Tag Archives: Gujarat

دہلی کے بعد اب احمد آباد میں افراتفری، 8 اسکولوں کو ملی بم سے اڑانے کی دھمکی، والدین میں مچی کھلبلی

نئی دہلی: دہلی کے اسکولوں کو بم سے اڑانے کی فرضی دھمکی کے بعد گجرات کے احمد آباد میں خوف و ہراس ہے۔ احمد آباد کے آٹھ اسکولوں کو دھمکی آمیز ای میلز موصول ہوئی ہیں، جن میں انہیں بموں سے اڑانے کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ دھمکی آمیز پیغام ایک روسی ہینڈلر کی طرف سے آیا ہے۔ اس ای میل کے بعد پولیس چوکس ہوگئی ہے اور اسکولوں میں سرچ آپریشن چلا رہی ہے۔

فی الحال پولیس ٹیم کو کوئی قابل اعتراض چیز نہیں ملی ہے۔ پولیس اور سیکورٹی ادارے الرٹ ہیں۔ احمد آباد انتظامیہ نے والدین سے نہیں گھبرانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطرے کی کوئی بات نہیں ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی موقع پر موجود ہے۔

بتادیں کہ اسی طرز پر دہلی کے اسکولوں کو بھی ای میلز موصول ہوئے تھے جس میں بم سے اڑانے کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔ دہلی کے 100 سے زیادہ اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں ملی تھیں۔ حالانکہ بعد میں یہ فرضی ثابت ہوا۔ اس سلسلے میں ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی۔ پولیس نے کہا تھا کہ بم سے متعلق ای میل بھیجنے کا مقصد “عوام میں خوف و ہراس پھیلانا اور امن عامہ کو خراب کرنا تھا۔” یہ دعویٰ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی طرف سے درج ایف آئی آر میں کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر تک رسائی رکھنے والے سرکاری ذرائع کے مطابق بدھ کی صبح 5:47 سے دوپہر 2:13 کے درمیان کئی اسکولوں کی طرف سے بم کی دھمکیوں کے حوالے سے کم از کم 125 کالیں موصول ہوئی تھیں۔ ذرائع نے بتایا کہ کال موصول ہونے کے بعد پولیس کنٹرول روم (پی سی آر) کی گاڑیاں اسکول پہنچیں اور ضلع پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس)، ایم اے سی، اسپیشل سیل اور کرائم کنٹرول روم، ڈی ڈی ایم ایس، این ڈی آر ایف، ‘فائر کیٹس’ اور ‘فائر کیٹس’ اور دیگر ایجنسیوں کو کو الرٹ کردیا۔

لوک سبھا انتخابات 2024: بغیر ووٹنگ ہوئے ہی بی جے پی امیدوار کو اس سیٹ پر مل گئی جیت، جانئے کیسے؟

سورت : بی جے پی کے مکیش دلال کے علاوہ سبھی امیدواروں نے سورت لوک سبھا سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا ہے۔ 22 اپریل تک اس حلقے سے صرف ایک امیدوار میدان میں تھا۔ یہ پیشرفت کانگریس پارٹی کے امیدوار نیلیش کمبھانی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے ایک دن بعد ہوئی ہے۔ کیونکہ ان کے تین تجویز کنندگان نے ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کو دیے گئے حلف نامے میں دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے ان کے نامزدگی فارم پر دستخط نہیں کیے ہیں۔

سورت لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار نیلیش کمبھانی کے پرچہ نامزدگی اتوار کو مسترد کر دئے گئے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے پہلی نظر میں تجویز کنندگان کے دستخطوں میں تضاد پایا۔ سورت سے کانگریس کے متبادل امیدوار سریش پڈسالہ کے کاغذات نامزدگی کو بھی ان ویلڈ قرار دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اس حلقے میں اپوزیشن پارٹی انتخابی میدان سے باہر ہوگئی تھی۔ ریٹرننگ آفیسر سوربھ پاردھی نے اپنے حکم میں کہا کہ کمبھانی اور پڈسالہ کے ذریعہ جمع کرائے گئے چار نامزدگی فارموں کو تجویز کرنے والوں کے دستخطوں میں پہلی نظر میں تضادات پائے جانے کے بعد مسترد کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دستخط اصلی نہیں لگ رہے ہیں۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ حامیوں نے اپنے حلف نامے میں کہا ہے کہ انہوں نے خود فارم پر دستخط نہیں کئے ہیں۔ کانگریس کے وکیل بابو منگوکیا نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘نیلیش کمبھانی اور سریش پڈسالہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے ہیں۔ چار حامیوں نے کہا ہے کہ فارم پر ان کے دستخط نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ اب وہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار مکیش دلال کے انتخابی ایجنٹ دنیش جودھانی نے ہفتہ کو کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے تھے جس کے بعد ریٹرننگ افسر نے کانگریس امیدوار کو اپنا موقف پیش کرنے کے لیے اتوار کی صبح پیش ہونے کا وقت دیا تھا۔

