لیڈر ہے جو چٹھی پڑھ کر بولتا ہے۔ اتنی باتیں چٹ میں نہیں آتیں۔

سی اے اے پر ممتا بنرجی اور اروند کیجریوال کے الزامات پر امت شاہ نے کہا، ‘دراندازوں اور پناہ گزینوں میں فرق ہوتا ہے۔ میں کیجریوال جی، راہل جی اور ممتا جی سب سے کہتا ہوں کہ اگر آپ کو ملک کے نوجوانوں کی نوکریوں کی فکر ہے تو آپ بنگلہ دیشی دراندازوں اور روہنگیاوں کے بارے میں کیوں نہیں بولتے۔ زبان کیوں بند ہو جاتی ہے؟ اس لیے آپ اپنے ووٹ بینک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے۔ جو پناہ گزین ہیں وہ تشدد کا نشانہ بننے کے بعد آتے ہیں

Rising Bharat 2024:رائزنگ بھارت سمٹ 2024کاآغاز، مختلف شعبوں کی نامور ہستیاں کررہی ہےشرکت

رائزنگ بھارت سمٹ 2024 : نیوز 18 کے سب سے زیادہ مقبول لیڈر شپ کنکلیو کا چوتھا ایڈیشن، رائزنگ بھارت سمٹ 2024 شروع ہو گیا ہے۔ اس پروگرام میں وزیر اعظم نریندر مودی کلیدی خطبہ دیں گے۔ اس پروگرام میں سیاست، آرٹ، کارپوریٹ دنیا، تفریح ​​اور کھیل کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے کئی نامور ہستیاں بھی شرکت کریں گے۔

مرکزی وزراء نتن گڈکری اور اشونی ویشنو دو روزہ رائزنگ انڈیا سمٹ 2024 کے پہلے دن موجود ہوں گے۔ ایودھیا میں عظیم الشان رام مندر کے آرکیٹک آشیش سوم پورہ اور مورخ اور رام للا مورتی زیورات کے ڈیزائنر یتندر مشرا بھی روحانیت پر اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ چوٹی کانفرنس کے پہلے دن کا اختتام مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ‘نیا ہندوستان، ابھرتا ہوا ہندوستان’ کے عنوان پر کلیدی خطاب کے بعد ہوگا۔

 

سیاست کے میدان سے تعلق رکھنے والے یہ لوگ شرکت کریں گے۔سیاست کے میدان سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد جو اس تقریب میں موجود ہوں گے ان میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ شامل ہیں۔ ڈاکٹر ایس جے شنکر، وزیر خارجہ؛ اشونی ویشنو، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر؛ اسمرتی ایرانی، مرکزی وزیر برائے خواتین اور بچوں کی ترقی؛ جی 20 شیرپا امیتابھ کانت اور بی جے پی لیڈر کے اناملائی ہیں۔

رائزنگ بھارت سمٹ 2024 میں SEBI کی چیئرپرسن مادھابی پوری ہندوستان کی تبدیلی پر تبادلہ خیال کریں گی۔SEBI کی چیئرپرسن مادھابی پوری بوچ ہندوستان کے قابل ذکر تبدیلی کے سفر اور امکانات پر بات کرنے والے کلیدی مقررین میں شامل ہوں گی۔ بوچ نے 2 مارچ 2022 کو سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (SEBI) کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا۔ انہوں نے اپریل 2017 سے اکتوبر 2021 تک SEBI کے کل وقتی ممبر کے طور پر خدمات انجام دیں، اس دوران انہوں نے SEBI میں مختلف محکموں پر فائز رہے۔

اس سے پہلے، ان کا فنانشل مارکیٹس اور بینکنگ میں تقریباً تین دہائیوں پر محیط کیریئر تھا۔ انہوں نے شنگھائی میں نیو ڈویلپمنٹ بینک کے مشیر، پرائیویٹ ایکویٹی فرم، گریٹر پیسفک کیپیٹل کے سنگاپور آفس کے سربراہ، ICICI سیکیورٹیز لمیٹڈ میں منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ICICI بینک کے بورڈ میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں

ون نیشن۔ون الیکشن پرحکومت کابڑااقدام، رام ناتھ کووندکمیٹی نے صدرجمہوریہ کو سونپی رپورٹ، جانئے کیاہیں سفارشات

