Category Archives: اسپورٹس

ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد کیا روہت شرما لیں گے ریٹائرمنٹ؟ خود کیا اس کا انکشاف، بتایا کیا ہے منصوبہ

نئی دہلی : انڈین پریمیئر لیگ کے بعد ہندوستانی ٹیم کو آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں بھی کھیلنا ہے۔ گزشتہ سال ہندوستان میں کھیلے گئے ون ڈے ورلڈ کپ میں انہوں نے اپنی کپتانی میں ٹیم کو فائنل تک پہنچایا تھا۔ یہ ٹیم انڈیا کے کپتان روہت شرما کا آخری ورلڈ کپ مانا جا رہا ہے۔ ایسے میں سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا اس میگا ٹورنامنٹ کے بعد کپتان اپنا کیرئیر ختم کریں گے؟ اس کا جواب کسی اور نے نہیں بلکہ خود روہت شرما نے دیا ہے۔

اس بار آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ یکم جون سے شروع ہونے جا رہا ہے جس کی میزبانی امریکہ اور ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کر رہے ہیں۔ 29 جون تک کھیلے جانے والے اس ٹورنامنٹ میں ہندوستان کو ایک بار پھر جیت کا دعویدار سمجھا جا رہا ہے۔ روہت شرما ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں مسلسل دوسری بار ٹیم کو چیمپئن بنانے کے ارادے سے اتریں گے۔ پچھلی بار ٹیم انڈیا کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کوچ راہل دراوڑ اور روہت شرما کے لیے یہ آخری موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

دبئی آئی 103.8 سے بات چیت کرتے ہوئے روہت شرما نے اپنے ریٹائرمنٹ کے منصوبوں کا انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے کرکٹ کیریئر کے دوران بہت اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں، بلکہ ایسا کہیں کہ میں نے زیادہ تر اتار دیکھا ہے ۔ میرے نزدیک یہ بھی درست ہے کیونکہ میں آج جو کچھ بھی بن پایا ہوں، خواہ وہ اپنے گھر والوں کے لیے ہو، دوستوں کے لیے ہو یا اس دنیا کے لیے، اس کے پیچھے کی وجہ وہی ہے جو میں نے اپنے پچھلے سالوں میں دیکھا ہے۔ میں نے برے وقت میں جو بھی دیکھا اس نے مجھے وہ شخص بنا دیا جو میں آج ہوں۔

جب میں برے وقت سے گزر رہا تھا تو مجھے اپنے آپ پر شک ہونے لگا تھا۔ کیا میں اس جگہ کے لیے بنا بھی ہوں؟ میں یہاں کیا کر رہا ہوں؟ پھر میں نے اپنے برے حالات سے سیکھا اور خود کو بہتر کیا اور آگے بڑھا ۔ آج مجھے 17 سال سے زیادہ کرکٹ کھیلتے ہوئے ہوگئے اور آگے بھی ابھی کچھ سال مزید کھیلنا چاہتا ہوں ۔ کرکٹ کی دنیا کو کافی کچھ اور دینے کی خواہش ہے ۔

IPL 2024 : ریشبھ پنت سے ہارے کے ایل راہل، دہلی پلے آف کی ریس میں آگے، لکھنو کا باہر ہونا تقریبا طے

نئی دہلی : انڈین پریمیئر لیگ میں جس میچ پر ہر کسی کی نظر تھی ، اسے دہلی کیپٹلز نے یک طرفہ کر دیا ۔ لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف ٹاس ہارنے کے بعد 4 وکٹوں پر 208 رنز کا اسکور بنانے کے بعد شاندار گیندبازی کرکے میچ اپنے  نام کرلیا ۔ کے ایل راہل کی ٹیم ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے بری طرح لڑکھڑا گئی اور 9 وکٹوں پر 189 رنز ہی بنا سکی۔ جہاں دہلی نے جیت کے ساتھ پلے آف کی امیدوں کو زندہ رکھا ہے تو وہیں نے لکھنؤ کے دروازے تقریباً بند کر دیے ہیں۔

