نئی دہلی : بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (BCCI) نے 2023-24 کے لئے اپنے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ نوجوان وکٹ کیپر ایشان کشن اور شریس ائیر کو سالانہ کنٹریکٹ سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے حال ہی میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے سے خود کو دور کر لیا تھا۔ روہت شرما، وراٹ کوہلی A+ گریڈ میں برقرار ہیں جبکہ لیجنڈ چیتشور پجارا اور اجنکیا رہانے کو کنٹریکٹ سے باہر کر دیا گیا ہے۔
روہت شرما، وراٹ کوہلی، جسپریت بمراہ اور رویندر جڈیجہ گریڈ اے پلس کیٹیگری میں ہیں جب کہ آر اشون، محمد سمیع، محمد سراج، کے ایل راہل، شبھمن گل اور ہاردک پانڈیا گریڈ اے کیٹیگری میں شامل ہیں۔ گریڈ بی میں سوریہ کمار یادو، ریشبھ پنت، کلدیپ یادو، اکشر پٹیل اور یشسوی جیسوال کے نام ہیں۔
گریڈ سی میں 15 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے جن میں رنکو سنگھ، تلک ورما، ریتوراج گائیکواڑ، شاردل ٹھاکر، شیوم دوبے، روی بشنوئی، جیتیش شرما، واشنگٹن سندر، مکیش کمار، سنجو سیمسن، ارشدیپ سنگھ، کے ایس بھرت، پرسدھ کرشنا، آویش خان اور رجت پاٹیدار شامل ہیں۔
بتادیں کہ ایشان کشن گزشتہ سال جنوبی افریقہ کا دورہ درمیان میں چھوڑ کر وطن واپس آگئے تھے۔ تب سے وہ مسابقتی کرکٹ سے دور ہیں۔ انہیں افغانستان کے خلاف گھریلو ٹی 20 سیریز اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم میں منتخب نہیں کیا گیا تھا۔ ٹیم انڈیا کے ہیڈ کوچ راہل دراوڑ نے کہا کہ ایشان کو ٹیم انڈیا میں واپسی کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنی ہوگی لیکن انہوں نے رنجی ٹرافی سے دوری بنا رکھی ہے۔
دوسری جانب شریس ایئر نے رنجی ٹرافی کوارٹر فائنل سے ایک دن پہلے یہ کہہ کر کھیلنے سے انکار کر دیا تھا کہ وہ مکمل طور پر فٹ نہیں ہیں۔ ایسے میں ڈومیسٹک کرکٹ سے دوری بنانے پر بورڈ ان دونوں کھلاڑیوں سے کافی ناراض ہے۔
نئی دہلی: ٹیم انڈیا کے کپتان روہت شرما نے ون ڈے ورلڈ کپ میں ٹیم کی شاندار قیادت کی تھی۔ بھلے ہی روہت اینڈ کمپنی میگا ایونٹ میں خطاب سے محروم رہ گئی ہو، لیکن ٹیم نے سیمی فائنل تک لگاتار 10 میچوں میں جیت حاصل کی تھی ۔ ورلڈ کپ میں روہت کی بلے بازی اور کپتانی کے سبھی مداح بن چکے تھے، جس کا اثر ورلڈ کپ کے بعد بھی نظر آرہا ہے۔ رپورٹس کی مانیں تو ہندوستان میں کرکٹ کنٹرول بورڈ روہت شرما کو ورلڈ کپ کے بعد اگلے مشن کے لئے راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد ٹیم انڈیا اور سلیکٹرز کی اگلی توجہ ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 پر ہے۔ ہندوستانی ٹیم اس وقت آسٹریلیا کے خلاف ٹی 20 سیریز کھیل رہی ہے۔ اس کے بعد بلیو آرمی کو اگلے ماہ کے آغاز میں جنوبی افریقہ کا دورہ بھی کرنا ہے۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ قومی دارالحکومت میں پینل کے چیئرمین اجیت اگرکر سے ملاقات کریں گے۔ میٹنگ میں ٹیموں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے لئے لائحہ عمل بھی تیار کیا جائے گا۔ اس ٹورنامنٹ کے لئے پہلی گفتگو ٹیم کے کپتان پر ہو سکتی ہے، کیوں کہ ورلڈ کپ کے دوران ٹی ٹوینٹی ٹیم کی قیادت کر رہے ہاردک پانڈیا سنگین انجری کے باعث مزید ایک ماہ کے لئے ٹیم سے باہر ہوگئے ہیں۔ لیکن اس دوران پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی روہت شرما کو منانے کی کوشش کر رہا ہے۔
نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔
بی سی سی آئی کے ذرائع نے کپتانی کے حوالے سے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ‘ہاں، سوال یہ ہے کہ ہاردک کے واپس آنے پر کیا ہوگا، لیکن بی سی سی آئی کو لگتا ہے کہ اگر روہت ٹی 20 انٹرنیشنل میں قیادت کرنے کے لئے راضی ہو جاتے ہیں، تو وہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں ٹیم کی کمان سنبھال لیں گے۔ اگر روہت نہیں مانتے ہیں تو سوریہ جنوبی افریقہ کے دورے کے لئے ٹیم کے کپتان برقرار رہیں گے‘۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ‘بی سی سی آئی نے ہمیشہ اس خاص وائٹ بال فارمیٹ کو ترجیح دی ہے، جس کا 6 ماہ میں ورلڈ کپ ہے۔ ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد یہ فارمیٹ تیسری ترجیح ہے اور پانچ ون ڈے کافی ہیں۔ لہذا اگر روہت T20I میں قیادت کرتے ہیں، تو وہ ٹیسٹ کے لئے تروتازہ ہونے کے لئے آرام کر سکتے ہیں۔ اس کا فیصلہ اسپورٹس سائنس ٹیم کے ذریعہ کیا جائے گا‘ ۔
علی گڑھ: آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ (ICC Cricket World CUP) ٹرافی پر پاؤں رکھنے پر آسٹریلوی کرکٹر مچل مارش کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ اینٹی کرپشن آرمی کے صدر پنڈت کیشو دیو نے 21 نومبر کو علی گڑھ کے دہلی گیٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت کی تھی۔
ایک سینئر ضلعی پولیس افسر نے کہا، “شکایت موصول ہوئی ہے، لیکن ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے اور سائبر سیل سے رپورٹ ملنے کے بعد کارروائی شروع کی جائے گی۔”
ایس پی نے کیا کہا؟
پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) مریگانک شیکھر نے کہا کہ آسٹریلیائی کرکٹر مچل مارش کے خلاف ابھی تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔ شکایت کنندہ نے کہا تھا کہ آسٹریلوی کرکٹر نے اپنے عمل سے اس ملک کے لوگوں کی توہین کی ہے اور ٹرافی کی بے عزتی کی ہے، جسے ‘ملک کے وزیر اعظم نے فاتح ٹیم کو دیا تھا’۔
آسٹریلیا کے نام چھٹا ورلڈ کپ
احمد آباد میں 19 نومبر کو آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں آسٹریلیا نے ہندوستان کو چھ وکٹوں سے شکست دے دی تھی۔ آسٹریلوی گیند بازوں کی شاندار کارکردگی کے بعد آسٹریلیا نے ٹریوس ہیڈ کی سنچری کی بدولت ورلڈ کپ فائنل میں ہندوستان کو چھ وکٹوں سے شکست دے کر لگاتار نویں ورلڈ کپ جیت لیا۔
مسلسل 10 فتوحات کے ساتھ فائنل میں پہنچنے والے ہندوستان کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں اپنا تیسرا ورلڈ کپ جیتنے کی امید تھی۔ ٹورنامنٹ کے سب سے کامیاب بلے باز وراٹ کوہلی اور روی چندرن اشون نے دوسری بار ون ڈے ورلڈ کپ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کا حصہ بننے کا خواب دیکھا تھا جبکہ کپتان روہت شرما نے پہلی بار ون ڈے ورلڈ چیمپئن بننے کا خواب دیکھا تھا، لیکن پیٹ کمنز کی ٹیم نے ان خوابوں کو پورا نہیں ہونے دیا۔
نئی دہلی: ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی شکست کے ساتھ ہی ٹیم انڈیا کے ہیڈ کوچ راہل دراوڑ کی مدت بھی ختم ہوگئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ دراوڑ معاہدے کو بڑھانے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ راہل دراوڑ کے بعد ٹیم انڈیا کا اگلا ہیڈ کوچ کون ہوگا؟ اس حوالے سے جوش و خروش بڑھ گیا ہے۔ ٹیم انڈیا کے ساتھ راہل دراوڑ کی کوچنگ کی مدت 2 سال تھی۔ ان کی جگہ ٹیم انڈیا کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری اب تجربہ کار کرکٹر وی وی ایس لکشمن کو دی جا سکتی ہے۔ لکشمن اس وقت بنگلورو میں واقع نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
