Tag Archives: Rising Bharat Summit 2024

اب طاقتور اور بدعنوان لوگ پوچھ رہے ہیں کہ ان پر کارروائی کیوں ہورہی ہے: وزیراعظم مودی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی آج سی این این نیوز 18 کے رائزنگ بھارت سمٹ 2024 میں شرکت کے لیے پہنچے۔ رائزنگ بھارت سمٹ کے اسٹیج سے انہوں نے بدعنوانی اور اس میں شامل لوگوں پر تیکھا نشانہ سادھا ۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے حالات کچھ ایسے تھے کہ کرپشن گھر گھر میں بڑا مسئلہ تھا۔ ملک کی ساکھ گر رہی تھی۔ اس وقت کی حکومت جھوٹے دلائل کی بنیاد پر اپنے گھوٹالوں کا دفاع کرنے میں مصروف رہتی تھی۔ آج ملک کے حالات بالکل الگ ہیں۔ آج حکومت کرپشن کے خلاف ایکشن لے رہی ہے۔ اس کے علاوہ جو بھی کارروائی ہو رہی ہے اس کا پورا حساب بھی دے رہی ہے۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ اس وقت بدعنوان جھوٹ بول  بول کر دفاع کررہے  ہیں۔ پہلے عام لوگ پوچھتے تھے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ یعنی ای ڈی، سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن یعنی سی بی آئی جیسی ایجنسیاں اقتدار میں موجود طاقتور لوگوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی ہیں؟ آج طاقتور اور بدعنوان لوگ پوچھ رہے ہیں کہ ایجنسیاں ان کے خلاف کارروائی کیوں کر رہی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں ملک میں بڑا فرق آیا ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ حکومت کی نیت ٹھیک ہو گی تو کام بھی ٹھیک ہی ہوگا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف کارروائی میرا عزم ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں کرپشن اس لئے بھی زیادہ تھی کیونکہ سرکاری دفاتر سروس سینٹرز کی بجائے پاور سینٹر بن گئے تھے۔ ہر کام کے لیے اہل وطن کو سرکاری دفاتر کے چکر لگانے پڑتے تھے۔ ہم نے سرکاری دفاتر کو اقتدار کی بجائے خدمت کے مراکز بنا دیا۔ اس کے لیے ہم نے زیادہ سے زیادہ سرکاری خدمات کو فیس لیس کرنے کا کام کیا۔ ہم نے بلوں سے لے کر ٹیکس ڈپازٹس تک سبھی خدمات کو آن لائن کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہماری حکومت تکڑم اور دماغ لگانے والے بدعنوان لوگوں کا علاج ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے بھی کر رہی ہے۔ آج ٹیکنالوجی کے استعمال سے بدعنوانوں کو پکڑنا آسان ہو گیا ہے۔ آج کیش اور منی ٹریل کو چھپانا مشکل ہو گیا ہے۔ اسی لیے کسی سرکاری افسر کے گھر، بستر اور دیواروں سے کرنسی نوٹوں کے ڈھیر نکلتے ہیں۔

وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ کبھی ٹی ایم سی کے وزیر کے گھر سے کروڑوں کے نوٹوں کے بنڈل ملتے ہیں تو کبھی کانگریس کے کسی رکن پارلیمنٹ کے گھر سے روپے کے بنڈل ملتے ہیں۔ اس لیے اب ہر طرف بدعنوانوں میں بوکھلاہٹ نظر آتی ہے ۔

اگلے پانچ سال میں ہندوستان کے بغیر دنیا کی اڑان ممکن نہیں، رائزنگ بھارت سمٹ 2024 میں وزیراعظم مودی نے کہا

نئی دہلی : رائزنگ بھارت سمٹ 2024 میں وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ 2014 میں پوری دنیا ہندوستان کو اوور لوڈیڈ فلائٹ کے مسافر کی طرح سمجھتی تھی، جس کو ایک بوجھ کی طرح مانا جاتا تھا۔ لیکن اب ہندوستان کے بغیر گلوبل فلائٹ اڑان نہیں بھر سکتی ہے ۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ اگلے پانچ سال میں ہندوستان وہ پائلٹ بنے گا، جو گلوبل فلائٹ کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا ۔ اگلے پانچ سال ان پریسیڈنٹیڈ ٹرانسفارمیشن ، ان پریسیڈینٹیڈ گروتھ، ان پریسیدنٹیڈ ایکپینشن، ان پریسیڈینٹڈ پراسپیریٹی (بے مثال تبدیلی، بے مثال ترقی، بے مثال توسیع اور بے مثال خوشحالی) کے ہوں گے ۔ یہ مودی کی گارنٹی ہے ۔

