Tag Archives: chennai super kings

IPL 2024: آر سی بی کی پلے آف میں شاندار انٹری، چوتھے نمبر پر کیا قبضہ، آخری اوور میں پلٹی بازی

نئی دہلی : رائل چیلنجرز بنگلورو مسلسل 6 میچ جیت کر آئی پی ایل کے پلے آف میں پہنچ گئی ہے۔ RCB نے آئی پی ایل کے کرو یا مرو میچ میں چنئی سپر کنگز کو 27 رنز سے شکست دے کر چوتھے نمبر پر رہ کر پلے آف کا ٹکٹ حاصل کرلیا۔ ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس ہائی اسکورنگ میچ میں آر سی بی کے بلے بازوں نے بڑا اسکور بنایا۔ اس کے بعد گیند بازوں نے وقفے وقفے سے وکٹیں لے کر CSK کو شکست پر مجبور کردیا۔ RCB کے 14 میچوں میں 14 پوائنٹس ہیں اور اس نے CSK کو پیچھے چھوڑ کر پوائنٹس ٹیبل میں چوتھا مقام پر حاصل کرلیا ہے۔ اس شکست کے بعد سی ایس کے کا 11ویں بار پلے آف میں پہنچنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔ یش دیال نے آخری اوور میں بازی پلٹ دی۔

219 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے CSK کی شروعات بہت خراب رہی۔ ریتوراج گائیکواڑ کی کپتانی میں ٹیم چنئی 7 وکٹوں پر صرف 191 رنز بنا سکی۔ گائیکواڑ کو گلین میکسویل نے اوور کی پہلی ہی گیند پر پویلین بھیج دیا۔ ریتوراج کھاتہ بھی نہیں کھول پائے۔ یش دیال نے ڈیرل مچل کو 4 رنز کے ذاتی اسکور پر پویلین بھیجا۔

اجنکیا رہانے 22 گیندوں میں 33 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ رچن رویندر 37 گیندوں پر 61 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ شیوم دوبے 15 گیندوں میں 7 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ مچل سینٹنر بھی سستے میں پویلین لوٹ گئے۔ سراج نے انہیں 3 رنز پر ڈو پلیسس کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔

اس سے پہلے کپتان فاف ڈو پلیسس (54 رنز) کی قیادت میں ٹاپ آرڈر کی شاندار کارکردگی کی بدولت آر سی بی نے 5 وکٹ پر 218 رنز بنائے۔ ڈو پلیسس (39 گیندوں، تین چوکوں، تین چھکے) کے علاوہ وراٹ کوہلی (47 رنز، 29 گیندوں)، رجت پاٹیدار (41 رنز، 23 گیندوں) اور کیمرون گرین (38 ناٹ آؤٹ، 17 گیندوں) نے بڑے اسکور میں اہم کردار ادا کیا۔

IPL 2024: بارش کی وجہ سے 5 ۔ 5 اوورز کا ہوا میچ تو کیا ہوگا آر سی بی کا ہدف، چنئی کے خلاف درج کرنی ہوگی کیسی جیت؟

نئی دہلی : انڈین پریمیئر لیگ میں ہفتہ 18 مئی کو رائل چیلنجرز بنگلورو اور چنئی سپر کنگز کے درمیان ہونے والے میچ پر سب کی نظریں ٹکی ہیں۔ وراٹ کوہلی کی ٹیم کو کسی بھی قیمت پر بڑی جیت درکار ہے جبکہ چنئی کو شکست سے بچنا ہے۔ حالانکہ پلے آف میں جگہ بنانے کے لیے اعدادوشمار چنئی کے حق میں ہیں لیکن آر سی بی ٹیم کے لیے یہ کام زیادہ مشکل نہیں ہے۔ میچ پر بارش کا سایہ ہے اور اگر میچ چھوٹا ہوا تو وراٹ کی ٹیم کے سامنے کیا مساواتیں ہوں گی۔

رائل چیلنجرز بنگلورو کی ٹیم چنئی سپر کنگز کے خلاف ناک آؤٹ میچ میں مدمقابل ہونے جا رہی ہے۔ مسلسل 6 میچ ہارنے کے بعد پلے آف کی دوڑ سے باہر ہونے کے دہانے پر پہنچ چکی اس ٹیم نے زبردست واپسی کرتے ہوئے پچھلے 5 میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اب چنئی کے خلاف اپنی چھٹی جیت کو بڑی بنا کر ٹیم اگلے راؤنڈ میں جگہ پکی کر سکتی ہے۔ آر سی بی مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم کے کھلاڑیوں سے زیادہ آسمانی پریشانیوں سے خوفزدہ ہے۔ میچ پر بارش کا سایہ ہے، کوئی گڑبڑ ہوئی تو ساری امیدوں پر پانی پھر جائے گا۔

