Tag Archives: Uttarakhand

Haldwani Violence:ڈی ایم وندناسنگھ کاانکشاف، گاڑیوں کوآگ لگانے کےلئے پٹرول بموں کااستعمال

Haldwani Violence: اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ہوئے تشدد پر ڈی ایم وندنا سنگھ نے بڑا انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس پر قریبی مکانات کے چھتوں سے پتھراؤ کیا گیا اور پٹرول بموں سے گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ جب نوٹس دیا گیا تو پتھر نہیں تھے۔ سی سی ٹی وی کے ذریعے فسادیوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تھانے کے اندر پولیس اہلکاروں کو زندہ جلانے کی کوشش کی گئی۔ پولیس اہلکاروں کو تھانے سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تھانے کے ریکارڈ روم کو بھی جلانے کی کوشش کی گئی جس سے تمام ریکارڈ جل گیا۔

تین روز قبل تجاوزات ہٹانے کے لیے کارروائی کی جا رہی تھی۔ ایک بھی املاک کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ تمام جگہوں سے تجاوزات ہٹانے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔

 

ڈی ایم وندنا سنگھ نے نے بتایا کہ غیر قانونی مسجد اور مزار کا قانونی دستاویزات میں کوئی وجود نہیں ہے۔ یہ زمین میونسپل کارپوریشن کی ہے۔ اسے پہلے ہی نوٹس دیا گیا تھا۔ یہ دراصل 2007 کا آرڈر تھا۔ ہماری طرف سے تمام قانونی طریقہ کار پر عمل کیا گیا۔ جو بھی ڈھانچہ تھا وہ غیر قانونی تھا۔ ہائی کورٹ نے بھی ملک باغ کے لوگوں کو ریلیف نہیں دیا۔

ڈی ایم وندنا سنگھ نے ہلدوانی تشدد پر کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ہی ہلدوانی کے مختلف حصوں میں کارروائی کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ پی ڈبلیو ڈی اور میونسپل کارپوریشن کی کارروائی سے پہلے سب کو نوٹس بھی دیا گیا تھا۔ ہلدوانی میں پھیلے تشدد کی وجہ سے شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ پولیس بھی ہر موڑ پر تعینات ہ

UCC Bill Tabled: اتراکھنڈاسمبلی میں پیش کیاگیایونیفارم سول کوڈبل، بحث کےبعدکل ہوسکتاہےپاس

دہرادون: یونیفارم سول کوڈ بل (یو سی سی) آج اتراکھنڈ اسمبلی میں پیش کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے یہ بل ایوان میں پیش کیا۔ یو سی سی کے حوالے سے ایجنڈے میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اب یو سی سی پر آج صرف بحث ہوگی۔ یو سی سی کی پاسنگ ایک دن کے لیے ملتوی ہو سکتی ہے۔ یو سی سی بل کل پاس ہو سکتا ہے۔سی ایم دھامی ا س بل کی اصل کاپی لے کر ایوان میں پہنچے تھے۔ اس کے ساتھ ہی 10 فیصدہوریزنیٹل ریزرویشن سے متعلق سلیکٹ کمیٹی کی رپورٹ بھی ریاستی اسمبلی پیش کی گئی۔

یکساں سول کوڈ (یو سی سی) سے متعلق بل لانے کے لیے پیر کو اتراکھنڈ اسمبلی کا خصوصی اجلاس شروع ہوا۔ یہ بل سیشن کے دوسرے دن منگل کو پیش کیا گیا تھا۔ پولیس نے سیشن کو لے کر سیکورٹی کے انتظامات سخت کر دیے ہیں اور پوری ریاست میں پولیس کو الرٹ رکھا گیا ہے۔

مسلم اکثریتی علاقوں میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب ہلدوانی میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ یو سی سی کے حوالے سے مسلم اکثریتی علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ بنبھول پورہ، اندرا نگر، گاندھی نگر، شانی بازار میں پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔ ایس پی سٹی، سی او خود علاقے میں گشت کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اتوار کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر یو سی سی کے حوالے سے کابینہ کی میٹنگ بلائی تھی، جس میں یو سی سی کے مسودے کو منظوری دی گئی۔ اسمبلی کا اجلاس 5 سے 8 فروری تک چلے گا۔

بل پیش کرنے سے پہلے سی ایم دھامی نے کیا کہا؟

آج صبح ہی بل پیش کرنے سے پہلے سی ایم دھامی نے کہا کہ دیو بھومی اتراکھنڈ کے شہریوں کو مساوی حقوق دینے کے مقصد سے آج اسمبلی میں یکساں سول کوڈ بل پیش کیا جائے گا۔ یہ ریاست کے تمام لوگوں کے لیے فخر کا لمحہ ہے کہ ہم یو سی سی کو لاگو کرنے کی طرف بڑھنے والی ملک کی پہلی ریاست کے طور پر جانے جائیں گے۔ جئے ہند، جئے اتراکھنڈ۔

