Tag Archives: Saudi Arabia

Eid-ul-Fitr:سعودی عرب سمیت خلیجی اورپاکستان میں نمازعیدالفطر کےروح پرور اجتماعات

سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک، یوروپی ممالک ، پاکستان، جموں وکشمیر اور کیرالا میں آج عید الفطر منائی جارہی ہے۔مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ میں مسجد نبویؐ میں لاکھوں فرزندان توحید نے نماز عید ادا کی۔۔مسجد قبلتین اور مسجد قباء میں بھی نماز عیداداکی گئی۔متحدہ عرب امارات اور خلیجی ممالک میں بھی نماز عید کے اجتماعات ہوئے، برطانیہ ،فرانس ،امریکا اور کینیڈا میں بھی آج عید منائی گئی۔انڈونیشیا میں بھی آج عیدالفطر منائی گئی، انڈونیشیا میں نماز عیدالفطر کا بڑا اجتماع دارالحکومت جکارتہ میں ہوا۔فلسطین میں بھی آج عیدالفطر مذہبی جوش وجذبے کیساتھ منائی گئی، ہزاروں افراد نے مسجد الاقصی میں نماز عید ادا کی۔اس موقع پر اسرائیلی مظالم کا شکار فلسطینی عوام کے لئے خصوصی دعائیں کی گئی ہے۔

 

ترکی میں بھی آج عیدالفطرمنائی گئی، ترک صدر رجب طیب اردوان نے ترک عوام سمیت تمام عالم اسلام کو عید الفطر کی مبارکباد پیش کی ۔ترک صدر کا عید کے موقع پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ عیدیں ہمارے اتحاد، یکجہتی ، بھائی چارے کی تجدید کے دن ہیں، عید کے دن یتیموں، ناداروں، ضرورتمندوں، مظلوموں کی مدد کریں۔انہوں نے کہاکہ ہم کسی کو خود کو تقسیم کرنے، ایک دوسرے کا مخالف بننے کی اجازت نہیں دیں گے۔رجب طیب اردوان فلسطین اور غزہ کی موجودہ صورتحال پر افسوس جتایاہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے لیے خصوصی دعائیں کرنے کی اپیل کی ہے۔

 

فرانس کی مساجد میں نماز عیدالفطر ادا کی گئی ، فرانس میں مقیم مختلف ممالک کی مسلم کمیونٹی کی اکثریت نے اپنے اپنے علاقے کی مساجدمیں نماز عید اداکی۔فرانس کے نواحی علاقے لاکورنیو میں ادارۂ منہاج القران انٹرنیشنل میں نمازعیدالفطر کی ادائیگی، فرانس کی جامعہ مسجد پیری فیت، جامعہ مسجد ویلرلیبل میں بھی نماز عید ہوئی، اس کے علاوہ اسٹاک برک سٹدیانی جامعہ مسجد، دارالسلام مسجد کارج لاکونس میں بھی نماز عیدالفطر کا اجتماع ہوا۔فرانس کی جامعہ مسجداونی میں بھی عید الفطر پر پاکستانی کمیونٹی کا بڑا اجتماع ہوا۔

سعودی عرب: ایک شخص نےمسجد الحرام کی بالائی منزل سے لگائی چھلانگ،اسپتال کیاگیا منتقل

مکہ مکرمہ کی مسجد الحرام سے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ انگریزی اخبار خلیج ٹائمز کے مطابق ایک شخص نے مسجد الحرام کی بالائی منزل سے چھلانگ لگا دی ہے۔مکہ مکرمہ ریجن کی سیکیورٹی اتھارٹی نے منگل کی صبح بتایا کہ مکہ میں مسجد الحرام کی بالائی منزل سے ایک شخص نے چھلانگ لگا دی۔ اس شخص کو اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔

مسجد الحرام کی سیکیورٹی کے لیے تشکیل دی گئی خصوصی ٹیم نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ تاہم اس نے چھلانگ لگانے والے شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ اتھارٹی نے واقعے کے بارے میں مزید تفصیلات ظاہر کیے بغیر کہا کہ “ضروری طریقہ کار مکمل کر لیا گیا”۔

 

