مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دوسرے دن پروگرام میں شرکت کی۔

شہریت ترمیمی قانون سےمسلمانوں کوڈرنےکی ضرورت نہیں، رائزنگ بھارت سمٹ میں امت شاہ نےدلایا یقین

نئی دہلی: نیوز 18 کے لیڈرشپ کنکلیو ‘رائزنگ بھارت 2024’ کے پلیٹ فارم سے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کے روز واضح کیا کہ سی اے اے یعنی شہریت ترمیمی قانون کی وجہ سے کوئی بھی اپنی شہریت سے محروم نہیں ہوگا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ بھارت کے مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ووٹ بینک بنانے کے لیے اپوزیشن نے یہ وہم پھیلایا کہ سی اے اے کی وجہ سے مسلمان اپنی شہریت کھو دیں گے اور ان سے ووٹ کا حق چھین لیا جائے گا۔ سی اے اے شہریت لینے کا نہیں بلکہ دینے کا قانون ہے۔

امت شاہ نے کہا، ‘سی اے اے کے منظور ہونے کے بعد ملک میں ایک بہت بڑی غلط فہمی پھیل گئی اور اسی دوران کووڈ آ گیا۔ ہم ایک جمہوری ملک میں ہیں۔ جب کسی سچ کے بارے میں غلط فہمی پھیلائی جاتی ہے تو پھر اقتدار میں آنے والی پارٹی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سچائی کو لوگوں تک پہنچائے۔ وہ (مسلمانوں) کو اپوزیشن نے گمراہ کیا۔ اپنا ووٹ بینک بنانے کے لیے اپوزیشن نے یہ غلط فہمی پھیلائی کہ سی اے اے اس ملک کی اقلیتوں بالخصوص مسلم بھائیوں اور بہنوں کے ووٹنگ کے حقوق اور شہری عنصر کو چھین لے گا۔ جبکہ اس کے برعکس ہے۔ CAA کی وجہ سے کوئی بھی اپنی شہریت سے محروم نہیں ہوگا۔

 

امت شاہ نے مزید کہا، ‘سی اے اے شہریت دینے کا قانون ہے۔ سکھ، بدھ، جین، عیسائی، ہندو ۔۔۔وہ تمام بھائی جو تین ملکوں سے تشدد کا نشانہ بنا کر آئے ہیں، برسوں سے یہاں بیٹھے ہیں، ان کے پاس شہریت نہیں ہے۔ وہ اپنے نام پر جائیداد نہیں خرید سکتے، سرکاری نوکری نہیں لے سکتے۔ وہ اپنی زندگی کیسے گزاریں گے؟ کانگریس کے پاس کروڑوں لوگوں کے مسائل کا کوئی جواب نہیں تھا۔ وہ اپنے ووٹ بینک کی سیاست میں مصروف تھی اور یہ غلط فہمی پھیلا رہی تھی کہ سی اے اے کی وجہ سے ملک کے مسلمان اپنی شہریت کھو دیں گے۔

واضح کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا، ‘میں ایک بار پھر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اس ملک کے مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ سی اے اے صرف لینے کا قانون نہیں ہے، یہ شہریت دینے کا قانون ہے۔ اور جہاں تک CAA کا تعلق ہے، آزادی کے وقت کانگریس، مہاتما گاندھی، جواہر لعل نہرو، مولانا آزاد، سردار پٹیل اور راجندر بابو… سب نے وعدہ کیا تھا کہ ہم ان تمام مہاجرین کو شہریت دیں گے جو پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئیں گے۔

 

کانگریس پارٹی نے وہ وعدہ پورا نہیں کیا۔ ہم اس وعدے کو پورا کر رہے ہیں۔ ایک طرح سے یہ نہرو۔لیاقت معاہدے کا نفاذ ہے۔ لیکن راہل جی کا ان تاریخی دستاویزات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ لیڈر ہے جو چٹھی پڑھ کر بولتا ہے۔ اتنی باتیں چٹ میں نہیں آتیں۔

سی اے اے پر ممتا بنرجی اور اروند کیجریوال کے الزامات پر امت شاہ نے کہا، ‘دراندازوں اور پناہ گزینوں میں فرق ہوتا ہے۔ میں کیجریوال جی، راہل جی اور ممتا جی سب سے کہتا ہوں کہ اگر آپ کو ملک کے نوجوانوں کی نوکریوں کی فکر ہے تو آپ بنگلہ دیشی دراندازوں اور روہنگیاوں کے بارے میں کیوں نہیں بولتے۔ زبان کیوں بند ہو جاتی ہے؟ اس لیے آپ اپنے ووٹ بینک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے۔ جو پناہ گزین ہیں وہ تشدد کا نشانہ بننے کے بعد آتے ہیں