Tag Archives: Lok Sabha Election 2024

Lok Sabha Elections 2024:چوتھے مرحلے کے تحت96سیٹوں پر ووٹنگ جاری،اسداویسی، چندرابابونائیڈو نےڈالا ووٹ

لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلے کے لیے 9ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے کی 96 سیٹوں پر آج صبح 7 بجے سے ووٹنگ جاری ہے۔ قابل ذکر ہے کہ چوتھے مرحلے کے لیے انتخابی مہم 11 مئی سنیچر کو ختم ہو گئی تھی۔ اس مرحلے میں آندھرا پردیش کی تمام 25 اور تلنگانہ کی تمام 17 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اتر پردیش کی 13، مہاراشٹر کی 11، مغربی بنگال کی 8، مدھیہ پردیش کی 8، بہار کی 5، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کی 4-4 اور جموں و کشمیر کی ایک سیٹ پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔

لوک سبھا انتخابات 2024 کا مرحلہ 4: آج ہوگا اہم امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ

اکھلیش یادو – اتر پردیش میں قنوج حلقہ۔
مہوا موئترا – مغربی بنگال کا کرشن نگر۔
ادھیر رنجن چودھری – بہرام پور، مغربی بنگال۔
گری راج سنگھ- بہار کے بیگوسرائے۔
وائی ​​ایس شرمیلا- کڑپہ، آندھرا پردیش۔
ارجن منڈا – جھارکھنڈ میں کھنٹی حلقہ۔
شتروگھن سنہا – آسنسول، مغربی بنگال۔
اسد الدین اویسی – حیدرآباد، تلنگانہ۔

 

حیدرآباد سے اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار اسد الدین اویسی نے حیدرآباد کے ایک پولنگ بوتھ پر اپنا ووٹ ڈالا۔ یہاں ان کا مقابلہ بی جے پی کی مادھوی لتا اور بی آر ایس کے گدام سرینواس یادو سے ہے۔

 

حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کی امیدوار مادھوی لتا نے امرتا ودیالیم میں اپنا ووٹ ڈالا۔ مادھوی لتا نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہوں گی کہ آپ کا ایک قدم نہ صرف حیدرآباد اور تلنگانہ بلکہ ملک کو آگے لے جائے گا، یہ نہ صرف تلنگانہ کی ترقی کا باعث بنے گا بلکہ ملک کی معیشت کو پانچویں سے پہلے مقام پر لے جائے گا۔ ”

 

آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی نے بھی حق رائے دہی کا استعمال کیاہے۔ٹی ڈی پی کے سربراہ چندرابابو نائیڈو نے اپنا ووٹ ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے سیاسی کیریئر میں بوتھوں پر اتنی بھیڑ نہیں دیکھی۔ لوگ امریکہ، بنگلورو، چنئی سے ووٹ ڈالنے آرہے ہیں۔ عوام جمہوریت کے تحفظ کے لیے ووٹ ڈالنے آرہے ہیں۔

 

اداکار اللو ارجن جوبلی ہلز کے علاقے میں ایک پولنگ بوتھ پر اپنا ووٹ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘براہ کرم اپنا ووٹ کاسٹ کریں۔ یہ ہم سب کے لیے بہت ذمہ دارانہ دن ہے… میں جانتا ہوں کہ یہ مشکل ہے لیکن آئیے تھوڑی کوشش کرتے ہیں۔ یہ ہمارے مستقبل کے لیے سب سے اہم دن ہے۔اداکار جونیئر این ٹی آر اپنا ووٹ ڈالنے حیدرآباد کے جوبلی ہلز میں پولنگ بوتھ پہنچے۔ اس دوران انہوں نے سب سے باہر نکل کر ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔

 

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کے لیے ووٹنگ، جس میں 10 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 96 حلقوں کا احاطہ کیا گیا ہے، صبح 7 بجے شروع ہوا۔ ووٹنگ شام 6 بجے ختم ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 96 پارلیمانی حلقوں کے لیے کل 4 ہزار 264 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے تھے جن میں 1717 حتمی امیدوار میدان میں ہیں۔

سی اے اے ، ریزرویشن اور رام نومی… مغربی بنگال ریلی میں وزیراعظم مودی نے دی یہ پانچ ضمانتیں

