Tag Archives: Arvind Kejriwal

ای ڈی کی سوئی کے کویتا اور وجے نائر پر اٹکی، کیجریوال کو دینے ہوں گے ان سوالات کے جواب

نئی دہلی : ملک کی راجدھانی دہلی کی رد ہوچکی ایکسائز پالیسی کے معاملے میں مسلسل ہائی پروفائل گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔ سنجے سنگھ، منیش سسودیا کے بعد اب دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بھی مبینہ شراب گھوٹالہ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ راؤز ایونیو کورٹ نے کیجریوال کو 28 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ ای ڈی سے جڑے ذرائع کا کہنا ہے کہ جانچ ایجنسی اب اروند کیجریوال اور کے کویتا کو آمنے سامنے بیٹھاکر پوچھ گچھ کرے گی تاکہ گھوٹالے کے پیچھے کی حقیقت سامنے آسکے۔

دلچسپ یہ بات ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کویتا اور وجے نائر کا بار بار تذکرہ کر رہا ہے اور مبینہ شراب گھوٹالہ میں اب تک کی تحقیقات کی بنیاد پر ان کا کردار اہم مانا جا رہا ہے۔ ای ڈی ذرائع کی مانیں تو اروند کیجریوال سے تفتیشی ایجنسی کی پوچھ گچھ کچھ خاص نکات پر مرکوز رہ سکتی ہے۔ اروند کیجریوال کا کویتا سے جلد آمنا سامنا کرواتے ہوئے سوالات اور جوابات کئے جائیں گے۔

اس کے علاوہ کیجریوال کا ساؤتھ لابی سے جڑے دیگر ملزمان سے بھی آمنا سامنا کرایا جا سکتا ہے۔ تفتیشی ایجنسی منی ٹریل کے ثبوت دکھا کر کیجریوال سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ایسے میں ای ڈی کے کویتا کے ریمانڈ میں توسیع کا مطالبہ بھی کر سکتی ہے۔

قبل ازیں دوران تفتیش کویتا نے اروند کیجریوال کے بارے میں کچھ اہم معلومات ای ڈی کو دی ہیں۔ وجے نائر کے تعلق سے کجریوال سے کئی سوال پوچھے گئے۔ ہفتہ کو بھی پوچھ گچھ کے دوران ای ڈی وجے نائر کے تعلق سے سی ایم کیجریوال سے کئی سوالات پوچھ سکتی ہے۔

منی لانڈرنگ کیس :وزیر اعلیٰ اروندکیجریوال کومایوسی کاسامنا،ای ڈی کی تحویل میں28مارچ تک ہوگی پوچھ تاچھ

نئی دہلی:دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو 28 مارچ تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ اس بار دہلی کے سی ایم کیجریوال کی ہولی ای ڈی کے ریمانڈ روم میں منائی جائے گی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ کو چھ دن کے لیے ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی نے 10 دن کے ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔ اسی وقت، تین وکلاء ابھیشیک منو سنگھوی، وکرم چودھری اور رمیش گپتا، کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے اور انکی حراست کی مخالفت کی تھی۔

سی ایم کیجریوال کے ریمانڈ کا مطالبہ کرتے ہوئے، ای ڈی نے عدالت کے کمرے میں کہا کہ منی ٹریل کو چھپانے کے لئے بھاری مقدار میں الیکٹرانک ثبوت کو تباہ کیا گیا تھاتاکہ کوئی انہیں پکڑ نہ سکے۔ کئی فون تباہ ہو گئے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سی ایم اروند کیجریوال کو دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں فنانسنگ ٹریل کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

 

‘گوا انتخابات کو فنڈ دینے کے لیے شراب کی پالیسی بنائی گئی’

ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ نئی شراب پالیسی ساؤتھ بلاک کو فائدہ پہنچانے کے لیے بنائی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ اس ساری سازش کے کنگ پن ہیں۔ ای ڈی نے 10 دن کی تحویل کا مطالبہ کیا تھا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ 9 سمن بھیجنے کے باوجود سی ایم نے جانچ میں تعاون نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ ا نہیں حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ گوا انتخابات کی فنڈنگ ​​کے حوالے سے دہلی کی شراب پالیسی میں تبدیلیاں کی گئیں۔ کہا گیا کہ دہلی حکومت ایک کمپنی کی طرح کام کر رہی ہے۔ اسی پالیسی کے ذریعے گوا انتخابات کے لیے رقم کا بندوبست کیا گیا تھا۔