میچ پر بارش کا سایہ

آر سی بی اور چنئی کے درمیان میچ بنگلورو میں کھیلا جانا ہے۔ میچ سے کئی دن پہلے سے یہاں بارش کا امکان ظاہر کیا جاچکا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق میچ میں 60 فیصد بارش کی پیشین گوئی کی گئی ہے کہ یہ میچ ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلا جانا ہے اور صبح موسم صاف نظر آیا لیکن اصل تشویش شام کو لے کر ہے۔ محکمہ موسمیات نے شام کو میچ کے وقت 60 فیصد بارش کی پیشین گوئی کی ہے۔

پانچ پانچ اوورز کا ہوا میچ تو پھر کیا ہوگا؟

اس سیزن میں پچھلے کچھ میچ بارش متاثر ہوتے دیکھے گئے ہیں۔ اگر بنگلورو اور چنئی کے درمیان ہونے والا میچ بھی بارش سے متاثر ہوتا ہے تو نتیجہ پر پہنچنے کے لیے اسے چھوٹا کیا جا سکتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ 20 اوور کا میچ نہ ہونے کی صورت میں 5-5 اوور کا میچ ہو ۔ ایسے میں اگر آر سی بی پہلے بلے بازی کرتا ہے تو اسے 80 رنز بنانے ہوں گے اور چنئی کو 62 رنز تک محدود کرنا ہوگا۔ وہیں اگر چنئی 80 رنز کا ہدف دیتا ہے تو آر سی بی 3.1 اوور یعنی صرف 19 گیندوں میں جیتنا ہوگا۔

20 اوورز کا میچ ہونے پر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے آر سی بی جو بھی ہدف طے کرے، اس کو چنئی کے خلاف 18 رنز سے فتح حاصل کرنی ہوگی۔ وہیں چنئی سے جو بھی ہدف ملے گا، اسے 18.1 اوور میں حاصل کرنا ہوگا۔ RCB چنئی کو شکست دینے کے بعد اس کے ساتھ 14 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ جائے گا اور نیٹ رن ریٹ میں آگے نکل جائے گا۔

IPL 2024: آرسی بی کا یہ بڑا کھلاڑی، دھونی کے خواب کو کرسکتا ہے چکناچور، جم کر بول رہا بلا

نئی دہلی : اگر رائل چیلنجرز بنگلورو کی ٹیم انڈین پریمیئر لیگ 2024 کے پلے آف میں جگہ بنانا چاہتی ہے تو اسے چنئی سپر کنگز کے خلاف ایک بڑی جیت درکار ہوگی۔ جب وراٹ کوہلی اس ٹورنامنٹ کے اپنے آخری لیگ میچ میں ٹیم کے ساتھ کھیلیں گے تو ان کی نظر صرف پلے آف پر ہوگی ۔ تین ٹیموں کو فائنل کر لیا گیا ہے اور سب کی نظریں اس بات پر لگی ہوئی ہیں کہ کون آخری جگہ پر قابض ہوگا۔ آر سی بی کا ایک کھلاڑی چنئی کے خلاف بہت اہم ثابت ہو سکتا ہے جس نے گزشتہ دو میچوں میں مخالف ٹیم کے وار کو بے کار کر دیا ہے۔ اگر چنئی یہاں بڑے فرق سے ہار جاتی ہے تو وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائے گی۔

انڈین پریمیئر لیگ میں جس ایک میچ پر سب کی نظریں جمی ہوئی ہیں اس سے پلے آف ٹیم میں پہنچے والی آخری ٹیم طے ہوگی ۔ دفاعی چیمپئن چنئی کے خلاف بنگلورو کو نہ صرف وراٹ کوہلی سے ہوشیار رہنا ہوگا بلکہ مڈل آرڈر میں میچ کا رخ موڑنے والے رجت پاٹیدار کے خلاف بھی بہتر پلاننگ کے ساتھ اترنا ہوگا۔ لگاتار 6 میچ ہارنے کے بعد کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ ٹیم پلے آف کی دوڑ میں برقرار رہے گی لیکن ایسا ہوا ہے۔ وراٹ کوہلی کی شاندار بیٹنگ اور گیندبازوں کی کارکردگی نے ٹیم کو لگاتار 5 فتوحات سے ہمکنار کرایا اور اب آخری لیگ میچ میں ٹیم پلے آف کے ٹکٹ کے قریب پہنچ گئی ہے۔