کولکاتہ: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج مغربی بنگال کے بیرک پور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران وزیراعظم مودی نے 5 ضمانتیں دی ہیں۔ وزیراعظم مودی نے کہا ہے کہ وہ سی اے اے قانون کو ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں، لیکن آج چاہے میں ٹی ایم سی ہوں یا کانگریس یا انڈیا اتحاد، میں ہر ڈنکے کی چوٹ پر بنگال کو 5 ضمانتیں دے رہا ہوں۔

پی ایم مودی کی 5 ضمانتیں

  1. جب تک مودی ہے، مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا جائے گا۔
  2. جب تک مودی ہے، کوئی بھی ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے ریزرویشن کو ختم نہیں کر سکے گا۔
  3. جب تک مودی ہے، کوئی بھی آپ کو رام نومی منانے اور بھگوان رام کی پوجا کرنے سے نہیں روک سکے گا۔
  4. جب تک مودی ہے، رام مندر پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو کوئی نہیں پلٹ سکے گا۔
  5. جب تک مودی ہے، کوئی بھی CAA قانون کو رد نہیں کر سکے گا۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ کیا کہ اس عظیم ملک کو ٹی ایم سی، کانگریس اور بائیں بازو کے لوگوں کے حوالے کیا جا سکتا ہے؟ دوستو، ٹی ایم سی اور کانگریس کے انڈیا اتحاد نے خوشامد کی سیاست کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ یہ لوگ کہتے ہیں مودی کے خلاف جہاد کرو۔

وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ یہاں کے ٹی ایم سی ایم ایل اے نے کہا ہے کہ ہندووں کو بھاگیرتھی میں بہا دیں گے، ان کی اتنی ہمت، اتنی جرات، یہ سب کس کے سہارے ہورہا ہے ۔ ان لوگوں نے بنگال میں ہندووں کو دوسرے درجے کا شہری بنا کر رکھ دیا ہے ۔

’200 یونٹ بجلی مفت، اگنی ویر ختم…‘ یہ ہیں اروند کیجریوال کے 10 وعدے، کہا: انڈیا اتحاد سے کرواوں کا پورا

نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالہ میں تہاڑ جیل سے باہر آنے کے بعد وزیر اعلی اروند کیجریوال مسلسل ریلیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے اتوار کو ‘کجریوال کی گارنٹی’ کا اعلان کیا۔ عبوری ضمانت پر جیل سے رہا ہونے کے ایک دن بعد کیجریوال نے ہفتہ کو کہا تھا کہ ‘انڈیا’ اتحاد اگلی حکومت بنائے گا اور ان کی پارٹی ‘اے اے پی’ اس کا حصہ ہوگی۔ اتوار کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ لوگوں کو ‘مودی کی گارنٹی’ اور ‘کجریوال کی گارنٹی’ میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کی گارنٹی ایک ’برانڈ‘ ہے۔

کیجریوال نے کہا کہ میری گرفتاری کی وجہ سے اس میں تھوڑی تاخیر ہوئی ہے، لیکن ابھی کئی مراحل باقی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویسے تو یہ گارنٹی ‘کیجریوال کی گارنٹی’ کے نام سے جاری کی جا رہی ہیں، لیکن جیسا کہ یہ گارنٹیاں ہیں، ان سے انڈیا اتحاد کے اراکین کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ میں اس بات کی گارنٹی لیتا ہوں کہ میں ان گارنٹیوں کو انڈیا اتحاد سے پوری کرواوں گا ۔

کیجریوال کی 10 گارنٹی

1- ملک میں 24 گھنٹے بجلی کا بندوبست کریں گے۔ ملک میں 3 لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے لیکن بجلی کی طلب کم ہونے کے باوجود بجلی کی کٹوتی ہوتی ہے۔ ملک کے غریبوں کو 200 یونٹ بجلی مفت دی جائے گی۔

2-تعلیم کی گارنٹی- ملک کے سبھی سرکاری اسکولوں کو بہترین بنائیں گے۔ اسے پرائیویٹ اسکول سے بہتر بنائیں گے۔ بہترین اور مفت تعلیم کا انتظام کیا جائے گا۔

