Tag Archives: rajasthan

مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اورراجستھان میں بی جے پی کی بمپر جیت، تلنگانہ میں کانگریس کے لیے لائف لائن، جانئے کس پارٹی نےکیاکھویااورکیاپایا؟

سیاسی سیمی فائنل 2023: بی جے پی نے ملک کے سیاسی سیمی فائنل مقابلے میں بڑی جیت درج کی ہے۔ 3 دسمبر (اتوار) کو چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابی نتائج سامنے آئے ہیں، جس میں تین ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی جھنڈا لہراتی نظر آئی۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی دو ریاستوں میں اقتدار کھوچکی ہے جبکہ کانگریس تلنگانہ ریاست میں حکومت بنانے جارہی ہے۔ پارٹی کے لیے یہ خوشی کی بات ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ کانگریس پارٹی کرے گی کیونکہ ایک ریاست میں جیت اور تین ریاستوں میں ہارسامناہے۔ دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی مدھیہ پردیش میں دوبارہ حکومت بنانے جارہی ہے۔ چھتیس گڑھ میں بی جے پی نے کانگریس کواقتدار سے بے دخل کردیا ہے اورراجستھان میں بی جے پی کو دوبارہ اقتدارحاصل ہوگیاہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ چار ریاستوں میں سیاسی جماعتوں کی کارکردگی کیسی رہی۔

مدھیہ پردیش اسمبلی کے انتخابی نتائج کیسے رہے؟

مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے نتائج میں بی جے پی کو زبردست کامیابی ملی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی 230 سیٹوں والی اسمبلی میں 164 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ 2018 کے مقابلے میں بی جے پی کو 59 سیٹیں مل رہی ہیں کیونکہ تب بی جے پی کو صرف 109 سیٹیں ملی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی کو 53 سیٹوں کا نقصان ہورہا ہے اور ایم پی میں کانگریس 65 سیٹوں تک محدود دکھائی دے رہی ہے۔ 2018 کے انتخابات میں کانگریس کو 114 سیٹیں ملی تھیں۔

نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

بی جے پی نے چھتیس گڑھ اسمبلی کیسے جیتی۔

چھتیس گڑھ اسمبلی کے انتخابی نتائج بتارہے ہیں کہ بی جے پی ریاست میں واپسی کرنے جارہی ہے۔ بی جے پی 90 سیٹوں والی اسمبلی میں 54 سیٹیں جیت رہی ہے۔ 2018 میں بی جے پی کو 15 سیٹیں ملی تھیں اور اس بار پارٹی کو 39 سیٹوں کا فائدہ ہوا ہے۔ کانگریس پارٹی 35 سیٹوں تک محدود دکھائی دے رہی ہے۔ 2018 میں کانگریس کو 68 سیٹیں ملی تھیں اور اس بار پارٹی کو 32 سیٹوں کا نقصان ہورہا ہے۔ یعنی بی جے پی کو 39 سیٹوں کا فائدہ ہوا ہے

راجستھان اسمبلی میں کانگریس کی عبرتناک شکست

راجستھان اسمبلی کے انتخابی نتائج بتا رہے ہیں کہ ریاست میں بی جے پی کو 115 سیٹیں مل رہی ہیں۔ 2018 میں بی جے پی کو صرف 73 سیٹیں ملی تھیں اور اس بار بی جے پی کو 41 سیٹوں کا فائدہ مل رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی راجستھان میں 69 سیٹوں تک محدود دکھائی دے رہی ہے اور 2018 کے مقابلے کانگریس کو 30 سیٹوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ 2018 میں کانگریس نے ریاست میں 100 سیٹیں جیتی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:

یہ بھی پڑھئے: نظریہ کی لڑائی جاری رہے گی …. تین ریاستوں میں ہار پر جانئے راہل گاندھی نے کیا کہا؟ تلنگانہ میں جیت پر بھی ظاہر کیا ردعمل

 

یہ بھی پڑھئے: بی جے پی نے چھتیس گڑھ اور راجستھان میں کانگریس کو دی پٹخنی، مدھیہ پردیش میں بھی چلا جادو، تلنگانہ میں کانگریس نے کے سی آر کو روندا

تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کے سی آر کو مایوسی

تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں بڑا اپ سیٹ ہوا ہے اور اس بار کے سی آر کی دو میعاد والی پارٹی انتخابات ہارگئی ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کو 64 سیٹیں مل رہی ہیں۔

2018 میں کانگریس یہاں صرف 19 سیٹیں حاصل کی تھی اور اس بار پارٹی کو 44 سیٹوں کا فائدہ ہورہا ہے۔ جبکہ حکمران بی آر ایس 40 سیٹوں تک محدود ہے۔ بی آرایس کو 2018 کے مقابلے میں 48 سیٹوں کا نقصان ہورہا ہے۔ 2018 میں بی آرایس کو 88 سیٹیں ملی تھیں۔

ہندوستان کے اس گاوں میں دو شادیاں کرتا ہے ہر مرد، پہلی بیوی ہی کرتی ہے سوتن کا استقبال، جانئے کیوں؟

دنیا نے آج کافی ترقی کرلی ہے ۔ خواہ تکنیک کی بات کریں یا لائف اسٹائل کی ۔ لوگ اب پہلے سے کافی زیادہ ایڈوانس ہوچکے ہیں ، لیکن کئی ایسی کمیونٹی ہیں جو وقت کے ساتھ آئی تبدیلیوں سے دور ہی رہنا پسند کرتی ہیں۔ یہ لوگ آج بھی صدیوں قدیم رسم و رواج کے بندھن میں جکڑے ہوئے ہیں ۔ کچھ ایسے ہی راجستھان کے جیسلمیر کے رامدییو گاوں کے لوگ ہیں ۔ علامتی تصویر۔
جہاں ہندوستان میں ایک شادی ہی قانونی ہے تو وہیں اس گاوں میں ہر مرد دو شادیاں کرتا ہے ۔ عام طور پر خواتین اپنی سوتن کو برداشت نہیں کرپاتی ہیں۔ جیسے ہی کسی خاتون کو اپنے شوہر کے ایکسٹرا افیئر یا رشتے کے بارے میں پتہ چلتا ہے وہ آگ ببولہ ہوجاتی ہیں، لیکن اس گاوں میں ایسا کچھ نہیں ہوتا ہے ۔ اس گاوں میں پہلی بیوی ہی اپنی سوتن کا استقبال کرتی ہے ۔ اس کے بعد اس کے ساتھ زندگی بھر بہن کی طرح رہتی ہے ۔ جانئے آخر ایسا کیوں ہے۔ علامتی تصویر۔Canva
رامدییو گاوں میں ہر مرد دو شادیاں کرتا ہے ۔ اس کے پیچھے عجیب و غریب وجہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جو بھی مرد اس گاوں میں ایک شادی کرتا ہے، اس کی بیوی کبھی حاملہ نہیں ہوتا ہے ۔ علامتی تصویر۔
یہی نہیں ، اگر غلطی سے اس کا بچہ ہو بھی جائے تو وہ بیٹی ہی پیدا ہوتی ہے ۔ ایسے میں اپنی نسل بڑھانے کیلئے مرد کو دوسری شادی کرنی ہی پڑتی ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ دوسری شادی کرنے پر سب کو بیٹے ہی پیدا ہوتے ہیں۔ علامتی تصویر۔
جب کبھی اس گاوں میں کوئی مرد دوسری شادی کرتا ہے تو اس کی پہلی اہلیہ ہی شادی کی ساری تیاریاں کرتی ہیں ۔ اپنے ہاتھوں سے وہ اپنی سوتن کو گھر کے اندر لاتی ہیں ۔ اتنا ہی نہیں سہاگ رات کی تیاری بھی پہلی ہی بیوی کرتی ہے ۔ اس کے بعد زندگی بھر دونوں سوتنیں بہنوں کی طرح رہتی ہیں ۔ علامتی تصویر۔
وہیں دوسری طرف میں اس قسم کی عمر کا فرق اور ہراسانی برداشت نہیں کروں گی۔ میں اب زندہ نہیں رہنا چاہتی۔ بیٹی کا الزام ہے کہ حقیقی باپ نے پیسوں کے لالچ میں اس کی نابالغ بیٹی کی شادی کرادی۔
حالانکہ اب اس گاوں کے نوجوان اس رسم کی مخالفت کرنے لگے ہیں ۔ کئی کا کہنا ہے کہ مردوں نے اپنے فائدہ کیلئے یہ رسم شروع کی ، جس کو خواتین نے اپنی قسمت سمجھ کر اپنا لیا ۔ علامتی تصویر۔

