Tag Archives: Uttarakhand News

ہریانہ میں اڑے ‘سپرسونک’ کی دہرادون میں دھمک، تیز دھماکے کی آواز سے مچی افراتفری اور پھر…

دہرادون:  دہرادون میں پیر کی دوپہر ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی۔ یہ آواز اتنی زور دار تھی کہ علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ لوگ گھروں سے باہر نکل کر آگئے۔ سب کو ایسا لگا جیسے کوئی بڑا دھماکہ ہوا ہے۔ عام لوگوں کے علاوہ انتظامی عملہ بھی حیران رہ گیا اور حقیقت جاننے کے لیے پولیس ٹیم جلد بازی میں موقع پر پہنچ گئی۔ ان کے ساتھ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور فائر بریگیڈ کی ٹیم بھی پریم نگر تھانہ علاقے میں پہنچ گئی۔

دہرادون کا پریم نگر دھماکے جیسی آواز سے لرز اٹھا۔ اہل علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ خود کو بچانے کی کوشش کرنے لگے۔ اس دوران انتظامیہ کو بھی دھماکے کی اطلاع دی گئی۔ بعد میں پتہ چلا کہ یہ دھماکہ نہیں بلکہ سپر سونک بوم کی آواز تھی۔ دہرادون میں تقریباً 2 بجے ایک زبردست دھماکہ ہوا تھا۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ دہرادون کا پریم نگر علاقہ لرز گیا۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس بم ڈسپوزل اسکواڈ اور فائر بریگیڈ ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئی۔ اس کے بعد جب پولیس نے تفتیش کی تو پتہ چلا کہ یہ ایک سپرسونک دھماکہ تھا۔ معلومات کے مطابق سپر سونک نے ہریانہ کے سرساوا سے اڑان بھری تھی۔ اسی اطلاع پر پولیس نے شہر میں چھان بین بھی کی لیکن پتہ چلا کہ آواز سپر سونک کی فلائٹ سے آئی ہے۔

جب کسی چیز کی رفتار آواز کی رفتار سے زیادہ ہو تو اسے سپرسونک رفتار کہا جاتا ہے۔ لڑاکا طیاروں کی رفتار تیز ہوتی ہے اور یہ طیارے ہوا میں حرکت کرتے ہوئے آواز کی لہریں پیدا کرتے ہیں۔ جب یہ طیارے آواز کی رفتار سے زیادہ تیزی سے حرکت کرتے ہیں تو پھر ایک دھماکے جیسی آواز سنائی دیتی ہے اور ایک سونک بوم پیدا کرتی ہے۔ قیاس کیا جا رہا ہے کہ یہ سپر سونک کے بوم کی آواز تھی۔

سلکیارا سرنگ میں ایک مرتبہ پھر دردناک حادثہ، مزدوروں میں مچی افراتفری، جائے واقعہ پر پولیس پہنچی

دہرادون: اترکاشی میں یمونوتری ہائی وے پر زیر تعمیر مشہور سلکیارا ٹنل سے افسوسناک خبر آئی ہے۔ یہاں ایک بار پھر دردناک حادثہ پیش آیا ہے۔ ٹنل کے باہر کام کرنے والی لوڈر مشین اچانک سڑک کے باہر الٹ گئی۔ اس میں موجود ایک مزدور کی المناک موت ہو گئی۔ حادثے سے مزدوروں میں افراتفری پھیل گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔

اتراکھنڈ کے اترکاشی میں سلکیارا ٹنل میں ایک خوفناک حادثہ پیش آیا۔ زیر تعمیر سرنگ کے باہر لوڈر مشین الٹ کر کھائی میں جا گری۔ اس حادثے میں مشین آپریٹر کی موت ہو گئی۔ مہلوک گووند کمار پتھورا گڑھ ضلع کا رہنے والا تھا۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس مزید کارروائی کر رہی ہے۔

معلومات کے مطابق سلکیارا ٹنل کے باہر کام کرنے والی لوڈر مشین اچانک ٹنل کے باہر بنی سڑک کے باہر کھائی میں گر گئی۔ لوڈر الٹنے سے اس میں بیٹھا مشین آپریٹر شدید زخمی ہوگیا۔ جب تک وہاں موجود دیگر کارکنان اسے اسپتال لے جاتے، اس نے دم توڑ دیا۔ بتادیں کہ یہ وہی سلکیارا ٹنل ہے جہاں نومبر 2023 میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 41 مزدور اندر پھنس گئے تھے۔