3-صحت- صحت اچھی ہوگی تو ملک ترقی کرے گا۔ سب کے لیے اچھے علاج کا بندوبست کریں گے۔ ہر جگہ محلہ کلینک بنائے جائیں گے۔ سب کا علاج مفت ہوگا۔ اس پر 5 لاکھ کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ آدھی لاگت ریاست اور آدھی مرکز برداشت کرے گا۔

4-قوم سب سے اوپر – چین نے ہماری زمین پر قبضہ کر رکھا ہے، ہم وہ تمام زمین آزاد کرائیں گے جس پر چین نے قبضہ کیا ہوا ہے۔ سفارتی سطح پر کوششیں کی جائیں گی اور فوج کو بھرپور طاقت دی جائے گی۔

5-اگنی ویر یوجنا کے تحت فوجیوں کو چار سال بعد فوج سے ہٹا دیا جاتا ہے۔ اگنی ویر اسکیم بند کر دی جائے گی۔ کچی نوکریاں بند کرکے مستقل نوکریاں دی جائیں گی۔ ملک کی فوج پر جتنا پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت ہوگی، ہم خرچ کریں گے۔

6-کسانوں کو ان کی فصلوں کی پوری قیمت نہیں ملتی۔ سوامی ناتھن رپورٹ کی بنیاد پر ان کی فصلوں کی قیمتیں فراہم کی جائیں گی۔

7-دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔

8-بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ایک سال میں دو کروڑ نوکریوں کا انتظام کیا جائے گا ۔

9-کرپشن- بی جے پی کی واشنگ مشین چوراہے پر توڑ دی جائے گی۔ ایماندار لوگوں کو جیل بھیجنے اور کرپٹ لوگوں کو تحفظ دینے کا نظام ختم کیا جائے گا۔

10-جی ایس ٹی کو منی لانڈرنگ (PMLA) سے باہر کیا جائے گا۔ جی ایس ٹی کو آسان بنایا جائے گا۔ ایسا انتظام کیا جائے گا کہ اگر کوئی صحیح طریقہ سے کام کرتا ہے تو وہ کاروبار کرسکتا ہے۔ میں چین کو پیچھے چھوڑنا ہے۔

’ بی جے پی کے آئین میں ایسا نہیں لکھا…‘ ، امت شاہ نے کیجریوال کے کس الزام پر دیا جواب، کہا: زیادہ خوش مت ہوئیے

نئی دہلی: سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت پر تہاڑ جیل سے باہر آنے کے بعد دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بیان دیا کہ اگلے سال نریندر مودی 75 سال کے ہو جائیں گے اور امت شاہ وزیر اعظم بنیں گے۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تلنگانہ میں ایک پریس کانفرنس میں اپنے وزیر اعظم بننے کے سوال پر امت شاہ نے کہا کہ کیجریوال کو وزیراعظم مودی کے 75 سال کے ہونے پر خوش ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اروند کیجریوال اینڈ کمپنی سے کہنا چاہتا ہوں کہ مودی جی کے 75 سال کے ہونے پر آپ کو خوش ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی کے آئین میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ وہ وزیر اعظم نہیں بن سکتے۔ وہ وزیراعظم بنیں گے اور اپنی مدت پوری کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ کیجریوال نے 50 دنوں کے بعد تہاڑ جیل سے باہر آنے کے ایک دن بعد ہفتہ کو اپنی پہلی ریلی سے خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات 2024 میں نریندر مودی کو ووٹ دینے کا مطلب امت شاہ کو ووٹ دینا ہوگا، کیونکہ نریندر مودی اگلے سال 75 سال کے ہوجائیں گے اور نریندر مودی کی ریٹائر ہونے کے بعد امت شاہ وزیراعظم بنیں گے۔

کیجریوال نے کہا کہ ‘یہ لوگ انڈیا بلاک سے ان کے چہرے کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ میں بی جے پی سے پوچھتا ہوں کہ ان کا وزیر اعظم کون ہوگا؟ مودی جی اگلے سال 17 ستمبر کو 75 سال کے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے ایک اصول بنایا تھا کہ 75 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو ریٹائر کردیا جائے گا۔ انہوں نے لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، سمترا مہاجن کو ریٹائر کردیا۔ وہ اگلے سال ریٹائر ہو جائیں گے۔ وہ امت شاہ کو وزیر اعظم بنانے کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ کیا شاہ مودی جی کی گارنٹی پوری کریں گے؟

دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ صرف اپوزیشن لیڈر ہی نہیں بلکہ ان کی پارٹی کے لیڈر بھی ان کے رڈار پر ہیں۔ کیجریوال نے کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو وہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بدل دیں گے کیونکہ بی جے پی ‘ایک ملک، ایک لیڈر’ کے راستے پر چل رہی ہے۔

وہیں بی جے پی کے ترجمان سدھانشو ترویدی نے کہا کہ کیجریوال بی جے پی کی جانشینی کے منصوبے کی بات کر رہے ہیں۔ جبکہ وہ اپنی پارٹی کے کسی ساتھی پر اپنا جانشین بننے پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ کیجریوال نے نادانستہ طور پر اس حقیقت کو بے نقاب کر دیا ہے کہ مودی الیکشن جیتیں گے۔ جیسا کہ کوئی شراب کا عادی شخص انجانے میں کرتا ہے۔

’اپنے ہی ملک کو ڈراتے ہیں…‘، منی شنکر ایئر کے بیان پر وزیراعظم مودی کا جوابی حملہ

کندھمال : وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو دعویٰ کیا کہ کانگریس لوک سبھا انتخابات میں 50 سیٹیں بھی نہیں جیت پائے گی اور انتخابات کے بعد اسے اپوزیشن پارٹی کا درجہ بھی نہیں ملے گا۔ وزیراعظم مودی نے منی شنکر ایئر کے حال ہی میں وائرل ہوئے بیان پر بھی حملہ کیا اور کہا کہ کانگریس بار بار اپنے ہی ملک کو ڈرانے کی کوشش کرتی ہے۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ سبنھل کر چلو، پاکستان کے پاس ایٹم بم ہے۔ ملک یہ نہیں بھول سکتا کہ دہشت گردوں کو سبق سکھانے کے بجائے یہ لوگ دہشت گرد تنظیموں سے ملاقاتیں کرتے تھے۔ 26/11 کے ممبئی حملوں کے بعد ان لوگوں میں ہمت نہیں ہوئی کہ دہشت گردی کے حامیوں کے خلاف کارروائی کریں۔

اڈیشہ میں کندھمال لوک سبھا سیٹ کی پھولبانی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ریاست میں ‘ڈبل انجن’ حکومت بنے گی اور اوڈیشہ میں بی جے پی حکومت کی وزیر اعلیٰ وہی بیٹی یا بیٹا بنے گا، جو اڑیہ زبان ، کلچر کو سمجھتا ہو ۔

مرکز میں اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی پچھلی بی جے پی حکومت کی کامیابیوں کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 26 سال پہلے آج کے دن پوکھرن ٹیسٹ نے پوری دنیا میں ملک کا قد بلند کیا تھا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کرکے لوگوں کے 500 سال کے انتظار کو ختم کیا۔

2024 کا الیکشن راہل گاندھی بنام نریندر مودی ہے: تلنگانہ میں امت شاہ کا بڑا بیان

حیدرآباد: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو کہا کہ 2024 کا الیکشن راہل گاندھی بمقابلہ نریندر مودی ہے اور یہ ‘ترقی کے لیے ووٹ’ اور ‘جہاد کیلئے ووٹ’ کے درمیان مقابلہ ہے۔ تلنگانہ کے بھونگیر لوک سبھا حلقہ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ انتخاب وزیر اعظم نریندر مودی کی ‘بھارتی گارنٹی’ اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ‘چینی گارنٹی’ کے درمیان ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس، بی آر ایس اور اے آئی ایم آئی ایم تلنگانہ کو شریعہ قانون پر چلانا چاہتے ہیں۔