یادر ہے کہ 2017 میں، ایک سعودی شخص نے کعبہ کے سامنے خود کو آگ لگانے کی کوشش کی تھی ۔ یہ واقعہ مسجد الحرام کے احاطے کے بیچ میں مربع پتھر کی عمارت کے قریب پیش آیا تھالیکن سیکیورٹی فورسز نے اسے روک دیا۔

وہیں2018 میں خودکشی سے متعلق تین الگ الگ واقعات پیش آئے۔ جون کے شروع میں ایک فرانسیسی نے مسجد الحرام کی چھت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی تھی ۔ ایک ہفتے سے زیادہ عرصہ بعد ایک بنگلہ دیشی شخص نے اسی انداز میں خودکشی کر لی ۔ اسی سال اگست میں ایک عرب شہری نے مسجد الحرام سے چھلانگ لگا کر اپنی جان لے لی ۔

 

سعودی عرب نے مسئلہ کشمیر پرایسا کیاکہہ دیا، حیران ہوگیاپاکستان،پریشان ہوگئے شہباز شریف

کشمیر کا مسئلہ ایسا ہے کہ پاکستان دنیا کو ہندوستان کے خلاف کرنے کے لیے ایک ملک سے دوسرے ملک کا رخ کرتاہے۔ پاکستان محسوس کرتا ہے کہ ایک اسلامی ملک ہونے کے ناطے کم از کم مسلم عرب ممالک مسئلہ کشمیر پر اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ تاہم حال ہی میں عرب دنیا کے اہم ترین ملک سعودی عرب نے کشمیر پر پاکستان کے بجائے ہندوستان کی حمایت کی ہے۔ جس کی وجہ سے پڑوسی ملک میں بے چینی دیکھی جارہی ہے۔

دراصل پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اس وقت سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ یہاں انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ دونوں کے درمیان ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں سعودی عرب نے جموں و کشمیر پر ہندوستان کے موقف کی حمایت کی۔ بیان میں اس خلیجی ملک نے کہا کہ نئی دہلی۔اسلام آباد اپنے متنازعہ مسائل کو دو طرفہ بات چیت کے ذریعہ حل کریں۔

کشمیر پر ہندوستان کا موقف کیا ہے؟

جموں و کشمیر کا مسئلہ گزشتہ سات دہائیوں سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ کی وجہ بنا ہوا ہے۔ دونوں ممالک اس پر جنگ بھی لڑ چکے ہیں۔ کشمیر پر ہندوستان کا دیرینہ مؤقف رہا ہے کہ یہ دونوں ممالک کا دو طرفہ مسئلہ ہے۔ اس میں کسی تیسرے فریق کی ثالثی یا مداخلت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ امریکہ سمیت کئی ممالک نے بھی مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے لیکن ہندوستان نے ہمیشہ اس سے انکار کیا ہے۔

سعودی عرب نے کشمیر پر کیا کہا؟

سعودی عرب اور پاکستان دونوں نے مکہ کے الصفا پیلس میں شہباز اور ولی عہد کے درمیان ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیان پر دستخط کیے۔ بیان میں کہا گیا ہے، “دونوں فریقوں (پاکستان۔سعودی عرب) نے خطے میں امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے دونوں ممالک (ہندوستان۔پاکستان) کے درمیان تصفیہ طلب مسائل، خاص طور پر جموں و کشمیر تنازعہ کو حل کرنے پر اتفاق کیا۔

ہندوستان اور سعودی عرب کی دوستی مضبوط ہوئی ہے۔

ہندوستان اور پاکستان دونوں کے سعودی عرب سمیت عرب ممالک کے ساتھ طویل عرصے سے دوستانہ تعلقات ہیں۔ تاہم، وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت میں نئی ​​دہلی اور ریاض کے درمیان تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔ وہ کئی مواقع پر سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں۔ مودی نے بطور وزیر اعظم اپنی پہلی میعاد کے دوران 2016 میں ریاض کا دورہ کیا تھا۔ اس کے بعد پی ایم مودی نے اپنی دوسری میعاد میں اکتوبر 2019 میں سعودی عرب کا دورہ کیا۔

سعودی عرب میں ماہ شوال کا چاند نظر نہیں آیا، بدھ کو ادا کی جائے گی عید الفطر کی نماز