وراٹ کوہلی نے اس سیزن میں تقریباً ہر میچ میں آر سی بی کو شاندار شروعات دلائی ہے، جس نے ٹیم کو اچھی اوپننگ کے بعد مڈل آرڈر میں رنز کی رفتار بڑھانے کے مسئلے سے بچایا ہے، وہ چنئی کے لیے بھی مشکل پیدا کرسکتے ہیں۔ وہیں اگر رجت پاٹیدار کی بات کریں تو ان کے بلے سے رنز ٹیم کے لیے بڑے اسکور کی ضمانت دے رہے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ دو میچوں میں شاندار بلے بازی کی ہے۔

پنجاب کنگز کے خلاف 239 کے اسٹرائیک ریٹ سے انہوں صرف 23 گیندوں پر 55 رنز بنائے۔ رجت نے یہ رنز 6 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے بنائے۔ دہلی کے ساتھ کھیلے گئے میچ میں ایک مضبوط نصف سنچری بھی بنائی تھی۔ رجت نے 32 گیندوں میں 3 چوکے اور اتنے ہی چھکے لگا کر 52 رنز کی اننگز کھیلی۔ چنئی کے خلاف اگر اس بلے باز کا بلے چل گیا تو ٹیم کا پلے آف کا خواب بھی پورا ہو سکتا ہے۔

IPL 2024 : چنئی اور بنگلورو کے میچ پر بارش کا سایہ، رد ہوا مقابلہ کو ایک ٹیم ہوجائے گی باہر، جانئے کس کو ہوگا فائدہ

نئی دہلی : انڈین پریمیئر لیگ میں پچھلے چند دنوں میں کھیلے گئے میچوں نے پلے آف کی دوڑ کو مزید دلچسپ بنا دیا ہے۔ ایک وقت میں مسلسل چھ میچ ہار کر ٹورنامنٹ سے باہر بتائی جانے والی رائل چیلنجرز بنگلورو کی ٹیم نے جیت کے پنچہ کے ساتھ زبردست واپسی کی ہے۔ اب صورتحال ایسی ہے کہ وہ دوسری ٹیموں کو پلے آف کی دوڑ سے باہر کر سکتی ہے۔ حالانکہ اس کے لیے ٹیم کو موسم کا تعاون درکار ہوگا کیونکہ اگلے میچ کیلئے اشارے کچھ اچھے نہیں آرہے ہیں۔

انڈین پریمیئر لیگ کا ایک ایسا میچ جس پر سب کی نظریں جمی ہوں گی، 18 مئی کو کھیلا جانا ہے۔ اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی نے پچھلے لگاتار 5 میچوں میں ایک کے بعد ایک شاندار اننگز کھیل کر ٹیم کو جیت سے ہمکنار کیا اور پلے آف کی دوڑ میں واپس لے آئے۔ 13 میچ کھیلنے کے بعد ٹیم کے 12 پوائنٹس ہیں اور اگر وہ چنئی کے خلاف اپنا آخری میچ جیت لیتی ہے، تو وہ 14 پوائنٹس تک پہنچ سکتی ہے اور پلے آف کے لیے دعویٰ ٹھوک سکتی ہے۔ اگر نیٹ رن ریٹ سپورٹ کرتا ہے تو ٹیم اگلے راؤنڈ میں بھی جگہ بنا لے گی۔ لیکن یہ سب تب ہو گا جب میچ ہو گا۔

18 مئی کو رائل چیلنجرز بنگلورو کا مقابلہ چنئی سپر کنگز کے خلاف بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں ہوگا۔ اس میچ پر بارش کا سایہ ہے جو میزبان ٹیم کا کام خراب کر سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے مطابق بنگلور میں 14 سے 19 مئی کے درمیان شدید بارش کا امکان ہے۔ نہ صرف بارش بلکہ طوفان آنے کی بھی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ اگر محکمہ موسمیات کی وارننگ سچ ثابت ہوتی ہے تو آر سی بی اور سی ایس کے کے درمیان میچ ممکن نہیں ہوپائے گا۔

اگر میچ کینسل ہوا تو کیا ہوگا؟

چنئی سپر کنگز کی ٹیم کے 13 میچوں میں 14 پوائنٹس ہیں اور اگر وہ بنگلور کے خلاف میچ کی منسوخی کے بعد 1 پوائنٹ تقسیم کرتی ہے تو اس کے 15 پوائنٹس ہو جائیں گے۔ ایسے میں اس کے لیے پلے آف میں آگے بڑھنا آسان ہو جائے گا۔ اگر بنگلورو کی ٹیم کو میچ بارش کی وجہ سے ضائع ہونے کے بعد پوائنٹس تقسیم کرنے پڑتے ہیں تو اس کے پاس 13 پوائنٹس رہ جائیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ ٹیم براہ راست پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو جائے گی۔

