Tag Archives: Chhattisgarh News
پارک خالی کرانے پہنچے ممبر اسمبلی، لڑکیوں نے کہا: کہاں جائیں، OYO روم دلوا دیجئے
چھتیس گڑھ: چھتیس گڑھ کے ایک ایم ایل اے رکیش سین کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں جب ایم ایل اے اپنی گاڑی سے اتر کر ایک پارک پر چھاپہ مارنے پہنچتے ہیں تو وہ وہاں کئی جوڑوں کو دیکھتے ہیں ۔ وہ ان کے پاس گئے اور ان سے باتیں کرنے لگے۔ اس دوران جوڑے نے ایم ایل اے کے سامنے ایسا مطالبہ کردیا کہ آس پاس کھڑے سبھی حیران رہ گئے۔
بتادیں کہ رکیش سین درگ ضلع کے ویشالی نگر اسمبلی سے بی جے پی کے ایم ایل اے ہیں۔ حال ہی میں انہیں نہرو گارڈن کے قریب رہنے والے لوگوں کی طرف سے مسلسل شکایتیں موصول ہو رہی تھیں کہ پارک میں عاشق جوڑوں کا مجمع لگا رہتا ہے۔ شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے ایک دن ایم ایل اے چھاپہ مارنے پارک پہنچ گئے۔ اس دوران ایم ایل اے نے وہاں موجود جوڑوں سے پوچھا کہ وہ پارک میں کیوں آتے ہیں۔ جواب دیتے ہوئے عاشق جوڑے نے کہا کہ آپ نے OYO تو بند کر دیا ہے تو کہاں جائیں۔
عاشق جوڑے کی یہ باتیں سن کر ایم ایل اے غصے میں آجاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ OYO بند ہو گیا ہے تو کیا تم یہاں چلے آؤ گے۔ ٹائم پاس کسی کے گھر کے سامنے نہیں کیا جاتا ہے۔ اس دوران دیگر عاشق جوڑوں نے کہا کہ لوگ آپ کے نام سے ڈرتے ہیں۔ لوگ شراب پینے کے لئے بھی ڈرتے ہیں اور گھومنا پھرنا پسند نہیں کرتے ہیں۔ ہم اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ کہاں جائیں، کوئی پرائیویٹ جگہ باقی نہیں ہے۔
وہیں ایم ایل اے رکیش سین سے ایک نوجوان کہتا ہے کہ جتنا پولس کا ڈر نہیں ہے، اتنا تو آپ سے لگتا ہے ۔ وہاں موجود لڑکی کہتی ہے کہ ہم لوگوں کے ملنے سے آپ کو کیا پریشانی ہے ۔ ایم ایل اے رکیش سین جوڑے سے کہتے ہیں کہ یہ پیار اور محبت کیا ہوتا ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے ایک لڑکی کہتی ہے کہ محبت برسوں سے چلی آرہی ہے۔ حالانکہ ایم ایل اے سین نے لڑکوں اور لڑکیوں کو سمجھایا اور انہیں گھر واپس بھیج دیا۔
چھتیس گڑھ شراب گھوٹالہ میں ای ڈی کی بڑی کارروائی، سابق آئی اے ایس انل ٹوٹیجا اور ان کا بیٹا گرفتار
رائے پور: چھتیس گڑھ میں 2000 کروڑ روپے کے مبینہ شراب گھوٹالے میں سابق آئی اے ایس انیج ٹوٹیجا اور ان کے بیٹے یش ٹوٹیجا کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گرفتار کیا ہے۔ دونوں اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے ہفتہ کو اکنامک آفنس انویسٹی گیشن بیورو (EOW) پہنچے تھے۔ پانچ گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد ای ڈی ٹیم نے ان دونوں کو بیانات ریکارڈ کرانے کے بعد ای او ڈبلیو آفس سے باہر نکلنے کے دوران گرفتار کر لیا۔
سابق آئی اے ایس انل ٹوٹیجا اور ان کے بیٹے کو پوچھ گچھ کے لیے پچپیڑی ناکہ پر ای ڈی کے سب زونل دفتر لے جایا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے پچھلے دنوں شراب گھوٹالہ کیس میں منی لانڈرنگ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے منی لانڈرنگ کیس کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس کے جواب میں ای ڈی نے شراب گھوٹالے کے معاملے میں ایک تازہ انفارمیشن کیس انفارمیشن رپورٹ (ECIR) درج کرکے نئے سرے سے جانچ شروع کی۔ انیل ٹوٹیجا اور ان کے بیٹے کے نام بھی ای سی آئی آر میں شامل ہیں۔ جس کی وجہ سے دونوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ای او ڈبلیو نے ای ڈی کی رپورٹ کے بعد شراب گھوٹالہ معاملے کی جانچ شروع کر دی تھی۔ سپریم کورٹ کی طرف سے کیس کو منسوخ کرنے کے بعد ای ڈی نے ایک نئی ایف آئی آر درج کروائی ۔ اب دونوں تحقیقاتی ایجنسیاں شراب گھوٹالہ کی جانچ کر رہی ہیں۔ پہلے درج ایف آئی آر میں 70 لوگوں کا نام ہے۔ شراب گھوٹالہ میں ضمانت پر جیل سے رہا ہونے کے فوراً بعد EOW ٹیم نے 3 اپریل کو اروند سنگھ اور اس کے دوسرے دن انور ڈھیبر کو گرفتار کیا۔ محکمہ ایکسائز کے سابق ایم ڈی اے پی ترپاٹھی کو بہار سے گرفتار کیا ہے، جو 25 اپریل تک ای او ڈبلیو کی ریمانڈ پر ہیں۔