ای ڈی نے سی ایم کیجریوال کو حراست کے لیے راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا اور 10 دن کے ریمانڈ کی مانگ کی۔ کہا گیا کہ اس ہائی پروفائل کیس میں ان سے اچھی طرح پوچھ تاچھ کی جانی ہے۔ اے ایس جی راجو نے کہا کہ سی ایم کی گرفتاری میں پی ایم ایل اے کی مختلف دفعات کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔

گرفتاری کی وجہ کیجریوال کو تحریری طور پر بتائی گئی ہے۔ گرفتاری کے بارے میں ان کے اہل خانہ کو مطلع کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں تحریری طور پر بھی اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ موجودہ معاملے میں سی ایم نے ساؤتھ بلاک کے ساتھ ملی بھگت کی۔

دہلی شراب گھوٹالہ میں اروند کیجریوال کی گرفتاری کا کیا ہے گراونڈ؟ ای ڈی نے لگائے تھے یہ الزامات

نئی دہلی : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی شراب گھوٹالہ پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں جمعرات کی رات دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو گرفتار کرلیا ہے۔ کیجریوال کو گرفتار کرکے ایجنسی اپنے ساتھ ای ڈی دفتر لے گئی ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ تحقیقاتی ایجنسی نے اروند کیجریوال سے تقریبا 2 گھنٹے تک پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے میں اروند کیجریوال کے وکیل نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں جمعہ کو صبح 10:30 بجے سماعت ہوگی۔ انہیں ڈائری نمبر 13598/2024 الاٹ کیا گیا ہے۔

قبل ازیں انہیں دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے کیجریوال کو ایجنسی کے ذریعہ کسی بھی گرفتاری پر روک لگانے سے راحت دینے سے انکار کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی گرفتار کرلیا گیا ۔ کسی وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے گرفتاری کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے فوراً بعد ای ڈی کی ٹیم ان کی رہائش گاہ پہنچی اور تلاشی لی۔ اس کے بعد کیجریوال کو گرفتار کر لیا گیا۔

اروند کیجریوال پر الزامات…

1- ای ڈی کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پروسیڈ آف کرائم کے دوران 338 کروڑ روپے عام آدمی پارٹی تک پہنچے۔ دراصل منیش سسودیا کی ضمانت پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے عدالت کے سامنے 338 کروڑ روپے کی منی ٹریل پیش کی تھی جس سے ثابت ہوا کہ ایکسائز پالیسی کے دوران شراب مافیا سے 338 کروڑ روپے عام آدمی پارٹی کے پاس پہنچے ۔ ای ڈی کی دلیل تھی کہ اروند کیجریوال پارٹی کے کنوینر ہیں، اس لیے ان سے پوچھ گچھ ضروری ہے۔

2- ایکسائز گھوٹالے کے ملزم انڈو اسپرٹ کے ڈائریکٹر سمیر مہیندرو نے پوچھ گچھ کے دوران ای ڈی کو بتایا کہ اروند کیجریوال کے قریبی وجے نائر نے انہیں فیس ٹائم ایپ کے ذریعے اروند سے ملوایا تھا۔ اس میں اروند کیجریوال نے ان سے کہا تھا کہ وجے نائر ان کے آدمی ہیں اور انہیں نائر پر بھروسہ کرنا چاہئے۔

3- نئی ایکسائز پالیسی سے متعلق ایک میٹنگ بھی اروند کیجریوال کے گھر پر ہوئی تھی۔

4- منیش سسودیا کے اس وقت کے سکریٹری سی اروند نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ ایکسائز پالیسی میں 6 فیصد کا مارجن منافع تھا، جسے صرف اروند کیجریوال کی منظوری سے بڑھا کر 12 فیصد کیا گیا تھا، یعنی ایکسائز پالیسی بنانے میں اروند کیجریوال کا بھی کردار تھا۔