پریشان ہونے کی ضرورت نہیں – دھامی

دراصل، سیشن کے آغاز سے پہلے، وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ یو سی سی تمام طبقوں کے لیے اچھا رہے گا اور اس کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے دیگر سیاسی جماعتوں کے ارکان سے بھی درخواست کی کہ وہ ایوان میں اس بل پر مثبت انداز میں بحث کریں۔ منگل کو ایوان میں پیش کیے جانے کے بعد اس بل پر بحث کی جائے گی۔ دیگر جماعتوں کے ایم ایل اے سے بحث میں حصہ لینے کی اپیل کرتے ہوئے، دھامی نے کہا، “…مثبت انداز میں بحث میں حصہ لیں، مادر طاقت کی ترقی کے لیے، ریاست کے اندر رہنے والے ہر فرقے، ہر برادری، ہر مذہب سے۔” حصہ لیں۔ اس میں لوگوں کے لیے سب اچھا ہی ہے۔

مسودہ چار جلدوں میں 740 صفحات کا تھا۔

اتوار کو ریاستی کابینہ نے یو سی سی کے مسودے کو منظور کردیاتھا ۔ چار جلدوں میں 740 صفحات پر مشتمل یہ مسودہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی نے جمعہ کو وزیر اعلیٰ کو پیش کیا تھا۔

سال 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی نے عوام سے جو بڑے وعدے کیے تھے ان میں سے ایک یو سی سی پر ایکٹ بنانا اور اسے ریاست میں نافذ کرنا تھا۔ سال 2000 میں وجود میں آنے والی ریاست اتراکھنڈ میں مسلسل دوسری بار جیت کر تاریخ رقم کرنے کے بعد، بی جے پی نے مارچ 2022 میں حکومت کی تشکیل دی تھی۔جس کے بعد یو سی سی کا مسودہ تیار کرنے کے لیے ایک ماہر کمیٹی نے دی تھی۔

قانون بننے کے بعد کیا تبدیلیاں ہوں گی؟

آزادی کے بعد یو سی سی کو نافذ کرنے والی اتراکھنڈ ملک کی پہلی ریاست ہوگی۔ یو سی سی گوا میں پرتگالی حکمرانی کے دنوں سے نافذ ہے۔ یو سی سی کے تحت، شادی، طلاق، نفقہ، زمین، جائیداد اور وراثت سے متعلق یکساں قوانین ریاست کے تمام شہریوں پر لاگو ہوں گے، چاہے ان کا مذہب کوئی بھی ہو۔ دوسری جانب ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ابھینو کمار نے کہا کہ پوری ریاست میں پولیس فورس کو چوکس رہنے کے احکامات دیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال سے نمٹا جاسکے۔

معروف کرکٹرمحمدشامی کے اس اقدام نے جیتالوگوں کادل ، سوشل میڈیا پر جم کر ہورہی ہے تعریف

نئی دہلی: فاسٹ بولر محمد شامی نے ورلڈ کپ 2023 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سب سے زیادہ 24 وکٹیں حاصل کیں۔ ادھر ٹیم انڈیا کے تیز گیند باز شامی نے ایک اور دل جیتنے والا کام کر دکھایا ہے۔ شامی نے نہ صرف کار حادثے میں زخمی لوگوں کو بچایا بلکہ ان کی مدد کرتے ہوئے بھی دیکھے گئے۔ ٹیم انڈیا کے فاسٹ بولر شامی نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر واقعے کی ویڈیو شیئر کی ہے۔ اس کے بعد مداح ان کی خوب تعریف کر رہے ہیں۔

ویڈیو شیئر کرتے ہوئے محمد شامی نے لکھا کہ وہ بہت خوش قسمت ہیں کہ خدا نے انہیں دوسرے شخص کی زندگی بچانے کا موقع دیاہے۔ انہوں نے لکھا کہ اس شخص کی گاڑی میرے سامنے نینی تال کے قریب پہاڑی سڑک سے نیچے گر گئی۔ ہم نے انہیں بحفاظت باہر نکالا۔ اس کے بعد وہ زخمیوں کی مدد کرتے بھی نظر آ رہے ہیں۔ اس کے ارد گرد بہت سے لوگ موجود ہیں۔

 

شامی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیوز کو اب تک 7 لاکھ 72 ہزار سے زیادہ لا ئیکس مل چکے ہیں۔ شائقین بھی اس پر ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔

ورلڈ کپ کے بعد فی الحال وقفے پر ہیں محمد شامی

ٹیم انڈیا نے ورلڈ کپ 2023 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور لگاتار 10 میچ جیتے تھے۔ تاہم ٹیم انڈیا کو فائنل میں آسٹریلیا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ورلڈ کپ کے بعد سینئر کھلاڑیوں کو آرام دیا گیا ہے۔ سوریہ کمار یادو کی قیادت میں نوجوان ٹیم اس وقت آسٹریلیا کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیل رہی ہے۔ ٹیم نے پہلا میچ بھی جیتا تھا۔ دوسرا ٹی ٹوئنٹی آج ترواننت پورم میں کھیلا جائے گا۔ تاہم بارش میچ میں خلل ڈال سکتی ہے۔