‘ٹائمز آف انڈیا’ کی رپورٹ کے مطابق، ‘راہل دراوڑ (Rahul Dravid) اپنے معاہدے میں توسیع کے لیے تیار نہیں ہیں۔ کئی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ڈریوڈ نے بی سی سی آئی (BCCI) کے ساتھ معاہدے کی تجدید سے انکار کر دیا ہے اور دراوڑ کے قریبی دوست وی وی ایس لکشمن (VVS Laxman) کو یہ عہدہ دیے جانے کی امید ہے۔ لکشمن اس وقت آسٹریلیا کے خلاف 5 میچوں کی ہوم ٹی 20 سیریز میں ہندوستان کی دوسرے درجے کی ٹیم کے ساتھ ہیڈ کوچ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ لکشمن نے ٹیم انڈیا کا ہیڈ کوچ بننے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ انہیں طویل عرصے تک ٹیم انڈیا کا ہیڈ کوچ بنایا جا سکتا ہے۔
وی وی ایس لکشمن نے دکھائی تجسس
وی وی ایس لکشمن ہیڈ کوچ کے طور پر جنوبی افریقہ کے دورے پر ٹیم انڈیا کے ساتھ ہو سکتے ہیں۔ ‘ٹائمز آف انڈیا’ نے بی سی سی آئی (BCCI) ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا، ‘لکشمن نے اس کام کے لیے اپنی تجسس دکھائی ہے۔ ورلڈ کپ کے دوران لکشمن اس سلسلے میں بی سی سی آئی کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملنے احمد آباد بھی گئے۔ وہ ٹیم انڈیا کے اگلے کوچ بن سکتے ہیں۔ وہ اگلے ماہ ہندوستان کے جنوبی افریقہ کے دورے پر ہیڈ کوچ کے طور پر جا سکتے ہیں، جو بطور کوچ ان کا پہلا دورہ ہوگا۔
راہل دراوڑ کے دور میں ٹیم انڈیا کی کامیابیاں
راہل دراوڑ کی کوچنگ کے دور میں ہندوستانی ٹیم نے ایشیا کپ جیتا تھا اور ٹیم انڈیا ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی تھی۔ ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتا تھا جبکہ ٹیم انڈیا نے نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے خلاف بھی ٹیسٹ سیریز جیتا تھا۔
نئی دہلی: بالآخر وہ تاریخ آ گئی جس کا سب کو انتظار تھا۔ آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 (ICC Cricket World Cup) کا فائنل آج احمد آباد میں کھیلا جائے گا۔ ٹیم انڈیا بمقابلہ آسٹریلیا (IND vs AUS) دنیا کی دو بہترین ٹیمیں آج دوپہر دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ اسٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی۔ احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم (Narendra Modi Stadium) میں ہندوستان کا ریکارڈ شاندار ہے۔ ٹیم انڈیا جیت کے رتھ پر سوار ہے۔ مسلسل 10 میچ جیتنے کے بعد ہندوستانی ٹیم کے حوصلے عروج پر ہیں۔ روہت اور ان کی ٹیم تاریخ رقم کرنے کے قریب ہے۔
ہندوستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں ون ڈے ورلڈ کپ کی تاریخ میں دوسری بار فائنل میں آمنے سامنے ہو رہی ہیں۔ اس سے قبل یہ دونوں سال 2003 میں آمنے سامنے ہوئے تھے جب جنوبی افریقہ میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے فائنل میں کینگرو ٹیم نے ہندوستان کو 125 رنز سے شکست دی تھی۔ ٹیم انڈیا اپنے 12 سال سے جاری ٹائٹل کی خشک سالی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہندوستان نے آخری بار سال 2011 میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔ پھر مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی والی ٹیم نے ہندوستان کو 28 سال بعد ون ڈے میں عالمی چیمپئن بنایا تھا۔