وزیراعظم نریندر مودی نے رائزنگ بھارت سمٹ میں کہا کہ پانچ سال پہلے جب میں آیا تھا اور شاید اس سمٹ کی تعریف یا واقعہ آپ کے گوپ میں یاد رہنا فطری ہے ۔ صحافیوں نے دل میں یہ سوچا ہوگا کہ ایک انسان کمنٹمنٹ کی وجہ سے پرسکون دل کے ساتھ آیا تھا اور اسی وقت ذہن میں ایک دوڑ رہا تھا اور دوسرے دن واقعہ کی بڑی خبر بنی تھی ۔ 28 فروری کو بالاکوٹ کی اسٹرائیک کی گئی تھی ۔ نیا ہندوستان دہشت گردانہ حملوں کے زخم دینے والوں کو سبق سکھاتا ہے ، جو دہشت گردانہ حملوں کے زخم دیتے تھے، ان کی کیا حالت ہے، ملک بھی دیکھ رہا ہے اور دنیا بھی دیکھ رہی ہے ۔

وزیراعظم نریندر مودی نے رائزنگ بھارت سمٹ میں کہا کہ یہاں بڑے بڑے صحافی موجود ہیں، سیاسی میدان کے لوگ بھی ہیں۔ حکومتوں میں بیوروکریسی کیسے کام کرتی ہے؟ ایک عنصر کیا تھا؟ جو تبدیلی آئی۔ ایک عنصر ہے کہ نیت ٹھیک ہو تو کام بھی ٹھیک۔ ہم سائنس اور علم میں سب سے آگے ہیں۔ ہمیں نیشن فرسٹ کے ارادے سے آگے بڑھنا ہے۔ یہ فرق بہت باریک ہے۔ یہی باریک فرق ہی ملک کو آگے لے جاتا ہے۔ آپ اپنے کام کو ملک اور ملک کے مقاصد سے جوڑ لیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نیوز 18 گروپ کے پروگرام رائزنگ بھارٹ سمٹ 2024 کے دوسرے دن آج شرکت کرنے کے لیے دہلی کے تاج ہوٹل پہنچے۔ انہوں نے گزشتہ 10 سالوں میں اپنی حکومت کے کاموں کے بارے میں کھل کر گفتگو کی۔

ہم نئی سرکار کے پہلے 100 دن کا روڈ میپ تیار کررہے ہیں تو اپوزیشن مجھے گالی دینے کا: وزیراعظم مودی

نئی دہلی : نیوز 18 کے پروگرام رائزنگ بھارت سمٹ کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے اپوزیشن پر نشانہ سادھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے 10 سال کے کام کا رپورٹ کارڈ رکھ رہی ہے۔ ہم اگلے 25 سالوں کے لیے روڈ میپ بنا رہے ہیں اور اپنی تیسری مدت کے پہلے 100 دنوں کے لیے بھی منصوبہ بنا رہے ہیں۔ دوسری طرف ہمارے جو مخالفین ہیں، وہ بھی نئے ریکارڈ بنا رہے ہیں۔ آج ہی انہوں نے مودی کو 104ویں گالی دی ہے۔ مجھے اورنگ زیب کے نام سے نوازا گیا۔

وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ ان سبھی مثبت اور منفی باتوں کے درمیان دنیا کا سب سے بڑا الیکشن ہو رہا ہے۔ 2,600 سے زیادہ سیاسی جماعتیں، 97 کروڑ ووٹر، تقریباً 2 کروڑ فرسٹ ٹائم ووٹر ہیں ۔ مدر آف ڈیموکریسی کے طور پر یہ ہر ہندوستانی کے لیے، یہاں اس ہال میں بیٹھے ہر فرد کے لیے، اور آپ کے ٹی وی ناظرین کے لیے بھی اتہی کی فخر کی بات ہے ۔ آج پوری دنیا اکیسویں صدی کو ہندوستان کی صدی کہتی ہے۔ بڑی بڑی ریٹنگ ایجنسیاں رائزنگ بھارت کے بارے میں کافی پراعتماد ہیں۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ ان لوگوں کے ذہن میں کوئی اگر اور مگر نہیں ہے۔ آخر ایسا کیوں ہے؟ کوئی سوالیہ نشان نہیں ہے، ایسا کیوں ہے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ آج پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان نے پچھلے 10 سالوں میں کیا بڑی تبدیلیاں کی ہیں۔ آزادی کے بعد جو ورک سسٹم بنا، اس میں یہ تبدیلی لانا اتنا آسان نہیں تھا۔ یہ کام صرف ہم ہندوستانیوں نے کرکے دکھایا۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ آج ہندوستان کے اعتماد کی سطح ہر ہندوستانی کے الفاظ میں نظر آتی ہے۔ آج ہم ترقی یافتہ ہندوستان کی بات کر رہے ہیں۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ لوگ چاہے اپوزیشن میں ہوں، ملک کے اندر ہوں یا باہر، وہ ہندوستان کی کامیابیوں کو دیکھ رہے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نیوز 18 گروپ کے پروگرام رائزنگ بھارٹ سمٹ 2024 کے دوسرے دن آج شرکت کرنے کے لیے دہلی کے تاج ہوٹل پہنچے۔ انہوں نے گزشتہ 10 سالوں میں اپنی حکومت کے کاموں کے بارے میں کھل کر گفتگو کی۔

’گھر بنانا، بچوں کی شادی اور …‘ وزیراعظم مودی نے ’رائزنگ بھارت‘ میں بتائی متوسط طبقے کی تین ضرورتیں

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ اس وقت ملک کا ہر غریب آدمی مودی کی گارنٹی پر یقین رکھتا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ یہ تو ابھی کچھ نہیں ہے ، بلکہ ابھی تو مزید آگے جانا ہے ۔ رائزنگ بھارت سمٹ میں پہنچے وزیراعظم مودی نے ملک کے متوسط طبقے کو لے کر بھی اپنی بات کہی ۔

انہوں نے کہا کہ مڈل کلاس مشکلات سے لڑ کر اب آگے آگیا ہے۔ متوسط ​​طبقے کو ٹیکس کے جنجال کا سامنا تھا۔ ہر چھوٹے موٹے کام کے لیے سرکاری دفتر کے چکر لگایا کرتے تھے۔ زندگی کے ہر شعبے میں پریشانیاں تھیں ۔ اس کی صرف تین ضرورتیں تھیں۔ پہلی: گھر بنانا، دوسری: بچوں کی شادیاں کروانا اور تیسری: نوکری حاصل کرنا۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ جن لوگوں سے بینک اکاونٹ کھولنے کے لئے گارنٹی مانگی گئی تھی، مودی نے ان سبھی لوگوں کی گارنٹی لی اور اسی وجہ سے مدرا یوجنا وجود میں آئی۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہمارے پاس غریب نوجوانوں کے لئے 30 لاکھ کروڑ روپے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج مودی کی گارنٹی کا مثبت اثر ہے … اس کے لئے کسی اشتہار کی ضرورت نہیں ہے ، یہ وہ گارنٹی ہے جو مودی نے غریبوں سے لی تھی۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ متوسط طبقے کو پچھلی سرکار نے نظر انداز کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں ہم نے بہت کچھ بدل دیا ہے … آج سات لاکھ کی انکم ٹیکس فری ہے … پہلے دو لاکھ کی انکم پر ٹیکس تھا … ہم نے ہوم لون کی شرح سود کم کردی ہے …۔ وزیراعظم مودی نے  کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں ہر دن دو نئے کالج اور ہر ہفتہ ایک یونیورسٹی بنائی گئی ۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہماری ہر اسکیم غریبوں کی ضرورتوں کو پورا کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’جس کو کسی نے نہیں پوچھا، اس کو مودی نے پوجا ہے‘۔ (جن کی کسی نے پروا نہیں کی، وہ مودی کے لئے قابل پوجا ہیں ) ۔

رائزنگ بھارت میں وزیر اعظم مودی نے کہا: نیت صحیح تو کام صحیح، ہمیں نیشن فرسٹ کی سوچ کے ساتھ آگے چلنا