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات سے پہلے ‘ون نیشن، ون الیکشن’ پر ایک بڑا اپ ڈیٹ سامنے آیا ہے۔ہندوستان کے سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ون نیشن ۔ ون الیکشن کے انعقاد کے لیے بنائی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے راشٹرپتی بھون میں صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور اپنی رپورٹ پیش کی۔ اس دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ بھی موجود تھے۔

رام ناتھ کووند پینل کی یہ رپورٹ کل 18,626 صفحات پر مشتمل ہے۔ بتایا گیا کہ اعلیٰ سطحی کمیٹی نے وسیع بحث، اسٹیک ہولڈرز اور ماہرین سے مشاورت اور 191 دنوں تک مسلسل کام کے بعد یہ رپورٹ تیار کی ہے جسے آج صدر جمہوریہ ہند کو پیش کر دیا گیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ 2029 میں پورے ملک میں تمام ریاستی اسمبلیوں سمیت لوک سبھا انتخابات ایک ہی وقت کرانے کی سفارش کی گئی ہے۔

 

گزشتہ ستمبر میں تشکیل دی گئی کمیٹی کو موجودہ آئینی فریم ورک کو ذہن میں رکھتے ہوئے لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں، میونسپلٹیوں اور پنچایتوں کے بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے امکانات تلاش کرنے اور سفارشات دینے کا کام سونپا گیا تھا۔ سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی والی اس کمیٹی میں وزیر داخلہ امت شاہ، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد، مالیاتی کمیشن کے سابق چیئرمین این کےسنگھ شامل ہیں۔ ، لوک سبھا کے سابق جنرل سکریٹری سبھاش کشیپ اور سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے بھی شامل ہیں۔

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کیا کہا؟

1. ابتدا میں ہر دس سال بعد دو انتخابات ہوتے تھے۔ اب ہر سال کئی انتخابات ہو رہے ہیں۔ اس سے حکومت، کاروبار، کارکنوں، عدالتوں، سیاسی جماعتوں، انتخابی امیدواروں اور سول سوسائٹی پر بہت بڑا بوجھ پڑتا ہے۔

2. اس لیے کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ حکومت کو بیک وقت انتخابات کے سلسلے کو بحال کرنے کے لیے قانونی طور پر ایک قابل عمل طریقہ کار تیار کرنا چاہیے۔

3. کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ پہلے مرحلے میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں۔ دوسرے مرحلے میں بلدیات اور پنچایتوں کے انتخابات لوک سبھا اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کے ساتھ مل کر کرائے جائیں گے۔

4. اس طرح کہ بلدیات اور پنچایتوں کے انتخابات لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کے 100 دنوں کے اندر کرائے جائیں۔

5. لوک سبھا اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کرانے کے مقصد کے لیے، کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ صدر جمہوریہ ہند، نوٹیفکیشن کے ذریعے، جنرل اسمبلی کے بعد لوک سبھا کے پہلے اجلاس کی تاریخ جاری کریں۔ الیکشن کمیشن اس دفعہ کی دفعات کو نافذ کرے گا اور نوٹیفکیشن کی تاریخ کو مقررہ تاریخ کہا جائے گا۔

6. کمیٹی انتخابات کرانے کے لیے آرٹیکل 324A کو استعمال کرنے کی سفارش کرتی ہے۔

7. کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ معلق ایوان، تحریک عدم اعتماد یا ایسے کسی واقعے کی صورت میں نئے ایوان کی تشکیل کے لیے نئے انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔

8. جہاں لوک سبھا کے لیے نئے انتخابات کرائے جاتے ہیں، لوک سبھا کی میعاد لوک سبھا کی مکمل میعاد سے فوراً پہلے کی بقیہ مدت کے لیے ہوگی اور اس میعاد کی ختم ہونے پر اسے تحلیل کیاجاسکتاہے۔

لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو بھی کمیٹی کا رکن بنایا گیا تھا لیکن انہوں نے کمیٹی کو مکمل دھوکہ قرار دیتے ہوئے اس میں شامل ہونے سے انکار کردیاتھا۔ وزیر قانون ارجن رام میگھوال کمیٹی کے خصوصی مدعو رکن ہیں۔