انیل ٹوٹیجا اور ان کے بیٹے کو EOW نے پوچھ گچھ کے لیے دفتر بلایا تھا۔ اس کے بعد ای ڈی کی چھ رکنی ٹیم باہر موجود تھی۔ ان دونوں کے EOW آفس سے نکلنے کا انتظار کیا۔ ذرائع کے مطابق انل ٹوٹیجا اور یش جیسے ہی ای ڈبلیو آفس سے باہر آئے، ان کی نظر ای ڈی افسران پر پڑی۔ اس کے بعد وہ فرار کا راستہ تلاش کرنے لگے۔ جب انہیں کچھ سمجھ نہ آیا تو وہ دوبارہ EOW کے دفتر میں چلے گئے۔ 20 منٹ تک چلے ڈرامے کے بعد ٹیم اپنے ساتھ لے کر چلی گئی۔
چھتیس گڑھ میں سیکورٹی فورسیز کا بڑا آپریشن، 25 لاکھ کے انعامی کمانڈر سمیت 18 نکسلی ڈھیر
کھیم نارائن، کانکیر: چھتیس گڑھ کے کانکیر میں ایک بڑا انکاؤنٹر ہوا ہے۔ سیکورٹی فورسز اور نکسلیوں کے درمیان تصادم میں 18 ماؤنوازوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔ اس تصادم میں دو فوجی جوان زخمی بھی ہوئے ہیں۔ فوجی اہلکاروں کے ذریعہ تلاشی مہم جاری ہے۔ ان کی حفاظت کے پیش نظر اضافی فورس بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہاں سے اے کے 47 سمیت بڑی تعداد میں آٹومیٹک ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔ ایس پی کلیان ایلیسیلا نے انکاؤنٹر کی تصدیق کی ہے۔ بستر کے آئی جی نے 18 نکسلیوں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔ مارے گئے نکسلیوں میں ٹاپ نکسل کمانڈر شنکر راؤ بھی شامل ہے۔ اس کے سر پر 25 لاکھ روپے کا انعام تھا۔
ادھر نکسل ازم پر سیاست بھی شروع ہو گئی ہے۔ چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما نے کانگریس کے سابق وزیر داخلہ اور مہاسمند لوک سبھا کے امیدوار تمرادھوج ساہو کو پر نشانہ سادھا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما نے کہا کہ پانچ سال تک وزیر داخلہ رہتے ہوئے ساہو نے نکسل ازم کے خلاف کچھ نہیں کیا۔ نکسل ازم کے خلاف کوئی بڑا قدم نہیں اٹھایا گیا۔ آج بی جے پی حکومت نکسل ازم کو ختم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔
گزشتہ ماہ بھی ہوا تھا انکاونٹر
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ 3 مارچ کو کانکیر ضلع کے ہیدور علاقے میں انکاؤنٹر ہوا تھا۔ ہیدر جنگل میں ہوئے اس انکاونٹر میں ایک فوجی جوان شہید ہوگئے تھے۔ جوان کا نام بستر فائٹرز کانسٹیبل رمیش کوریٹھی تھا۔ سیکورٹی فورسز کو یہاں سے ایک ماؤنواز کی لاش کے ساتھ اے کے 47 ملی تھی۔
معلومات کے مطابق یہ انکاؤنٹر اس وقت ہوا تھا ، جب فوجی ہیدور جنگل میں تلاشی کے لیے نکلے تھے۔ جیسے ہی وہ اندرونی علاقے میں پہنچے تھے، نکسلیوں نے فائرنگ شروع کردی تھی۔ یہ انکاونٹر تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہا تھا۔
چھتیس گڑھ کے درگ میں دل دہلادینے والا حادثہ، 50 فٹ گہری کھائی میں گری بس، 11 کی موت
درگ (چھتیس گڑھ) : چھتیس گڑھ کے درگ ضلع میں منگل کو ایک بس کان میں گرنے سے گیارہ افراد کی موت اور تیس سے زائد زخمی ہو گئے ۔ پولیس حکام نے یہ جانکاری دی۔ حکام نے بتایا کہ کمہاری تھانہ علاقے کے تحت کھپری گاؤں کے قریب مورم (لال مٹی) کی کان میں بس گرنے سے گاڑی میں سوار گیارہ افراد کی موت ہو گئی ہے اور تقریباً 38 دیگر زخمی ہو گئے۔
