Tag Archives: Amit Shah

کشمیر وادی میں کیوں بڑھائی گئی ایک اسمبلی سیٹ … کیا ہے مقصد؟ امت شاہ نے پارلیمنٹ کو بتایا

نئی دہلی : بدھ کو لوک سبھا میں جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل 2023 اور جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل 2023 پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے بتایا کہ وادی کشمیر سے اسمبلی کی ایک نشست بڑھائی جا رہی ہے۔ ذہن میں یہ سوال اٹھنا فطری ہے کہ آخر کشمیر میں یہ ایک نشست کیوں بڑھائی جا رہی ہے؟ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے؟ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر اسمبلی میں ایک نشست پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے بے گھر لوگوں کے لئے مختص کی جائے گی۔

لوک سبھا میں اس کو “نیا کشمیر” بل قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ شاہ نے کہا کہ یہ ان لوگوں کو انصاف فراہم کرے گا، جو پچھلے 70 سالوں سے اپنے حقوق سے محروم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بے گھر لوگوں کو ریزرویشن دینے سے انہیں قانون ساز اسمبلی میں آواز ملے گی۔ جب انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی دو غلطیوں کی وجہ سے جموں و کشمیر کو نقصان ہوا ہے تو اپوزیشن مشتعل ہو گئی اور کانگریس نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

دونوں بلوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے امت شاہ نے مزید کہا کہ ‘جموں و کشمیر کے دو بلوں میں سے ایک میں ایک خاتون سمیت دو کشمیری مہاجر کمیونٹی کے اراکین کو اسمبلی میں نامزد کرنے کا انتظام ہے… پہلے جموں میں 37 سیٹیں تھیں، اب 43 ۔ ہیں۔ پہلے کشمیر میں 46 تھیں اور اب 47 ہیں اور پی او کے میں 24 سیٹیں ریزرو کر دی گئی ہیں کیونکہ پی او کے ہمارا ہے… ۔

یہ بھی پڑھئے: دستورہندکےمعمارڈاکٹربی آرامبیڈکر کی برسی کے موقع پروزیراعظم مودی نے پیش کیا خراج عقیدت

یہ بھی پڑھئے: بابری مسجد انہدام کی برسی آج، 6دسمبر1992 کےدن کیا،کیا ہواتھا؟کیسی تھی 31 سال پہلے کی وہ صبح

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مزید کہا کہ دو سیٹیں کشمیری مہاجر کمیونٹی کے ممبروں کے لئے مختص ہوں گی، اور ایک سیٹ پی او کے سے بے گھر ہونے والے لوگوں کے لئے مختص ہو گی۔ پہلی مرتبہ نو نشستیں SC/ST برادریوں کے لئے مختص کی جائیں گی۔

’کشمیر پر نہرو کی دو غلطیاں بھاری پڑیں، نہیں تو پی او کے ہمارا ہوتا‘، لوک سبھا میں امت شاہ کا بیان

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو لوک سبھا میں کہا کہ سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے دور میں کی گئی غلطیوں کا خمیازہ کشمیر کو بھگتنا پڑا۔ امت شاہ جموں و کشمیر سے متعلق دو بلوں پر بحث کر رہے تھے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جواہر لال نہرو کی پہلی اور سب سے بڑی غلطی کہ جب ہماری فوج جیت رہی تھی، پنجاب کا علاقہ آتے ہی جنگ بندی نافذ کر دی گئی اور پی او کے کا جنم ہوا۔ اگر جنگ بندی تین دن بعد ہوئی ہوتی تو آج پی او کے ہندوستان کا حصہ ہوتا۔ دوسری غلطی یہ کہ جواہر لال نہرو نے ہندوستان کے اندرونی معاملات کو اقوام متحدہ میں لے جانے کی غلطی کی۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوسرے دن جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل 2023 اور جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل 2023 کو غور و خوض اور پاس کرنے کیلئے لوک سبھا میں پیش کیا۔ جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل اب لوک سبھا میں پاس ہو گیا ہے۔

نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ‘جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل 2023 اور جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل2023 ان لوگوں کو انصاف فراہم کرنے والے بل ہیں جن پر 70 سالوں ظلم ہوا، تذلیل ہوئی اور نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 وہاں 45 ہزار لوگوں کی موت کا ذمہ دار تھا، جسے ہماری حکومت نے اکھاڑ پھینکا۔

یہ بھی پڑھئے: دستورہندکےمعمارڈاکٹربی آرامبیڈکر کی برسی کے موقع پروزیراعظم مودی نے پیش کیا خراج عقیدت

یہ بھی پڑھئے: بابری مسجد انہدام کی برسی آج، 6دسمبر1992 کےدن کیا،کیا ہواتھا؟کیسی تھی 31 سال پہلے کی وہ صبح

کشمیر کی تاریخ پر بات کرتے ہوئے امت شاہ نے کانگریس کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ جب کشمیری پنڈت بے گھر ہوئے تو انہیں اپنے ہی ملک میں پناہ گزین بننا پڑا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ کچھ لوگ کہہ رہے تھے کہ بے گھر کشمیری پنڈتوں کو ریزرویشن دینے سے کیا ہوگا؟ کشمیری پنڈتوں کو ریزرویشن دے کر کشمیر اسمبلی میں ان کی آواز سنی جائے گی اور اگر دوبارہ نقل مکانی کی صورتحال پیدا ہوئی تو وہ اسے روکیں گے۔

منی پور میں باغی گروپ یو این ایل ایف نے امن سمجھوتہ پر کیا دستخط، امت شاہ نے بتایا تاریخی

نئی دہلی : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ ‘شمال مشرق میں دیرپا امن قائم کرنے کے لئے مودی حکومت کی انتھک کوششوں نے ایک نئے باب کا اضافہ کیا ہے کیونکہ یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ (یو این ایل ایف) نے آج نئی دہلی میں امن معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ منی پور کا سب سے قدیم وادی میں واقع مسلح گروپ UNLF نے تشدد ترک کرنے اور مرکزی دھارے میں شامل ہونے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ ایک تاریخی سنگ میل حاصل کر لیا گیا۔

نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

انہوں نے کہا کہ میں انہیں جمہوری عمل میں خوش آمدید کہتا ہوں اور امن اور ترقی کی راہ پر ان کے سفر کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک اور پوسٹ میں کہا کہ ‘حکومت ہند اور منی پور کی حکومت کی جانب سے آج یو این ایل ایف کے ساتھ ہوا امن معاہدہ چھ دہائیوں سے جاری مسلح تحریک کے خاتمے کی علامت ہے۔ یو این ایل ایف کی مرکزی دھارے میں واپسی وادی میں مقیم دیگر مسلح گروہوں کو بھی آنے والے وقت میں امن عمل میں حصہ لینے کی ترغیب دے گی۔


وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ہمہ گیر ترقی کے وژن کو عملی جامہ پہنانے اور شمال مشرقی ہندوستان میں نوجوانوں کو بہتر مستقبل فراہم کرنے کی طرف ایک تاریخی کامیابی ہے۔ پہلی مرتبہ وادی میں واقع منی پوری ہتھیار بند گروپ تشدد چھوڑ کر مرکزی دھارے میں لوٹنے اور ہندوستان کے آئین اور ملک کے قوانین کا احترام کرنے پر متفق ہوا ہے۔ یہ معاہدہ نہ صرف UNLF اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تنازعہ کو ختم کرے گا، جس میں نصف صدی سے زائد عرصے سے دونوں جانب سے قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں، بلکہ کمیونٹی کے دیرینہ خدشات کو دور کرنے کا موقع بھی ملے گا۔

یہ بھی پڑھئے: چین میں آئی نئی ​​بیماری نے ہندوستان کو دی ٹینشن؟ الرٹ پر 6 ریاست، لوگوں کو دی گئی یہ صلاح