5- نئی ایکسائز پالیسی کے حوالے سے جو کابینہ کا اجلاس بلایا گیا تھا، وہ کابینہ اجلاس وزیر اعلیٰ کے ذریعہ بلایا جاتا ہے۔

اس پہلے دن میں دہلی ہائی کورٹ نے ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کو تعزیری کارروائی سے کوئی تحفظ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ جسٹس سریش کمار کیت اور منوج جین کی بنچ نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر کیجریوال کی درخواست کو مزید غور کے لیے 22 اپریل کو درج کیا ہے۔ سمن کو چیلنج کرنے والی ان کی درخواست پر بھی اسی دن (22 اپریل) کو سماعت ہوگی۔

سی ایم ہاوس میں طویل پوچھ گچھ کے بعد وزیراعلی اروند کیجریوال کو ای ڈی نے کیا گرفتار

نئی دہلی : وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جمعرات کی دیر رات انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کر لیا ہے۔ گھر میں طویل پوچھ گچھ کے بعد تفتیشی ایجنسی نے کیجریوال کو سی ایم ہاؤس سے گرفتار کرلیا ہے۔ اس سے پہلے ای ڈی نے کیجریوال کا موبائل فون بھی ضبط کرلیا تھا، جس کے بعد پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ای ڈی ذرائع کے مطابق کیجریوال تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے تھے۔


وزیراعلی کی گرفتاری کی ہلچل کے درمیان عام آدمی پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کے گھر کے باہر احتجاج کیا۔ وزیر آتشی اور سوربھ بھی وہاں موجود تھے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پولیس فورس کو موقع پر تعینات کیا گیا تھا۔

دہلی پولیس نے سی ایم ہاؤس کے باہر دفعہ 144 بھی نافذ کر دی تھی۔ بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی۔ اس کے علاوہ اروند کیجریوال کے گھر کے باہر ریپڈ ایکشن فورس کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔ پولیس احتجاج کرنے والے عام آدمی پارٹی کے کارکنوں کو موقع سے ایک بس میں لے جا رہی ہے۔

گرفتاری سے بچنے کیلئے سپریم کورٹ پہنچے کیجریوال، ای ڈی کی ٹیم گھر پر لے رہی تلاشی اور کررہی پوچھ گچھ

نئی دہلی : جب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی ٹیم وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر پہنچی تو ابھیشیک منو سنگھوی کی ٹیم نے ان کی گرفتاری پر روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ بتا دیں کہ ای ڈی کی ٹیم کیجریوال کو 10ویں سمن دینے آئی تھی۔ جانچ ایجنسی کیجریوال کے گھر کی تلاشی لے رہی ہے اور دہلی شراب گھوٹالہ کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

اروند کیجریوال کے وکلاء نے سپریم کورٹ میں ای فائلنگ کے ذریعے عرضی داخل کی ہے۔ اس درخواست میں جلد سماعت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کیجریوال کی قانونی ٹیم سپریم کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے رابطہ کر رہی ہے۔ ٹیم نے چیف جسٹس کو معاملے کی معلومات دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

بتادیں کہ ای ڈی کے تقریباً 6 سے 8 افسران اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر موجود ہیں جو گھر کی تلاشی لے رہے ہیں اور وزیر اعلیٰ سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ دہلی پولیس کے ڈی سی پی نارتھ بھی اپنی فورس کے ساتھ سی ایم ہاؤس کے باہر موجود ہیں۔ پولیس نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے والے راستے بند کر دئے ہیں۔

اس پہلے دن میں دہلی ہائی کورٹ نے ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کو تعزیری کارروائی سے کوئی تحفظ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ جسٹس سریش کمار کیت اور منوج جین کی بنچ نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر کیجریوال کی درخواست کو مزید غور کے لیے 22 اپریل کو درج کیا ہے۔ سمن کو چیلنج کرنے والی ان کی درخواست پر بھی اسی دن (22 اپریل) کو سماعت ہوگی۔