Eid Al Fitr 2024: سعودی عرب میں ماہ شوال کا چاند نظر نہیں آیا ہے۔ پیر کو وہاں 29 رمضان المبارک تھا ، اس لئے بڑے پیمانے پر شوال کا چاند دیکھنے کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ سعودی عرب میں سرکاری طور پر اعلان کیا گیا ہے پیر کی شام کو چاند نظر نہیں آنے کے بعد 10 اپریل بروز بدھ کو کو عید الفطر کی نماز ادا کی جائے گی ۔ اس سال سعودی عرب میں 30 روزہ ہوگا ۔

اس سے پہلے سعودی سپریم کورٹ نے ایک بیان جاری کیا جس میں شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ چاند نظر آنے کی اطلاع دیں اور متعلقہ اتھارٹی کو مطلع کریں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ عید کا چاند انسانی آنکھ سے یا دوربین کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے، جس کے بعد چاند نظر آنے کی اطلاع قریبی عدالت یا مرکز کو دی جانی چاہیے۔


رمضان اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے جس میں پوری دنیا کے مسلمان زوزہ رکھتے ہیں ۔ 11 مارچ سے شروع ہونے والے رمضان المبارک کا آخری دن 8، 9 یا 10 اپریل کو ہونے کا امکان ہے۔ ہندوستان میں اس سال 9 اپریل کو رمضان المبارک کا اختتام ہوگا اور ملک میں عیدالفطر 10 اپریل کو منائی جاسکتی ہے۔

اسلامی کیلنڈر میں، رمضان سمیت ہر نئے مہینے کے آغاز کا تعین نئے چاند کے بعد پہلے نصف چاند کو دیکھ کر کیا جاتا ہے۔ عید الفطر رمضان المبارک کے اختتام اور شوال کے مہینے (اسلامی کیلنڈر کا 10واں مہینہ) کی آمد کے وقع پر عیدالفطر منائی جاتی ہے۔

سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں آج دیکھاجائےگاعیدالفطر کاچاند،کل منائی جاسکتی ہےعیدالفطر؟

ریاض: عیدالفطر، رمضان کے مقدس مہینہ کے اختتام کی علامت ہے۔ ہندوستان اور سعودی عرب سمیت پوری دنیا میں عیدالفطر بڑے جوش و خروش اور تزک و احتشام کے ساتھ منائی جاتی ہیں۔ سعودی عرب نے شہریوں سے 8 اپریل کو شوال کا چاند دیکھنے کی اپیل کردی۔ میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے مملکت میں بسنے والے مسلمانوں سے 8 اپریل کی شام کو عید کا چاند دیکھنے کی اپیل کی ہے جو کہ رمضان المبارک کے اختتام پر نظر آئے گا ۔اسی حوالے سے سعودی سپریم کورٹ نے ایک بیان جاری کیا جس میں شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ چاند نظر آنے کی اطلاع دیں اور متعلقہ اتھارٹی کو مطلع کریں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ عید کا چاند انسانی آنکھ سے یا دوربین کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے، جس کے بعد چاند نظر آنے کی اطلاع قریبی عدالت یا مرکز کو دی جانی چاہیے۔

رمضان اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے جس میں پوری دنیا کے مسلمان زوزہ رکھتے ہیں ۔ 11 مارچ سے شروع ہونے والے رمضان المبارک کا آخری دن 8، 9 یا 10 اپریل کو ہونے کا امکان ہے۔ ہندوستان میں اس سال 9 اپریل کو رمضان المبارک کا اختتام ہوگا اور ملک میں عیدالفطر 10 اپریل کو منائی جاسکتی ہے۔

اسلامی کیلنڈر میں، رمضان سمیت ہر نئے مہینے کے آغاز کا تعین نئے چاند کے بعد پہلے نصف چاند کو دیکھ کر کیا جاتا ہے۔ عید الفطر رمضان المبارک کے اختتام اور شوال کے مہینے (اسلامی کیلنڈر کا 10واں مہینہ) کی آمد کے وقع پر عیدالفطر منائی جاتی ہے۔