یہ بھی پڑھئے: ہم ذاتی معاملوں سے نہیں نمٹ سکتے… سپریم کورٹ نے نفرت انگیز تقاریر کے معاملے کی سماعت کے دوران یہ کیوں کہا؟

قابل ذکر ہے کہ منی پور میں مرکزی حکومت نے اس سے پہلے پیپلز لبریشن آرمی سمیت 9 انتہا پسند میئتی تنظیموں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ ان میں سے زیادہ تر منی پور میں سرگرم ہیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جن گروپوں پر پانچ سال کے لئے پابندی عائد کی گئی ہے ان میں پیپلز لبریشن آرمی، جسے عام طور پر پی ایل اے کے نام سے جانا جاتا ہے، اور اس کا سیاسی ونگ ریوولیوشنری پیپلز فرنٹ (RPF)، یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ (UNLF) اور اس کا مسلح ونگ منی پور پیپلز آرمی (ایم پی اے) شامل ہیں۔

امت شاہ نےکانگریس اورڈی ایم کےکوبنایانشانہ،کہا۔ تمل ناڈو میں 2جی،3جی اور4جی آرہے ہیں نظر

تمل ناڈو کے ویلو پورم میں منعقدہ ‘وجئے سنکلپ یاترا’ کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس اور ڈی ایم کے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور ڈی ایم کے نے مل کر مرکز میں اقتدار میں رہتے ہوئے 12 لاکھ کروڑ روپئے کی بدعنوانی کی ہے ۔ تمل ناڈو میں ، ہم اب 2G ، 3G اور 4G سب کو ایک ساتھ دیکھ سکتے ہیں۔ اس کا مطلب بیان کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ 2 جی کا مطلب ہے مارن خاندان کی دو نسلیں ، 3G یعنی کرونانیدھی خاندان کی تین نسلیں اور 4 جی یعنی گاندھی خاندان کی چار نسلیں۔

وزیر داخلہ شاہ نے کہا ، “کانگریس اور ڈی ایم کے صرف اپنے کنبہ کو آگے بڑھانے کی فکر کرتے ہیں۔ انہیں ملک و ریاست کی ترقی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ سونیا گاندھی راہل گاندھی کو وزیر اعظم بنانے اور اسٹالن ، اپنے بیٹے اڈیاندھی کو وزیر اعلیٰ بنانے کے لئے بے چین ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تمل ناڈو کے عوام علاقائی جماعتوں اور کانگریس کے دوہرے رویئے کو نہیں بھول سکتے۔ ”


اب سارے اعلانات تمل میں کیے جارہے ہیں: امیت شاہ

انہوں نے کہا کہ جب راہل گاندھی جلی کٹو سے لطف اندوز ہونے گئے تھے تو انہوں نے 2016 کے منشور میں اس پر پابندی عائد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ مودی سرکار نے اسے دوبارہ بحال کر نے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا۔ مودی سرکار نےچنئی ریلوے اسٹیشن کو افسانوی ایم جی آر کے نام سے موسوم کیاہے۔ حالیہ تمام اعلانات انگریزی میں کیے گئے تھے ، لیکن اب تمل میں تمام اعلانات ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی یہ تبدیلی لائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جبکہ اے آئی اے ڈی ایم کے اور این ڈی اے غریبوں کے مفاد کے لئے سوچ رہے ہیں ، ڈی ایم کے اور کانگریس ‘تقسیم اور حکمرانی’ کی سیاست کرتے ہیں۔

لوگوں نے تمل زبان میں نہ بولنے پر معذرت کرلی

اس کے ساتھ ہی ، شاہ نے اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے ، تامل میں بات نہ کرنے پر لوگوں سے معافی مانگ لی۔ شاہ نے کہا ، “وزیر اعظم نے کہا کہ جب وہ وزیر اعلی ٰتھے تب بھی وہ تامل نہیں سیکھ سکتے تھے ، اب وہ وزیر اعظم ہیں ، پھر بھی انہوں نے کہا کہ میں تمل زبان سیکھنا چاہتا ہوں اور تمل زبان میں تمل بھائیوں سے بات کرنا چاہتا ہوں۔