IPL 2024 : چنئی  نے بڑھایا راجستھان کا انتظار، لو اسکورنگ میچ میں آر آر کو ہرایا، گائیکواڑ کی کپتانی اننگز

نئی دہلی : آئی پی ایل 2024 کا 61 واں میچ آج چنئی سپر کنگز اور راجستھان رائلز کے درمیان چیپاک میں کھیلا گیا۔ اس میچ میں چنئی سپر کنگز نے 5 وکٹوں سے شاندار جیت درج کی۔ اس میچ میں راجستھان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا جو انہیں مہنگا ثابت ہوا۔ پہلے بلے بازی کرنے اتری راجستھان کی ٹیم 20 اوورز میں صرف 141 رن ہی بنا سکی۔ چنئی نے ہدف کا تعاقب کیا اور صرف 18.2 اوور میں جیت لیا۔

راجستھان کی جانب سے اوپننگ کرنے اترے یشسوی جیسوال اور جوس بٹلر اچھی بلے بازی نہیں کر سکے۔ جیسوال 21 گیندوں میں 24 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے تو بٹلر نے 21 رنز بنائے۔ تیسرے نمبر پر اترے سنجو سیمسن نے 15 رنز بنائے۔ ٹیم کی جانب سے ریان پراگ نے شاندار بلے بازی کی اور 47 رنز کی اننگز کھیلی۔ دھرو جریل نے 18 گیندوں میں 28 رنز بنائے۔ اس طرح راجستھان نے 20 اوور میں مجموعی طور پر 141 رنز بنائے۔ سی ایس کے کے لیے سمرجیت سنگھ نے شاندار گیند بازی کی اور 3 وکٹیں حاصل کیں۔

سمرجیت نے جیسوال، جوس بٹلر اور سنجو سیمسن کی وکٹیں لیں۔ اس کے علاوہ تشار دیش پانڈے نے بھی 2 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے دھرو جریل اور شبھم دوبے کو آؤٹ کیا۔ اب چنئی سپر کنگز کی باری تھی۔ سی ایس کے کے لیے اوپننگ کرنے اترے رچن رویندر زبردست فارم میں نظر آ رہے تھے، لیکن وہ 18 گیندوں میں صرف 27 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔ ریتوراج گائیکواڑ نے کپتانی کی اننگز کھیلتے ہوئے 42 رنز کی اننگز کھیلی۔ انہوں نے ایک اینڈ سے مورچہ سنبھالے رکھا ۔ تیسرے نمبر پر اترے ڈیرل مچل کو چہل نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ وہ 13 گیندوں میں 22 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ جڈیجہ کچھ خاص نہ کر سکے۔ سمیر رضوی نے 15 رنز بنائے۔

اس جیت کے ساتھ ہی چنئی سپر کنگز نے ٹورنامنٹ میں 14 پوائنٹس حاصل کر لیے ہیں۔ چنئی اب 14 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔ وہیں راجستھان رائلز کو شکست سے کچھ زیادہ فرق نہیں پڑا۔ وہ اب بھی 16 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ چنئی کا اگلا مقابلہ آر سی بی کے خلاف ہے، اگر وہ یہ میچ جیت جاتے ہیں تو ان کے کوالیفائی کرنے کے امکانات تقریباً بڑھ جائیں گے۔ اگر وہ ہار جاتے ہیں تو پھر انہیں دوسری ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنا پڑے گا۔

IPL 2024 GT vs CSK:گجرات ٹائٹنز نے چنئی سپر کنگزکو35رنز سےدی شکست،پلے آف کی دوڑ ہوئی دلچسپ

گجرات ٹائٹنز نے چنئی سپر کنگز کو 35 رنز سے شکست دی ہے۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئےگجرات ٹائٹنز نے پلے آف کے نقطہ نظر سے ایک اہم میچ میں 231 رنز کا بڑا اسکور بنایا تھا۔ شبمن گل کے 104 رنز اور سائی سدرشن کے 103 رنز نے گجرات کو بڑے اسکور تک پہنچایا۔ دوسری طرف ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے چنئی سپر کنگز صرف 196 رنز بنا سکی۔ چنئی کی شروعات بہت خراب رہی کیونکہ ٹیم نے 10 رنز کے اندر 3 وکٹ گنوا دیے۔ تاہم ڈیرل مچل اور معین علی کے درمیان 109 رنز کی شراکت ہوئی۔ مچل نے 34 گیندوں پر 63 رنز بنائے، اس دوران انہوں نے 7 چوکے اور 3 چھکے لگائے۔ وہیں معین علی نے 36 گیندوں پر 56 رنز کی اننگز کھیلی جس کے دوران انہوں نے 4 چوکے اور 4 چھکے لگائے۔ لیکن یہ دونوں ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہیں کر سکے۔ گجرات کی جانب سے موہت شرما نے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے ڈیرل مچل، معین علی اور شیوم دوبے کی اہم وکٹیں حاصل کیں۔

