نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جیل میں قید دہلی کے وزیر اعلی ٰاروند کیجریوال کی عبوری ضمانت کی عرضی پر سماعت کے بعد اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کو راحت دیتے ہوئے ضمانت دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے کیجریوال کو یکم جون تک پیشگی ضمانت دے دی ہے۔ کیجریوال اب عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے لیے انتخابی مہم چلا سکیں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی نے عبوری ضمانت دینے کی مخالفت کی تھی۔
سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی مشترکہ لکیر نہیں کھینچنی چاہیے۔ انہیں مارچ میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے پہلے یا بعد میں بھی گرفتار کیا جا سکتا تھا۔ اب 21 دن یہاں اور وہاں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اروند کیجریوال 2 جون کو خود سپردگی اختیا ر کریں گے۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی ڈویژن بنچ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔
#ArvindKejriwal gets interim bail in #DelhiExcisePolicy case
“SC not putting any restriction on what Kejriwal can say during this bail, is going to be interpreted by AAP as a huge victory”: News18’s @Arunima24@_anshuls talks about arguments that were made from both sides pic.twitter.com/dWViwscaYE
— News18 (@CNNnews18) May 10, 2024
معلوم ہوا ہے کہ ای ڈی نے جمعرات کو سپریم کورٹ کی طرف سے دہلی کے وزیر اعلی ٰاروند کیجریوال کو آئندہ لوک سبھا انتخابات کی مہم کے لیے عبوری ضمانت دینے کی تجویز کی سخت مخالفت کی تھی۔ دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 21 مارچ کو ای ڈی کے ذریعہ گرفتار ہونے کے بعد کیجریوال فی الحال تہاڑ جیل میں ہیں۔
7 مئی کو سپریم کورٹ نے ضمانت دینے کا اشارہ دیا تھا۔سپریم کورٹ دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں ای ڈی کے ذریعہ اروند کیجریوال کی گرفتاری اور ریمانڈ کو چیلنج کرنے والی ان کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔
دہلی ہائی کورٹ نے پہلے ان کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا، جس کے بعد ایک اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔ 7 مئی کو اپیل پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے کا اشارہ دیا تھا تاکہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے مہم چلا سکیں۔