Tag Archives: ram nath kovind

ون نیشن۔ون الیکشن پرحکومت کابڑااقدام، رام ناتھ کووندکمیٹی نے صدرجمہوریہ کو سونپی رپورٹ، جانئے کیاہیں سفارشات

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات سے پہلے ‘ون نیشن، ون الیکشن’ پر ایک بڑا اپ ڈیٹ سامنے آیا ہے۔ہندوستان کے سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ون نیشن ۔ ون الیکشن کے انعقاد کے لیے بنائی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے راشٹرپتی بھون میں صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور اپنی رپورٹ پیش کی۔ اس دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ بھی موجود تھے۔

رام ناتھ کووند پینل کی یہ رپورٹ کل 18,626 صفحات پر مشتمل ہے۔ بتایا گیا کہ اعلیٰ سطحی کمیٹی نے وسیع بحث، اسٹیک ہولڈرز اور ماہرین سے مشاورت اور 191 دنوں تک مسلسل کام کے بعد یہ رپورٹ تیار کی ہے جسے آج صدر جمہوریہ ہند کو پیش کر دیا گیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ 2029 میں پورے ملک میں تمام ریاستی اسمبلیوں سمیت لوک سبھا انتخابات ایک ہی وقت کرانے کی سفارش کی گئی ہے۔

 

گزشتہ ستمبر میں تشکیل دی گئی کمیٹی کو موجودہ آئینی فریم ورک کو ذہن میں رکھتے ہوئے لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں، میونسپلٹیوں اور پنچایتوں کے بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے امکانات تلاش کرنے اور سفارشات دینے کا کام سونپا گیا تھا۔ سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی والی اس کمیٹی میں وزیر داخلہ امت شاہ، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد، مالیاتی کمیشن کے سابق چیئرمین این کےسنگھ شامل ہیں۔ ، لوک سبھا کے سابق جنرل سکریٹری سبھاش کشیپ اور سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے بھی شامل ہیں۔

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کیا کہا؟

1. ابتدا میں ہر دس سال بعد دو انتخابات ہوتے تھے۔ اب ہر سال کئی انتخابات ہو رہے ہیں۔ اس سے حکومت، کاروبار، کارکنوں، عدالتوں، سیاسی جماعتوں، انتخابی امیدواروں اور سول سوسائٹی پر بہت بڑا بوجھ پڑتا ہے۔

2. اس لیے کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ حکومت کو بیک وقت انتخابات کے سلسلے کو بحال کرنے کے لیے قانونی طور پر ایک قابل عمل طریقہ کار تیار کرنا چاہیے۔

3. کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ پہلے مرحلے میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں۔ دوسرے مرحلے میں بلدیات اور پنچایتوں کے انتخابات لوک سبھا اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کے ساتھ مل کر کرائے جائیں گے۔

4. اس طرح کہ بلدیات اور پنچایتوں کے انتخابات لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کے 100 دنوں کے اندر کرائے جائیں۔

5. لوک سبھا اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کرانے کے مقصد کے لیے، کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ صدر جمہوریہ ہند، نوٹیفکیشن کے ذریعے، جنرل اسمبلی کے بعد لوک سبھا کے پہلے اجلاس کی تاریخ جاری کریں۔ الیکشن کمیشن اس دفعہ کی دفعات کو نافذ کرے گا اور نوٹیفکیشن کی تاریخ کو مقررہ تاریخ کہا جائے گا۔

6. کمیٹی انتخابات کرانے کے لیے آرٹیکل 324A کو استعمال کرنے کی سفارش کرتی ہے۔

7. کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ معلق ایوان، تحریک عدم اعتماد یا ایسے کسی واقعے کی صورت میں نئے ایوان کی تشکیل کے لیے نئے انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔

8. جہاں لوک سبھا کے لیے نئے انتخابات کرائے جاتے ہیں، لوک سبھا کی میعاد لوک سبھا کی مکمل میعاد سے فوراً پہلے کی بقیہ مدت کے لیے ہوگی اور اس میعاد کی ختم ہونے پر اسے تحلیل کیاجاسکتاہے۔

لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو بھی کمیٹی کا رکن بنایا گیا تھا لیکن انہوں نے کمیٹی کو مکمل دھوکہ قرار دیتے ہوئے اس میں شامل ہونے سے انکار کردیاتھا۔ وزیر قانون ارجن رام میگھوال کمیٹی کے خصوصی مدعو رکن ہیں۔