چنئی سپر کنگز نے232 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پاور پلے اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 43 رنز بنائے تھے۔ یہاں سے ڈیرل مچل اور معین علی کے درمیان 109 رنز کی شاندار شراکت ہوئی۔ دونوں نے اگلے 6 اوورز میں 76 رنز جوڑے جس کی وجہ سے 12 اوورز کے بعد ٹیم کا اسکور 3 وکٹوں پر 119 رنز ہو گیا۔ اس دوران مچل 13ویں اوور کی دوسری گیند پر بڑا شاٹ کھیلتے ہوئے 63 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔ 15ویں اوور میں معین علی بھی 56 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ چنئی سپر کنگز نے 15 اوور میں 143 رن بنائے تھے اور ٹیم کو جیت کے لئے آخری 5 اوور میں 89 رن درکار تھے۔

 

شیوم دوبے بھی 21 رن بنانے کے بعد 17 ویں اوور میں آؤٹ ہوئے لیکن رویندرا جڈیجہ آج گیند بازوں کو مات دینے کے موڈ میں تھے۔ اس دوران راشد خان نے 18ویں اوور میں 2 وکٹیں لے کر گجرات کی جیت کو تقریباً یقینی بنا لیا تھا۔ صورتحال یہ تھی کہ چنئی کو جیتنے کے لیے آخری اوور میں 52 رنز بنانے تھے۔ آخر میں دھونی نے 11 گیندوں میں 26 رنز کی شاندار اننگز کھیلی لیکن کافی کوششوں کے باوجودچنئی سپر کنگز ، 8 وکٹوں کے نقصان پر 196 رنز ہی بنا سکی۔ اس کے ساتھ ہی اس میچ میں چنئی کو 35 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

 

گجرات ٹائٹنز کی اس جیت کے ساتھ ہی آئی پی ایل 2024 میں پلے آف کی دوڑ دلچسپ ہو گئی ہے۔ چنئی سپر کنگز اب بھی 12 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں چوتھے مقام پر ہے۔ ٹیم کو کوالیفائی کرنے کے لیے اگلے دو میچ جیتنے ہوں گے۔ چنئی سپر کنگز کی شکست آر سی بی کے لیے بھی اچھی خبر ہے کیونکہ چنئی کی جیت سے ٹاپ۔4 میں ان کا راستہ بہت مشکل ہو سکتا تھا۔ اب RCB اور گجرات ٹائٹنز بالترتیب 7ویں اور 8ویں پوزیشن پر ہیں اور دونوں کے 10 پوائنٹس ہیں۔ CSK کی شکست سے GT اور RCB کی پلے آف میں پہنچنے کی امیدیں ختم نہیں ہوئی ہیں۔

آخری 3 اوور میں چنئی سپر کنگز کو جیت کے لیے 64 رنز درکار تھے۔ راشد خان 18ویں اوور میں بولنگ کرنے آئے جس میں انہوں نے صرف 2 رنز دیے۔ انہوں نے رویندرا جڈیجہ کو اپنے اوور کی تیسری گیند پر ڈیوڈ ملر کے ہاتھوں آؤٹ کرایا۔ جڈیجہ نے 10 گیندوں میں 18 رنز بنائے۔ مچل سینٹنر بھی اوور کی 5ویں گیند پر صفر کےا سکور پر آؤٹ ہو گئے۔ اگرچہ دھونی ابھی بھی کریز پر موجود تھے لیکن 2 اوورز میں 62 رنز بنانا تقریباً ناممکن تھا۔ ان 2 وکٹوں کے ساتھ ہی راشد خان نے جی ٹی کی جیت کو تقریباً یقینی بنا لیا تھا۔

 