گزشتہ سال پیش آنے والا حادثہ پورے ملک میں موضوع بحث بنا رہا تھا۔ اس کام کے دوران پھنسے مزدوروں کو نکالنے میں 17 دن لگے۔ اس کے بعد چند ماہ کام روک دیا گیا تھا اور اب پھر دوبارہ کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ان دنوں ٹنل میں پانی نکالنے کا کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ ٹنل کے باہر چھوٹا موٹا کام بھی جاری ہے۔

Haldwani Curfew:کرفیو میں نرمی لیکن مساجدمیں نمازِجمعہ پڑھنے پرپابندی، سیکورٹی انتظامات سخت،حالات پرامن

Haldwani Curfew:بلڈوزر کی کارروائی کے خلاف 8 فروری کو ہلدوانی کے بنبھول پورہ علاقے میں پھوٹ پڑے تشدد کے بعد انتظامیہ نے جمعہ کو مساجد میں نماز جمعہ ادا کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ انتظامیہ نے کہا ہے کہ مساجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ لوگوں کو اپنے گھروں میں ہی نماز ادا کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ بنبھول پورہ علاقے میں تشدد کے 9ویں دن کرفیو میں نرمی توسیع دی گئی ہے۔

انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کو تشدد سے متاثرہ علاقوں میں دو کے بجائے تین گھنٹے کے لیے کرفیو میں نرمی کی دی جارہی ہے۔ لائن نمبر، قدوائی نگر، غفور بستی، ملک باغ، اندرا نگر، شانی بازار روڈ جیسے علاقوں میں کرفیوں میں نرمی کی جارہی ہے۔ بنبھول پورہ میں تین گھنٹے کے لیے جنرل اسٹور کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ لوگ ضروری اشیاء کی خریداری کے لیے گھروں سے باہر نکل سکیں گے۔ بنبھول پورہ میں ضروری اشیاء کی دکانیں صبح 8 سے 11 بجے تک کھلی رہی۔ گوجاجلی، ریلوے مارکیٹ، ایف سی آئی میں صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک نرمی ہوگی۔

قابل ذکر ہے کہ 8 فروری کو ہوئے تشدد میں پولیس نے اب تک 6 لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ ایس ایس پی نینی تال پرہلاد نارائن مینا نے بتایا کہ اب تک 42 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 9 دیگر ملزمین جو مفرور ہیں کے خلاف عدالت سے اٹیچمنٹ کے احکامات حاصل کر لیے ہیں اور ان کی جائیدادیں ضبط کر لی گئی ہیں۔

13 خواتین کی شناخت

ویڈیو فوٹیج اور دیگر تحقیقات کے ذریعے، پولیس نے تقریباً 13 خواتین کی شناخت کی ہے۔ جنہوں نے بنبھول پورہ میں تشدد کے دوران پتھراؤ کیا تھا۔ اب ان کی گرفتاری کے لیے تیزی سے تلاش جاری ہے۔ الزام ہے کہ تشدد میں خواتین بھی شامل تھیں، جو ہجوم کو اکسانے کے لیے مذہبی نعرے لگا رہی تھیں۔

اب تک 6 اموات

ہلدوانی میں 8 فروری کو ہوئے تشدد میں 6 افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ فی الحال دو افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ سبھی کا سشیلا تیواری اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ کئی دیگر زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ہلدوانی تشدد میں تقریباً 300 لوگ زخمی ہوئے تھے۔

Haldwani Violence: تشددسےمتاثرہ بنبھول پورہ میں کرفیومیں دی گئی نرمی، ڈی ایم نے جاری کیے احکامات

اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں 8 فروری کو تشدد کے بعد نافذ کرفیو میں آج جمعرات کو نرمی کر دی گئی ہے۔ نینی تال کے ڈی ایم وندنا سنگھ نے فسادات سے متاثرہ علاقے میں کرفیو میں نرمی کا حکم دیا ہے تاکہ لوگ اپنی روزمرہ کی ضروریات کا سامان خرید سکیں۔ اس عرصے کے دوران اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لیے دکانیں اور کاروباری ادارے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔

حکم کے تحت، گوجاجلی کے ایف سی آئی گودام کمپلیکس، بنبھول پورہ علاقے کے ریلوے بازار میں آج صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک نرمی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بنبھول پورہ تھانہ علاقہ میں کرفیو میں دو گھنٹے کی نرمی رہے گی۔ یہاں کرفیو میں صرف صبح 9 بجے سے 11 بجے تک نرمی کی گئی ہے۔ تاہم اس دوران انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند رہے گی۔ انتظامیہ کی جانب سے دکانوں کو ضروری سامان بھی فراہم کیا جائے گا۔