ماہرین فلکیات کے مطابق مکمل سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند ،سورج اور زمین کے درمیان سے گزرتا ہے اور سورج کو مکمل طور پر روک دیتا ہے۔ نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن یعنی ناسا نے کہا کہ اس دن آسمان پر تاریکی چھا جائیگی۔ جس کی وجہ سے شوال کے چاند کو دیکھنے میں دشواری ہوسکتی ہےاور نیا چاند سورج گرہن کی تکمیل کے دن ظاہر ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ عیدالفطر کی تاریخ کے تعین کے لیے چاند کا نظر آنا ضروری ہے۔ اس لیے کچھ بھی حتمی نہیں ہے اور یہ سب کچھ ہلال کے دیکھنے پر منحصر ہے۔ تاہم ہندوستان کے سعودی عرب کے ساتھ عید الفطر منانے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔

اس مسلم ملک میں رمضان میں مساجد میں افطار پر لگی روک، آخر کیا ہے اس کی وجہ؟

ریاض : سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے رمضان المبارک سے قبل مساجد میں افطار پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا ہے۔ جو کہ عارضی طور پر 11 مارچ کو شروع ہو گی اور اس سال 9 اپریل تک ختم ہو جائے گی۔ سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور نے ایک حکم نامے میں مساجد کے عملے کو ماہ رمضان کے پیش نظر ہدایات جاری کی ہیں۔ وزارت نے ائمہ اور مؤذن پر افطار کی دعوتوں کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے پر پابندی عائد کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔ سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور نے صاف صفائی کو لے کر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مساجد کے اندر افطار کی دعوتوں کے انعقاد پر پابندی عائد کر دی ہے۔

‘لائیو منٹ’ کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں نوٹس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ اسلامی امور کی وزارت رمضان کے مقدس مہینے کے دوران مسجدوں سے متعلق کئی ہدایات جاری کی ہیں۔ اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سلطنت کے مختلف حصوں میں امام اور مؤذن روزہ داروں اور دوسروں کے لیے افطار کی دعوتوں کے لیے مالی عطیات قبول نہیں کریں گے۔ نوٹس میں مساجد کے اندر افطار کی دعوتیں منعقد کرنے پر صحیح طریقہ سے صاف صفائی نہیں کئے جانے کا معاملہ اٹھایا گیا ہے۔ جس میں امام و مؤذن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مساجد کے اندر ان دعوتوں کے انعقاد کی نگرانی کریں۔

سعودی عرب کی وزارت نے انہیں دعوت ختم ہونے کے فوراً بعد صفائی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ وزارت کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ صفائی کے خدشات کے پیش نظر مساجد کے اندر افطار پروگرام منعقد نہ کیے جائیں۔ اس لیے مساجد کے احاطے میں عارضی کمروں، خیموں وغیرہ کے استعمال کے بغیر ایک مناسب جگہ تیار کی جانی چاہئے اور افطار کیا جانا چاہئے۔ امام اور مؤذن کی ذمہ داری کے تحت روزہ افطار کرنے والے کی ذمہ داری ہے کہ وہ کھانا کھانے کے فوراً بعد اس جگہ کو صاف کرے۔

یہ بھی پڑھئے: عمران خان اور آئی ایس آئی کےدرمیان ہوئی ڈیل، اب کیا کریں گے نواز شریف؟

یہ بھی پڑھئے: ابوظہبی میں بی اے پی ایس ہندو مندر کا تاریخی افتتاح ….. دیکھئے تصاویر

اس کے علاوہ وزارت نے مسجد کے احاطے کے اندر کیمروں کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امام اور نمازیوں کی نماز کی ریکارڈنگ کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ اس سے نمازیوں کا ایمان کمزور ہوتا ہے۔ وزارت نے یہ بھی احکامات جاری کیے کہ نماز کو سوشل میڈیا سمیت کسی بھی قسم کی میڈیا پر نشر نہیں کیا جانا چاہئے ۔ اس لیے نماز کے وقت مسجد کے احاطے میں کسی بھی کیمرے کی اجازت نہیں ہوگی اور مہمانوں کو فلم بندی سے گریز کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

اس مسلم ملک نے دیا ہندوستان کی کمپنی کو سب سے بڑا آرڈر، کیوں خرید رہا 1867 کروڑ کے توپ کے گولے؟