کمبھانی نے اپنے جواب میں کہا کہ تجویز کنندگان نے ان کی موجودگی میں اپنے دستخط کئے تھے اور ان کے دستخطوں کی جانچ ہینڈ رائٹنگ کے ماہر سے کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے مفاد میں ان سے بھی پوچھ گچھ کی جائے۔ ریٹرننگ آفیسر نے تجویز کنندگان کی جانب سے جمع کرائے گئے حلف ناموں اور متعلقہ شواہد پر غور کرنے، تجویز کنندگان کی شناخت اور اس بات کو یقینی بنانے کے بعد کہ انہیں دھمکیاں یا دباؤ میں نہیں ڈالا گیا، کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا حکم دیا۔

احمد آباد ۔ وڈودرا ایکسپریس وے پر بڑا سڑک حادثہ، ختم ہوگئی ایک ساتھ 10 زندگیاں، جب کار نے…

نئی دہلی : گجرات کے ناڈیاد میں بدھ کو ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ احمد آباد وڈودرا ایکسپریس وے پر ناڈیاد کے قریب ایک کار نے پیچھے سے ٹریلر کو زوردار ٹکر مار دی۔ اس حادثے میں کار میں سوار سبھی 10 افراد کی موت ہوگئی ۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ کار میں سوار سبھی 10 افراد کی موت ہوگئی ہے۔ 8 افراد نے موقع پر ہی دم توڑ دیا ، جب کہ دو افراد کی اسپتال لے جاتے ہوئے موت ہوگئی۔ اس دوران ایک اور شخص کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی دو ایمبولینسیں موقع پر پہنچ گئیں۔ ایکسپریس ہائی وے پٹرولنگ ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی اور گاڑی میں پھنسے افراد کو باہر نکالا۔ حادثے کی وجہ سے ایکسپریس وے پر طویل جام لگ گیا۔ یہ حادثہ کیوں ہوا، اس کی وجہ کیا ہے، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔ کیا گاڑی کی بریک فیل ہو گئی تھی یا ڈرائیور سو گیا تھا؟ یہ وہ سوالات ہیں جنہیں پولیس جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔

لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے محفوظ کر لیا گیا ہے۔ لاپرواہی کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ پولیس یہ بھی جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا ٹریلر سڑک پر کھڑا تھا یا کار پیچھے سے چلتے ٹریلر سے ٹکرا گئی۔

گاڑی میں موجود سبھی کی موت ہوچکی ہے۔ ایسے میں اب گاڑی کا بریک فیل ہونے کے پہلو کو جاننے کے لیے جانچ کی جائے گی۔

بستر پر بناتا تھا بہانہ، کردی ایسی گھنونی بات کہ بیوی پہنچ گئی تھانہ، پولیس نے بھی پکڑلیا سر!