گجرات ٹائٹنز کے لیے دونوں اوپنرز شبھمن گل اور سائی سدرشن نے سنچری اننگز کھیلی۔ گیل نے 55 گیندوں میں 104 رنز بنائے، اس دوران انہوں نے 9 چوکے اور 6 چھکے لگائے۔ دوسری جانب سدرشن نے 51 گیندوں پر 103 رنز کی اننگز کھیلی۔ اس میں ان کے بلے سے 5 چوکے اور 7 چھکے لگے۔ گل۔سدرشن آئی پی ایل کی تاریخ کی تیسری جوڑی ہیں جنہوں نے میچ کی ایک اننگز میں سنچریاں بنائیں۔ اس کے علاوہ گل اور سدرشن نے آئی پی ایل کی تاریخ میں پہلی وکٹ کے لیے سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا ہے۔ گل اور سدرشن نے پہلی وکٹ کے لیے 210 رنز جوڑے۔ ان سے پہلے 2022 میں کوئنٹن ڈی کاک اور کے ایل راہول نے پہلی وکٹ کے لیے 210 رنز کی شراکت داری کی تھی۔

IPL 2024 CSK vs GT:گجرات ٹائٹنز کے22سالہ اوپنر نےتوڑدیاسچن ٹنڈولکرکاریکارڈ،17سال میں ایساکبھی نہیں ہوا۔۔

نئی دہلی: 22 سالہ بلے باز سائی سدرشن نے آئی پی ایل کا برسوں پرانا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ گجرات ٹائٹنز کے اوپنر سائی سدرشن نے جمعہ کو چنئی سپر کنگز کے خلاف سنچری بنائی ہے۔ اس اننگز کے دوران انہوں نے آئی پی ایل میں اپنے 1000 رنز بھی مکمل کر لیے۔ سائی سدرشن آئی پی ایل میں تیز ترین 1000 رنز بنانے والے ہندوستانی بن گئے ہیں۔

آئی پی ایل میں جمعہ کو چنئی سپر کنگز اور گجرات ٹائٹنز کے درمیان میچ کھیلا گیا۔ آئی پی ایل 2024 کے 59ویں میچ میں چنئی سپر کنگز نے ٹاس جیت کر گجرات ٹائٹنز کو پہلے بیٹنگ کرنے کو کہا۔ میزبان گجرات ٹائٹنز کے اوپنرز سائی سدرشن اور شبمن گیل نے دونوں ہاتھوں سے اس موقع کا فائدہ اٹھایا اور ایسی شراکت داری کی جو آئی پی ایل کی 17 سالہ تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی۔

 

اس میچ میں شبمن گل اور سائی سدرشن دونوں نے سنچریاں بنائیں۔ دونوں نے 50-50 گیندوں پر اپنی سنچریاں مکمل کیں۔ آئی پی ایل میں شبمن گل کی یہ چھٹی سنچری ہے جبکہ سائی سدرشن نے پہلی بار یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ سائی سدرشن 51 گیندوں پر 103 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ گل نے 55 گیندوں پر 104 رنز کی اننگز کھیلی۔

آئی پی ایل میں یہ سائی سدرشن کی 25ویں اننگز تھی جو سچن۔ریتوراج کا مشترکہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ انہوں نے اس اننگز میں آئی پی ایل کے 1000 رنز مکمل کر لیے۔ اس کے ساتھ ہی سائی سدرشن مختصر ترین اننگز میں 1000 رنز بنانے والے ہندوستانی بن گئے ہیں۔

 

ان سے پہلے یہ ریکارڈ سچن ٹنڈولکر اور رتوراج گائیکواڑ کے نام تھا جنہوں نے 31ویں اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا۔ مجموعی ریکارڈ شان مارش کے نام ہے۔ آسٹریلیا کے شان مارش نے 21ویں اننگز میں اپنے ایک ہزار رنز مکمل کیے تھے۔ لینڈل سمنز 23 اور میتھیو ہیڈن نے 25ویں اننگز میں ایک ہزار رنز کا ہندسہ چھو لیا تھا۔

IPL 2024 CSK vs PBKS:پنجاب کنگزکی مشکلات میں اضافہ، اہم میچ میں چنئی سپرکنگز نےہرایا

نئی دہلی: آئی پی ایل 2024 میں آج 5 مئی کو پہلا میچ پنجاب کنگز اور چنئی سپر کنگز کے درمیان ہماچل پردیش کے دھرم شالہ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ اس میچ میں چنئی سپر کنگز نے 28 رنز سے شاندار جیت درج کی۔ پنجاب کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے چنئی نے 20 اوور میں 167 رنز بنائے۔ پنجاب کی ٹیم اس سکور کا تعاقب کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ چنئی سپر کنگز نے شاندار گیند بازی کی بنیاد پر یہ میچ جیتا۔