نئی دہلی : ملک کی تاریخ میں کسی ہندوستانی دفاعی کمپنی کو اب تک کا سب سے بڑا آرڈر ملا ہے۔ سعودی عرب نے ہندوستانی دفاعی کمپنی Munitions India Limited سے 1867 کروڑ روپے (225 ملین ڈالر) مالیت کے 155 ایم ایم توپ کے گولے خریدنے کا سودہ کیا ہے ۔ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع کے درمیان سعودی عرب نے ہندوستان سے توپ کے اتنے زیادہ گولے خریدنے کا معاہدہ کیا ہے۔ یہ معاہدہ ریاض ڈیفنس ایکسپو کے دوران کیا گیا ۔

یہ معاہدہ ہندوستانی دفاعی کمپنیوں کے لئے اب تک کا سب سے بڑا آرڈر بتایا جا رہا ہے۔ ملک کی اسلحہ ساز فیکٹریوں میں آزادی اور کارکردگی کو بڑھانے کے لئے حکومت ہند نے یکم اکتوبر 2021 سے 41 فیکٹریوں کو 7 پبلک سیکٹر ڈیفنس کمپنیوں میں تقسیم کیا۔ اس سے قبل 2017 اور 2019 میں متحدہ عرب امارات نے 155 ایم ایم توپ کے 40 ہزار اور 50 ہزار گولے خریدے تھے۔ 2017 میں آرڈر کی قیمت تقریباً 40 ملین ڈالر تھی اور 2019 میں یہ 46 ملین ڈالر تھی۔ MIL کمپنی نے اس معاہدے کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا۔

MIL ہندوستانی وزارت دفاع کا ذیلی ادارہ ہے۔ یہ نہ صرف 155 ایم ایم بلکہ 105 ایم ایم اور 125 ایم ایم کے توپ کے گولے بنانے والی ایک بڑی کمپنی ہے۔ توپ کے علاوہ یہ مینوفیکچرنگ کمپنی کئی دیگر فوجی استعمال کے لئے گولہ بارود فراہم کرتی ہے۔ ریاض ڈیفنس ایکسپو سعودی عرب کے لیے جنوبی کوریا، ایران اور چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو آگے بڑھانے کے لئے ایک اچھے پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہا ہے۔ روس کی بھی ایکسپو میں بڑی موجودگی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا میں پیش ہوا UPA کے 10 سال پر وائٹ پیپر، کانگریس سرکار کی اقتصادی بدانتظامی پر وار

یہ بھی پڑھئے: دہلی میں ایک المناک حادثہ:گوکل پوری میٹرواسٹیشن کاایک حصہ گرگیا، 3سے4افراد زخمی

دشمن کے اہداف کو محفوظ فاصلے سے ختم کرنے کے لئے زمینی افواج میں 155 ایم ایم کی بوفورس جیسی ہووٹزر توپوں کی کافی ڈیمانڈ ہے۔ ایسی توپیں اپنی تعیناتی کی بنیاد پر 15 سے 20 میل (24 سے 32 کلومیٹر) دور تک کے اہداف پر حملہ کر سکتی ہیں۔

سعودی حکومت کی ریاض میں غیر مسلم سفارت کاروں کیلئے پہلا شراب کا اسٹور کھولنے کی تیاری: رپورٹ

ریاض : سعودی عرب سے ایک بڑی خبر سامنے آرہی ہے ۔ سعودی عرب کی حکومت نے راجدھانی ریاض میں ملک کا پہلا شراب کا اسٹور کھولنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں جو خصوصی طور پر غیر مسلم سفارت کاروں کیلئے کھولا جائے گا۔ غیرملکی خبر ایجنسی رائٹرز نے یہ خبر دی ہے ۔ رائٹرز کے مطابق ان منصوبوں سے واقف ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ اسٹور اگلے چند ہفتوں میں کھلنے کی امید ہے جو ریاض کے ڈپلومیٹک کوارٹر میں واقع ہوگا۔ رائٹرز کے مطابق سعودی حکومت نے اس خبر پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اس اسٹور کو صرف غیر مسلموں تک سختی سے محدود رکھا جائے گا تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کہ آیا سفارتکاروں کے علاوہ دیگر غیر مسلم تارکین وطن کو اسٹور تک رسائی حاصل ہوگی یا نہیں۔

صارفین کو شراب کی خریداری کیلئے موبائل ایپ کے ذریعے اندراج کرانا ہوگا اور وزارت خارجہ سے کلیئرنس کوڈ حاصل کرنا ہوگا، صارفین کو اُن کے ماہانہ کوٹے کے مطابق شراب فراہم کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھئے: یہ ہے دنیا کا سب سے مہنگا حجاب، خاتون کو ملا تحفہ، قیمت جان کر اڑ جائیں گے ہوش!