کرو یا مرو کے میچ میں لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف کھیلنے کے لیے اتری دہلی کیپٹلز نے کپتان ریشبھ پنت کی واپسی کے ساتھ بہت مضبوط نظر آئی ۔ ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کرنے کا انتخاب کیا۔ دہلی کے سب سے خطرناک بلے باز جیک فریزر پہلے ہی اوور میں آؤٹ ہوگئے اور پھر کپتان نے شائی ہوپ کا شاندار کیچ لے کر ٹیم کے لیے ایک موقع پیدا کیا۔ سلامی بلے باز ابھیشیک پورل نے لکھنؤ کی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور طوفانی نصف سنچری بنائی اور آخر میں ٹرسٹن اسٹبس کی نصف سنچری نے ٹیم کو 208 تک پہنچا دیا۔ کپتان ریشبھ پنت نے 33 رنز اور ہوپ نے 38 رنز بنائے۔


بڑے ہدف کا تعاقب کرنے اترے لکھنؤ کے کپتان کے ایل راہل نے ٹیم کو کافی مایوس کیا۔ وہ ایشانت شرما کے بچھائے گئے جال میں پھنس گئے اور صرف 5 رنز پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ دہلی کے خلاف ٹیم کی بلے بازی بری طرح لڑکھڑا گئی اور آدھی ٹیم صرف 71 رنز کے اسکور پر لوٹ گئی۔ کوئنٹن ڈی کاک 12 رنز بنا سکے جبکہ مارکس اسٹوئنس 5 رنز ہی بنا سکے۔ دیپک ہڈا کھاتہ کھولے بغیر ہی لوٹ گئے۔ ایشانت شرما نے کے ایل راہل، ڈی کاک اور ہڈا کی وکٹیں لے کر بیٹنگ کی کمر توڑ دی۔

لکھنؤ کی بلے بازی لڑکھڑانے کے بعد نکولس پورن کو ایک اینڈ پر تنہا جدوجہد کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ 20 گیندوں پر 5 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ مکیش کمار کی ایک گیند پر بڑا شاٹ لگانا مہنگا پڑا اور 27 گیندوں پر 61 رنز کی اننگز کا خاتمہ ہوگیا۔

آخر میں ارشد خان نے طوفانی بیٹنگ کی اور 25 گیندوں پر 3 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ اس شاندار اننگز کی وجہ سے لکھنؤ کی امیدیں بڑھ گئی تھیں لیکن وہ میچ ختم نہیں کرپائے۔

ہندوستان کو ورلڈ چیمپئن بنانے والا شخص پاکستانی ٹیم کے ساتھ، جلد ہی شامل ہوگا یہ لیجنڈ

اسلام آباد : پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ کمان میں تبدیلی کے بعد سے ٹیم کو آئندہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ پاکستانی ٹیم آئرلینڈ کے دورہ کے بعد انگلینڈ کے خلاف سیریز کھیلنے جا رہی ہے۔ اس سیریز سے ایک ایسا شخص ٹیم میں شامل ہونے جا رہا ہے جس نے ہندوستانی ٹیم کو آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کا فاتح بنایا تھا۔ انڈین پریمیئر لیگ میں اس وقت گجرات ٹائٹنز کی کوچنگ کرنے والے گیری کرسٹن جلد پاکستان کے ساتھ جڑنے جا رہے ہیں۔

گیری کرسٹن اتوار کو انگلینڈ میں اگلے دو سال کے لیے پاکستان کی محدود اوورز کرکٹ ٹیم کے کوچ کا عہدہ سنبھالیں گے۔ پاکستانی ٹیم آئندہ ماہ ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں ہونے والے ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کی تیاری کے لیے انگلینڈ کے خلاف چار ٹی ٹوینٹی میچز کھیلے گی۔ پاکستان نے ابھی تک 15 رکنی ٹیم کا اعلان نہیں کیا ہے۔