چنئی سپر کنگز کے لیے اوپننگ کرنے آئے اجنکیا رہانے فلاپ رہے۔ رہانے 7 گیندوں میں 9 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ ان کے ساتھ رتوراج گائیکواڈ بھی اچھی فارم میں نظر آئے۔ لیکن وہ 21 گیندوں میں 32 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔ ڈیرل مچل نے 19 گیندوں پر 30 رنز کی اننگز کھیلی۔ اس کے بعد رویندر جڈیجہ کے علاوہ تمام کھلاڑی فلاپ ہو گئے۔

 

معین علی نے 17 رنز، مہندر سنگھ دھونی نے 0 اور مچل سینٹنر جیسے کھلاڑیوں نے 11 رنز کی اننگز کھیلی۔ جڈیجہ نے سی ایس کے کی اننگز کو سنبھالتے ہوئے 26 گیندوں میں 43 رنز کی اننگز کھیلی۔ انہوں نے اپنی اننگز کے دوران 2 چھکے اور 3 چوکے لگائے۔ جڈیجہ کے بہترین بلے بازی کے نتیجہ میں سی ایس کے کا اسکور 20 اوور میں 167 رنز تک پہنچا۔

پنجاب کنگز کی جانب سے ہرشل پٹیل اور راہول چاہر نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 3-3 وکٹیں حاصل کیں۔ اس میچ میں بولنگ کرتے ہوئے پٹیل نے کل 3 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے 4 اوورز میں 24 رنز دیے۔ پٹیل نے اپنے اسپیل میں 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اس میں انہوں نے ڈیرل مچل، مہندر سنگھ دھونی اور شاردول ٹھاکر کی وکٹیں لیں۔ اس کے ساتھ ہی چاہر نے گائیکواڑ، شیوم دوبے اور مچل سینٹنر کی وکٹیں لیں۔

پنجاب کنگز 139 رنز پر ڈھیر ہو گئی

اب پنجاب کنگز کی باری تھی کہ پنجاب کنگز کی جانب سے کوئی بھی کھلاڑی بڑی اننگز نہیں کھیل سکا۔ پنجاب کی جانب سے اوپننگ کرتے ہوئے پربھسمرن سنگھ 23 گیندوں میں 30 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ ان کے ساتھ آنے والے جونی بیئرسٹو 6 گیندوں پر 7 رنز بنا سکے۔ ریلی روسو 3 گیندوں پر 0 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ ششانک سنگھ 20 گیندوں میں 27 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ کپتان سیم کرن 11 گیندوں میں 7 رن بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ جیتیش شرما پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ اس طرح پنجاب کنگز کی ٹیم صرف 139 رنز بنا سکی۔

چنئی سپر کنگز کے لیے رویندر جڈیجہ نے بلے کے ساتھ ساتھ گیند بازی میں بھی ہلچل مچا دی۔ جڈیجہ نے 4 اوورز میں 20 رنز دیے اور مجموعی طور پر 3 وکٹیں حاصل کیں۔ پنجاب کی ٹورنامنٹ میں یہ 7ویں شکست ہے۔ اب پنجاب کنگز کے کھاتے میں صرف 8 پوائنٹس ہیں۔ اب کوالیفائی کرنے کے لیے انہیں باقی تینوں میچز جیتنے ہوں گے۔ یا پھر دوسری ٹیموں کے نتائج پر بھی انحصار کرنا پڑے گا۔

IPL 2024 : پنجاب نے شکست دے کر بگاڑا چنئی کا کھیل، پلے آف کی ریس میں پھنس گئی سی ایس کے

نئی دہلی : آئی پی ایل 2024 کے ایک میچ میں پنجاب کنگز نے چنئی سپر کنگز کو شکست دے دی ہے۔ پنجاب کی ٹیم نے چنئی میں اس کے گھر پر CSK کو 7 وکٹوں سے شکست دی۔ اس جیت کے ساتھ ہی پنجاب کنگز نے آئی پی ایل پلے آف کی دوڑ کو مزید دلچسپ بنا دیا ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی پنجاب کنگز کی ٹیم گجرات ٹائٹنز کو پیچھے چھوڑتے  ہوئے پوائنٹس ٹیبل میں چھٹے نمبر پر پہنچ گئی ہے ۔ اس کے 10 میچوں میں 8 پوائنٹس ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ پلے آف کی دوڑ میں برقرار ہے۔

163 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اتری پنجاب کی ٹیم نے 17.5 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز بناکر میچ اپنے نام کرلیا ۔ پنجاب کی جانب سے پربھسمرن سنگھ نے 13 رنز، جانی بیئرسٹو نے 46 رنز، رائلی روسو نے 43 رنز، ششانک سنگھ نے ناٹ آوٹ 25 رنز اور سیم کرن نے ناٹ آوٹ 26 رنز بنائے ۔ پنجاب نے