تشدد سے متاثرہ علاقوں میں کرفیو میں نرمی:

احکامات کے مطابق کرفیو والے علاقوں میں رہنے والے طلباء کو بورڈ یا یونیورسٹی کے امتحانات یا مسابقتی امتحانات کے ایڈمٹ کارڈ دکھانے کے بعد امتحانی مدت کے دوران باہر جانے کی اجازت ہوگی۔ ڈی ایم نے احکامات کی کاپی متعلقہ حکام کو بھیجی ہے۔

ہم آپ کو بتادیں کہ 8 فروری کو ہلدوانی میں غیر قانونی تجاوزات ہٹانے گئی انتظامیہ کی ٹیم پر مقامی لوگوں نے حملہ کر دیا تھا۔ اس دوران یہاں تشدد پھوٹ پڑا۔ جس میں سینکڑوں گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی اور سو سے زائد پولیس اور میڈیا والے زخمی ہوئے۔ اس کیس کا مرکزی ملزم عبدالمالک مفرور ہے۔ اس کی تلاش جاری ہے۔ انتظامیہ نے عبدالمالک کو سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر 2.44 کروڑ روپے کے نقصان کا ازالہ کرنے کا نوٹس دیا ہے۔ اب تک 36 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے

ہلدوانی تشدد: اب تک 30 افراد گرفتار، کئی ہتھیار برآمد، پولیس نے کہی یہ بڑی بات

نئی دہلی : ہلدوانی تشدد معاملے میں اب تک کل 30 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اعلیٰ پولیس افسران کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 25 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے 12 لوگوں کو تھانے پر پتھراؤ کے معاملے میں، 6 لوگوں کو تھانے کی گاڑی کو جلانے کے معاملے میں اور 7 لوگوں کو کارپوریشن کی ایف آئی آر میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے مختلف مقامات سے 7 دیسی ساختہ پستول اور 54 زندہ کارتوس برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تھانے پر حملے کے دوران شرپسندوں نے سرکاری اسلحہ لوٹ لیا تھا، جو پولیس نے برآمد کر لیا ہے۔ پولیس نے ان لوگوں سے 7.62 اور 9 ایم ایم کے 32 زندہ کارتوس برآمد کئے ہیں۔

ہلدوانی کے ایک اعلیٰ پولیس افسر کے مطابق ان کے پاس سے کچھ اور ہتھیار برآمد ہونا باقی ہیں۔ ان میں سے ایک اسلحہ پولیس کی گاڑی کو نذر آتش کرتے ہوئے لوٹ لیا گیا تھا، اسے برآمد کرنا ابھی باقی ہے۔

نینی تال کے ایس ایس پی پرہلاد مینا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بنبھول پورہ میں آتشزدگی کے واقعہ میں اب تک تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ان کی الگ سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ گرفتار افراد سے 7 پستول اور زندہ کارتوس برآمد ہوئے ہیں۔  پولیس کا کہنا ہے کہ ان افراد کو مختلف مقامات سے گرفتار کیا گیا ہے۔ جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا وہاں فی الحال کرفیو نافذ ہے۔

یہ بھی پڑھئے: کسان مارچ سےمتعلق انٹیلی جنس رپورٹ،دہلی۔ہریانہ سرحدسیل،نہیں دہرائی جائےگی2021کی غلطی:پولیس

یہ بھی پڑھئے: صرف مسجداورمقبرہ ہی نہیں، مہرولی میں 4مندربھی کیےگئے منہدم، ڈی ڈی اےکادعویٰ

دوسری جانب وزیر اعلیٰ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ہلدوانی واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی جاری ہے اور ایک ایک کر کے سبھی کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ریاست میں تجاوزات کے خلاف جاری مہم جاری رہے گی۔

بعد میں چمپاوت کے لوہاگھاٹ میں ایک جلسہ عام کے دوران انہوں نے کہا کہ ہلدوانی میں واقعہ کو انجام دینے والے کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا، خواہ وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔

Haldwani Violence: تشددکےمبینہ ماسٹرمائنڈعبدالمالک گرفتار،ہلدوانی میں انٹرنیٹ سروس بحال