کوہلی بنا چکے ہیں 711 رن
رواں ورلڈ کپ میں ہندوستانی اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی نے سب سے زیادہ 711 رن بنائے ہیں جبکہ بولنگ میں محمد شامی نے اب تک شاندار بولنگ کی ہے۔ شامی نے 6 میچوں میں 23 وکٹیں لے کر سنسنی پیدا کر دی ہے۔ وراٹ اور شریاس نے اس ورلڈ کپ میں اب تک 537 رن کی شراکت داری کی ہے۔ شریاس آئیر نے اس ورلڈ کپ میں مسلسل دو سنچریاں بنا کر خود کو پلیئر آف دی سیریز کی دوڑ میں شامل کر لیا ہے۔ ٹیم انڈیا کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ اس وقت اس کے بلے باز اور گیند باز بہترین فارم میں ہیں۔
ہندوستان کی ممکنہ الیون: روہت شرما (کپتان)، شھبمن گل، وراٹ کوہلی، شریاس آئیر، کے ایل راہل (وکٹ کیپر)، سوریہ کمار یادیو، رویندر جڈیجہ، محمد شامی، کلدیپ یادیو، جسپریت بمراہ، محمد سراج۔
ڈینیل یاٹ کروڑوں ہندوستانیوں ہی نہیں، بلکہ دنیا بھر کے کرکٹ فینس کی یادوں میں بسی ہوئی ہیں۔ ور اس کی وجہ بھی خاص ہے۔ کچھ سال پہلے ڈینیل نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ سے کوہلی کے لیے شادی کا پیغام پوسٹ کیا تھا۔ ڈینیل نے کوہلی کے لیے یہ پیغام 4 اپریل 20214 کو کیا تھا۔ یہ وہ وقت تھا، جب وراٹ بلے سے انگریزوں کا بینڈ بجا رہے تھے۔ 31 سال کی ڈینیل یاٹ انگلینڈ کے لیے 102 ونڈے اور 143 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکی ہیں۔ اوپننگ آرڈر کی بلے باز رہی یاٹ نے ونڈے میں 23.68 کے اوسط سے 1776، تو ٹی ٹوئنٹی میں 21.53 کے وسط سے 2369 رن بنائے ہیں۔
کوہلی کو پرپوز کرنے کے کئی سال بعد جب ڈینیل کے ان کی گریل فرینڈ سے سگائی کی خبر باقاعدہ تصویر کے ساتھ سوشل میڈیا پر ان کے اکاونٹ سے پوسٹ ہوئی، تو ایک بار فینس پھر حیران رہ گئے۔
بہرحال، اس سے وراٹ کوہلی کے فینس کو ضرورت ٹانگ کھینچنے کا اور ہنسی مذاق کا موقع مل گیا۔ آپ خود دیکھیے کہ کیسے کیسے مزیدار میمس نکل کر آئے ہیں اور کیسے کمنٹ لکھے جارہے ہیں۔
بتادیں کہ ، ڈینیل یاٹ نے اس سے پہلے ٹوئٹ کرتے ہوئے وراٹ کوہلی کے لیے لکھا تھا، ’وراٹ کوہلی مجھ سے شادی کرلو۔‘ بہرحال، بات دل سے نکلی، تو کوہلی اور ان کی والدہ تک بھی پہنچ گئی۔ اس پر خود کوہلی اور ان کی ماں کا میڈیا میں ردعمل سامنے آیا تھا۔ حالانکہ، یاٹ کا یہ انداز کسی فین جیسا تھا، تو کوہلی اور ان کی ماں کا ردعمل بھی اسی نظر سے دیکھا گیا، لیکن اس ناداز نے ڈینیل کو دنیا بھر میں مقبول بنادیا۔
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں پہنچنے میں ناکام رہنے کے بعد ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے جمعہ کو سخت فیصلہ لیتے ہوئے چیتن شرما کی قیادت والی 4 رکنی سینئر سلیکشن کمیٹی کو برخاست کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی سی سی آئی نے جمعہ کو اعلان بھی کیا کہ انہوں نے سینئر مرد ٹیم کے لیے نیشنل سلیکٹر کے عہدے کے لیے درخواستیں طلب کی ہیں۔ بی سی سی آئی نے یہ بھی کہا کہ درخواست جمع کرنے کی مدت 28 نومبر کو شام 6 بجے ہے۔
بی سی سی آئی کی سینئر سلیکشن کمیٹی کی قیادت چیتن شرما کررہے تھے۔ اب سلیکشن کمیٹی میں چیتن شرما کے علاوہ چار اور رکن ہرویندر سنگھ (سینٹرل زون)، سنیل جوشی (ساوتھ زون) اور دیباشیش موہنتی (ایسٹ زون) بھی باہر ہوجائیں گے۔
?NEWS?: BCCI invites applications for the position of National Selectors (Senior Men).