کرسٹن انڈین پریمیئر لیگ میں گجرات ٹائٹنز کے مینٹور اور بیٹنگ کوچ تھے لیکن ٹیم پیر کو پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔ کرسٹن نے پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ مجھے بین الاقوامی سطح پر کوچنگ کی کمی محسوس ہورہی ہے ۔ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ مل کر ان کے کھیل کو نکھارنے اور ان کے مداحوں کو مسکرانے کے مواقع فراہم کرنے کی کوشش کروں گا، کرسٹن ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے کوچ بھی رہ چکے ہیں۔

ہندوستانی ٹیم نے گیری کرسٹن کی کوچنگ میں 2011 میں آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ جیتا تھا۔ سچن تیندولکر کو یادگار وداعی دینے کے لیے ٹورنامنٹ سے پہلے ہی کپتان مہندر سنگھ دھونی، یوراج سنگھ اور وریندر سہواگ سمیت سبھی لیجنڈ کھلاڑیوں نے کوچ کے ساتھ مل کر ایک خاص منصوبہ بنایا تھا۔ ٹیم انڈیا نے سیمی فائنل میں پاکستان کو شکست دی تھی۔ فائنل میں سری لنکا کو شکست دے کر 28 سال بعد عالمی چیمپئن بننے کا کارنامہ انجام دیا تھا ۔

IPL 2024 : چنئی اور بنگلورو کے میچ پر بارش کا سایہ، رد ہوا مقابلہ کو ایک ٹیم ہوجائے گی باہر، جانئے کس کو ہوگا فائدہ

نئی دہلی : انڈین پریمیئر لیگ میں پچھلے چند دنوں میں کھیلے گئے میچوں نے پلے آف کی دوڑ کو مزید دلچسپ بنا دیا ہے۔ ایک وقت میں مسلسل چھ میچ ہار کر ٹورنامنٹ سے باہر بتائی جانے والی رائل چیلنجرز بنگلورو کی ٹیم نے جیت کے پنچہ کے ساتھ زبردست واپسی کی ہے۔ اب صورتحال ایسی ہے کہ وہ دوسری ٹیموں کو پلے آف کی دوڑ سے باہر کر سکتی ہے۔ حالانکہ اس کے لیے ٹیم کو موسم کا تعاون درکار ہوگا کیونکہ اگلے میچ کیلئے اشارے کچھ اچھے نہیں آرہے ہیں۔

انڈین پریمیئر لیگ کا ایک ایسا میچ جس پر سب کی نظریں جمی ہوں گی، 18 مئی کو کھیلا جانا ہے۔ اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی نے پچھلے لگاتار 5 میچوں میں ایک کے بعد ایک شاندار اننگز کھیل کر ٹیم کو جیت سے ہمکنار کیا اور پلے آف کی دوڑ میں واپس لے آئے۔ 13 میچ کھیلنے کے بعد ٹیم کے 12 پوائنٹس ہیں اور اگر وہ چنئی کے خلاف اپنا آخری میچ جیت لیتی ہے، تو وہ 14 پوائنٹس تک پہنچ سکتی ہے اور پلے آف کے لیے دعویٰ ٹھوک سکتی ہے۔ اگر نیٹ رن ریٹ سپورٹ کرتا ہے تو ٹیم اگلے راؤنڈ میں بھی جگہ بنا لے گی۔ لیکن یہ سب تب ہو گا جب میچ ہو گا۔

18 مئی کو رائل چیلنجرز بنگلورو کا مقابلہ چنئی سپر کنگز کے خلاف بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں ہوگا۔ اس میچ پر بارش کا سایہ ہے جو میزبان ٹیم کا کام خراب کر سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے مطابق بنگلور میں 14 سے 19 مئی کے درمیان شدید بارش کا امکان ہے۔ نہ صرف بارش بلکہ طوفان آنے کی بھی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ اگر محکمہ موسمیات کی وارننگ سچ ثابت ہوتی ہے تو آر سی بی اور سی ایس کے کے درمیان میچ ممکن نہیں ہوپائے گا۔