کانگریس، بی آر ایس اور اے آئی ایم آئی ایم پر پولرائزیشن کا الزام لگاتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ یہ پارٹیاں رام نومی کے جلوس نکلنے نہیں دیتی ہیں اور سی اے اے کی بھی مخالفت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘یہ لوگ 17 ستمبر کو ‘حیدرآباد آزادی دن’ منانے کی اجازت نہیں دیتے۔ یہ لوگ سی اے اے کی مخالفت کرتے ہیں۔ یہ لوگ تلنگانہ کو شریعت اور قرآن کی بنیاد پر چلانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتا ہوں، مجھے صرف ‘مودی، مودی…’ کی گونج سنائی دیتی ہے۔ تلنگانہ نے ‘کمل’ کو منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور ان کی محبت اور آشیرواد ہمیں اس بار 400 کے پار لے جائیں گے۔ تلنگانہ کے لوگوں نے ہمیں 2019 میں 4 سیٹوں سے نوازا تھا اور اس بار مجھے یقین ہے کہ ہم تلنگانہ میں 10+ سیٹیں جیتنے والے ہیں۔ تلنگانہ کا یہ ‘دوہرے ہندسوں کا اسکور’ مودی جی کو یقینی طور پر 400 کے پار پہنچا دے گا ۔

اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ملکارجن کھرگے کہتے ہیں کہ تلنگانہ اور راجستھان کے لوگوں کا کشمیر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بدقسمتی سے وہ نہیں جانتے کہ یہاں کے لوگ کشمیر کے لیے اپنی جان بھی قربان کر سکتے ہیں۔ آرٹیکل 370 کو ہٹانا مودی جی کا ایک تاریخی فیصلہ ہے اور ہندوستان کے لوگ اس فیصلے پر شکر گزار بھی ہیں اور فخر بھی کرتے ہیں۔

اگرپولیس 15سیکنڈ کے لیے ہٹ جائے تو چھوٹے، تم کہاں سے آئے۔۔کہاں چلے گئے، نہیں معلوم ہوگا: نونیت رانا کا اکبراویسی پر طنز

حیدرآباد:بی جے پی کے فائربرانڈ لیڈر نونیت رانا نے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اکبر الدین اویسی کے اس بیان پر جوابی حملہ کیا ہے کہ پولیس کو 15 منٹ کے لیے ہٹایالیا جائے ۔ اکبر الدین اویسی نے کچھ سال پہلے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پولیس 15 منٹ کے لیے پیچھے ہٹتی ہے تو ہم آپ کو بتا دیں گے۔ اب بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے حیدرآباد پہنچ کر اس کا جواب دیا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ میں کہتی ہوں کہ اگر پولیس صرف 15 سیکنڈ کے لیےہٹالی جائے تو چھوٹے (اکبرالدین اویسی) کو بھی پتہ نہیں چلے گا کہ آپ کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔ نونیت رانا نے حیدرآباد میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اکبر الدین اویسی کے پرانے بیان پر ردعمل دیا ہے۔

حیدرآباد میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نونیت رانا نے اکبر الدین اویسی پر حملہ کیا ہے۔ بی جے پی ایم پی نونیت رانا نے حیدرآباد میں اکبر الدین اویسی کو چیلنج کیا ہے۔ نونیت رانا نے مجمع سے کہا، ‘چھوٹا کہتا ہے کہ 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹاؤ ہم تمہیں دکھائیں گے۔ میں کہتی ہوں، ‘چھوٹے، تم 15 منٹ کہہ رہے ہو، ہم کہہ رہے ہیں کہ اگر پولیس 15 سیکنڈ کے لیے وہاں سے ہٹ جائے تو چھوٹے ہمیں یہ بھی معلوم نہیں ہو گا کہ تم کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔’

 

نونیت رانا کے بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اکبر الدین اویسی نے کچھ سال پہلے ایک بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ اگر 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹایا جائے تو ہم بتا دیں گے۔

نونیت رانا نے اپنے ایکس ہینڈل پر اپنے بیان کی ویڈیو بھی شیئر کی ہے ۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے دونوں اویسی بھائیوں کو بھی ٹیگ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اے آئی ایم آئی ایم نے اس بیان پر نونیت رانا پر حملہ کیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے ترجمان وارث پٹھان نے نونیت رانا کے بیان پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ بی جے پی لیڈر انتخابات کے دوران اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں۔ اگر ہمارا کوئی لیڈر ایسا بیان دیتا تو وہ سلاخوں کے پیچھے ہوتا۔