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ نیشن فرسٹ پالیسی کو عمل میں لانے سے سبھی کام ہوتے چلے گئے ہیں۔ نیوز 18 کے رائزنگ بھارت سمٹ کے پلیٹ فارم پر انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کے سب سے نوجوان ملک ہیں۔ ایک زمانے میں ہم علم و سائنس میں سب سے آگے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہندوستان کسی بھی ملک سے پیچھے رہے۔ ہمیں صرف نیشن فرسٹ کی نیت پر عمل کرنا ہے۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ میرے ملک میں ایسی کوئی کمی نہیں ہے کہ اس کی پہنچان ایک غریب ملک کے طور پر ہو۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد جو نظام بنا ، اس میں تبدیلی لانا اتنا آسان نہیں تھا، لیکن ایسا ہوا اور ہم سب ہندوستانیوں نے مل کر یہ کام کیا ہے۔ آج ہم ترقی یافتہ ہندوستان، خود کفیل ہندوستان کی بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہماری حکومتوں میں بیوروکریسی میں کام کیسے ہوتا رہا ہے۔ پھر وہ کون سا عنصر تھا جس کی وجہ سے یہ سب تبدیلی آئی ہے؟ وہ ایک عنصر نیت ہے۔ نیت ٹھیک ہو تو کام بھی ٹھیک۔ اور نیت کون سی؟ نیشن فرسٹ کی نیت۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ملک جو ہمیں اتنا کچھ دیتا ہے، اس میں ہمیں صرف رہتے ہیں یا پھر ملک کے لئے کچھ الگ کرتے ہیں، یہ فرق بہت باریک ہے۔ لیکن یہ باریک سا فرق ہی ملک کو آگے لے جاتا ہے۔ جس دن آپ اپنے کام کو ملک کے ساتھ جوڑ لیں گے، تو سمجھ لیجئے گا کہ نیشن فرسٹ کا بیج آپ میں پھوٹ چکا ہے ۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ یہ الیکشن کا وقت ہے۔ الیکشن کی تاریخوں کا اعلان ہو چکا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہی جمہوریت کا حسن ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں کافی تبدیلی آئی ہے۔ آج ہندوستان کا اعتماد ہر ہندوستانی کے الفاظ میں نظر آتا ہے۔

وزیراعظم مودی نے بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک کی دلائی یاد، کہا: نیا ہندوستان دہشت گردی کے زخم کو نہیں برداشت کرتا

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو ‘نیوز 18 رائزنگ بھارت’ سمٹ کے اسٹیج سے کہا کہ یہ نیا ہندوستان ہے اور یہ دہشت گردی کے زخموں کو برداشت نہیں کرتا ہے۔ پروگرام میں اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے پانچ سال پہلے 2019 میں نیوز 18 کی رائزنگ سمٹ میں اپنی شرکت کو یاد کیا اور کہا کہ اس دن ہم سبھی اسی اسٹیج پر بیٹھے تھے۔ وہ بہت پرسکون ذہن سے آپ کی سبھی باتیں سن رہے تھے ۔ اسی رات ہندوستان بالاکوٹ میں سرجیکل اسٹرائیک کرنے کی تیاری کر رہا تھا۔

وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ محفوظ ہندوستان ہی ایک ترقی یافتہ ملک کی بنیاد ہوسکتا ہے۔ یہی ہندوستان کی پہچان ہے اور یہی رائزنگ بھارت ہے ۔ انہوں نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ نیا ہندوستان سبق بھی سکھاتا ہے۔ جو ہمیں دہشت گردانہ حملوں کے زخم دیتے تھے، ان کی کیا حالت ہے، ملک بھی دیکھ رہا ہے، دنیا بھی دیکھ رہی ہے ۔

خیال رہے کہ فروری 2019 میں جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ہندوستانی نیم فوجی دستوں کے قافلے پر دہشت گردانہ حملے میں 40 فوجی شہید ہو گئے تھے۔ اس کے قصوروار دہشت گردوں کو سبق سکھانے کے لئے ہندوستان نے پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے بالاکوٹ میں کئی اہداف پر سرجیکل اسٹرائیک کی تھی۔ اس میں بڑی تعداد میں دہشت گرد مارے گئے تھے۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ یہ الیکشن کا وقت ہے۔ الیکشن کی تاریخوں کا اعلان ہو چکا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہی جمہوریت کا حسن ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں کافی تبدیلی آئی ہے۔ آج ہندوستان کا اعتماد ہر ہندوستانی کے الفاظ میں نظر آتا ہے۔ آج ہم ترقی یافتہ ہندوستان کی بات کر رہے ہیں۔ آج ہم خود کفیل ہندوستان کی بات کر رہے ہیں۔ ہم سب ان کامیابیوں کو دیکھ رہے ہیں۔ صرف 10 سالوں میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے، ہندوستان کی معیشت 10 ویں نمبر سے بڑھ کر پانچویں نمبر پر آگئی… ایسی بہت سی چیزیں بدل گئی ہیں۔