انہوں نے بتایا کہ کمہاری علاقے میں واقع کیڈیا ڈسٹلریز کی بس ملازمین کے ساتھ روانہ ہوئی تھی اور بس میں تقریباً 45 ملازمین سوار تھے۔ حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی رات 8.30 بجے اس وقت پیش آیا جب بس کھپری گاؤں کے قریب پہنچی اور بے قابو ہو کر مورم کان میں جاگری۔
پولیس کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم جائے وقوعہ پر روانہ کردی گئی اور امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے اور بس کو کان سے نکالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
شام ہوتے ہی ڈنڈا اٹھا لیتی ہیں خواتین، چپے چپے کی لیتی ہیں تلاشی، حیران کن ہے کہانی، دیکھئے تصاویر
شوہر بنانا چاہتا تھا جسمانی تعلقات، بیوی نے کردیا انکار، پھر جو ہوا اس پر نہیں ہوگا یقین
’مجھے کہیں اور نہیں بکنا ہے، اس اذیت سے بچا لو…‘ چھتیس گڑھ کی خاتون عمان میں قید، خوفناک آب بیتی کا ویڈیو وائرل
سکما: نکسلیوں نے جوانوں پر تابڑتوڑ برسائی گولیاں، تین جوان شہید، 14 زخمی
سکما : چھتیس گڑھ کے سکما سے بڑی خبر آئی ہے۔ یہاں جوانوں اور نکسلیوں کے درمیان شدید فائرنگ ہوئی۔ فائرنگ کے نتیجے میں 3 فوجی جوان شہید ہوگئے جب کہ 14 فوجی جوان زخمی ہوگئے ہیں۔ اس تصادم میں 4 فوجی جوانوں کو گولی لگی۔ ایک جوان گولی لگنے سے زخمی ہوا، جبکہ باقی جوان بی جی ایل (دیسی بم) کے چھرے سے زخمی ہوئے۔ زخمی جوانوں کو علاج کے لیے ایئرلفٹ کیا گیا۔ جوانوں کا علاج رائے پور میں کیا جائے گا۔
بتا دیں کوبرا اور ایس ٹی ایف نے نکسلیوں کے کور ایریا میں دستک دی تھی۔ ان کی دستک ہوتے ہی نکسلیوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ دراصل نکسلائیٹ نہیں چاہتے کہ سیکورٹی فورسز اس علاقے میں کیمپ قائم کریں ۔ جس جگہ تصادم ہوا وہ وہی جگہ ہے جہاں 22 فوجی جوان شہید ہوگئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ فوجی ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 120 کلومیٹر دور نکسل متاثرہ علاقے ٹیکل گوڈا میں کیمپ لگانے پہنچے تھے۔ دوپہر تقریبا 12 بجے نکسلیوں نے ان پر حملہ کر دیا۔ ان کے پاس جدید ہتھیار تھے۔ انہوں نے فوجی جوانوں پر گولیاں برسانا شروع کر دیں۔ کیمپ کی حفاظت میں لگے کوبرا اور ایس ٹی ایف کے اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ یہ فائرنگ شام 4 بجے تک جاری رہی۔
بتا دیں کہ سکما پولس نے ٹیکول گڈم میں سیکورٹی فورسز کے لئے ایک نیا کیمپ آج ہی کھولا تھا۔ کوبرا، ایس ٹی ایف اور ڈی آر جی کے اہلکار کیمپ کے قریب جونا گوڈا-علی گوڈا کی طرف گشت کرنے نکلے ۔ اس دوران جوانوں اور نکسلیوں کے درمیان تصادم شروع ہو گیا۔ سال 2021 میں اسی مقام پر نکسلیوں کے گھات لگا کر حملے میں 22 فوجی جوان شہید ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: مین پوری سے ڈمپل یادو کو ٹکٹ، ایس پی نے لوک سبھا انتخابات کیلئے جاری کی پہلی فہرست
یہ بھی پڑھئے: ہیمنت سورین نے آج شام بلائی میٹنگ، کیا جھارکھنڈ کی پہلی خاتون سی ایم بنیں گی کلپنا سورین؟
دوسری طرف سکما ضلع سے ہی ایک نکسلی کو گرفتار کیا گیا۔ یہ نکسلی ضلع کے بھیجی علاقے میں سرگرم تھا۔ الزام ہے کہ یہ نکسلی دو جوانوں کے قتل میں ملوث تھا۔ ملزم نکسل تنظیم میں گزشتہ 4-5 سال سے سرگرم تھا۔ پولیس نے پوچھ گچھ کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا۔ یہاں سے انہیں جیل بھیج دیا گیا۔
’میں تم سے شادی نہیں…‘، یہ سنتے ہی بن بیاہی ماں نے اٹھایا اتنا خوفناک قدم، سبھی کے پاوں تلے سے کھسک گئی زمین!