راجکوٹ: گجرات کے خوبصورت شہر راجکوٹ میں ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک 25 سالہ خاتون نے اپنے شوہر، سسر اور ساس کے خلاف آئی پی سی 498 (اے)، 406، 420، 114 کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔ پورے معاملہ کو جاننے کے بعد پولیس بھی حیران رہ گئی۔ ویسے بھی جب معاشرے کے لوگوں کی سوچ ہی اتنی گندی ہو تو پھر پولیس کیا کر سکتی ہے۔ دراصل راجکوٹ میں رہنے والی 25 سالہ پرنیتا کامنی (بدلا ہوا نام) کی شادی 30 نومبر 2021 کو پوری رسومات کے ساتھ ہوئی تھی۔ علامتی تصویر۔
راجکوٹ: گجرات کے خوبصورت شہر راجکوٹ میں ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک 25 سالہ خاتون نے اپنے شوہر، سسر اور ساس کے خلاف آئی پی سی 498 (اے)، 406، 420، 114 کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔ پورے معاملہ کو جاننے کے بعد پولیس بھی حیران رہ گئی۔ ویسے بھی جب معاشرے کے لوگوں کی سوچ ہی اتنی گندی ہو تو پھر پولیس کیا کر سکتی ہے۔ دراصل راجکوٹ میں رہنے والی 25 سالہ پرنیتا کامنی (بدلا ہوا نام) کی شادی 30 نومبر 2021 کو پوری رسومات کے ساتھ ہوئی تھی۔ علامتی تصویر۔
کامنی کے اپنی شادی کولے کر کئی ارمان تھے۔ وہ اپنے ہونے والے شوہر کے ساتھ خوبصورت لمحات گزارنے کا سوچ رہی تھی۔ ہنی مون پر جانے کے اس کے بہت سے خواب تھے۔ لیکن اس کے سبھی خواب اور تمنائیں ایک لمحے میں ختم ہو گئیں۔ علامتی تصویر۔
اب کامنی کو اپنے سسرال میں شوہر اور اس کے خاندان کے افراد کے خلاف پولیس رپورٹ درج کرانی پڑی ہے۔ کامنی نے رپورٹ میں کہا ہے کہ اس کا شوہر نامرد ہے۔ اس نے شادی سے پہلے یہ جان کر بھی اس کی زندگی برباد کر دی۔ علامتی تصویر۔
شادی کے بعد بھی اس نے اسے چھپانے کی کوشش کی۔ پولیس کو دی گئی شکایت میں شکایت کنندہ کامنی نے بتایا ہے کہ وہ اس وقت اپنے رشتہ دار کے گھر پر رہ رہی ہے۔ کامنی کی شادی 30 نومبر 2021 کو ہوئی تھی۔ علامتی تصویر۔
لیکن سہاگ رات کے وقت شوہر نے اس کے ساتھ کسی قسم کا جسمانی تعلق نہیں بنایا۔ اس کے بعد بھی وہ طرح طرح کے بہانے بنا کر وقت گزارتا تھا جیسے کہ یہ ماتا جی اور بھگوان کی رکاوٹ ہو۔ علامتی تصویر۔
کامنی نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ اسے اپنی شادی شدہ زندگی کے دوران جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جس کی وجہ سے چھوٹی چھوٹی باتوں پر جھگڑے ہونے لگے۔ شادی کے پانچ سات دن بعد کامنی کو اپنے شوہر پر شک ہونے لگا کیونکہ وہ اس کے ساتھ جسمانی تعلقات نہیں بناتا تھا ۔ علامتی تصویر۔
چنانچہ جب اس نے اپنے شوہر سے پوچھا تو اس نے کہا کہ میں شادی نہیں کرنا چاہتا۔ میں نامرد ہوں۔ میں کوئی جسمانی تعلق نہیں بناسکتا۔ اس کے علاوہ اگر تم نے یہ بات کسی کو بتائی تو میں خودکشی کر لوں گی اور سوسائڈ نوٹ میں تمہارے اور تمہارے والدین کے نام لکھ دوں گا۔اس طرح کی دھمکیوں سے کامنی ڈر گئی۔ پھر اس نے اپنے شوہر کا علاج کرانے کا سوچا۔ علامتی تصویر۔
اس پر شوہر نے کہا کہ اس کا کافی علاج ہو چکا ہے۔ لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ پھر اس نے اپنی بیوی کو ایک گھنونا پیشکش کی۔ اس نے کہا کہ اگر تم جسمانی لذت چاہتی ہو تو بھائی اور باپ تمہیں جسمانی لذت دیں گے۔ اس سلسلے میں کامنی نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ اس کے سسر اور دیور نے اس کی پٹائی بھی کی۔ علامتی تصویر۔

