نئی دہلی : دہلی پولیس نے سواتی مالیوال کے ساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کے معاملے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کے پی اے اور مرکزی ملزم ویبھو کمار کو گرفتار کر لیا ہے۔ سواتی مالیوال 13 مئی کو وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ملنے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ گئی تھیں۔ الزام ہے کہ وہاں اروند کیجریوال کے پی اے ویبھو کمار نے نہ صرف ان کے ساتھ بدسلوکی کی بلکہ ان کے ساتھ مارپیٹ بھی کی تھی۔ دہلی پولیس کے ایک سینئر افسر نے سواتی مالیوالی سے ملاقات کی اور ان سے واقعہ کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ بعد میں ویبھو کمار کے خلاف غیر ضمانتی دفعہ اور آئی پی سی کی دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد سے پولیس ویبھو کمار کی تلاش کر رہی تھی۔
وزیر اعلی اروند کیجریوال کے پی اے ویبھو کمار کو دہلی پولیس نے سی ایم ہاؤس سے ہی گرفتار کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر پولیس ٹیم انہیں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے پچھلے دروازے سے اپنے ساتھ لے گئی۔ سواتی مالیوال مار پیٹ کیس میں گرفتار ویبھو کمار کو سول لائن تھانے لایا گیا ہے۔
طے شدہ طریقہ کار کے مطابق پہلے ان کا طبی معائنہ کرایا جائے گا اور پھر انہیں مجاز مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا اور تحویل میں لینے کی کوشش کی جائے گی ۔ تاکہ ویبھو کمار سے واقعے کے بارے میں پوچھ گچھ کی جاسکے۔ بتادیں کہ ملزم ویبھو پر آئی پی سی کی دفعہ 354 بھی لگائی گئی ہے جو کہ ناقابل ضمانت ہے۔
ویبھو کمار کے وکیل کا بڑا الزام
ادھر ویبھو کمار کو سول لائن تھانے لانے کے بعد ان کے وکیل کرن شرما تھانے پہنچے۔ کرن نے بتایا کہ انہیں بھی کسی چیز کا علم نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہیں تھانے کے اندر جانے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی ہے۔ کرن نے مزید بتایا کہ ہم نے صبح ہی میل کیا تھا کہ ہم تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، اس کے باوجود دہلی پولیس انہیں یہاں (اسٹیشن) لے آئی ۔
ویبھو نے پولیس کو بھیجے گئے ای میل میں کہا تھا کہ میں ہر تحقیقات میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہوں۔ میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ مجھے ابھی تک کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔ دہلی پولیس کو میری شکایت کا بھی نوٹس لینا چاہئے۔