جگدل پور: چھتیس گڑھ کے جگدل پور ضلع سے دل دہلا دینے والی خبر سامنے آئی ہے۔ یہاں ایک غیر شادی شدہ ماں نے بچی کو جنم دیا۔ جب اس کے عاشق نے اس کو اپنانے سے انکار کردیا تو اس نے خوفناک قدم اٹھالیا۔ اس نے بچی کو چوہوں کے سوراخ کے پاس مٹی میں دفن کر دیا۔ خوش قسمتی تھی کہ گاؤں کا سرپنچ وہاں سے گزر رہا تھا۔ اس نے بچی کی آواز سنی اور اس کو بچا لیا۔ انہوں نے فوراً 108 ڈائل کرکے ایمبولینس کو بلالیا ۔ اس واقعہ کے بعد گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔ فی الحال کسی بھی فریق نے پولیس سے اس کی شکایت نہیں کی ہے۔ گاؤں میں دونوں فریقوں کے درمیان میٹنگیں ہو رہی ہیں۔ پنچایت اس میں بڑا فیصلہ لے سکتی ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ توکاپال بلاک میں 23 جنوری کی شام کو پیش آیا۔
معلومات کے مطابق توکاپال بلاک کے ایک گاؤں کے سرپنچ 23 جنوری کی شام اپنے گاؤں کے ایک سنسان علاقے سے گزر رہے تھے۔ اسی دوران جب وہ گھنی جھاڑیوں سے باہر آئے تو انہیں ایک بچی کے رونے کی آواز آئی، یہ آواز سن کر وہ چونک گئے۔ انہوں نے آواز کا تعاقب کیا تو دیکھا کہ زیر زمین سے ایک بچی کے رونے کی آواز آرہی ہے۔ انہوں نے فوراً وہاں سے مٹی ہٹانی شروع کر دی۔ کچھ دیر بعد جب انہوں نے ایک نومولود بچی کو دیکھا تو وہ حیران رہ گئے ۔ انہوں نے فوراً گاؤں کے لوگوں اور ایمبولینس کو اطلاع دی۔
اطلاع ملتے ہی لوگوں کا ہجوم اور ایمبولینس موقع پر پہنچ گئی۔ سبھی نے لڑکی کو صاف کیا اور ایمبولینس میں موجود محکمہ صحت کے عملے کو دیدیا۔ عملے نے فوری طور پر بچی کا علاج شروع کر دیا۔ ادھر سرپنچ نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور گاؤں میں میٹنگ بلائی۔ لوگوں سے بات کرتے کرتے یہ بھی معلوم ہوا کہ لڑکی اور اس کا عاشق کون ہے۔ سرپنچ نے دونوں فریقوں سے میٹنگ کرنے کیلئے کہا ہے، جس کے بعد اب دونوں فریقین میٹنگیں کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ’تم کیوں فکر کرتی ہو، میں کروں گا تم سے شادی…‘ کہہ کر روز کرتا رہا آبروریزی اور پھر …
یہ بھی پڑھئے: ’میاں ، بیوی اور وہ‘، بھانجے کی شادی شدہ زندگی میں ہوئی ممانی کی انٹری، پہلے پیار پھر….
اس واقعہ کے بعد گاؤں میں کہرام مچ گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ لڑکی نے گھر والوں کو بتایا کہ اس نے بدنامی کے ڈر سے بچی کو چوہوں کے کھانے کے لئے ایک گڑھے کے پاس دفن کر دیا تھا۔ لڑکی کے گھر والے اب لڑکے کے گھر والوں کو راضی کر کے اس کا حل نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر کوئی حل نہیں نکلا تو وہ لڑکے اور اس کے اہل خانہ کے خلاف معاملہ درج کرا سکتے ہیں۔