نماز پڑھ رہے غیر ملکی طلبہ پر حملہ، پولیس کی سخت کارروائی، پانچ ملزمین گرفتار

احمد آباد: گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں نماز ادا کررہے غیر ملکی طلبہ پر حملے کے سلسلے میں پولیس نے پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ وہیں یونیورسٹی انتظامیہ نے غیر ملکی طلبہ کو نئے ونگ میں شفٹ کرنے اور ان کی سیکورٹی کے لیے سابق فوجیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس نے تفتیش کرنے اور سبھی حملہ آوروں کی شناخت کرنے کے لیے نو ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ اتوار کو فوری کارروائی کرتے ہوئے پولس نے ہتیش میواڑا اور بھرت پٹیل کو گرفتار کیا تھا۔ پیر کو مزید تین افراد شکتیج پانڈے، جتیندر پٹیل اور ساحل دودھاتیا کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس سے گرفتار ہونے والے افراد کی کل تعداد پانچ ہو گئی ہے اور باقی ملزمین کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔

یہ واقعہ ہفتہ کی شام کو اس وقت پیش آیا، جب رمضان کے مہینے میں ہاسٹل بلاک کے پاس نماز ادا کررہے غیر ملکی طلبہ پر ایک گینگ نے حملہ کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے فوری ایکشن لیتے ہوئے حکومت کے زیر انتظام یونیورسٹی نے تین دن کے اندر بین الاقوامی طلبہ کو علاحدہ ہاسٹل میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی ہاسٹل کی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے سابق فوجی اہلکاروں کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ ایک غیر ملکی طلبہ کی مشاورتی کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔

گجرات یونیورسٹی کی وائس چانسلر نیرجا گپتا نے اسٹڈی ابروڈ پروگرام کوآرڈینیٹر اور این آر آئی ہاسٹل وارڈن کی فوری تبدیلی کا اعلان کیا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ترون دگل نے کہا کہ حملے میں شامل باقی مشتبہ افراد کی شناخت کے لئے تکنیکی نگرانی اور دیگر طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے مکمل تفتیش جاری ہے۔

پولیس نے 20-25 نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف فسادات، نقصان پہنچانے اور مجرمانہ تجاوزات سمیت مختلف جرائم کے لیے ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ہفتے کی رات پیش آئے واقعے کے بعد دو طالب علموں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جن میں سے ایک کا تعلق سری لنکا سے اور ایک کا تعلق تاجکستان سے ہے۔

گجرات یونیورسٹی میں تشددکےواقعات پرریاستی حکومت سخت کارروائی کررہی ہے:وزارت خارجہ

وزارت خارجہ (MEA) نے اتوار کو کہا کہ گجرات حکومت احمد آباد کی گجرات یونیورسٹی میں تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔ تشدد میں دو غیر ملکی طلباء زخمی ہوئے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ تشدد میں زخمی ہونے والے دو غیر ملکی طلبہ میں سے ایک کو اسپتال سے ڈسچاراج کردیاگیاہے۔انہوں نے کہا کہ گجرات یونیورسٹی احمد آباد میں کل تشدد کا ایک واقعہ پیش آیا۔ ریاستی حکومت مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔

احمد آباد کے پولیس کمشنر جی ایس ملک کے مطابق یہ واقعہ رات پیش آیا جب 20 سے 25 لوگ گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل کے احاطے میں داخل ہوئے اور وہاں غیر ملکی طلباء کی نماز پڑھنے پر اعتراض کرنے لگے۔ ان سے کہا کہ مسجد میں نماز ادا کریں۔ اس معاملے پر ان میں بحث ہوئی۔ جس کے بعد ان پر حملہ کیا گیا اور پتھراؤ کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ سری لنکا اور تاجکستان کے دو طلبہ کو اسپتال میں داخل کرایا گیاہے۔

 

ملک نے کہا، 20 سے 25 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے نو ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں تقریباً 300 غیر ملکی طلباء ہیں جن میں افغانستان، تاجکستان، سری لنکا اور افریقی ممالک شامل ہیں۔ اہلکار نے بتایا کہ یونیورسٹی کے اے بلاک ہاسٹل میں تقریباً 75 غیر ملکی طلباء رہتے ہیں، جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث تمام لوگوں کو گرفتار کیا جائے گا اور جوائنٹ کمشنر آف پولیس (کرائم) اس کیس کی نگرانی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرائم برانچ کی چار ٹیمیں اور مقامی پولیس کی نو ٹیمیں اس کیس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی ہیں۔

گجرات یونیورسٹی کی وائس چانسلر نیرجا گپتا نے کہا کہ کل رات اے بلاک ہاسٹل کے احاطے میں دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ معاملہ بڑھ گیا اور کچھ غیر ملکی طلباء زخمی ہو گئے۔ اس واقعہ کے بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ حکومت اور پولیس نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔

ہندوستان۔مالدیپ کی تیسری دو طرفہ میٹنگ

وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان اور مالدیپ نے مالے میں اعلیٰ سطحی کور گروپ کی تیسری میٹنگ کی۔اجلاس کے دوران دونوں ممالک نے ہندوستانی تکنیکی عملے کی تعیناتی کا جائزہ لیا۔ تاکہ مالدیپ میں لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرنے والے ہندوستانی ایوی ایشن پلیٹ فارم کی کارروائیوں کو جاری رکھا جا سکے۔ دونوں ممالک نے دوطرفہ تعاون سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد میں تیزی لانے، دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی کوششوں ،صلاحیت سازی اور سفر کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کو بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

گجرات یونیورسٹی میں تشددکاواقعہ، نمازتراویح پڑھنے پرغیرملکی مسلم طلبہ کی پٹائی، اویسی نے برہمی کاکیا اظہار

گجرات یونیورسٹی، احمد آباد میں غیر ملکی مسلم طلبہ کی پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا رپورٹ میں بتایاجارہاہے کہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم افغانی اور دیگر ممالک کے طلباء پر رات گئے کچھ لوگوں نے حملہ کیا جو زعفرانی گامچھے پہنے ہوئے تھے۔ یہ ہجوم جئے شری رام کا نعرہ لگاتا ہوا ہاسٹل کے احاطے میں گھس گیا اور غیر ملکی طلباء کی پٹائی کی۔ اس کے ساتھ طلباء پر پتھراؤ کیا گیا اور ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس پورے واقعہ کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے۔ مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اس معاملے پر سوال اٹھائے ہیں۔

گجرات یونیورسٹی کے عملے اور انتظامیہ پر بھی سوالات اٹھائے گئے کہ گجرات یونیورسٹی غیر ملکی شہریوں کی حفاظت میں ناکام نظر آتی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ گجرات یونیورسٹی کا ریکٹر بھی سوتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔ طلباء کو سب کی موجودگی میں بے دردی سے پیٹا گیا۔ اطلاع کے بعد پولیس نے پورے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے اس معاملے پر ڈی جی پی اور کمشنر کو طلب کیا ہے۔

 

اسد الدین اویسی نے کیا کہا؟

اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا ویب سائٹ X پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ “کتنی شرم کی بات ہے۔ آپ کی عقیدت اور مذہبی نعرے تب ہی سامنے آتے ہیں جب مسلمان پرامن طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرتے ہیں۔ جب مسلمانوں کو دیکھ کر آپ کو غیر ضروری طور پر غصہ آتا ہے۔ اگر یہ بڑے پیمانے پر بنیاد پرستی نہیں ہے تو کیاہے؟۔” یہ نریندر مودی اور امت شاہ کی آبائی ریاست ہے ۔ کیا وہ ایک مضبوط پیغام بھیجنے کے لیے مداخلت کریں گے؟ میں اپنی سانس نہیں روک رہا، جے شنکر۔ گھریلو مسلم مخالف نفرت ہندوستان کی نیک نامی کو تباہ کر رہی ہے۔”

 

این ایس یو آئی نے قانونی کارروائی کرنے کا کیا مطالبہ

اس سلسلے میں این ایس یو آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ دار ملازمین کو برطرف کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔ NSUI نے کہا، “کیا گجرات یونیورسٹی میں غیر ملکی شہری محفوظ نہیں ہیں؟

سیکورٹی اور ترقی کے دعوے کے تحت، نظام تعلیم کے لیے گجرات آنے والے غیر ملکی شہریوں کو بچانے میں انتظامیہ ناکام ہوگیاہے۔کچھ عناصر غیر ملکی طلباء کے ہاسٹل کے احاطے میں گھس کر توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ انہوں نے طلباء کی پٹائی کی۔

’گارنٹی دے رہا ہوں…‘ گجرات میں وزیراعظم نے کہا ، 10 وندے بھارت ٹرینوں کو دکھائی ہری جھنڈی