اگر میچ کینسل ہوا تو کیا ہوگا؟

چنئی سپر کنگز کی ٹیم کے 13 میچوں میں 14 پوائنٹس ہیں اور اگر وہ بنگلور کے خلاف میچ کی منسوخی کے بعد 1 پوائنٹ تقسیم کرتی ہے تو اس کے 15 پوائنٹس ہو جائیں گے۔ ایسے میں اس کے لیے پلے آف میں آگے بڑھنا آسان ہو جائے گا۔ اگر بنگلورو کی ٹیم کو میچ بارش کی وجہ سے ضائع ہونے کے بعد پوائنٹس تقسیم کرنے پڑتے ہیں تو اس کے پاس 13 پوائنٹس رہ جائیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ ٹیم براہ راست پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو جائے گی۔

بارش نے دھویا میچ، آئی پی ایل سے بنا کھیلے ہی باہر ہوئی چیمپئن ٹیم، پلے آف کھیلنے کے سارے راستے ہوئے بند

نئی دہلی : انڈین پریمیئر لیگ 2024 میں پلے آف کی دوڑ سے باضابطہ طور پر باہر ہونے والی ٹیموں میں ایک اور نام شامل ہو گیا ہے۔ پیر، 13 مئی کو، کولکاتہ نائٹ رائیڈرز اور گجرات ٹائٹنز کے درمیان میچ بارش کی نذر ہو گیا۔ شبھمن گل کی ٹیم کو اس میچ سے پلے آف میں جگہ بنانے کی امیدیں تھیں لیکن میچ کے منسوخ ہونے سے یہ خواب چکنا چور ہوگیا۔ بارش کی وجہ سے میچ نہیں کھیلا جا سکا اور دونوں ٹیموں کے درمیان 1-1 پوائنٹ تقسیم کردیا گیا۔

آئی پی ایل 2022 کی فاتح گجرات ٹائٹنز کی ٹیم کے لیے اس سیزن کا سفر ختم ہو گیا ہے۔ 13 میچ کھیلنے کے بعد ٹیم کے کھاتے میں 11 پوائنٹس ہیں۔ کولکاتہ کے خلاف اپنے گھر یعنی احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلا جانے والا میچ بارش کی وجہ سے نہیں کھیلا جا سکا۔ یہاں تک کہ میچ میں ٹاس بھی نہیں ہوسکا اور میچ کینسل کر دیا گیا۔ یہ میچ نہیں کھیلے جانے کی وجہ سے ٹیم بغیر میچ کھیلے ہی باہر ہوگئی۔


گجرات ٹائٹنز کے لئے آئی پی ایل پلے آف میں پہنچنے کی بقیہ رکاوٹ بھی ختم ہو گئی ہے۔ کولکاتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف میچ جیت کر کپتان شبھمن گل کی 14 پوائنٹس تک پہنچنے کی امید اب پوری نہیں ہوگی۔ اپنا اگلا میچ جیتنے کے بعد بھی ٹیم صرف 13 پوائنٹس تک ہی پہنچ پائے گی۔ ایسے میں ان کی آگے جانے کی خواہش اب پوری نہیں ہو سکتی۔

پلے آف کی دوڑ میں رہنے کے لیے ٹیم کو کم از کم 14 پوائنٹس تک پہنچنا تھا، جس کے بعد نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا، لیکن بارش نے یہ امید بھی ختم کردی۔

IPL 2024 : آر سی بی نے گھر میں کیا دہلی کا شکار، پلے آف میں پہنچنے کی امیدیں برقرار

نئی دہلی : رائل چیلنجرز بنگلورو نے دہلی کیپٹلز کو 47 رنز سے شکست دے کر آئی پی ایل 2024 میں اپنی پلے آف کی امیدوں کو زندہ رکھا۔ ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں آر سی بی نے اپنے 187 رنز کے اسکور کا کامیابی سے دفاع کیا۔ آر سی بی کی 13 میچوں میں یہ چھٹی جیت ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی RCB کے پلے آف میں پہنچنے کے امکانات تقریباً 35 فیصد تک بڑھ گئے ہیں۔ وہیں دہلی کی تیرہ میچوں میں یہ ساتویں شکست ہے۔ دہلی کیپٹلز کے 12 پوائنٹس ہیں۔ آر سی بی کو لیگ مرحلے میں ایک اور میچ کھیلنا ہے۔ وہ اپنا آخری میچ جیت کر 14 پوائنٹس تک پہنچ سکتی ہے۔ یہ آر سی بی کی لگاتار پانچویں جیت ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی آر سی بی پانچویں مقام پر پہنچ گئی ہے۔

