اسلام آباد: پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں مہنگائی پر جاری احتجاج نے پرتشدد شکل اختیار کر لی ہے۔ پاکستانی سیکورٹی فورسز اور مقامی پولیس کا جبر بربریت کی حدیں پار کر چکا ہے۔ لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ بے گناہوں پر گولیاں بھی برسائی جا رہی ہیں۔ اشیائے خوردونوش کے ساتھ ساتھ بجلی کے بل اور ایل پی جی کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ حکومت کی جانب سے کوئی رعایت نہ ملنے پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج شروع کردیا۔ پولیس احتجاج کو دبانے کے لیے سخت طریقے اپنا رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مشتعل لوگوں نے ایس ایچ او کا بھی قتل کر دیا۔ ساتھ ہی ایک عام آدمی بھی مارا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے حالات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ‘اے این آئی’ کے مطابق پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں سرگرم سماجی کارکن امجد ایوب مرزا نے کہا کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز نہتے شہریوں پر فائرنگ کر رہی ہیں۔ پرتشدد تصادم میں کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے۔ مرزا نے بتایا کہ ایک ایس ایچ او بھی مارا گیا ہے۔
#BreakingNews: Top sources tell CNN-News18 that there’s a civilian unrest in Pakistan-occupied-Kashmir (#POK) and people there have turned against the forces and want to join India
News18’s @TejindersSodhi shares more with @anjalipandey06!
Inputs: @manojkumargupta | #Pakistan… pic.twitter.com/9WAaSgtKcN
— News18 (@CNNnews18) May 12, 2024
بتایا جا رہا ہے کہ مہنگائی سے پریشان مظاہرین نے پولیس افسر کو قتل کر دیا۔ مرزا کے مطابق پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں حالات قابو سے باہر ہو چکے ہیں۔ہندوستان کو اس طرف توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ، مداخلت کر کے پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کو آزاد کرائے۔
بازار بند، معمولات زندگی متاثر
پاکستان مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں پولیس کی کارروائی کے خلاف احتجاج میں دی گئی ہڑتال کے دوران کاروباری ادارے نہیں کھلے اور معمولات زندگی متاثر ہوئے۔ اس دوران سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی دیکھنے میں آئیں۔ مظاہرین نے پتھراؤ شروع کیا تو پولیس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔
‘ڈان’ اخبار کی خبر کے مطابق جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی (پی او کے) کی کال پر جمعہ کو پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے مظفر آباد میں ہڑتال اور راستہ روکو احتجاج سے متعلق مظاہروں کے دوران مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا۔ گھروں اور مساجد میں رہنے والے لوگ بھی اس سے متاثر ہوئے ہیں۔
پی او کے کے سماہنی، سہنسہ، میرپور، راولاکوٹ، کھوئی رٹہ، تتاپانی، ہٹیاں بالا کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ۔ جے کے جے اے سی نے جمعہ کو اس بند کی کال دی تھی جب اس کے کئی رہنماؤں اور کارکنوں کو پولیس نے مظفرآباد اور میرپور ڈویژن کے مختلف حصوں میں راتوں رات چھاپوں میں گرفتار کیا تھا۔ بجلی کے بلوں پر عائد ‘غیر منصفانہ’ ٹیکسوں کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔ اسی طرح کی ہڑتال گزشتہ سال اگست میں بھی کی گئی تھی۔