اس سے پہلے نیٹ ورک 18 گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی نے اسٹیج سے وزیراعظم مودی کا استقبال کیا۔

کیا ٹیسٹ کرکٹ ختم ہوجائے گی؟ ٹی 20 کی بڑھتی مقبولیت کو لے کر آکاش چوپڑا نے کیا کہا

نئی دہلی : جب سے ٹی ٹوینٹی کرکٹ شروع ہوئی ہے۔ طویل فارمیٹ کے میچوں کی مقبولیت میں کمی آگئی ہے۔ کئی کھلاڑی طویل فارمیٹ میں نہیں کھیلنا چاہتے۔ ٹیسٹ کرکٹ کے ساتھ ساتھ ون ڈے کرکٹ بھی دم توڑ رہی ہے۔ لیکن ٹیسٹ کے بارے میں مسلسل بات ہو رہی ہے۔ اس پر سابق کرکٹر آکاش چوپڑا نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ مستقبل میں ٹیسٹ کرکٹ ہوگی یا نہیں۔

نیوز 18 کے شو رائزنگ بھارت سمٹ 2024 میں آکاش چوپڑا نے کہا کہ یہ تبھی شروع ہو گیا تھا، جب آئی پی ایل شروع ہوا تھا۔ ٹیسٹ کرکٹ پرانے اسکول کی طرح ہے اور کوئی بھی پرانے اسکول جانا نہیں چاہتا، لیکن ٹیسٹ کرکٹ رہے گی۔ ابھی ہندوستان نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کھیلی۔ لوگوں نے اسے بھی دیکھا۔ اس لیے ٹیسٹ کرکٹ ہمیشہ موجود رہے گی۔ بی سی سی آئی ٹیسٹ کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے ایک مراعاتی اسکیم بھی لے کر آئی ہے۔ ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ٹیسٹ کرکٹ ایک ہنر کی طرح ہے۔ یہ فارمیٹ برقرار رہے گا۔

سابق خاتون کرکٹر انجم چوپڑا بھی اس پینل کا حصہ تھیں۔ اس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انجم نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت واقعی کم ہو رہی ہے۔ اب کوئی بھی ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتا۔ جیسا کہ آکاش نے کہا کہ ہندوستانی کرکٹ بورڈ ٹیسٹ کو فروغ دینے کے لیے بولی لگا رہا ہے۔ انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈز کو بھی ایسا ہی کرنا چاہئے۔

360 ڈگری پر چھکے مارنا مشکل ہے یا کمنٹری کرنا؟ ڈی ویلیئرز نے کھولا راز، آئی پی ایل کو بتایا سب سے بڑی اسپورٹس لیگ

نئی دہلی : آئی پی ایل کا 17 واں سیزن 22 مارچ سے شروع ہوگا۔ اس ٹورنامنٹ کے لیے اسٹیج تیار ہے۔ وراٹ کوہلی کے ‘جگری دوست’ جنوبی افریقہ کے بلے باز اے بی ڈی ویلیئرز اس بار آئی پی ایل میں ایک نئے اوتار میں نظر آئیں گے۔ ڈی ویلیئرز، جو 22 گز کی پٹی پر گیند بازوں کے لئے ‘کال’ رہے ہیں، انڈین پریمیئر لیگ 2024 میں کمنٹری کریں گے۔ بدھ کو نیوز 18 کی لیڈرشپ کانکلیو رائزنگ بھارت سمٹ 2024 میں ڈی ویلیئرز نے کہا کہ وہ آئی پی ایل میں کمنٹری کرنے کے لئے کافی پرجوش ہیں۔ اے بی ڈی نے اس دوران بتایا کہ 360 ڈگری پر چھکا مارنا مشکل ہے یا کمنٹری کرنا ۔