آر سی بی کی جانب سے 188 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے دہلی کیپٹلز کی ٹیم 19.1 اوور میں 140 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ دہلی کی جانب سے ڈیوڈ وارنر اور جیک فریزر میک گرک نے اننگز کا آغاز کیا۔ وارنر ایک رن بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے جبکہ میک گرک 21 رنز کے ذاتی اسکور پر رن ​​آؤٹ ہوگئے۔ دہلی نے 30 کے مجموعی اسکور پر اپنی 4 وکٹیں گنوا دی تھیں۔ ابھیشیک پوریل 2 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ کمار کشاگرا 2 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ شائی ہوپ 29 رنز بناکرآؤٹ ہوئے جبکہ ٹرسٹن اسٹبس 3 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوگئے۔ اکشر پٹیل نے نصف سنچری بنائی، لیکن انہوں نے اپنی ٹیم کو منجھدار میں چھوڑ دیا۔ اکشر نے 39 گیندوں میں 57 رنز کی اننگز کھیلی۔

آئی پی ایل 2024 پوائنٹس ٹیبل ۔
آئی پی ایل 2024 پوائنٹس ٹیبل ۔

اس سے پہلے رجت پاٹیدار کی نصف سنچری کی بدولت آر سی بی نے 9 وکٹ پر 187 رنز بنائے۔ پاٹیدار نے 32 گیندوں میں تین چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 52 رنز کی اننگز کھیلنے کے علاوہ ول جیکس (29 گیندوں میں 41 رنز، تین چوکے، دو چھکے) کے ساتھ تیسری وکٹ کے لیے 88 رنز کی شراکت داری بھی کی۔ کیمرون گرین نے آخر میں 24 گیندوں میں ناٹ آوٹ 32 رنز بنائے۔

دہلی کے لیے راسخ سلام (23/2) اور خلیل احمد (31/1) نے دو دو وکٹ لیے۔ ایشانت شرما، مکیش شرما اور کلدیپ یادو نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

IPL 2024 : چنئی  نے بڑھایا راجستھان کا انتظار، لو اسکورنگ میچ میں آر آر کو ہرایا، گائیکواڑ کی کپتانی اننگز

نئی دہلی : آئی پی ایل 2024 کا 61 واں میچ آج چنئی سپر کنگز اور راجستھان رائلز کے درمیان چیپاک میں کھیلا گیا۔ اس میچ میں چنئی سپر کنگز نے 5 وکٹوں سے شاندار جیت درج کی۔ اس میچ میں راجستھان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا جو انہیں مہنگا ثابت ہوا۔ پہلے بلے بازی کرنے اتری راجستھان کی ٹیم 20 اوورز میں صرف 141 رن ہی بنا سکی۔ چنئی نے ہدف کا تعاقب کیا اور صرف 18.2 اوور میں جیت لیا۔

راجستھان کی جانب سے اوپننگ کرنے اترے یشسوی جیسوال اور جوس بٹلر اچھی بلے بازی نہیں کر سکے۔ جیسوال 21 گیندوں میں 24 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے تو بٹلر نے 21 رنز بنائے۔ تیسرے نمبر پر اترے سنجو سیمسن نے 15 رنز بنائے۔ ٹیم کی جانب سے ریان پراگ نے شاندار بلے بازی کی اور 47 رنز کی اننگز کھیلی۔ دھرو جریل نے 18 گیندوں میں 28 رنز بنائے۔ اس طرح راجستھان نے 20 اوور میں مجموعی طور پر 141 رنز بنائے۔ سی ایس کے کے لیے سمرجیت سنگھ نے شاندار گیند بازی کی اور 3 وکٹیں حاصل کیں۔

