بی جے پی کے مکیش دلال کے علاوہ سبھی امیدواروں نے سورت لوک سبھا سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا ہے۔ (twitter.com/vinod_jhaveri)

لوک سبھا انتخابات 2024: بغیر ووٹنگ ہوئے ہی بی جے پی امیدوار کو اس سیٹ پر مل گئی جیت، جانئے کیسے؟

سورت : بی جے پی کے مکیش دلال کے علاوہ سبھی امیدواروں نے سورت لوک سبھا سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا ہے۔ 22 اپریل تک اس حلقے سے صرف ایک امیدوار میدان میں تھا۔ یہ پیشرفت کانگریس پارٹی کے امیدوار نیلیش کمبھانی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے ایک دن بعد ہوئی ہے۔ کیونکہ ان کے تین تجویز کنندگان نے ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کو دیے گئے حلف نامے میں دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے ان کے نامزدگی فارم پر دستخط نہیں کیے ہیں۔

سورت لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار نیلیش کمبھانی کے پرچہ نامزدگی اتوار کو مسترد کر دئے گئے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے پہلی نظر میں تجویز کنندگان کے دستخطوں میں تضاد پایا۔ سورت سے کانگریس کے متبادل امیدوار سریش پڈسالہ کے کاغذات نامزدگی کو بھی ان ویلڈ قرار دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اس حلقے میں اپوزیشن پارٹی انتخابی میدان سے باہر ہوگئی تھی۔ ریٹرننگ آفیسر سوربھ پاردھی نے اپنے حکم میں کہا کہ کمبھانی اور پڈسالہ کے ذریعہ جمع کرائے گئے چار نامزدگی فارموں کو تجویز کرنے والوں کے دستخطوں میں پہلی نظر میں تضادات پائے جانے کے بعد مسترد کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دستخط اصلی نہیں لگ رہے ہیں۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ حامیوں نے اپنے حلف نامے میں کہا ہے کہ انہوں نے خود فارم پر دستخط نہیں کئے ہیں۔ کانگریس کے وکیل بابو منگوکیا نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘نیلیش کمبھانی اور سریش پڈسالہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے ہیں۔ چار حامیوں نے کہا ہے کہ فارم پر ان کے دستخط نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ اب وہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار مکیش دلال کے انتخابی ایجنٹ دنیش جودھانی نے ہفتہ کو کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے تھے جس کے بعد ریٹرننگ افسر نے کانگریس امیدوار کو اپنا موقف پیش کرنے کے لیے اتوار کی صبح پیش ہونے کا وقت دیا تھا۔

کمبھانی نے اپنے جواب میں کہا کہ تجویز کنندگان نے ان کی موجودگی میں اپنے دستخط کئے تھے اور ان کے دستخطوں کی جانچ ہینڈ رائٹنگ کے ماہر سے کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے مفاد میں ان سے بھی پوچھ گچھ کی جائے۔ ریٹرننگ آفیسر نے تجویز کنندگان کی جانب سے جمع کرائے گئے حلف ناموں اور متعلقہ شواہد پر غور کرنے، تجویز کنندگان کی شناخت اور اس بات کو یقینی بنانے کے بعد کہ انہیں دھمکیاں یا دباؤ میں نہیں ڈالا گیا، کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا حکم دیا۔