Election results 2023 : راجستھان،مدھیہ پردیش اورچھتیس گڑھ میں بی جے پی آگے، تلنگانہ میں کانگریس کو سبقت

نئی دہلی : چار ریاستوں مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ ، راجستھان اور تلنگانہ میں ووٹوں کی گنتی کا آغاز ہوچکا ہے اور ابتدائی رجحانات بھی آنے شروع ہوگئے ہیں ۔ مدھیہ پردیش اور راجستھان میں بی جے پی آگے چل رہی ہے تو وہیں چھتیس گڑھ میں بی جے پی اور کانگریس میں کانٹے کی ٹکر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جبکہ تلنگانہ میں کانگریس کو سبقت حاصل ہے ۔ تاہم ابھی یہ ابتدائی رجحانات ہیں اور اس میں پل پل تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ چھتیس گڑھ کی 90، مدھیہ پردیش کی 230، تلنگانہ کی 119 اور راجستھان کی 199 اسمبلی سیٹوں کے نتائج آج آئیں گے۔ ان چار ریاستوں کے ایگزٹ پول بھی 30 نومبر کو سامنے آئے تھے، جس میں کچھ ریاستوں میں کانگریس کو تو کچھ میں بی جے پی کو آگے بتایا گیا تھا۔یہاں آپ گرافیکس کے ذریعہ انتخابی نتائج کا مشاہدہ کرسکتے ہیں

بھارتیہ جنتا پارٹی کو مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ کے رجحانات میں قطعی اکثریت مل گئی ہے۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی161 سیٹوں پر آگے ہے۔ راجستھان میں بی جے پی 108 سیٹوں پر آگے ہے۔ چھتیس گڑھ میں بی جے پی 55 سیٹوں پر آگے ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس 64 سیٹوں پر آگے ہے۔ہم آپ کو بتادیں کہ ایم پی میں مکمل اکثریت کے لیے 116 سیٹیں، راجستھان میں اکثریت کے لیے 100 سیٹیں، چھتیس گڑھ میں اکثریت کے لیے 46 سیٹیں اور تلنگانہ میں اکثریت کے لیے 60سیٹیں درکار ہیں۔

Assembly Election Results 2023: ملک کی 4ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کےنتائج، کچھ ہی دیرمیں شروع ہوگی ووٹوں کی گنتی

ملک کی چار ریاستوں میں جہاں گذشتہ ماہ رائے دہی ہوئی ہے ان میں اتوار3دسمبر کو ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی ہے ۔جس کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ۔ میزورو میں ووٹوں کی گنتی پیر 4دسمبر کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے میزورم انتخابات کی گنتی اور نتائج کی تاریخ تبدیل کردی ہے۔ اس سے پہلے میزورم کے نتائج کا اعلان چار دیگر ریاستوں مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے ساتھ اتوار 3 دسمبر کو ہونا تھا۔ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں کانگریس کی حکومتیں ہیں جبکہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی برسر اقتدار ہے ۔ تلنگانہ میں بی آر ایس کی حکومت ہے تمام جماعتوں کو اپنی اپنی کامیابی کا یقین ہے ۔مختلف سروے میں کانگریس کی لہر کا تذکرہ کیا گیاہے۔

چار ریاستوں مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ، راجستھان اور تلنگانہ میں تاج کس کے سر سجے گا، اس کا فیصلہ کچھ گھنٹوں کے بعد ہوجائے گا ۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے وزیراعظم مودی کو اچھی خبر ملے گی یا پھر کانگریس اپنا دم دکھائے گی ، مدھیہ پردیش میں شیوراج سنگھ چوہان، راجستھان میں اشوک گہلوت ، چھتیس گڑھ میں بھوپیش بگھیل اور تلنگانہ میں کے سی آر اپنی حکومت بچا پائیں گے یا نہیں، ان سبھی سوالات کے جوابات اتوار کو مل جائیں گے۔ اتوار کی صبح آٹھ بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی۔ سب سے پہلے بیلٹ پیپروں کی گنتی کی جا رہی ہے اور اس کے بعد ای وی ایم مشینیں کھولی جائیں گی ۔ امکان ہے کہ صبح آٹھ بجے سے رجحانات آنے شروع ہوجائیں گے ۔ بتادیں کہ میزورم اسمبلی انتخابات کیلئے ووٹوں کی گنتی چار دسمبر ہوگی۔

نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

وہیں دوسری جانب تلنگانہ میں ووٹوں کی گنتی کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں ۔ 3 دسمبر کو صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی کا آغاز ہوگا اور دوپہر تک نتائج کے رجحان کا پتہ چل جائے گا ۔ ریاست کے 119 اسمبلی حلقوں کے ووٹوں کی گنتی کے لیے جملہ 49 مراکز قائم کئے گئے ہیں ۔

صبح 8 بجے سے پوسٹل ووٹوں کی گنتی کا آغاز ہوگیا ہے ۔ 1.80 لاکھ رائے دہندوں نے پوسٹل ووٹ سے استفادہ کیا ہے ۔ 30 نومبر کو رائے دہی کا عمل مکمل ہونے کے بعد ایگزٹ پول کے نتائج نے عوام میں اصل نتائج کو لے کر تجسس پیدا کیا کردیا ہے ۔ بیشتر ایگزٹ پول نتائج نے کانگریس کی کامیابی کی پیش قیاسی کی ہے ۔ چند ایگزٹ پول نے بی آر ایس کی لہر دکھائی ہے ۔ بی آر ایس پارٹی نے اپنی کامیابی کو یقینی قرار دیا ہے ۔ جس کے بعد نتائج کو لے کر عوام میں دلچسپی پیدا ہوگئی ہے اور بڑے پیمانہ پر سٹہ چل رہا ہے ۔ ریاست میں جملہ رائے دہندوں کی تعداد 3,26,02,793 ہے ۔ جس میں 2,32,59,256 رائے دہندوں نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ہے ۔

وہیں اگر ان چار ریاستوں کو لے کر آئے ایگزٹ پولز کی بات کریں تو مدھیہ پردیش ، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان کانٹے کی ٹکر نظر آرہی ہے تو وہیں تلنگانہ میں بھارت راشٹر سمیتی کو اپنا اقتدار بچانے کیلئے کانگریس سے کافی جدوجہد کرنی پڑسکتی ہے ۔

تلنگانہ کے ایگزٹ پولز

یگزٹ پول کے مطابق تلنگانہ میں کانگریس اور بی آر ایس میں کانٹے کی ٹکر دکھائی دے رہی ہے ۔ تاہم کانگریس کو کچھ سبقت ملتی نظر آرہی ہے ۔ 119 سیٹوں والے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے ایگزٹ پولس نے لگاتار دو مرتبہ برسراقتدار بی آر ایس (بھارت راشٹر سمیتی) کی حکومت کو خطرہ میں ڈال دیا ہے۔ پول آف پولس کے مطابق تلنگانہ میں بی آر ایس کو 48، کانگریس کو 60، بی جے پی کو 5 اور اے آئی ایم آئی ایم کو 6 سیٹیں ملتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ جن کی بات کے ایگزٹ پول کے مطابق کانگریس 48 سے 64 سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن سکتی ہے۔ وہیں بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کو 40 سے 55 سیٹیں مل سکتی ہیں ۔ بی جے پی کو 7 سے 13 سیٹیں جبکہ اے آئی ایم آئی ایم کو 4 سے 7 سیٹیں مل سکتی ہیں ۔ پول اسٹریٹجی گروپ ( پی ایس جی) کے مطابق بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کو 53 سے 58 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ کانگریس کو 49 سے 54 سیٹوں پر جیت مل سکتی ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کو 6 سے 7 سیٹیں اور بی جے پی کو چار سے چھ سیٹیں مل سکتی ہیں ۔ ٹوڈیز چانکیہ کے ایگزٹ پولز کے مطابق بی آر ایس کو 44، کانگریس کو 71 اور بی جے پی کو سات سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ ایم آئی ایم کا کھاتہ بھی کھلتا نظر نہیں آرہا ہے ۔ وہیں سی این ایکس کے مطابق بی آر ایس کو 31 سے 47 ، کانگریس کو 63 سے 79 ، اے آئی ایم آئ یایم کو پانچ سے سات اور بی جے پی کو صفر سے دو سیٹیں مل سکتی ہیں ۔