CAA:وزیرداخلہ امت شاہ کابیان ، کہا۔شہریت ترمیمی قانون کوکبھی واپس نہیں لیاجائیگا

نئی دہلی: CAA یعنی شہریت ترمیمی قانون ملک میں نافذ ہو گیا ہے۔ اس پر چل رہی سیاست کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے واضح کیا کہ CAA یعنی شہریت ترمیمی قانون کو کبھی واپس نہیں لیا جائے گا۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کو دیے گئے انٹرویو میں امت شاہ نے کہا، ‘سی اے اے قانون کبھی واپس نہیں لیا جائے گا۔ اپنے ملک میں، کسی کو بھی ہندوستانی شہریت فراہم کرنا ہمارا بنیادی حق ہے۔ ہم اس کے ساتھ کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اس سے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو یقین دہانی کرائی تھی کہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ میں کسی کی شہریت چھیننے کا کوئی لزوم نہیں ہے۔

اپوزیشن کے اس الزام پر کہ ‘بی جے پی سی اے اے کے ذریعے نیا ووٹ بینک بنا رہی ہے’، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا، ‘اپوزیشن کے پاس کوئی اور کام نہیں ہے… ان کی تاریخ یہ ہے کہ وہ جو کہتے ہیں وہ نہیں کرتے۔ وزیر اعظم نریندرمودی کی تاریخ یہ ہیں کہ بی جے پی نے جو کچھ بھی کہا اور نریندر مودی نے جو کچھ بھی کہا وہ پورا کیاگیاہے۔ پی ایم مودی کی ہر گارنٹی پوری ہے۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ سرجیکل اسٹرائیکس اور فضائی حملوں میں سیاسی فائدہ ہے تو کیا ہمیں دہشت گردی کے خلاف کارروائی نہیں کرنی چاہئے؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانا بھی ہمارے سیاسی فائدے کے لیے تھا۔ ہم 1950 سے کہہ رہے ہیں کہ ہم آرٹیکل 370 کو ہٹا دیں گے۔

 

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سی اے اے نوٹیفکیشن پر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے تبصرے پر کہا، ‘وہ دن دور نہیں جب بی جے پی وہاں (مغربی بنگال) اقتدار میں آئے گی اور دراندازی کو روکے گی۔ اگر آپ اس قسم کی سیاست کرتے ہیں اور قومی سلامتی کے اتنے اہم مسئلے پر خوشامد کی سیاست کرتے ہیں اور مہاجرین کو شہریت دینے کی مخالفت کرتے ہیں تو عوام آپ کے ساتھ نہیں ہو گی۔ ممتا بنرجی پناہ مانگنے والے اور دراندازی کرنے والے میں فرق نہیں جانتیں۔’

اسی دوران ، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کا یہ بیان کہ پناہ گزینوں کو شہریت دینے سے چوری اور عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہوگا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے امت شاہ نے کہا، ‘کرپشن بے نقاب ہونے کے بعد دہلی کے وزیر اعلیٰ اپنا توازن کھو چکے ہیں۔ وہ نہیں جانتے کہ یہ سب لوگ ہندوستان میں آ چکے ہیں اور رہ رہے ہیں۔ اگر انہیں اتنی ہی فکر ہے تو وہ بنگلہ دیشی دراندازوں کی بات کیوں نہیں کرتے یا روہنگیا کی مخالفت کیوں نہیں کرتے؟ وہ ووٹ بینک کی سیاست کر رہے ہیں، وہ تقسیم کا پس منظر بھول چکے ہیں اور انہیں مہاجر خاندانوں سے ملنا چاہیے۔

‘کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں’

جب سی اے اے کے بعد شہریت حاصل کرنے والوں کی تعداد کے بارے میں پوچھا گیا تو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ بہت سارے لوگ ہیں، ابھی کوئی گنتی نہیں ہے۔ منظر عام پر لائی گئی غلط معلومات کی وجہ سے بہت سے لوگ درخواست داخل کرنے میں ہچکچاتے ہیں۔ میں ان تمام لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں جنہوں نے یہاں درخواست دی ہے اور انہیں نریندر مودی حکومت پر بھروسہ ہے کہ آپ کو کسی بھی طرح شہریت دی جائے گی۔ یہ قانون آپ کو پناہ گزین کے طور پر قبول کر رہا ہے۔ اگر آپ غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوئے ہیں تو آپ کے خلاف کوئی فوجداری مقدمہ نہیں ہوگا۔کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہر کسی کو مساوی حقوق دیئے جائیں گے کیونکہ وہ ہندوستان کے شہری بنیں گے۔

