گوہاٹی : آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے کہا کہ ریاست میں جلد ہی یکساں سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کردیا جائے گا۔ وزیر اعلی سرما نے کہا کہ ہم اتراکھنڈ اور گجرات کی طرح یو سی سی لائیں گے۔ آسام کے یکساں سول کوڈ میں کچھ زیادہ قوانین ہوں گے، ساتھ ہی ہم ان ریاستوں کے یو سی سی بل کے حساب سے بھی ریاست میں یکساں سول کوڈ لائیں گے۔ میں اتراکھنڈ کا یو سی سی بل کو دیکھنے کا انتظار کر رہا ہوں۔ آسام میں قبائلی برادری کو یو سی سی کے دائرہ سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔ اس سے پہلے ہمنت بسوا سرما نے ریاستی بی جے پی ایگزیکٹو کی میٹنگ سے خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ ہم اس دن کا انتظار کر رہے ہیں جب اتراکھنڈ اور گجرات کے بعد آسام ایسی ریاست بنے گی جو یکساں سول کوڈ کو نافذ کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ ملک میں یکساں سول کوڈ کے تعلق سے مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے دعویٰ کیا ہے کہ یکساں سول کوڈ کی اہمیت اور حساسیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے لا کمیشن اس سے متعلق سبھی پہلوؤں کا مطالعہ کر رہا ہے۔ بی جے پی کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ ہرناتھ سنگھ یادو نے سرمائی اجلاس کے دوران 8 دسمبر 2023 کو راجیہ سبھا میں وقفہ صفر کے دوران یکساں سول کوڈ کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ حکومت کی جانب سے اس کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ یادو کو خط لکھ کر ان کی تجاویز کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
#WATCH | On implementing the Uniform Civil Code (UCC) in Assam, CM Himanta Biswa Sarma says, “Uttarakhand and Gujarat will bring UCC first. Assam will follow them with some additions. I’m waiting to see Uttarkahand’s UCC bill. We will bring a similar bill. In Assam, the tribal… pic.twitter.com/CC53aWf2mS
— ANI (@ANI) January 11, 2024
مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے اپنے خط میں یکساں سول کوڈ کے حوالے سے حکومت کے موقف کو واضح کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ اس سلسلے میں یہ بات قابل غور ہے کہ موضوع کی اہمیت اور اس میں شامل حساسیت کے پیش نظر مختلف کمیونٹیز کے مختلف پرسنل لاز کی دفعات کے مکمل مطالعہ کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جموں و کشمیر: محبوبہ مفتی کی گاڑی سڑک حادثہ کا شکار، اننت ناگ میں پیش آیا حادثہ
یہ بھی پڑھئے: وزیر اعظم مودی کی مسلم برداری کے وفد سے ملاقات، خواجہ غریب نواز کے عرس کیلئے چادر پیش کی
میگھوال نے کہا تھا کہ حکومت نے ہندوستان کے 21 ویں لاء کمیشن سے یکساں سول کوڈ سے متعلق مختلف امور کی جانچ اور سفارشات کرنے کی درخواست کی تھی، لیکن ان کی مدت کار ختم ہوگئی۔ اب 22ویں لاء کمیشن نے یکساں سول کوڈ کے سیاق و سباق کو اپنے غور کے لئے لیا اور بڑے پیمانے پر لوگوں اور تسلیم شدہ تنظیموں سے رائے طلب کی۔ اب یہ معاملہ لا کمیشن آف انڈیا کے زیر تفتیش ہے۔