Haldwani Violence: اتراکھنڈ کے ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں ملک باغ میں تجاوزات ہٹانے کے دوران ٖپیش آئے تشدد کے معاملے میں اتراکھنڈ پولیس کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ پولیس نے تشدد کے ماسٹر مائنڈ سمجھ جانے والے عبدالمالک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دہلی اور اتراکھنڈ پولیس کی مشترکہ ٹیم نے عبدالمالک کو دہلی میں گرفتار کیا ہے۔ تاہم فی الحال پولیس افسران اس معاملے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کر رہے ہیں۔ذرائع عبدالمالک کو پولیس نے آج دہلی سے گرفتار کر لیا ہے۔ اتراکھنڈ پولیس کی ٹیم عبدالمالک کو ہلدوانی منتقل کیاجارہاہے۔اس کے ساتھ ہی پولیس نے اب تک 60 سے زائد افراد کو گرفتار کرکے حراست میں لیا ہے۔ سرچ آپریشن کے بعد دو سابق کونسلروں سمیت پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ہلدوانی میں بند انٹرنیٹ سروس بحال

ہلدوانی میں تشدد کے واقعے کے بعد بند کر دی گئی انٹرنیٹ کی سہولت آج اتوار کو بحال کر دی گئی ہے۔ اتراکھنڈ پولیس نے اس پر تعینات کیا ہے۔بنبھول پورہ کے علاوہ باقی جگہوں سے کرفیو ہٹا دیا گیا۔انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں کے علاوہ شہر کے باقی حصوں سے کرفیو ہٹادیاگیاہے۔ ڈی ایم وندنا نے کہا کہ اب صرف متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذہے۔ انتظامیہ کی ٹیم کرفیو سے متاثرہ علاقوں میں دودھ، راشن اور ادویات پہنچانے کے انتظامات کر رہی ہے۔

جس زمین پر تنازعہ چل رہا ہے۔ یہ زمین عبدالمالک کے والد کو تحفے میں دے دی گئی۔ اس کے بعد یہ زمین ملک کے پاس آتی ہے۔ بنبھول پورہ علاقے میں رہنے والے لوگوں کا دعویٰ ہے کہ نوآبادیاتی حکومت نے یہ زمین 1937 میں محمد یاسین کو زراعت کے لیے لیز پر دی تھی۔

عبدالمالک اور صفیہ ملک اس جائیداد کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔ صفیہ ملک کے وکیل نے 6 فروری کو ہائی کورٹ میں میونسپل کارپوریشن کے 30 جنوری کو منہدم کرنے کے نوٹس کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

مسلم کنبہ نے سات پولیس اہلکاروں کی بچائی جان، ہلدوانی تشدد میں ایک فیملی ایسی بھی، نماز چھوڑ کر کیا یہ کام

ہلدوانی: اتراکھنڈ کے نینی تال ضلع کے ہلدوانی کے ملک باغیچہ میں انہدامی کارروائی کرنے کیلئے گئی ٹیم پر اچانک پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعے نے تشدد کی شکل اختیار کر لی۔ اس دوران ایک مسلمان خاندان ایسا بھی تھا جس نے 7 پولیس والوں کی جان بچائی۔ جمعرات کو شرپسندوں نے ونبھول پورہ تھانہ علاقہ میں سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔ اس دوران ایک خاندان نے نماز چھوڑ کر پانچ سے سات پولیس اہلکاروں کی جان بچائی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پورے خاندان کی شرپسندوں سے جھڑپ بھی ہوگئی۔ موقع پر پہنچنے والی ریسکیو ٹیم نے پولیس اہلکاروں کو بحفاظت باہر نکالا اور لواحقین کو بھی سیکورٹی بھی کی۔ علاقے کی 17 سے زیادہ گلیوں میں سیکورٹی فورسز پر پتھراو ہوئے۔ اس دوران تقریباً 7 پولس اہلکار بچتے ہوئے گوپال مندر کے آس پاس پہنچے اور محفوظ جگہ کی تلاش کرنے لگے۔

اسی دوران ایک بچے نے ایک گھر کی کھڑکی سے باہر پولیس والوں کو دیکھا اور گھر والوں کو بتایا۔ اس کے بعد گھر کے ایک فرد نے دروازہ کھولا اور پھر سبھی پولیس اہلکاروں کو گھر کے اندر بلا لیا۔ پولیس اہلکار تقریباً چار گھنٹے تک اس گھر میں رہے۔ اس دوران جب شرپسندوں کو گھر میں پولیس اہلکاروں کی موجودگی کا علم ہوا تو وہ گھر میں گھس گئے۔ مگر اہل خانہ نے پولیس اہلکاروں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ تب تک ریسکیو ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور سبھی پولیس اہلکاروں کو بحفاظت باہر نکالا۔