سمرجیت نے جیسوال، جوس بٹلر اور سنجو سیمسن کی وکٹیں لیں۔ اس کے علاوہ تشار دیش پانڈے نے بھی 2 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے دھرو جریل اور شبھم دوبے کو آؤٹ کیا۔ اب چنئی سپر کنگز کی باری تھی۔ سی ایس کے کے لیے اوپننگ کرنے اترے رچن رویندر زبردست فارم میں نظر آ رہے تھے، لیکن وہ 18 گیندوں میں صرف 27 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔ ریتوراج گائیکواڑ نے کپتانی کی اننگز کھیلتے ہوئے 42 رنز کی اننگز کھیلی۔ انہوں نے ایک اینڈ سے مورچہ سنبھالے رکھا ۔ تیسرے نمبر پر اترے ڈیرل مچل کو چہل نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ وہ 13 گیندوں میں 22 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ جڈیجہ کچھ خاص نہ کر سکے۔ سمیر رضوی نے 15 رنز بنائے۔

اس جیت کے ساتھ ہی چنئی سپر کنگز نے ٹورنامنٹ میں 14 پوائنٹس حاصل کر لیے ہیں۔ چنئی اب 14 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔ وہیں راجستھان رائلز کو شکست سے کچھ زیادہ فرق نہیں پڑا۔ وہ اب بھی 16 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ چنئی کا اگلا مقابلہ آر سی بی کے خلاف ہے، اگر وہ یہ میچ جیت جاتے ہیں تو ان کے کوالیفائی کرنے کے امکانات تقریباً بڑھ جائیں گے۔ اگر وہ ہار جاتے ہیں تو پھر انہیں دوسری ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنا پڑے گا۔

بابر اعظم نے ایک میچ میں بنائے دو بڑے ریکارڈ، وراٹ کوہلی کی برابری کی، ایرون فنچ کو چھوڑا پیچھے

نئی دہلی : پاکستانی کپتان بابر اعظم نے آئرلینڈ کے خلاف سیریز کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں نصف سنچری بنائی۔ بابر کی یہ اننگز ٹیم کے کام نہیں آسکی۔ آئرلینڈ نے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔ تاہم بابر اعظم نے اس میچ میں دو بڑے ریکارڈ اپنے نام کر لیے۔ پاکستانی کپتان نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں وہ کارنامہ انجام دے دیا جو پہلے کسی نے نہیں دیا تھا۔ انہوں نے وراٹ کوہلی کے ریکارڈ کی بھی برابری کرلی ۔ بابر کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم دورہ آئرلینڈ کے بعد انگلینڈ کے خلاف 4 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلے گی۔ اس کے بعد وہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے ویسٹ انڈیز اور امریکہ جائے گی۔

29 سالہ بابر اعظم نے ڈبلن کے کلونٹرف کرکٹ کلب گراؤنڈ میں آئرلینڈ کے خلاف میدان میں اترتے ہی ایک بڑا ریکارڈ اپنے نام درج کر لیا۔ بابر سب سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں کپتانی کرنے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سابق آسٹریلیائی کپتان ایرون فنچ کا ریکارڈ توڑ دیا جنہوں نے 76 میچوں میں کپتانی کی تھی۔ سب سے زیادہ 77 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں کپتانی کا ریکارڈ بابر اعظم کے نام درج ہوگیا ہے۔ ہندوستانی لیجنڈ مہندر سنگھ دھونی اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ دھونی نے 72 میچوں میں کپتانی کی ہے۔

بابر نے 38ویں بار 50 سے زیادہ اسکور بنایا

بابر اعظم نے آئرلینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں 43 گیندوں پر 57 رنز بنائے جس میں 8 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ بابر نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں 38ویں بار 50 پلس رنز بنائے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے وراٹ کوہلی کے ٹی ٹوئنٹی میں 38 مرتبہ زیادہ سے زیادہ 50 پلس اسکور کی برابری کی۔ بابر اعظم دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں ایک اور نصف سنچری بنا کر وراٹ کوہلی کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔ وراٹ کو اس کے لیے 109 اننگز کھیلنی پڑیں جب کہ بابر نے 108 اننگز میں ایسا کیا۔