Modi Ka Pariwar:لالویادوپرBJPکاجوابی حملہ، تمام لیڈروں نےنام کےآگےلگایا’مودی کاپریوار‘

بی جے پی لیڈر نے پروفائل کے بائیو میں دی گئی معلومات کو اپ ڈیٹ کیا۔ دوپہر میں ان لیڈروں کے ایکس ہینڈل پر ناموں کے آگے ‘مودی کا پریوار’ کے الفاظ بھی شامل کر دیے گئے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ لفظ ایک ہی وقت میں بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے اپنے ایکس اکاؤنٹس کے بائیو میں شامل کیاہے جب کہ بائیو میں تبدیلی سے متعلق یہ تبدیلی ایسے وقت میں دیکھی گئی جب وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے عادل آباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ پورا ملک ان کا (پی ایم مودی) کنبہ ہے۔ ایسے میں یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ پی ایم کے اس بیان کو دیکھتے ہوئے، بی جے پی کے دیگر لیڈروں نے پارٹی کی حکمت عملی کے حصے کے طور پر اسے بائیو آن ایکس اکاؤنٹ میں شامل کیا۔

دیکھیں، عادل آباد میں پی ایم مودی نے کیا کہا؟

 

بی جے پی کے کن لیڈروں نے اپنا بائیو بدلا؟

امت شاہ
جے پی نڈا
نتن گڈکری۔
پیوش گوئل
انوراگ ٹھاکر
سمبت پاترا وغیرہ۔

بی جے پی ‘میں ہوں چوکیدار’ کی طرح 2019 کے طرز کو دہرانا چاہتی ہے؟

ویسے یہ بات قابل غور ہے کہ مودی کے خاندانی نام کا استعمال بی جے پی لیڈروں نے انتخابی سیزن سے عین قبل ایکس پر کیا ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ بات چل رہی ہے کہ اپریل مئی میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی اپنے اس خاندانی انداز کے ذریعے ووٹروں کو راغب کرنا چاہے گی۔ 2019 کے عام انتخابات سے پہلے بھی نریندر مودی کا ایک بیان بہت مشہور ہوا تھا۔ انہوں نے تب کہا تھا ’’میں چوکیدار ہوں‘‘ اس نعرے کو لے کر بی جے پی نے بڑے پیمانے پر مہم بھی چلائی تھی اور اس بار خاندان کے نعرے پر ’’مودی کا خاندان‘‘ کا نعرہ نظر آیا ہے۔

لالو یادو کے بیان کے بعد بی جے پی کا اقدا م

پٹنہ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے لالو یادو نے کہا تھا، “یہ مودی کون ہے، یہ کیا ہے؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ 2024 میں اسے (مودی حکومت) کا تختہ الٹ دیں گے۔” انہوں نے گاندھی میدان میں منعقدہ جن وشواس ریلی کے اسٹیج سے لوگوں سے خطاب کیا۔ آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو نے پی ایم مودی کے بارے میں تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا، ‘اگر نریندر مودی کا اپنا خاندان نہیں ہے تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔ وہ رام مندر کے بارے میں فخر محسوس کرتے ہیں ۔۔ وہ(مودی) سچا ہندو بھی نہیں ہے۔ ہندو روایت میں والدین کے انتقال پر بیٹے کو اپنا سر اور داڑھی منڈوانا ضروری ہے۔ جب ان کی ماں کا انتقال ہو گیا تو مودی نے ایسا نہیں کی۔

اس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو تلنگانہ کے عادل آباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے آر جے ڈی سپریمو پر بھی جوابی حملہ کیا۔ پی ایم مودی نے یہاں کہا، ‘میرے خاندان کی وجہ سے مجھے نشانہ بنایا گیا۔ لیکن اب پورا ملک کہہ رہا ہے کہ میں مودی کا خاندان ہوں۔