مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اورراجستھان میں بی جے پی کی بمپر جیت، تلنگانہ میں کانگریس کے لیے لائف لائن، جانئے کس پارٹی نےکیاکھویااورکیاپایا؟

سیاسی سیمی فائنل 2023: بی جے پی نے ملک کے سیاسی سیمی فائنل مقابلے میں بڑی جیت درج کی ہے۔ 3 دسمبر (اتوار) کو چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابی نتائج سامنے آئے ہیں، جس میں تین ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی جھنڈا لہراتی نظر آئی۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی دو ریاستوں میں اقتدار کھوچکی ہے جبکہ کانگریس تلنگانہ ریاست میں حکومت بنانے جارہی ہے۔ پارٹی کے لیے یہ خوشی کی بات ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ کانگریس پارٹی کرے گی کیونکہ ایک ریاست میں جیت اور تین ریاستوں میں ہارسامناہے۔ دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی مدھیہ پردیش میں دوبارہ حکومت بنانے جارہی ہے۔ چھتیس گڑھ میں بی جے پی نے کانگریس کواقتدار سے بے دخل کردیا ہے اورراجستھان میں بی جے پی کو دوبارہ اقتدارحاصل ہوگیاہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ چار ریاستوں میں سیاسی جماعتوں کی کارکردگی کیسی رہی۔

مدھیہ پردیش اسمبلی کے انتخابی نتائج کیسے رہے؟

مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے نتائج میں بی جے پی کو زبردست کامیابی ملی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی 230 سیٹوں والی اسمبلی میں 164 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ 2018 کے مقابلے میں بی جے پی کو 59 سیٹیں مل رہی ہیں کیونکہ تب بی جے پی کو صرف 109 سیٹیں ملی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی کو 53 سیٹوں کا نقصان ہورہا ہے اور ایم پی میں کانگریس 65 سیٹوں تک محدود دکھائی دے رہی ہے۔ 2018 کے انتخابات میں کانگریس کو 114 سیٹیں ملی تھیں۔

نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

بی جے پی نے چھتیس گڑھ اسمبلی کیسے جیتی۔

چھتیس گڑھ اسمبلی کے انتخابی نتائج بتارہے ہیں کہ بی جے پی ریاست میں واپسی کرنے جارہی ہے۔ بی جے پی 90 سیٹوں والی اسمبلی میں 54 سیٹیں جیت رہی ہے۔ 2018 میں بی جے پی کو 15 سیٹیں ملی تھیں اور اس بار پارٹی کو 39 سیٹوں کا فائدہ ہوا ہے۔ کانگریس پارٹی 35 سیٹوں تک محدود دکھائی دے رہی ہے۔ 2018 میں کانگریس کو 68 سیٹیں ملی تھیں اور اس بار پارٹی کو 32 سیٹوں کا نقصان ہورہا ہے۔ یعنی بی جے پی کو 39 سیٹوں کا فائدہ ہوا ہے

راجستھان اسمبلی میں کانگریس کی عبرتناک شکست

راجستھان اسمبلی کے انتخابی نتائج بتا رہے ہیں کہ ریاست میں بی جے پی کو 115 سیٹیں مل رہی ہیں۔ 2018 میں بی جے پی کو صرف 73 سیٹیں ملی تھیں اور اس بار بی جے پی کو 41 سیٹوں کا فائدہ مل رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی راجستھان میں 69 سیٹوں تک محدود دکھائی دے رہی ہے اور 2018 کے مقابلے کانگریس کو 30 سیٹوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ 2018 میں کانگریس نے ریاست میں 100 سیٹیں جیتی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:

یہ بھی پڑھئے: نظریہ کی لڑائی جاری رہے گی …. تین ریاستوں میں ہار پر جانئے راہل گاندھی نے کیا کہا؟ تلنگانہ میں جیت پر بھی ظاہر کیا ردعمل

 

یہ بھی پڑھئے: بی جے پی نے چھتیس گڑھ اور راجستھان میں کانگریس کو دی پٹخنی، مدھیہ پردیش میں بھی چلا جادو، تلنگانہ میں کانگریس نے کے سی آر کو روندا

تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کے سی آر کو مایوسی

تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں بڑا اپ سیٹ ہوا ہے اور اس بار کے سی آر کی دو میعاد والی پارٹی انتخابات ہارگئی ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کو 64 سیٹیں مل رہی ہیں۔

2018 میں کانگریس یہاں صرف 19 سیٹیں حاصل کی تھی اور اس بار پارٹی کو 44 سیٹوں کا فائدہ ہورہا ہے۔ جبکہ حکمران بی آر ایس 40 سیٹوں تک محدود ہے۔ بی آرایس کو 2018 کے مقابلے میں 48 سیٹوں کا نقصان ہورہا ہے۔ 2018 میں بی آرایس کو 88 سیٹیں ملی تھیں۔