تمل ناڈو میں اکثریت کے لیے 118 نشستیں ہے درکار

تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی میں 234 نشستیں ہیں اے آئی اے ڈی ایم کے کی حکومت ہے۔ گذشتہ انتخابات میں ، اے آئی اے ڈی ایم کے اور اس کی اتحادی جماعتوں نے 134 نشستیں حاصل کیں۔ ڈی ایم کے نے 98 نشستیں حاصل کر تے ہوئے دوسرے نمبر پر آئے۔ ڈی ایم کے کے ساتھ کانگریس سمیت دیگر چھوٹی جماعتیں ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں پی ایم کے کو ایک بھی نشست نہیں ملی۔ بی جے پی اے آئی اے ڈی ایم کے ساتھ الیکشن لڑ رہی ہے۔ یہاں اکثریت کے لئے 118 نشستیں درکار ہیں۔

پائل گھوش نے وزیر اعظم مودی سے لگائی گہار، یہ مافیا گینگ مجھے مار ڈالے گا

ممبئی: اداکارہ پائل گھوش (Payal Ghosh) ان دنوں فلمساز انوراگ کشیپ (Anurag Kashyap) پر عائد کئے گئے جنسی استحصال کے الزامات کے سبب سرخیوں میں بنی ہوئی ہیں۔ اداکارہ نے انوراگ کشیپ (#MeToo on Anurag Kashyap) کو لے کر ایک ٹوئٹ کیا تھا، جس کے بعد بالی ووڈ میں ہر طرف کھلبلی مچی ہوئی تھی۔ اپنے ٹوئٹ میں اداکارہ نے انوراگ کشیپ پر سنگین الزامات عائد کئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم مودی (PM Modi) اور وزیر داخلہ امت شاہ (Amit Shah) سے سیکورٹی کا مطالبہ کیا تھا۔ ایسے میں ایک بار پھر پائل گھوش نے ایک ٹوئٹ کیا ہے، جس میں انہوں نے اپنی جان کو خطرہ بتایا ہے۔

پائل گھوش نے وزیر اعظم مودی سے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا ہے- ’یہ مافیا گینگ مجھے مار ڈالے گا سر اور میری موت کو خود کشی یاپھر کچھ اور ثابت کردیں گے’۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی پائل گھوش اپنی جان کو خطرہ بتا چکی ہیں۔ اداکارہ کے مطابق، انوراگ کشیپ پر عائد کئے گئے الزامات کے سبب ان کی جان کو خطرہ ہے اور انہیں مارا جاسکتا ہے۔

رچا چڈھا نے اپنے آفیشیل انسٹا گرام اکاونٹ پر بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی بھی شیئر کی تھی۔
رچا چڈھا نے اپنے آفیشیل انسٹا گرام اکاونٹ پر بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی بھی شیئر کی تھی۔

وہیں دوسری جانب پائل گھوش اور رچا چڈھا بھی آمنے سامنے ہیں۔ دراصل، پائل گھوش نے گزشتہ دنوں انوراگ کشیپ پر جنسی استحصال کا الزام لگاتے ہوئے اداکارہ نے رچا چڈھا کے نام کا بھی ذکر کیا تھا، جس کے بعد اداکارہ نے پائل گھوش پر ہتک عزت کا معاملہ درج کیا تھا، جو وہ جیت چکی ہیں۔ رچا چڈھا نے اپنے آفیشیل انسٹا گرام اکاونٹ پر بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی بھی شیئر کی تھی، جس کے ساتھ انہوں نے لکھا- ’ہم جیت گئے، ستیہ میو جیتے۔ میں بامبے ہائی کورٹ کی شکر گزار ہوں۔ یہ فیصلہ اب عوامی ریکارڈ میں ہے اور ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے۔ آپ سب کی حمایت کے لئے شکر گزار ہوں’۔