نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی آج سی این این نیوز 18 کے رائزنگ بھارت سمٹ 2024 میں شرکت کے لیے پہنچے۔ رائزنگ بھارت سمٹ کے اسٹیج سے انہوں نے بدعنوانی اور اس میں شامل لوگوں پر تیکھا نشانہ سادھا ۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے حالات کچھ ایسے تھے کہ کرپشن گھر گھر میں بڑا مسئلہ تھا۔ ملک کی ساکھ گر رہی تھی۔ اس وقت کی حکومت جھوٹے دلائل کی بنیاد پر اپنے گھوٹالوں کا دفاع کرنے میں مصروف رہتی تھی۔ آج ملک کے حالات بالکل الگ ہیں۔ آج حکومت کرپشن کے خلاف ایکشن لے رہی ہے۔ اس کے علاوہ جو بھی کارروائی ہو رہی ہے اس کا پورا حساب بھی دے رہی ہے۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ اس وقت بدعنوان جھوٹ بول بول کر دفاع کررہے ہیں۔ پہلے عام لوگ پوچھتے تھے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ یعنی ای ڈی، سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن یعنی سی بی آئی جیسی ایجنسیاں اقتدار میں موجود طاقتور لوگوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی ہیں؟ آج طاقتور اور بدعنوان لوگ پوچھ رہے ہیں کہ ایجنسیاں ان کے خلاف کارروائی کیوں کر رہی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں ملک میں بڑا فرق آیا ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ حکومت کی نیت ٹھیک ہو گی تو کام بھی ٹھیک ہی ہوگا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف کارروائی میرا عزم ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں کرپشن اس لئے بھی زیادہ تھی کیونکہ سرکاری دفاتر سروس سینٹرز کی بجائے پاور سینٹر بن گئے تھے۔ ہر کام کے لیے اہل وطن کو سرکاری دفاتر کے چکر لگانے پڑتے تھے۔ ہم نے سرکاری دفاتر کو اقتدار کی بجائے خدمت کے مراکز بنا دیا۔ اس کے لیے ہم نے زیادہ سے زیادہ سرکاری خدمات کو فیس لیس کرنے کا کام کیا۔ ہم نے بلوں سے لے کر ٹیکس ڈپازٹس تک سبھی خدمات کو آن لائن کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہماری حکومت تکڑم اور دماغ لگانے والے بدعنوان لوگوں کا علاج ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے بھی کر رہی ہے۔ آج ٹیکنالوجی کے استعمال سے بدعنوانوں کو پکڑنا آسان ہو گیا ہے۔ آج کیش اور منی ٹریل کو چھپانا مشکل ہو گیا ہے۔ اسی لیے کسی سرکاری افسر کے گھر، بستر اور دیواروں سے کرنسی نوٹوں کے ڈھیر نکلتے ہیں۔
وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ کبھی ٹی ایم سی کے وزیر کے گھر سے کروڑوں کے نوٹوں کے بنڈل ملتے ہیں تو کبھی کانگریس کے کسی رکن پارلیمنٹ کے گھر سے روپے کے بنڈل ملتے ہیں۔ اس لیے اب ہر طرف بدعنوانوں میں بوکھلاہٹ نظر آتی ہے ۔