ادھر اتراکھنڈ کے اے ڈی جی اے پی نے ہلدوانی تشدد کے بارے میں کہا کہ ہلدوانی کے بیرونی حصوں سے کرفیو ہٹا دیا گیا ہے۔ علاقے میں حالات معمول پر ہیں۔ تشدد کے معاملے میں 5 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ باقی افراد کی تلاش کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے مدد لی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھئے:  لوک سبھا میں پیش ہوا UPA کے 10 سال پر وائٹ پیپر، کانگریس سرکار کی اقتصادی بدانتظامی پر وار

یہ بھی پڑھئے:   دہلی میں ایک المناک حادثہ:گوکل پوری میٹرواسٹیشن کاایک حصہ گرگیا، 3سے4افراد زخمی

اس تشدد میں اب تک 5 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ تین افراد شدید زخمی۔ کئی پولیس اہلکار بھی زخمی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ اب صرف ایک چھوٹے سے علاقے میں کرفیو لاگو ہے جسے ہم کچھ دیر بعد ہٹا دیں گے۔

ہلدوانی میں لگایا گیا کرفیو، انٹرنیٹ خدمات بند، وزیراعلی دھامی نے بتایا کیسے بھڑکا تشدد

ہلدوانی : وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے ہلدوانی معاملے میں اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی ہے۔ وزیراعلی دھامی نے چیف سکریٹری اور پولیس ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ شرپسند عناصر سے سختی سے نمٹنے کی ہدایات دیں۔ دریں اثنا ڈی ایم نے ہلدوانی میں کرفیو نافذ کر دیا ہے اور شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں حکام کی جانب سے ایک مدرسے کو منہدم کیے جانے کے بعد مقامی لوگوں نے پتھراؤ کیا اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ پولیس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ حکام کے مطابق ہلدوانی میں میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں کی جانب سے مدرسے کو منہدم کئے جانے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔

وزیر اعلیٰ دھامی نے کہا کہ ’’مدرسہ میں توڑ پھوڑ کو لے کر ہوئے تشدد کے بعد ہلدوانی میں کرفیو لگا دیا گیا تھا۔ انتظامیہ کی ٹیم تجاوزات ہٹانے گئی تو شرپسند عناصر نے انتظامیہ کی ٹیم پر حملہ کر دیا۔ شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی‘‘۔

وزیراعلی نے سبھی لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے ۔ علاقہ میں کرفیو لگا دیا گیا ہے اور جو بھی اس میں شامل ہوں گے اور جنہوں نے آتش زنی کی ہے، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا میں پیش ہوا UPA کے 10 سال پر وائٹ پیپر، کانگریس سرکار کی اقتصادی بدانتظامی پر وار

یہ بھی پڑھئے:  دہلی میں ایک المناک حادثہ:گوکل پوری میٹرواسٹیشن کاایک حصہ گرگیا، 3سے4افراد زخمی

وہیں ہلدوانی میں شرپسند عناصر کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کردیا گیا ہے ۔ دراصل جمعرات کو مقامی بنبھول پورہ کے ملک کا باغیچہ علاقہ میں مبینہ طور پر سرکاری زمین پر بنے مدرسہ کو توڑنے پہنچی نگر نگم کی ٹیم پر زمین مافیا کے لوگوں نے حملہ کرتے ہوئے تھانہ کو نذر آتش کردیا تھا ۔ اس کے بعد سے علاقہ میں کشیدگی کا ماحول ہے اور انتظامیہ نے بازار بند کرادئے ہیں ۔

ہلدوانی میں ہنگامہ: شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم، جانئے وزیراعلی نے کیا کہا؟

دہرادون : اتراکھنڈ کے وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے ہلدوامی کے بنبھول پورہ میں ہوئے ہنگامہ کو سنجیدگی سے لیا ہے ۔ وہیں ہلدوانی میں شرپسند عناصر کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کردیا گیا ہے ۔ دراصل جمعرات کو مقامی بنبھول پورہ کے ملک کا باغیچہ علاقہ میں مبینہ طور پر سرکاری زمین پر بنے مدرسہ کو توڑنے پہنچی نگر نگم کی ٹیم پر زمین مافیا کے لوگوں نے حملہ کرتے ہوئے تھانہ کو نذر آتش کردیا تھا ۔ اس کے بعد سے علاقہ میں کشیدگی کا ماحول ہے اور انتظامیہ نے بازار بند کرادئے ہیں ۔