یہ بھی پڑھئے: غزہ کےخان یونس شہرمیں شدیدخونریزی، اسرائیلی حملوں میں 190افرادجاں بحق

خیال رہے کہ سعودی حکومت ملک میں سیاحت اور کاروبار کے فروغ کیلئے اپنی پالیسیاں تبدیل کررہی اور شراب اسٹور کھولنے کی تیاری کو حکومتی کوششوں میں بڑا اقدام تصور کیا جارہا ہے کیونکہ شراب نوشی اسلام میں حرام ہے۔

بتادیں کہ سعودی عرب میں اسلامی قوانین سختی سے نافذ ہیں البتہ اب سعودی حکومت محمد بن سلمان کی قیادت میں ’’وژن 2030‘‘ کے تحت معاشی اور سماجی اصلاحات کر رہی ہے جس میں ملک کو غیر مذہبی سیاحت کے لیے کھولنا، کنسرٹس اور خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت سمیت دیگر اقدامات شامل ہیں۔

سعودی عرب کے جدہ میں منعقدہ حج اور عمرہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی شرکت

نئی دہلی : مرکزی وزیر برائے خواتین و اطفال ترقی اور اقلیتی امور اسمرتی زوبن ایرانی نے وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور پارلیمانی امور وی مرلی دھرن کے ساتھ سعودی عرب کے  جدہ شہر میں وزارت حج و عمرہ کی طرف سے منعقدہ حج و عمرہ کانفرنس اور نمائش میں وزارت اقلیتی امور اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام کے ایک وفد کی قیادت کی۔ یہ شرکت مملکت سعودی عربیہ  کے جاری دورے کا ایک حصہ تھی، جس کے دوران ہندوستان اور مملکت سعودی عربیہ  کے درمیان 07جنوری 2024 کو حج 2024 کے لیے دو طرفہ حج معاہدے پر دستخط کیے گئے ۔

حج و عمرہ کانفرنس اور نمائش ہر سال منعقد کی جانے والی ایک بین الاقوامی تقریب ہے اور اس بین الاقوامی کانفرنس اور نمائش کا تیسرا ایڈیشن 08-11 جنوری 2024 کو جدہ میں منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس عالمی کانفرنس میں اہم فیصلہ سازوں، ماہرین، ماہرین تعلیم اور محققین کے سیشنز، ورکشاپس اور تربیتی سیمینار شامل ہیں۔ اس تقریب میں دنیا بھر کے مختلف مقامات سے وزراء اور حکام نے شرکت کی ۔ اس کے ساتھ حج اور عمرہ کے شعبے میں مصروف نجی اور سرکاری دونوں اداروں کی نمائندگی کرنے والے 200 سے زائد اداروں نے بھی شرکت کی۔


ڈبلیو سی ڈی اور اقلیتی امور کی وزیر کی زیر قیادت وفد نے کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی جس نے عالمی سطح پر بہترین طریقوں کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کی اور خیالات اور معلومات کے تبادلے میں سہولت فراہم کی، جو ہندوستانی عازمین کے لیے حج کے تجربے کو بہتر بنانے میں کارآمد ثابت ہوں گے۔

یہ بھی پڑھئے: محمدشامی کےکریئرمیں ایک اوربڑی کامیابی، ہندوستانی بولر، ارجن ایوارڈسےسرفراز

یہ بھی پڑھئے: جموں و کشمیر اور پنجاب سے لگنے والی سرحدوں پر خُفیہ ایجنسیوں نے دی الرٹ رہنے کی ہدایت

کانفرنس کے موقع پر اسمرتی ایرانی، وزیر مملکت مرلی دھرن اور مکہ ریجن کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل بن عبدالعزیز آل سعود کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی۔ اجلاس میں مملکت سعودی عربیہ کے حج و عمرہ کے وزیر ڈاکٹر توفیق بن فوزان الربیعہ نے بھی شرکت کی۔  حج 2024 کے دوران ہندوستانی عازمین حج کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور خدمات کو بہتر بنانے کے لیے مملکت سعودی عربیہ  کے ساتھ مزید قریبی تعاون اور اشتراک کی گنجائش پر بات چیت ہوئی۔