Winter Tourist Place: سردیوں میں گھومنے کے لیے بہترین ہیں یہ مقامات، خوبصورتی دیکھ باغ-باغ ہو جائے گا دل

Beatles aashram Rishikesh
یہ جھونپڑی سال 1961 میں مہرشی مہیش یوگی نے یوگا اور دھیان سکھانے کے لیے بنائی تھی۔ انہوں نے بھاوتیت دھیان کو دنیا میں مشہور کیا اور سائنسی طور پر یوگا اور دھیان کی اہمیت کو بیان کیا۔ جس کے بعد 60 کی دہائی کا مشہور بیٹلس بینڈ دھیان کی تلاش میں یہاں آیا۔ اسی بیٹلس بینڈ کے جان لینن، پال میک کارٹنی، جارج ہیریسن، رنگو اسٹار سال 1968 میں رشی کیش آئے اور مہرشی مہیش یوگی کے اس آشرم میں رہے۔ جہاں انہوں نے یوگا سیکھا۔ مہرشی سمیت ان سب کی تصاویر یہاں بنائی گئی فوٹو گیلری میں موجود ہیں۔ بیٹلس بینڈ کے یہاں آنے کی وجہ سے اس چوراسی جھونپڑی کو بیٹلس آشرم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
Marine drive rishikesh
رشی کیش میں گنگا کے کنارے واقع ’آستھا پتھ‘ کو میرین ڈرائیو کہا جاتا ہے۔ یہ چند سال قبل گنگا کے کنارے تعمیر کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد رشی کیش کے شور و غل سے دور گنگا کے کنارے لوگوں کو ایک بہترین ماحول فراہم کرنا تھا۔ یہ سڑک رشی کیش کے تروینی گھاٹ سے بیراج تک بنائی گئی ہے، جس کی لمبائی تقریباً تین کلومیٹر ہے۔ یہاں پر ہزاروں لوگ صبح و شام باقاعدگی سے پکنک منانے آتے ہیں۔
lakshman jhula rishikesh
یوگا سٹی رشی کیش ایک مقدس زیارت گاہ ہے۔ یہاں پر قائم قدیم مندر اور گھاٹ توجہ کا مرکز ہیں۔ لکشمن جھولا کو رشی کیش کی توجہ کا مرکزی مرکز بھی سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ رشی کیش کی سیر کرنے آئے ہیں اور لکشمن جھولا نہیں گئے تو آپ کے سفر کا مزہ ادھورا ہی رہے گا۔ عقیدے کے مطابق بھگوان رام کے بھائی لکشمن برہمہتیا کے جرم کو حل کرنے رشی کیش آئے تھے۔ پھر انہوں نے رسیوں کی مدد سے دریا پر پل بنایا، اسی لیے اسے لکشمن جھولا کہا جاتا ہے۔
triveni ghat rishikesh
رشی کیش کا تروینی گھاٹ تین مقدس ندیوں کا سنگم ہے۔ یہاں گنگا، جمنا اور سرسوتی ملتے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ قدیم زمانے میں یہاں صرف گنگا اور سرسوتی کا سنگم ہوا کرتا تھا۔ اس کے بعد بابا کبجا سے خوش ہو کر جمنا رشی کیش میں داخل ہوئی۔ قریب ہی قائم رشی کنڈ ایک بہت ہی شاندار تالاب ہے۔ یہ تالاب جمنا کے پانی سے بھرا ہوا ہے۔ اس تالاب کو دیکھنے کے لیے نہ صرف ملک بھر سے بلکہ بیرون ملک سے بھی لوگ یہاں آتے ہیں۔
Goa beach rishikesh
رشی کیش کا گوا بیچ ایک بہت ہی خوبصورت گھاٹ ہے۔ یہ سیاحوں میں کافی مشہور ہے۔ یہاں ہر وقت ہجوم رہتا ہے۔ گرمیوں کے موسم میں لوگ ساحل سمندر پر بیٹھنا، لہریں دیکھنا اور پانی میں کھیلنا پسند کرتے ہیں۔ سردیوں میں لوگ یہاں پانی کے کنارے بیٹھ کر دھوپ کا مزہ لیتے نظر آتے ہیں۔ یہ ساحل گوا کی طرح لگتا ہے۔ یہ رشی کیش کے رام جھولا کے قریب واقع ہے۔ اس ریتیلے ساحل پر ہمیشہ سیاحوں کا ہجوم رہتا ہے۔ برسوں پہلے یہ بیرون ملک سے آنے والے لوگوں کے لیے ایک مقبول سیاحتی مقام ہوا کرتا تھا۔ اس وقت اس جگہ بہت کم لوگ آتے تھے۔ لیکن اب یہ نام ہر کسی کی زبان پر ہے۔ یہ جگہ اب ایک بہت ہی خوبصورت پکنک سپاٹ بن چکی ہے۔ مقامی لوگ اور سیاح یہاں دھوپ سے لطف اندوز ہوتے، پانی میں کھیلتے اور تصاویر کھینچتے نظر آتے ہیں۔