یہ بھی پڑھئے:  چھتیس گڑھ میں کانگریس سرکار کی ہوگی واپسی، جانئے کیا کہتے ہیں ایگزٹ پولز؟

 

یہ بھی پڑھئے: Exit Polls Result 2023: کھل گیا ایگزٹ پولز کا پٹارہ، جانئے کس ریاست میں کونسی پارٹی بنائے گی سرکار

چھتیس گڑھ کے ایگزٹ پولز

ایگزٹ پولز کے مطابق چھتیس گڑھ میں کانگریس کی حکومت دوبارہ بننے کی امید ہے۔ C-VOTER کے ایگزٹ پول کے مطابق چھتیس گڑھ میں کانگریس کو 41 سے 53 سیٹیں مل سکتی ہیں تو وہیں بی جے پی کو 36 سے 48 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ دیگر کو 04 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ سی ووٹر کے مطابق یہاں کانگریس کو 43 فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے، جب کہ بی جے پی کو 41 فیصد ووٹ ملنے کا اندازہ ہے۔ 16 فیصد ووٹ دیگر کے کھاتے میں جاتے نظر آ رہے ہیں۔

راجستھان ایگزٹ پولز

ایگزٹ پولز کے مطابق راجستھان میں بی جے پی کو کانگریس پر تھوڑی سبقت حاصل ہے ۔ جن کی بات کے ایگزٹ پول کے مطابق حکمراں کانگریس کو 62 سے 85 سیٹیں ملنے کی امید ہے جب کہ راجستھان میں بی جے پی کے حکومت بنانے کے اشارے مل رہے ہیں اور اسے 100 سے 122 سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ وہیں دیگر کو 14 سے 15 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ پول اسٹارٹ کے ایگزٹ پول کے مطابق کانگریس کو 90 سے 100 سیٹیں مل سکتی ہیں اور بی جے پی کو 100 سے 110 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ PMARQ کے ایگزٹ پول میں کانگریس کو 75، بی جے پی کو 115 اور دیگر کو 9 سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ وہیں ای ٹی جی کے ایگزٹ پول میں کانگریس کو 64 سیٹوں پر، بی جے پی کو 118 اور دیگر کو 17 سیٹوں پر جیت ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ AXIS MY INDIA کے ایگزٹ پول کے مطابق کانگریس 96 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی جبکہ بی جے پی کو 90 سیٹیں اور دیگر کو 13 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ پول آف پول میں کانگریس کو 77، بی جے پی کو 109 اور دیگر کو 13 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔

مدھیہ پردیش کے ایگزٹ پولز

مدھیہ پردیش انتخابات میں بڑی پارٹیوں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ‘جن کی بات’ کے ایگزٹ پول کے نتائج کے مطابق مدھیہ پردیش میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ‘جن کی بات’ کے ایگزٹ پول کے نتائج کے مطابق بی جے پی کو 100 سے 123 اور کانگریس کو 102 سے 125 سیٹیں مل رہی ہیں۔ دیگر کو 5 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ وہیں ماٹرائز کے ایگزٹ پول کے مطابق بی جے پی کو 118 سے 130 سیٹیں اور کانگریس کو 97 سے 107 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ دیگر کو 0 سے 2 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ پولسٹریٹ کے مطابق بی جے پی کو 106 سے 116 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں اور کانگریس کو 111 سے 121 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں۔ دیگر کو 0 سے 6 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔ وہیں دیگر ایجنسیوں کے ایگزٹ پول کے مطابق بی جے پی کو 116 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں، جب کہ کانگریس کو 111 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ دیگر کے کھاتے میں 3 سیٹیں جاسکتی ہیں۔

Exit Polls Timing: ایگزٹ پول کو لیکر آیا الیکشن کمیشن کا بڑا حکم، جانئے کس ریاست میں بنے گی کس کی حکومت؟