بٹوارے کے وقت بچھڑے خاندان نے مکہ میں کی ملاقات، 105 سال کی خالہ سے ملی حنیفہ، کیسے دو ‘فرشتوں’ نے کروایا Reunion؟

نئی دہلی: سال 1947 میں جب ملک تقسیم ہوا تو لاکھوں خاندان ہمیشہ کے لیے ایک دوسرے سے بچھڑ گئے۔ کچھ ہندوستان میں رہے اور کچھ پاکستان چلے گئے۔ کچھ ایسا ہی درد پاکستان میں رہنے والے لوگوں نے بھی جھیلا۔ ایسا ہی ایک خاندان آزادی کے 75 سال بعد سعودی عرب کے مکہ میں مل سکا۔ یہ ایک یوٹیوبر کی مدد سے ممکن ہوا۔ پاکستان میں رہنے والی 105 سالہ ہاجرہ بی بی نے ہندوستان کے پنجاب کے شہر گورداس پور میں رہنے والے اپنے خاندان سے ملاقات کی۔

تقسیم کے وقت ہندوستانی پنجاب سے پاکستان چلی گئی ہاجرہ بی بی بیتے قریب 17 ماہ سے گورداسپور میں رہ رہے اپنے خاندان سے ملنے کی کوشش کر رہی تھیں۔ قریب ڈیڑھ سال پہلے ہی دونوں کی پہلی بار فون پر بات ہوئی تھی۔ اب حاجرہ اپنی بہن کی بیٹی حنیفہ سے مل چکی ہیں۔ حنیفہ نے اپنی خالہ کو فون پر بتایا تھا کہ اس کی والدہ کا انتقال ہو گیا ہے۔ حاجرہ کو اپنی چھوٹی بہن کی موت کا صدمہ تھا۔ تب سے دونوں ایک دوسرے سے ملنے کی کوشش کر رہی تھیں۔ 16 نومبر کو حج کے دوران حاجرہ نے حنیفہ سے ملاقات کی۔

مغربی بنگال میں 20,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گی ریلائنس: مکیش امبانی

بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی کے لیے ”زندگی اتسو” کے عنوان سے انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں ایک تقریب کا انعقاد

سردی میں کتنے نمبر پر چلانا چاہیے فریج؟ نہیں دیا دھیان تو کھانا خراب ہونا یقینی، 90 فیصد لوگ کرتے ہیں غلطی

پنجاب میں پرالی جلانے کے 634 نئے معاملے، ایک ہزار سے زائد ایف آئی آر درج

کرتارپور راہداری سے ملنے کی کوشش
پاکستانی یوٹیوبر ناصر ڈھلن نے حنیفہ اور حاجرہ بی بی کی ملاقات کو یقینی بنایا۔ اس کام میں امریکہ میں رہنے والے ایک سکھ پال سنگھ گل نے بھی ان کی مدد کی۔ پہلے دونوں نے کرتار پور راہداری کے ذریعے ملاقات کی کوشش کی۔ یہ کوریڈور پاکستان میں واقع گوردوارہ دربار صاحب اور گورداسپور میں گوردوارہ ڈیرہ بابا نانک صاحب کے درمیان بنایا گیا ہے۔ بہت کوششوں کے باوجود اس راستے سے ملاقات نہ ہو سکی۔

نہیں روک پائے آنسو
اس کے بعد ناصر ڈھلن نے دونوں کی مکہ میں ملاقات کا منصوبہ بنایا۔ پال سنگھ گل نے اس کام میں ان کی مدد کی۔ دونوں نے اپنے اپنے ممالک سے مکہ مکرمہ میں حج کی درخواست دی تھی۔ ناصر اس ملاقات کو کیمرے میں قید کرنے مکہ پہنچ گئے۔ انہوں نے ملاقات کی ویڈیو یوٹیوب پر شیئر کی۔ جیسے ہی ہاجرہ اور حنیفہ ایک دوسرے سے ملے تو خوشی سے روتے ہوئے دیکھے گئے۔ دونوں نے ایک ساتھ حج کی سعادت حاصل کی۔