احمد آباد: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو گجرات سے ملک کو بڑی سوغات دیتے ہوئے 85 ہزار کروڑ روپے کے ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس دوران وزیر اعظم نے 10 نئی وندے بھارت ٹرینوں کو بھی ہری جھنڈی دکھائی۔ اس دوران وزیراعظم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے جو نئی تعمیر کی جا رہی ہے وہ مسلسل پھیل رہی ہے۔ ملک کے کونے کونے میں پراجیکٹس کا افتتاح ہو رہا ہے، نئی اسکیمیں شروع ہو رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج میں ملک کو گارنٹی دے رہا ہوں کہ اگلے 5 سالوں میں آپ ہندوستانی ریلوے کی ایسی تبدیلی دیکھیں گے جس کا آپ نے تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔ آج کا دن اس قوتِ ارادی کا زندہ ثبوت ہے۔

وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ اگر میں صرف سال 2024 کی بات کروں تو ان 75 دنوں میں 11 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ صرف پچھلے 10-12 دنوں میں 7 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ آج بھی ملک نے ترقی یافتہ ہندوستان کی طرف بہت بڑا قدم اٹھایا ہے۔ آج اس پروگرام میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا گیا۔ ان میں سے آج ملک کو 85 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے ریلوے پروجیکٹ ملے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان ایک نوجوان ملک ہے، یہاں نوجوانوں کی بڑی تعداد رہتی ہے۔ میں اپنے نوجوان دوستوں کو خاص طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ آج کا افتتاح آپ کے حال کیلئے ہے اور آج جو سنگ بنیاد رکھا گیا ہے وہ آپ کے روشن مستقبل کی ضمانت لے کر آیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ہریانہ میں ٹوٹا بی جے پی ۔ جے جے پی کا اتحاد، دشینت چوٹالہ نے دی جانکاری

یہ بھی پڑھئے: غازی پور میں دردناک حادثہ، مسافروں سے بھری بس کے اوپر گری ہائی ٹینشن تار، چار کی موت

وزیراعظم مودی نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ 2014 سے پہلے ملک میں 6 شمال مشرقی ریاستیں تھیں جن کا دارالحکومت ہمارے ملک کے ریلوے سے منسلک نہیں تھا۔ 2014 میں ملک میں 10 ہزار سے زائد بغیر پائلٹ کے ریلوے کراسنگ تھے جہاں اکثر حادثات ہوتے رہتے تھے۔ 2014 میں، صرف 35 فیصد ریلوے لائنوں پر بجلی کی گئی تھی۔ ریلوے لائنوں کی ڈبلنگ سابقہ ​​حکومتوں کی ترجیح نہیں تھی۔

رات2بجے بلڈوزر لےکر پہنچی پولیس، درگاہ کوکردیامسمار، 5بجے تک چلی انہدامی کارروائی

جوناگڑھ: اچانک، سنیچر اور اتوار کی درمیانی رات، گجرات کے جوناگڑھ میں حالات کشیدہ ہوگئے۔ یہاں افسران بڑی تعداد میں پولیس فورس کے ساتھ بلڈوزر لے کر پہنچے اور ایک درگاہ کو منہدم کردیا۔ جوناگڑھ میں اس درگاہ کے علاوہ مختلف مقامات پر بنائے گئے دو غیر قانونی مندروں کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق درگاہ کو گرانے کا کام رات تقریباً 2 بجے شروع ہوا جو صبح تقریباً 5 بجے تک جاری رہا۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے علاقے میں تقریباً 1000 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے جنہوں نے درگاہ سے تقریباً 300-400 میٹر کے فاصلے پر بیریکیڈ لگا کر پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

درگاہ کو گرانے کے لیے گزشتہ سال بھی پولیس آئی تھی۔درگاہ کے انہدام کے بعد پولیس نے علاقے میں سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔ پولیس کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

کہا جاتا ہے کہ جوناگڑھ میں مجودی گیٹ کے قریب واقع یہ درگاہ تقریباً دو دہائیوں پرانی تھی۔ یہ درگاہ سڑک کے بیچوں بیچ واقع تھی جو رفتہ رفتہ بڑی ہوتی گئی۔ اس غیر قانونی طور پر بنی درگاہ کو پہلے بھی ہٹانے کی کوشش کی گئی تھی۔ گزشتہ سال جون میں بھی پولیس کی ایک ٹیم کارروائی کے لیے یہاں پہنچی تھی لیکن مقامی لوگوں کے احتجاج کے بعد انہیں واپس جانا پڑاتھا۔