ٹیم انڈیا کے آسٹریلیامیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں انگلینڈ کے ہاتھوں ملی شرمناک شکست کے بعد مہم ختم ہوگئی تھی۔ اسے دیکھتے ہوئے بی سی سی آئی نے کڑا فیصلہ کرتے ہوئے سینئر سلیکشن کمیٹی کو برخاست کر کے نئے درخواستیں طلب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ چیتن شرما کی مدت کے دوران ٹیم انڈیا 2021 میں کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ناک آوٹ مرحلے میں بھی نہیں پہنچ پائی تھی۔ اس کے علاوہ وہ ورلڈ ٹسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں بھی ہار گئی تھی۔
بے حد کم رہی سلیکٹرس کی معیاد
چیتن (شمالی زون)، ہرویندر سنگھ (سینٹرل زون)، سنیل جوشی (جنوبی زون) اور دیباشیش موہنتی (مشرقی زون) کی نیشنل سلیکٹرس کے طور پر معیاد بہت کم دن کی رہی، ان میں سے کچھ کا سلیکشن 2020 تو کچھ کا 2021 میں کیا گیا تھا۔ ایک سینئر نیشنل سلیکٹرس کا دور عموماً چار سال کا ہوتا ہے اور اسے آگے بھی بڑھایا جاسکتا ہے۔ ابھئے کروویلا کا دور ختم ہونے کی وجہ سے مغربی زون سے کوئی سلیکٹرس نہیں تھا۔
حال ہی میں بی سی سی آئی نے خواتین کھلاڑیوں کے حق میں ایک تاریخی فیصلہ کیا تھا۔ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ اب ہندوستانی خاتون کرکٹ کھلاڑیوں کو مرد کھلاڑیوں کے برابر میچ فیس کی ادائیگی ہوگی۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری جئے شاہ نے ٹوئٹ کر کے اس بات کی جانکاری دی۔ اس فیصلے پر بالی ووڈ ایکٹر شاہ رخ خان نے خوشی ظاہر کی ہے۔ کنگ خان نے جئے شاہ کے ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے اسے ایک بہترین قدم بتایا ہے۔
What a good front foot shot. Sports being such an equaliser ( in more ways than one ) hoping it will pave the way for others to follow. https://t.co/Ko1pZpWm8z
شاہ رخ خان نے ٹوئٹر پر جئے شاہ کے ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے خاتون کھلاڑیوں کے لیے اسپیشل میسیج لکھا۔ انہوں نے سب سے پہلے تو قدم کی تعریف کی اور لکھا، ’کیا اچھا فرنٹ فٹ شاٹ ہے، کھیل ویسے بھی دیکھا جائے تو کئی چیزوں میں برابری سکھاتے ہیں، امید ہے کہ یہ فیصلہ دوسروں کو بھی ایسا کرنے کو انسپائر کرے گا۔‘
A huge step towards equal pay for equal work. Thank you BCCI for leading with example ??
