دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اب ایک نئی مشکل میں پھنس گئے ہیں ۔ فائل فوٹو ۔

کیجریوال پر بڑی مصیبت، ایل جی نے کی این آئی اے جانچ کی سفارش، خالصتانی فنڈنگ کا معاملہ

نئی دہلی : دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اب ایک نئی مشکل میں پھنس گئے ہیں کیونکہ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے خالصتانی فنڈنگ ​​کیس میں ان کے خلاف این آئی اے تحقیقات کی سفارش کی ہے۔ کیجریوال اس وقت دہلی شراب گھوٹالے میں مبینہ منی لانڈرنگ کے الزام میں تہاڑ جیل میں بند ہیں اور ان کی ضمانت کی درخواست پر منگل کو سپریم کورٹ میں فیصلہ آنے کی امید ہے۔

شکایت کنندہ منیش شرما نے نیوز 18 سے بات چیت کرتے ہوئے این آئی اے کی جانچ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ نے پیر کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف ممنوعہ دہشت گرد تنظیم “سکھس فار جسٹس” سے سیاسی فنڈنگ ​​حاصل کرنے کے لئے این آئی اے کی جانچ کی سفارش کی۔

در اصل لیفٹیننٹ گورنر کو شکایت موصول ہوئی تھی کہ اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو دیویندر پال بھلر کی رہائی میں سہولت فراہم کرنے اور خالصتان حامی جذبات کو فروغ دینے کے لیے انتہا پسند خالصتانی گروپوں سے  – 16 ملین امریکی ڈالر- حاصل ہوا تھا ۔

سکسینہ نے سفارش کی کہ چونکہ شکایت ایک وزیر اعلیٰ کے خلاف کی گئی ہے اور اس کا تعلق ایک کالعدم دہشت گرد تنظیم سے حاصل ہونے والی سیاسی فنڈنگ ​​سے ہے، شکایت کنندہ کے ذریعہ دیے گئے الیکٹرانک شواہد کی فارینسک جانچ سمیت اس معاملے میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے ۔

ایل جی نے مرکزی وزارت داخلہ کو اپنی سفارش میں جنوری 2014 میں کیجریوال کی طرف سے اقبال سنگھ کو لکھے گئے خط کا بھی حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ اے اے پی کی حکومت نے پہلے ہی صدر جمہوریہ سے پروفیسر بھلر کی رہائی کی سفارش کی ہے اور ایس آئی ٹی کی تشکیل سمیت دیگر مسائل پر ہمدردی بروقت طریقے سے سے کام کرے گی ۔

دوسری طرف این آئی اے کی جانچ کی سفارش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ایل جی وی کے سکسینہ کو بی جے پی کا ایجنٹ بتایا گیا ہے۔ AAP لیڈر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ یہ وزیراعلی کیجریوال کے خلاف ایک اور بڑی سازش ہے، جو بی جے پی کے کہنے پر رچی گئی ہے۔  بھاردواج نے کہا کہ پنجاب اسمبلی انتخابات سے پہلے بھی بی جے پی نے ایسی ہی سازش رچی تھی۔