اس دوران ہجوم نے پولیس چوکی میں توڑ پھوڑ کی اور کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔ جب پولیس نے وہاں جمع بھیڑ کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو مظاہرین نے وہاں پتھراؤ کیا۔ اس پتھراؤ میں ایک ڈپٹی ایس پی اور تین پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے

ناسک میں بھی ایک مقبرے کو زمین بوس کر دیا گیا۔اس ماہ کے شروع میں مہاراشٹر کے ناسک میں ناسک۔چند واڑ ہائی وے کے درمیان تعمیر کردہ ایک مقبرے کو بلڈوزر چلا کر زمین بوس کر دیا گیا تھا۔

مہاراشٹر کے بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے نے کچھ دن پہلے اس مقبرے پر سوال اٹھائے تھے۔ انہوں نے الٹی میٹم دیا تھا کہ اگر شاہراہ کے بیچوں بیچ بنائے گئے مقبرے پر بلڈوزر کا استعمال نہ کیا گیا تو وہ اس مقبرے کے قریب ہنومان مندر بھی بنائیں گے۔ رانے کے الٹی میٹم کے ٹھیک دو دن بعد انتظامیہ نے دیر رات مقبرے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے منہدم کردیا۔

کانگریس کو بڑا جھٹکا، تین مہینے میں چار ایم ایل ایز نے چھوڑا ساتھ، گجرات میں یہ کیا ہورہا ہے؟

احمد آباد : کانگریس ایم ایل اے اروند لدانی نے لوک سبھا انتخابات سے قبل پارٹی کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے بدھ کو گجرات اسمبلی اور کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ۔ وہ کانگریس کے چوتھے ایم ایل اے ہیں جنہوں نے پچھلے تین مہینوں میں استعفیٰ دیا ہے۔ جوناگڑھ ضلع کے ماناودر سے پہلی بار ایم ایل اے منتخب ہوئے لدانی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے والے ہیں۔ یہ پیش رفت ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی کی قیادت میں جاری ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ کے گجرات میں داخل ہونے سے پہلے سامنے آئی ہے۔ لدانی کے اس قدم سے دو دن پہلے پارٹی کے سینئر لیڈر ارجن موڈھواڈیا نے بھی کانگریس چھوڑ دی تھی۔

لدانی نے اسمبلی اسپیکر شنکر چودھری کو گاندھی نگر میں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر استعفی سونپا ۔ بعد ازاں انہوں نے کہا کہ اپنے حلقے کی ترقی کے لیے حکمران جماعت کے ساتھ رہنا ضروری ہے۔ اسمبلی اسپیکر کے دفتر کے مطابق چودھری نے لدانی کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔

اروند لدانی کے استعفیٰ کے بعد 182 رکنی گجرات اسمبلی میں کانگریس ارکان کی تعداد کم ہو کر 13 رہ گئی ہے۔ یہ صورتحال اسمبلی انتخابات کے صرف 15 ماہ بعد پیدا ہوئی ہے۔ اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے بعد لدانی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ بی جے پی میں شامل ہوں گے اور اگر حکمراں پارٹی چاہے گی تو وہ اس کی جانب سے ‘بہت جلد’ ماناودر سے ضمنی انتخاب لڑیں گے۔

یہ بھی پڑھئے:   ٹی ایم سی حکومت کوسندیش کھالی کیس کےمتاثر ین کی حالت زارسےکوئی فرق نہیں پڑتا۔ پی ایم مودی

یہ بھی پڑھئے:   ملک کےپہلے زیرآب میٹروٹرین کاافتتاح، وزیراعظم نریندر مودی نے بچوں کےساتھ کیاسفر

لدانی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ میں نے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ میرے حلقے کے لوگوں کی رائے ہے کہ علاقے کی ترقی کے لیے حکمراں پارٹی کے ساتھ رہنا ضروری ہے۔ میرا یہ بھی ماننا ہے کہ اگر آپ حکومت کا حصہ ہیں تو اس سے فرق پڑتا ہے۔ میں جلد ہی بی جے پی میں شامل ہو جاؤں گا اور اگر پارٹی مجھے ٹکٹ دیتی ہے تو میں ضمنی الیکشن بھی لڑنے کے لئے تیار ہوں۔