اے بی ڈی ویلیئرز کئی سیزن تک آئی پی ایل میں رائل چیلنجرز بنگلورو کے لیے کھیل چکے ہیں۔ رائزنگ بھارت سمٹ 2024 کے دوسرے دن ڈی ویلیئرز نے کہا کہ 360 ڈگری پر چھکا مارنا اتنا مشکل نہیں ہے جتنا کمنٹری کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئی پی ایل میں اپنے نئے کردار کے حوالے سے کسی دباؤ میں نہیں ہیں۔ وراٹ اور ڈی ویلیئرز آر سی بی کے لئے کئی سالوں تک ایک ساتھ کھیل چکے ہیں۔ دونوں کرکٹ کے علاوہ بھی اچھے دوست ہیں۔

اے بی ڈی نے کہا کہ آئی پی ایل نہ صرف کرکٹ کی سب سے بڑی لیگ ہے بلکہ کھیلوں کی سب سے بڑی لیگ بھی ہے۔ ڈی ویلیئرز کے مطابق یہ نہ صرف دنیا کی سب سے بڑی کرکٹ لیگ ہے، میرے خیال میں یہ دنیا کی سب سے بڑی اسپورٹس لیگز میں سے ایک ہے، جو اتنے کم وقت میں حاصل کی گئی کامیابی ہے۔ ہم نے پچھلے کچھ سالوں میں اس کو حقیقت میں بڑا ہوتے دیکھا ہے ۔

پروگرام میں جب ڈی ویلیئرز سے ان کے پسندیدہ ہندی گانے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے ’یہ دوستی ہم نہیں توڑیں گے…‘ گا کر سنایا ۔ 2008 میں آئی پی ایل میں ڈیبیو کرنے والے ڈی ویلیئرز نے 184 میچز کھیلے ہیں۔ اس دوران انہوں نے 3 سنچریوں اور 40 نصف سنچریوں کی مدد سے 5162 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے آئی پی ایل میں 251 چھکے اور 413 چوکے لگائے۔ اس دوران ڈی ویلیئرز کے نام 118 کیچز اور 8 اسٹمپنگ بھی ہیں۔ ڈی ویلیئرز آئی پی ایل میں دہلی اور بنگلورو کی ٹیموں کے لیے کھیل چکے ہیں۔

سی اے اے، الیکٹورل بانڈ سے لے کر ای ڈی تک … رائزنگ بھارت میں امت شاہ کی کچھ اہم باتیں

نئی دہلی: نیوز 18 کے سب سے مقبول لیڈر شپ کانکلیو کا چوتھا ایڈیشن رائزنگ بھارت سمٹ 2024 آج بھی جاری ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دوسرے دن پروگرام میں شرکت کی۔ اس دوران نیٹ ورک 18 کے منیجنگ ڈائریکٹر اور گروپ ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی نے امت شاہ سے سوالات اور جوابات پوچھے۔ بات چیت کے دوران امت شاہ نے سی اے اے اور جانچ ایجنسیوں کے چھاپوں پر سوالات کے جوابات دیئے۔ انہوں نے انتخابی بانڈز پر سپریم کورٹ کے فیصلے اور اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات پر بھی ردعمل کا اظہار کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بات چیت کے دوران اپوزیشن پر سخت نشانہ لگایا۔

آئیے جانتے ہیں امت شاہ کے ساتھ گفتگو کی کچھ اہم باتیں….

سی اے اے قوانین کو اتنی دیر سے نوٹیفائی کرنے پر رائزنگ انڈیا سمٹ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ قانون پاس ہونے کے بعد ملک میں بہت زیادہ الجھن پھیل گئی تھی۔ پھر کووڈ آگیا۔ سی اے اے پر اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے سوال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ووٹ بینک کی سیاست کے لیے ملک میں جھوٹ پھیلاتی ہے۔ سی اے اے کسی کی شہریت نہیں چھینے گا۔

راہل گاندھی کی ریزرویشن بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ  مودی کابینہ میں 27 او بی سی وزیر ہیں۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی خود او بی سی ہیں۔

ای ڈی اور سی بی آئی کے چھاپوں پر اپوزیشن کے ہنگاموں کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ ایسا نظام چاہتے ہیں کہ سیاست دانوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو۔ ممتا جی کے وزیر سے 51 کروڑ روپے ضبط، کانگریس ایم پی کے گھر سے 350 کروڑ روپے برآمد، وہ کیا سوچتے ہیں، لوگ نہیں دیکھ رہے ہیں۔