اپنی کپتانی میں 44 ٹی ٹوئنٹی میچ جیت چکے ہیں بابر اعظم

بابر اعظم اپنی کپتانی میں 44 ٹی ٹوینٹی میچ جیت چکے ہیں۔ انہوں نے 77 میچوں میں کپتانی کی ہے۔ بابر T20 انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ میچ جیتنے کے معاملے میں برائن مسابا کے ساتھ مشترکہ طور پر پہلے نمبر پر ہیں۔ دونوں نے ایک برابر 44-44 T20 انٹرنیشنل میچ جیتے ہیں۔ اس کے بعد افغانستان کے اصغر افغان کا نام آتا ہے جنہوں نے 42 میچ جیتے ہیں۔

IPL 2024 : کولکاتہ نے ممبئی انڈینز کو 18 رنز سے ہرایا، پلے آف کیلئے کوالیفائی کرنے والی بنی پہلی ٹیم

نئی دہلی : آئی پی ایل 2024 کا 60 واں میچ ممبئی انڈینز اور کولکاتہ نائٹ رائیڈرز کے درمیان ایڈن گارڈنز میں کھیلا گیا۔ کے کے آر نے یہ میچ 18 رن سے اپنے نام کرلیا ۔ اس کے ساتھ ہی KKR ٹیم اس سیزن میں پلے آف میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بھی بن گئی ہے۔  بارش سے متاثرہ میچ میں ٹاس ہار کر پہلے بلے بازی کرنے اتری کولکاتہ نائٹ رائیڈرز کی ٹیم مقررہ 16 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 157 رنز بنائے اور ممبئی انڈینز کو جیت کیلئے 158 رنز کا ہدف دیا، جس کے جواب میں ممبئی کی ٹیم آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 139 رنز ہی بنا سکی ۔

158 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اتری ممبئی انڈینز کی شروعات کافی اچھی رہی ۔ دونوں سلامی بلے باز ایشان کشن اور روہت شرما نے مل کر 6.5 اوور میں 65 رنز بنا دئے ۔ جب تک ایشان اور روہت کریز پر تھے، تب تک میچ یک طرفہ نظر آرہا تھا، مگر ایشان کشن کے آوٹ ہوتے ہی ممبئی کی مشکلات پیدا ہونا شروع ہوگئیں ۔ ایشان کشن نے 22 گیندوں پر 40 رنز کی اننگز کھیلی ۔ وہیں روہت شرما نے 19 رنز بنائے ۔

روہت اور ایشان کے آوٹ ہونے کے بعد ممبئی کی اننگز تھوڑی لڑ کھڑاگئی اور سنیل نارائن اور ورون چکرورتی نے کفایتی گیند بازی کرکے ممبئی کے بلے بازوں کو دباو میں لا دیا ۔ سوریہ کمار یادو 14 گیندوں میں 11 رنز بناکر آوٹ ہوگئے ۔ ہاردک پانڈیا صرف دو رنز ہی بنا سکے جبکہ ٹم ڈیوڈ اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکے ۔ تاہم تلک ورما نے 17 گیندوں میں 32 رنز اور نمن دھیر نے 6 گیندوں میں 17 رنز بناکر ٹیم کو واپسی دلانے کی کوشش کی ، مگر وہ کامیاب نہیں ہوسکے ۔

اس سے پہلے کولکاتہ کیلئے ورون چکرورتی نے 42 رنز ، نتیش رانا نے 33 رنز، آندرے رسل نے 24 رنز، رنکو سنگھ نے 20 رنز اور رمن دیپ سنگھ نے 17 رنز بنائے ۔ وہیں فل سالٹ 6 رنز بناکر آوٹ ہوگئے جبکہ سنیل نارائن اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکے ۔

IPL 2024 : پلے آف کی ریس کی ہوئی مزید پیچیدہ، تین ٹیموں کے پوائنٹس برابر، کوئی بھی ہوسکتی ہے باہر