شاہ رخ خان کے علاوہ اداکارہ تاپسی پنو، انوشکا شرما نے بھی سوشل میڈیا پر اس قدم کی تعریف کی ہے۔ تاپسی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ، یکساں کام کے لیے یکساں معاوضہ ، اسے لے کر یہ بہت بڑا قدم ہے، شکریہ بی سی سی آئی ایک مثال پیش کرنے کے لیے۔‘
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے سکریٹری جے شاہ نے جمعرات (27 اکتوبر) کو ایک بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اب ہندوستانی خواتین کھلاڑیوں کی میچ فیس بھی مرد کھلاڑیوں کے برابر ہوگی۔ اس سے قبل یہ اصول نیوزی لینڈ میں لاگو ہو چکا ہے۔ حال ہی میں بی سی سی آئی کی اے جی ایم میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ویمنز آئی پی ایل کا پہلا سیزن 2023 میں کھیلا جائے گا۔ اس کے بعد بورڈ نے یہ بڑا فیصلہ لیا ہے۔ ان کے اس اقدام سے خواتین کرکٹ میں بڑی تبدیلی آئے گی۔
جے شاہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا، “بی سی سی آئی کی خواتین کرکٹرز کو ان کے مرد ہم منصبوں کے برابر میچ فیس ادا کی جائے گی۔ ٹیسٹ (15 لاکھ روپے)، ون ڈے (6 لاکھ روپے)، ٹی ٹوئنٹی (3 لاکھ روپے)۔ مساوی تنخواہ ہماری خواتین کرکٹرز کے لیے میری وابستگی تھی اور میں ان کی حمایت کے لیے اپیکس کونسل کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جئے ہند۔”
I’m pleased to announce @BCCI’s first step towards tackling discrimination. We are implementing pay equity policy for our contracted @BCCIWomen cricketers. The match fee for both Men and Women Cricketers will be same as we move into a new era of gender equality in ?? Cricket. pic.twitter.com/xJLn1hCAtl
The @BCCIWomen cricketers will be paid the same match fee as their male counterparts. Test (INR 15 lakhs), ODI (INR 6 lakhs), T20I (INR 3 lakhs). Pay equity was my commitment to our women cricketers and I thank the Apex Council for their support. Jai Hind ??
2017 سے خواتین کی کرکٹ میں تبدیلیاں
ٹیم کے 2017 میں آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے کے بعد خواتین کی کرکٹ میں دلچسپی بڑھ گئی ہے۔ اس کے بعد ٹیم 2020 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچ گئی۔ اس سال اگست میں ٹیم نے کامن ویلتھ گیمز میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔
نئی دہلی: مہندر سنگھ دھونی (MS Dhoni) نے آج ہی کے دن یعنی 24 ستمبر کو تاریخ رقم کی تھی۔ دھونی کی کپتانی میں ٹیم نے 2007 کا ٹی-20 عالمی کپ (T20 World Cup 2007) کا خطاب جیتا تھا۔ یہ ٹورنامنٹ کا پہلا سیزن تھا۔ سچن تندولکر، راہل دراوڑ اور سوربھ گانگولی جیسے عظیم کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ میں نہیں اترنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد 7 اگست کو دھونی کو ٹیم انڈیا کی کمان دی گئی تھی اور ٹیم نے 24 ستمبر کو خطاب جیت لیا۔ یعنی بطور کپتان دھونی نے صرف 49 دنوں میں ٹیم انڈیا کو عالمی چمپئن بنا دیا تھا۔
مہندر سنگھ دھونی کو عالمی کپ کا خطاب جیتنے کے لئے صرف 7 میچ کھیلنے پڑے۔ حالانکہ 13 ستمبر کو ہندوستان اور اسکاٹ لینڈ کے درمیان کھیلا گیا پہلا مقابلہ بارش کے سبب منسوخ ہوگیا تھا۔ 14 ستمبر کو ٹیم نے دوسرے مقابلے میں سخت حریف پاکستان کو بال آوٹ میں ہرایا تھا۔ ٹیم انڈیا نے پہلے کھیلتے ہوئے 9 وکٹ پر 141 رن بنائے۔ جواب میں پاکستان کی ٹیم بھی 7 وکٹ پر 141 رن بناسکی تھی۔ اس طرح سے یہ مقابلہ ٹائی ہوگیا تھا، لیکن بال آوٹ میں ٹیم انڈیا کو جیت ملی تھی۔