سیم پترودا کے نئے بیان سے مچا ہنگامہ، کانگریس نے اختیار کی کنارہ کشی، بی جے پی ہوئی حملہ آور

نئی دہلی : کانگریس لیڈر سیم پترودا نے بدھ کو ایک اور تنازعہ کو جنم دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے مشرقی حصے میں رہنے والے لوگ چینی جیسے اور ساوتھ میں رہنے والے افریقیوں کی طرح نظر آتے ہیں۔ اس کے بعد حکمراں بی جے پی نے اس معاملے کو لپک لیا اور اسے نسل پرستانہ تبصرہ ہونے کا دعوی کیا ۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ سیم پترودا کے اس بیان نے اپوزیشن پارٹی کی ‘تقسیم’ کی سیاست کو بے نقاب کردیا ہے۔ ادھر کانگریس نے پترودا کے بیان سے خود کو الگ کرلیا ہے ۔ کانگریس نے اس تبصرہ کو بدقسمتی اور ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

آج ایک پوڈ کاسٹ میں انڈین اوورسیز کانگریس کے سربراہ سیم پترودا نے کہا کہ ‘ہم گزشتہ 75 سالوں سے بہت خوشگوار ماحول میں رہ رہے ہیں۔ جہاں مختلف قسم کے لوگ یہاں ۔ وہاں کچھ جھگڑوں کو چھوڑ کر ایک ساتھ رہ سکتے ہیں ۔ ہم ملک کو ایک ساتھ ہندوستان کے طور پر متنوع شکل میں دیکھ سکتے ہیں۔ جہاں مشرق کے لوگ چینیوں کی طرح نظر آتے ہیں، مغرب میں لوگ عربوں کی طرح نظر آتے ہیں، شمال میں لوگ شاید گورے جیسے اور جنوب کے لوگ افریقیوں کی طرح نظر آتے ہیں، پترودا نے کہا کہ ہم سب بھائی بہن ہیں۔

پترودا کے بیان سے خود کو الگ کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹویٹر پر کہا کہ ‘سیم پترودا کی طرف سے پوڈ کاسٹ میں ہندوستان کے تنوع کو اجاگر کرنے کے لیے کھینچی گئی تصویر انتہائی بدقسمتی اور ناقابل قبول ہے۔ انڈین نیشنل کانگریس ان تبصروں سے پوری طرح الگ ہے۔’ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جیسے جیسے لوک سبھا انتخابات آگے بڑھ رہے ہیں ، اپوزیشن پارٹی کانگریس کی حقیقت تیزی سے اجاگر ہوتی جارہی ہے ۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ پترودا کے ‘نسل پرستانہ’ تبصروں نے ملک کو نسل، مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرنے کے کانگریس کے اصلی ارادے کو بے نقاب کردیا ہے۔

بی جے پی لیڈر راجیو چندر شیکھر اور سدھانشو ترویدی نے دعویٰ کیا کہ پترودا نے ہندوستان کے اس خیال پر روشنی ڈالی ہے جس پر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی جیسے سینئر کانگریسی لیڈر بھروسہ کرتے ہیں۔ ترویدی نے کہا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات اب ہندوستان میں غیر ملکی ذہنیت کے زیر اثر کام کرنے والوں اور ان لوگوں کے درمیان ایک لڑائی بن گئے ہیں، جو خود کفیل اور عزت نفس کے ساتھ کام کررہے ہیں ۔

Lok Sabha Elections 2024: تیسرے مرحلہ کے تحت12ریاستوں کی93لوک سبھا سیٹوں پرپولنگ جاری، وزیراعظم نریندر مودی نے بھی دیاووٹ

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے جس میں 12 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں شامل ہیں۔ آج کل 93 حلقوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ گجرات کی سورت سیٹ پر بی جے پی پہلے ہی بلا مقابلہ جیت چکی ہے۔ 19 اپریل اور 26 اپریل کو لوک سبھا انتخابات کے دو مراحل کی تکمیل کے بعد، 18 ویں لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لئے آج ووٹنگ ہورہی ہے۔