نئی دہلی : اس مرتبہ انڈین پریمیئر لیگ میں اب صرف 11 لیگ میچ ہی باقی رہ گئے ہیں۔ تاہم ابھی تک پلے آف میں کھیلنے والی ٹیموں کے حوالے سے تصویر واضح نہیں ہو سکی ہے۔ پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ کی دونوں ٹیموں کے ناموں کے آگے کوالیفکیشن ٹیگ بھی نہیں لگا ہے۔ حالانکہ 16 پوائنٹس تک پہنچنے کے بعد اب ان کی جگہ یقینی ہوگئی ہے لیکن یہ سمجھنا مشکل ہے کہ سب سے نیچے کی دو ٹیمیں کون ہوں گی۔ ریس میں 6 ٹیمیں ہیں جن میں سے 3 کے پوائنٹس برابر ہیں۔

انڈین پریمیئر لیگ 2024 کے پلے آف کا معاملہ اب اور بھی پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ ابتدائی میچوں میں شکست کے بعد جو ٹیمیں باہر ہونے کے دہانے پر تھیں ان کا جوابی حملہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ پہلے رائل چیلنجرز بنگلورو کی ٹیم اور اب گجرات ٹائٹنز نے جیت کر پلے آف کی مساوات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ ممبئی انڈینز اور پنجاب کنگز کی ٹیمیں اس ریس سے مکمل طور پر باہر ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ سبھی ٹیموں کا پلے آف میں پہنچنے کا دعوی برقرار ہے ۔

پلے آف کی ریس کیسے ہوئی پیچیدہ ؟

ایک ہفتہ پہلے تک دفاعی چیمپئن چنئی سپر کنگز، لکھنؤ سپر جائنٹس اور دہلی کیپٹلس کی ٹیموں کے لیے راستہ آسان دکھائی دے رہا تھا۔ پچھلے میچوں میں شکست کے بعد چنئی اور لکھنؤ کی صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ دہلی کو ملی جیت نے اس کا کام آسان کر دیا ہے جبکہ ٹاپ ٹیموں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے ۔ کولکاتہ اور راجستھان کے بعد پلے آف میں صرف 2 مقامات باقی ہیں۔ اس وقت تین ٹیمیں ایک ہی پوائنٹس پر ہیں اور کوئی بھی باہر ہو سکتی ہے۔

12 پوائنٹس پر تین ٹیمیں

چنئی سپر کنگز، دہلی کیپٹلز اور لکھنؤ سپر جائنٹس کی ٹیمیں 12-12 پوائنٹس پر ہیں۔ مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم کو اب آخری دو میچ راجستھان رائلز اور رائل چیلنجرز بنگلورو کے خلاف کھیلنے ہیں۔ دہلی کو بنگلورو اور لکھنؤ سے ٹکرانا ہے۔ اگر وراٹ کوہلی کی ٹاپ فارم برقرار رہی اور ان کی ٹیم باقی دونوں میچ جیت لیتی ہے تو چنئی اور دہلی کا 16 پوائنٹس تک پہنچنے کا خواب چکنا چور ہو جائے گا۔ اگر لکھنؤ کی ٹیم سے ہار جائے تو اس کے بھی 16 پوائنٹس حاصل کرنے کی امید پر پانی پھر جائے گا ۔

کوئی بھی ہو سکتا ہے باہر

پوائنٹس ٹیبل کی موجودہ صورتحال کے مطابق 6 ٹیمیں پلے آف کی دوڑ میں شامل ہیں۔ لکھنؤ اور دہلی کی ٹیموں کو ایک دوسرے سے کھیلنا ہے تو یہ یقینی ہے کہ صرف ایک ٹیم ہی 16 پوائنٹس تک پہنچ پائے گی۔ آر سی بی کو چنئی اور دہلی سے کھیلنا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یا تو یہ دونوں ٹیمیں پوائنٹس حاصل کریں گی یا پھر وارٹ کوہلی کا خواب چکنا چور ہو جائے گا۔ پلے آف کا معاملہ کافی پیچیدہ ہے اور کوئی بھی ٹیم باہر ہو سکتی ہے۔