حالانکہ تیسرے میچ میں ٹیم انڈیا کو نیوزی لینڈ سے 10 رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تاہم ٹیم نے اگلے میچ میں انگلینڈ کو شکست دے کر عالمی کپ کی امید کو زندہ رکھا تھا۔ یوراج سنگھ نے تیز گیند باز اسٹورٹ براڈ کے اوور میں 6 چھکے لگانے کا عالمی ریکارڈ بنایا تھا۔ انہوں نے 12 گیندوں پر سب سے تیز نصف سنچری بھی لگائی تھی۔ ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 4 وکٹ پر 218 رن بنائے۔ جواب میں انگلینڈ کی ٹیم 6 وکٹ پر 218 رن بنائے۔ جواب میں انگلینڈ کی ٹیم 6 وکٹ پر 200 رن ہی بناسکی۔
جنوبی افریقہ کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ یقینی بنائی
ٹیم نے سپر-8 کے اپنے آخری مقابلے میں جنوبی افریقہ کو 37 رنوں سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی۔ ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 5 وکٹ پر 153 رن بنائے تھے۔ 5 ویں نمبر پر اترے روہت شرما نے ناٹ آوٹ 50 رن بنائے تھے۔ انہوں نے 40 گیندوں کا سامنا کیا تھا۔ 7 چوکے اور دو چھکے لگائے تھے۔ دھونی نے بھی 45 رنوں کی طوفانی اننگ کھیلی تھی۔ جواب میں افریقہ کی ٹیم 9 وکٹ پر 116 رن ہی بناسکی تھی۔ بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز رودر پرتاپ سنگھ نے 13 رن دے کر 4 وکٹ لئے تھے۔
سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو دی شکست
مہندر سنگھ دھونی کی قیادت والی نوجوان ٹیم نے سیمی فائنل میں عظیم آسٹریلیا کی ٹیم کو 15 رنوں سے شکست دی تھی۔ میچ میں یوراج سنگھ نے 70 رنوں کی یادگار اننگ کھیلی تھی۔ ٹیم انڈیا نے پہلے کھیلتے ہوئے 5 وکٹ پر 188 رنوں کا بڑا اسکور کھڑا کیا تھا۔ یوراج سنگھ نے 30 گیندوں پر 70 رن بنائے تھے۔ 5 چوکے اور 5 چھکے لگائے تھے۔ جواب میں آسٹریلیا کی ٹیم 7 وکٹ پر 173 رن ہی بناسکی تھی۔ ایس سری سنت نے 12 رن دے کر 2 وکٹ حاصل کئے تھے۔
یادگار فائنل میں پاکستان کو شکست دی
24 ستمبر کو جوہانسبرگ میں کھیلے گئے فائنل میں ٹیم نے پاکستان کو دلچسپ مقابلے میں 5 رن سے شکست دی تھی۔ سلامی بلے باز گوتم گمبھیر نے 75 رنوں کی شاندار اننگ کھیلی تھی۔ انہوں نے 54 گیندوں کا سامنا کیا۔ 8 چوکے اور دو چھکے لگائے۔ روہت شرما نے بھی 16 گیندوں پر ناٹ آوٹ 30 رنوں کی اہم اننگ کھیلی تھی۔ ہدف کا تعاقب کرنے اتری پاکستان کی ٹیم نے 77 رنوں پر 6 وکٹ گنوا دیئے تھے۔ ایسے میں لگ رہا تھا کہ ٹیم آسانی سے میچ جیت لے گی، لیکن مصباح الحق نے پاکستانی ٹیم کو زبردست واپسی کرائی۔ انہوں نے 43 رن بنائے اور آکری اوور میں آوٹ ہوئے۔ آخری اوور میں پاکستان کو جیتنے کے لئے 13 رن بنانے تھے اور ایک وکٹ باقی تھا۔ تیز گیند باز جوگیندر شرما نے پہلی گیند وائیڈ پھینکی۔ اس کے بعد اگلی گیند پر مصباح الحق رن نہیں بناسکے۔ دوسری گیند پر انہوں نے شاندار چھکا لگایا۔ اب پاکستان کو 4 گیند پر صرف 6 رن بنانے تھے۔ تیسری گیند پر اسکوپ شاٹ کھیلنے کے چکر میں مصباح الحق نے شارٹ فائن لیگ پر سری سنت کو کیچ دے دیا اور اس طرح سے ٹیم انڈیا نے عالمی کپ کا خطاب جیت لیا۔ جیت کے ساتھ ایم ایس دھونی ہندوستانی کرکٹ میں نیا ستارہ بن کر ابھرے۔ دھونی کی قیادت میں بعد میں ٹیم انڈیا نے سال 2011 عالمی کپ اور 2013 چمپئنز ٹرافی کا بھی خطاب جیتا۔ وہ تینوں خطاب جیتنے والے دنیا کے واحد کپتان بھی ہیں۔