تیسرے مرحلے میں گوا کی 2، گجرات کی 25، چھتیس گڑھ کی 7 اور کرناٹک کی 14 سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے۔۔ اس کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں انتخابات مکمل ہو جائیں گے۔ اس سے پہلے 26 اپریل کو دوسرے مرحلے کے دوران کرناٹک میں 14 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے۔ دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو میں دو لوک سبھا سیٹوں کے لیے بھی آج ووٹنگ ہورہی ہے۔ان کے علاوہ آسام کی 4، بہار کی 5، چھتیس گڑھ کی 7، مدھیہ پردیش کی 8، مہاراشٹر کی 11، اتر پردیش کی 10 اور مغربی بنگال کی 4 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہورہی ہے۔ یادہے کہ جموں و کشمیر میں اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ کے لیے ووٹنگ کی تاریخ چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو تبدیل کر دی گئی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیاہے۔ انہوں نے احمد آباد کے پولنگ بوتھ پر پہنچ کر اور اپنا ووٹ ڈالا۔ اس دوران وزیر داخلہ امت شاہ بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔

 

آج سب سے زیادہ توجہ گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ پر رہے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ یہاں سے بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ بی جے پی کا گڑھ سمجھی جانے والی اس سیٹ کی نمائندگی لال کرشن اڈوانی جیسے قدآور لیڈر کرتے رہے ہیں۔ پارٹی 1989 سے اس سیٹ پر ناقابل شکست ہے۔مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے بھی گاندھی نگر پہنچ کر اپنا ووٹ دیاہے۔

لوک سبھا انتخابات کے لیے اب تک دو مرحلوں میں 189 سیٹوں پر ووٹنگ ہو چکی ہے۔ آج 93 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ باقی چار مرحلوں میں 260 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ تیسرے مرحلے میں 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 17 کروڑ ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ اس مرحلے میں 1331 امیدوار میدان میں ہیں۔

دہلی میں بیٹھا بھگوان جگن ناتھ کا بیٹا ہی کرے گا کام، وزیراعظم مودی نے کانگریس اور BJD کو گھیرا

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کی سرگرمیوں کے درمیان وزیراعظم مودی نے آج یعنی پیر کو برہم پور، اوڈیشہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا اور اپوزیشن پر جم کر نشانہ سادھا ۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ اوڈیشہ کو جلد ہی پہلی بار ‘ڈبل انجن’ والی حکومت ملے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن پر زبانی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور بی جے ڈی لیڈروں نے اوڈیشہ کو لوٹا۔ اوڈیشہ کو پہلے کانگریس اور پھر بی جے ڈی لیڈروں نے لوٹا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں جو بھگوان جگن ناتھ کا بیٹا بیٹھا ہے وہ ضرور کام کرے گا۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ اس بار اوڈیشہ میں ایک ساتھ دو یگیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ایک یگیہ ہندوستان میں ملک میں ایک مضبوط حکومت بنانے کے لئے ہے۔ اور دوسرا یگیہ اوڈیشہ میں بی جے پی کی قیادت میں ایک مضبوط ریاستی حکومت بنانا ہے۔ آج میں اوڈیشہ بی جے پی کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ اوڈیشہ بی جے پی نے اوڈیشہ کی امنگوں، یہاں کے نوجوانوں کے خوابوں اور یہاں کی بہنوں اور بیٹیوں کی صلاحیتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک بہت ہی بصیرت والا سنکلپ پتر جاری کیا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ بی جے پی جو بھی کہتی ہے، وہ کرتی ہے۔ اس لیے یہاں حکومت بننے کے بعد ہم سنکلپ پتر میں کیے گئے اعلانات کو پوری طاقت کے ساتھ نافذ کریں گے۔ یہ مودی کی گارنٹی ہے۔ یہاں بی جے ڈی حکومت کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ 4 جون لکھی گئی ہے۔ آج 6 مئی ہے، بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار کا فیصلہ 6 جون کو ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب 10 جون کو بھونیشور میں ہوگی۔ میں آج بی جے پی حکومت کے وزیر اعلیٰ کی تقریب حلف برداری میں سبھی کو مدعو کرنے آیا ہوں۔