انتخابی بانڈز کو لے کر اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ راہل کو جواب دینا چاہیے کہ انہوں نے الیکٹورل بانڈز کے ذریعے 1600 کروڑ روپے کیوں لیے؟ مکمل اعداد و شمار سامنے آنے پر انڈیا اتحاد اپنا منہ نہیں دکھا پائے گا۔

رائزنگ انڈیا سمٹ پروگرام میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کو مودی جی سے زیادہ پیار ہے اور پھر وہ انتخابات کے قریب انہیں گالی دیتے ہیں۔ لیکن یہ ریکارڈ ہے کہ جب جب مودی جی کو گالی دیتے ہیں، تو کمل زیادہ زور سے کھلتا ہے اور اس بار بھی ایسا ہی ہوگا۔

اپوزیشن لیڈروں پر تحقیقاتی ایجنسیوں کی کارروائی کے بارے میں اٹھائے گئے سوالات پر تبصرہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ایجنسیوں کی کارروائی پر سوال نہ اٹھائیں۔ کانگریس اور ممتا لیڈروں کے گھروں سے پکڑے گئے نوٹوں کو گنتے وقت مشین گرم ہو جاتی ہے۔ کرپشن پر جانچ پر سوال نہ اٹھائیں۔ کرپشن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ کرپشن کرنے والے سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔

رائزنگ انڈیا سمٹ پروگرام میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ہم اس بار 400 سے زیادہ سیٹیں جیتیں گے۔ ہم جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں۔ اس بار گنجائش بہت ہے۔ ہم آنے والے انتخابات میں بنگال، اڈیشہ، کیرالہ، تمل ناڈو اور پنجاب میں اپنی سیٹیں بڑھا سکتے ہیں۔

صرف چار شادی کرنے کے وقت ہی شریعت اور حدیث کیوں یاد آتا ہے؟ یکساں سول کوڈ پر امت شاہ کا سوال

نئی دہلی : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ہندوستان میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی یا بدھ سب کو ایک قانون کے ساتھ جینا چاہیے۔ مذہبی آزادی میں کوئی مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔ لیکن قانون ایک ہی ہونا چاہئے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے نیٹ ورک 18 کے پروگرام ‘رائزنگ بھارت ‘ میں یہ بات کہی۔ نیٹ ورک 18 کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی نے امت شاہ کے ساتھ الگ الگ مسائل پر طویل بات چیت کی۔ اس گفتگو میں امت شاہ نے سی اے اے اور یکساں سول کوڈ پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

رائزنگ بھارت کے پلیٹ فارم پر بات کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ایک قانون کی بات ہمارے آئین کے بنانے والوں کے ذریعہ طے کی ہوئی بات ہے۔ یہ بی جے پی کا ایجنڈا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یکساں سول کوڈ- یو سی سی کو بنیادی اصولوں میں قبول کیا تھا۔ آئین بنانے والے سبھی کانگریسی لیڈر تھے اور انہوں نے قبول کیا کہ مناسب وقت پر ملک کی مقننہ اور پارلیمنٹ اس ملک میں یکساں سول کوڈ لے کر آئے گی ۔ یہ ایک آئیڈیل تھا جو اس نے ہمارے سامنے رکھا تھا۔

اس سوال پر کہ کیا مسلمانوں کو شریعت اور حدیث کے مطابق زندگی گزارنے کا حق نہیں ہے، وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ بھی ایک طرح کی غلط فہمی ہے۔ اس ملک میں مسلمان 1937 سے شریعت اور حدیث کے مطابق زندگی نہیں گزار رہے ہیں۔ امت شاہ نے سوال کیا کہ جب انگریزوں نے مسلم پرسنل لاء بنایا تو اس میں سے مجرمانہ عنصر کو کیوں ہٹا دیا؟

انہوں نے کہا کہ شریعت اور حدیث کے مطابق چوری کرنے والوں کے ہاتھ کاٹ دیئے جائیں، زیادتی کرنے والوں کو سڑک پر سنگسار کر دینا چاہئے ، کوئی مسلمان سیونگ اکاؤنٹ نہیں کھول سکتا، سود نہیں لے سکتا، قرض نہیں لے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم شریعت اور حدیث کے مطابق زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ہمیں پوری زندگی گزارنی چاہیے۔ صرف چار شادی کرنے کے لئے شریعت اور حدیث کیوں آتا ہے، ایسا نہیں ہونا چاہئے۔