اس سے پہلے  ٹاس ہار کر پہلے بلے بازی کرنے اتری چنئی سپر کنگز کی ٹیم نے 7 وکٹوں پر 162 رنز بنائے۔ ان کی طرف سے کپتان ریتوراج گائیکواڑ نے سب سے زیادہ 62 رنز (48 گیندوں) بنائے۔ اجنکیا رہانے نے 29 رنز (24 گیندوں) بنائے۔ سمیر رضوی نے 23 گیندوں پر 21 رنز، معین علی نے 9 گیندوں پر 15 اور ایم ایس دھونی نے 11 گیندوں پر 14 رنز بنائے۔

دھونی ٹورنامنٹ میں پہلی بار ہوئے آوٹ

پنجاب کنگز کی جانب سے راہل چاہر اور ہرپریت برار نے شاندار گیند بازی کی۔ دونوں نے 2-2 وکٹیں حاصل کیں۔ راہل نے 4 اوورز کے اسپیل میں 16 رن دئے۔ وہیں ہرپریت نے 4 اوور میں 17 رن دئے۔ ایم ایس دھونی اس میچ کی آخری گیند پر رن ​​آؤٹ ہوئے۔ آئی پی ایل 2024 میں یہ پہلا موقع ہے جب دھونی نے اپنا وکٹ گنوایا۔

یہ شکست چنئی سپر کنگز کے لیے تکلیف دہ رہی۔ حالانکہ اس شکست کے بعد بھی وہ پوائنٹس ٹیبل میں چوتھی پوزیشن پر موجود ہے۔ لیکن اس سے پہلے وہ 9 میچوں میں 5 جیت اور 4 ہار کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر تھی۔ اب وہ ٹورنامنٹ میں 5 میچ ہار چکی ہے۔ دوسری جانب سن رائزرز حیدرآباد کی ٹیم نے صرف 9 میچوں میں 10 پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اب اس کے پاس چنئی سپر کنگز سے ایک میچ زیادہ ہے اور پوائنٹس برابر ہیں۔ دہلی کیپٹلز کے بھی 10 پوائنٹس (11 میچ) ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ چنئی سپر کنگز کو اب پلے آف میں جگہ بنانے کے لیے سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

IPL 2024: چنئی سپرکنگز کیلئے 36 سال کے کھلاڑی نے کیا ڈیبیو، بنایا ریکارڈ، پتھیرانا کی لی جگہ

نئی دہلی : چنئی سپر کنگز (CSK) نے آئی پی ایل 2024 میں ایک الگ قسم کا ریکارڈ بنایا۔ چنئی سپر کنگز نے رچرڈ گلیسن کو پنجاب کنگز کے خلاف میدان میں اتارا۔ اس کے ساتھ ہی 36 سالہ رچرڈ گلیسن چنئی سپر کنگز کے لیے ڈیبیو کرنے والے سب سے معمر کھلاڑی بن گئے ہیں۔

رچرڈ گلیسن انگلینڈ کے تیز گیند باز ہیں۔ چنئی سپر کنگز نے ڈیون کونوے کے متبادل کے طور پر گلیسن کو ٹیم میں شامل کیا تھا۔ کونوے چوٹ کی وجہ سے آئی پی ایل 2024 سے باہر ہوچکے ہیں۔ رچرڈ گلیسن کو متھیشا پتھیرانا کی جگہ چنئی سپر کنگز کی پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا ہے۔ پتھیرانا چوٹ کی وجہ سے یہ میچ نہیں کھیل رہے ہیں۔ وہ آئی پی ایل 2024 کی پرپل کیپ کی دوڑ میں 13 وکٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔

رچرڈ گلیسن کی عمر 36 سال 115 دن ہے۔ 2014 کے بعد صرف سکندر رضا (36 سال، 342 دن) ہی ایسے واحد کرکٹر ہیں جنہوں نے رچرڈ گلیسن سے زیادہ عمر میں آئی پی ایل میں قدم رکھا ہے ۔ جنوبی افریقہ کے عمران طاہر، کیشو مہاراج اور ہندوستان کے جلج سکسینہ بھی ان کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنہوں نے اپنا پہلا آئی پی ایل میچ 34 سال سے زیادہ عمر میں کھیلا۔

عمران طاہر نے 35 سال 44 دن کی عمر میں آئی پی ایل میں ڈیبیو کیا تھا۔ جلج سکسینہ نے آئی پی ایل میں اپنا پہلا میچ 34 سال 124 دن کی عمر میں اور کیشو مہاراج نے 34 سال 63 دن کی عمر میں آئی پی ایل میں اپنا پہلا میچ کھیلا تھا۔