نئی دہلی: مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم کے اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ کے بعد ایگزٹ پول کے نتائج کب دیکھ سکیں گے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق ایگزٹ پول کے وقت میں تبدیلی کی گئی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ الیکشن کمیشن کے پہلے حکم کے مطابق ٹی وی چینل شام 5:30 بجے کے بعد ایگزٹ پول نشر کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

معذور بیٹی اور اس کے والد کے جذبے کو سلام، سماج میں لوگ جم کر کر رہے تعریف، جانئے کیوں؟

رشمیکا مندانا کے ڈیپ فیک ویڈیو معاملے کی جانچ میں رکاوٹ، امریکی کمپنیاں نہیں کر رہی ہیں تعاون

روہت شرما کے چہرے پر لوٹی مسکان، ورلڈ کپ فائنل میں شکست کے بعد پہلی بار سامنے آئے، اہلیہ نے کہا…

خالصتانی دہشت گرد گروپتونت سنگھ پنوں کو مارنے کی کس نے رچی سازش؟ کون ہے نکھل گپتا؟ امریکی پولیس نے کیا گرفتار

Uttarkashi Tunnel Rescue: سرنگ سے بچائے گئے 41 مزدور آخر کب جا سکیں گے گھر؟ رشیکیش ایمس نے دی جانکاری، بتایا صحت کا حال

دھڑام سے گری OnePlus کی سب سے مضبوط 5G فون کی قیمت، بیٹری، کمرہ سب ایک سے بڑھ کر ایک

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نئے حکم نامے کے مطابق اب ٹی وی چینلز شام 5.30 بجے سے ایگزٹ پول نشر کر سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ایگزٹ پول دکھانے کا وقت شام 6.30 سے ​​بدل کر 5.30 کر دیا ہے۔

ایگزٹ پول کو لیکر آیا الیکشن کمیشن کا بڑا حکم
ایگزٹ پول کو لیکر آیا الیکشن کمیشن کا بڑا حکم

آج یعنی جمعرات کو ووٹنگ کا عمل شام 5:30 بجے مکمل ہو جائے گا اور اس کے بعد ایگزٹ پول کی کھڑکی کھل جائے گی۔ تلنگانہ کے علاوہ دیگر ریاستوں میں 7 نومبر سے 30 نومبر کے درمیان ووٹنگ ہوئی۔ ایگزٹ پول ممکنہ نتائج کی نشاندہی کرتے ہیں، لیکن بعض اوقات وہ مکمل طور پر غلط ثابت ہوتے ہیں۔

Rajasthan Election: راجستھان کی 199 سیٹوں پر ووٹنگ جاری، جوش میں نظر آ رہے لوگ

جے پور: راجستھان میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ عوام نئی حکومت کو منتخب کرنے کے لیے پوری طرح تیار نظر آ رہے ہیں۔ ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی اور ووٹنگ شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ ریاست میں 200 میں سے 199 سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے، یہاں حکمراں کانگریس اور اہم اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان براہ راست مقابلہ ہونے پر غور کیا جا رہا ہے۔ پولنگ اسٹیشنز پر تعینات اہلکاروں نے بتایا کہ پوری ٹیم ووٹنگ کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ووٹنگ کے پیش نظر عوام کو کئی طرح کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ دوسری جانب اس کے پیش نظر ریاست میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ ریاست میں ووٹنگ کے پیش نظر 1.70 لاکھ سے زیادہ سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

کئی سال تک گھستی رہی ایڑیاں، نہیں ملی پہچان، پھر 24 سال بڑے اداکار کے ساتھ دیے انٹیمیٹ سین، راتوں رات بن گئی اسٹار

سستے میں شملہ-منالی کا ٹور کرائیں گی یہ گاڑیاں، قیمت 6 لاکھ سے کم، 34 کلومیٹر کی شاندار مائلیج

PHOTOS: کبھی دہلی آئیں… تو ضرور آزمائیں یہ 5 خاص پکوان، ملے گا زبردست ذائقہ، جانئے خاصیت

جموں و کشمیر کے راجوری میں دہشت گردوں کے ساتھ تصادم میں فوج کے دو افسر اور ایک جوان شہید، دونوں طرف سے فائرنگ جاری

پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، لاء اینڈ آرڈر، راجیو شرما نے کہا کہ پولیس نے ریاست کے 199 اسمبلی حلقوں کے لیے ہفتہ کو منصفانہ، بلاتعطل اور آزادانہ ووٹنگ کے انعقاد اور خوف سے پاک ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کو یقینی بنایا ہے۔ راجیو شرما نے بتایا کہ انتخابی عمل کے لیے راجستھان پولیس کے 70 ہزار سے زائد اہلکار، 18 ہزار راجستھان ہوم گارڈز، 2 ہزار راجستھان بارڈر ہوم گارڈز، دیگر ریاستوں (اتر پردیش، گجرات، ہریانہ، مدھیہ پردیش) کے 15 ہزار ہوم گارڈز اور 120 اہلکار تعینات ہیں۔ آر اے سی کے اہلکار تعینات ہیں۔ کمپنیاں تعینات ہیں۔ مرکزی نیم فوجی دستوں (سی آر پی ایف، بی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، سی آئی ایس ایف، ایس ایس بی، آر پی ایف وغیرہ) اور دیگر 18 ریاستوں کی مسلح افواج سمیت مجموعی طور پر 1,70,000 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ ریاست میں کل 52139 پولنگ بوتھس پر ووٹنگ ہوگی۔ تمام پولنگ بوتھوں پر پولیس اہلکار اور ہوم گارڈز تعینات ہوں گے۔

دارالحکومت جے پور کے 19 اسمبلی حلقوں کے 4 ہزار 691 پولنگ بوتھس پر 50 لاکھ 47 ہزار 219 ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ ضلع الیکشن افسر پرکاش راجپوروہت نے ضلع کے تمام ووٹروں سے 100 فیصد ووٹ ڈالنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند اور مضبوط جمہوریت کے لیے ہر ووٹر کی فعال شرکت ضروری ہے۔ لہذا تمام ووٹرز 25 نومبر کو صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔ بوتھوں کی موثر نگرانی کے لیے جے پور کلکٹریٹ میں ایک مرکزی کنٹرول روم بھی قائم کیا جائے گا۔ جہاں تربیت یافتہ اہلکار ہر بوتھ کی ہر سرگرمی پر نظر رکھیں گے۔ ضلع الیکشن افسر پرکاش راجپوروہت نے کہا کہ جے پور ضلع کے ہر اسمبلی حلقہ میں 8-8 خواتین بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔

Lockdown in Rajasthan:راجستھان میں آج سے15دنوں تک جاری رہے گی پابندیاں

راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت (Ashok Gehlot) نے 3 مئی تک کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے جن انوشاسن پاخوارہ ؍ جے اے پی (Jan Anushashan Pakhwara Restrictions) کا اعلان کیا ہے۔جے اے پی عام طور پر ہفتے کے آخر میں اعلان کردہ کرفیو (شام 6 بجے 16 اپریل سے صبح 5 بجے ، 19 اپریل تک ) کی توسیع ہے ۔ تاہم حکومت نے اسے نہ تو لاک ڈاؤن کہا ہے اور نہ ہی اس کا نام کرفیو رکھا ہے، اس کی بنیادی وجہ اس کی ترجمانی ہے کیونکہ ماضی میں ان جیسے اقدامات پر عمل درآمد ہوتا رہا ہے۔


یہ پابندیاں 19 اپریل پیر سے نافذ العمل ہیں اور 3 مئی کی صبح 5 بجے تک نافذ العمل رہیں گی۔گہلوت نے ٹویٹ کیا کہ ’’کووڈ۔19 کے پھیلاؤ کو موثر کنٹرول اور روک تھام کے لئے ریاست میں خود کار نظم و ضبط کے تحت مختلف سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


عوامی نظم و ضبط کے دوران سرکاری دفاتر، بازار، مال اور تمام کام کے مقامات بند رہیں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوامی مقامات، بازاروں، کام کی جگہوں وغیرہ میں معمول کی سرگرمیوں کا تسلسل ہجوم کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے انفیکشن پھیلتا ہے۔ اس پر قابو پانے کے لئے پیر (19 اپریل) سے شروع ہونے والے عوامی نظم و ضبط کے دوران ریاست کے تمام کام کے مقامات، کاروباری اداروں اور بازاروں کو بند رکھنا چاہئے۔