ادھر وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے سبھی متعلقہ افسران کو علاقہ میں امن برقرار رکھنے اور لااینڈ آرڈر کو یقینی بنائے جانے کی سخت ہدایات دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ٹیم غیر قانونی تجاوزارت کو ہٹانے گئی تھی، اس وقت کچھ شر پسند عناصر نے ان پر حملہ کردیا ۔


وزیراعلی نے سبھی لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے ۔ علاقہ میں کرفیو لگا دیا گیا ہے اور جو بھی اس میں شامل ہوں گے اور جنہوں نے آتش زنی کی ہے، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا میں پیش ہوا UPA کے 10 سال پر وائٹ پیپر، کانگریس سرکار کی اقتصادی بدانتظامی پر وار

یہ بھی پڑھئے: دہلی میں ایک المناک حادثہ:گوکل پوری میٹرواسٹیشن کاایک حصہ گرگیا، 3سے4افراد زخمی

ہنگامہ کے بعد وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے میٹنگ کرکے چیف سکریٹری رادھا ریتوڑی، پولیس ڈائریکٹر جنرل ابھینیو کمار اور دیگر اعلی افسران کے ساتھ حالات کا جائزہ لیا ْ وزیراعلی نے مقامی لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے ۔

اتراکھنڈ میں یو سی سی بل ہوگیا پاس، اسمبلی میں اکثریت کے ساتھ منظور

دہرادون: اتراکھنڈ اسمبلی میں طویل بحث کے بعد بدھ کو یکساں سول کوڈ (یو سی سی) بل کو اکثریت کے ساتھ منظور کر لیا گیا۔ منگل کو وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے یو سی سی بل پیش کیا تھا اور پھر اس پر بحث شروع ہوئی۔ یو سی سی بل پر دو دن کی بحث کے بعد آج اسے منظور کر لیا گیا ہے۔ اسمبلی سے منظور ہونے کے بعد یو سی سی بل اب قانون بن گیا ہے۔ بتادیں کہ اتراکھنڈ UCC کو لاگو کرنے والی پہلی ریاست بن گئی ہے۔

بل پاس ہونے کے بعد وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ یہ قانون برابری، یکسانیت اور مساوی حقوق کے بارے میں ہے۔ اس حوالے سے کئی شکوک و شبہات تھے لیکن اسمبلی میں دو دن کی بحث کے بعد سب کچھ واضح ہو گیا۔ یہ قانون کسی کے خلاف نہیں ہے۔

پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ یہ ان خواتین کے لئے ہے جنہیں سماجی اصولوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے ان کا اعتماد مضبوط ہوگا۔ یہ قانون خواتین کی مجموعی ترقی کے لئے ہے۔ بل پاس ہو چکا ہے۔ اب ہم اسے صدر کو بھیجیں گے۔ صدر کے دستخط ہوتے ہی یہ ریاست میں قانون بن جائے گا۔

پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ وہ کمیٹی کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ تقریباً 10 ہزار لوگوں سے براہ راست بات کی گئی۔ مسودے کا جائزہ لیا گیا اور پھر پیش کیا گیا۔ میں عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ وزیراعظم مودی کا خصوصی شکریہ۔ اب ہم اسے صدر کے پاس بھیجیں گے اور ان کی منظوری کے بعد ہم اسے قانون کے طور پر نافذ کریں گے۔

یہ بھی پڑھئے: دہلی میں فرقہ وارانہ تشددکاخدشہ،پولیس الرٹ، جمعہ کےدن مساجدپرخصوصی انتظامات

یہ بھی پڑھئے: سرحدپارکرکے کشمیری خاتون پہنچی پاکستان، اہل خانہ نےحکومت ہند سے مانگی مدد

یکساں سول کوڈ کا مطلب ہے کہ پورے ملک میں ہر مذہب، ذات، فرقہ، طبقے کے لیے یکساں قوانین ہیں۔ دوسرے لفظوں میں یونیفارم سول کوڈ کا مطلب ہے کہ پورے ملک کے لیے یکساں قانون کے ساتھ ساتھ تمام مذہبی برادریوں کے لیے شادی، طلاق، وراثت، گود لینے کے قوانین یکساں ہوں گے۔