بنچ نے کہا کہ ہم نے دونوں فریقوں کو سنا ہے اور ہم اس مرحلے پر (تحفظ دینے کے لیے) خواہشمند نہیں ہیں۔ جواب دہندہ جواب داخل کرنے کے لیے آزاد ہے۔ عبوری راحت کی درخواست کیجریوال کی اس درخواست کا حصہ ہے جس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو چیلنج کیا گیا ہے جو انہیں پوچھ گچھ کے لیے جاری کیا گیا ہے۔

وزیراعلی اروند کیجریوال راوز ایوینیور کورٹ میں ہوئے پیش، ای ڈی کے سمن کیس میں ملی بڑی راحت

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ہفتہ کی صبح قومی راجدھانی کی راؤز ایوینیو کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں انہیں ای ڈی کے سمن کو نہ ماننے کے معاملے میں ضمانت مل گئی۔ اس دوران عدالت کے اندر اور باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ دراصل عدالت نے دہلی ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی شکایت پر وزیراعلی کیجریوال کو جاری سمن پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔

ایڈیشنل سیشن جج راکیش سیال نے وزیراعلی کیجریوال کو ہدایت دی تھی کہ وہ اس کیس میں ذاتی حاضری سے استثنیٰ کے لئے میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ سے رجوع کریں۔ کیجریوال نے ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ دویا ملہوترا کے اس حکم کے خلاف سیشن کورٹ کا رخ کیا تھا جس میں انہیں 16 مارچ کو مجسٹریٹ عدالت میں حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مجسٹریٹ کورٹ کے سامنے دو شکایات درج کی ہیں، جس میں کیجریوال کو اس معاملے میں جاری کیے گئے متعدد سمن کو نظر انداز کرنے پر مقدمہ چلانے کی درخواست کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: MV Abdullah:بحرہندمیں بنگلہ دیشی جہازہائی جیک،ہندوستانی بحریہ نےایسے کی مدد

یہ بھی پڑھئے: جنوبی ہندوستاندہلی شراب گھوٹالہ کیس: بی آرایس لیڈرکےکویتاکوای ڈی نےکیاگرفتار، دہلی کیاجائیگا منتقل

 


تازہ شکایت عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر کیجریوال کی جانب سے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کی دفعہ 50 کے تحت وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے بھیجے گئے سمن نمبر 4-8 کی تعمیل نہیں کرنے سے متعلق ہے۔

شراب گھوٹالہ: کیجریوال نے ای ڈی کے سمن کو بتایا پبلسیٹی اسٹنٹ، جانچ ایجنسی نے دیا یہ جواب

نئی دہلی : راؤز ایونیو کورٹ نے جمعرات کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کی طرف سے مجسٹریٹ کورٹ کے سمن کے خلاف دائر چیلنج پر سماعت ایک دن کے لیے ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے آج کیجریوال کے وکیل اور ای ڈی کے وکیل دونوں کو تفصیل سے سنا اور کہا کہ سماعت کل بھی جاری رہے گی۔ کجریوال کی طرف سے پیش وکیل نے عدالت سے کہا کہ انہیں 16 ،ارچ کی سماعت میں تب تک پیش ہونے سے چھوٹ دینی چاہئے جب تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) آج کے چیلنج پر اپنا جواب داخل نہیں کردیتا ۔

وکیل نے کہا کہ یا تو درخواست گزار کو چھوٹ دیں یا عدالت سے معاملہ کو اس تاریخ سے آگے ملتوی کرنے کے لئے کہا جا سکتا ہے ، جو عدالت طے کرتی ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ شکایت ایک جانچ افسر نے درج کی ہے نہ کہ ای ڈی نے۔ افسر نے اپنی ذاتی حیثیت میں شکایت درج کرائی ہے۔ آئی او سندیپ کمار شرما شکایت کنندہ ہیں، ای ڈی نہیں۔ مجسٹریٹ کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے کیجریوال کو طلب کیا۔

کیجریوال کے وکیل نے بھی ای ڈی کے ان سمن کو ‘پبلسٹی اسٹنٹ’ قرار دیا۔ انہوں نے دلیل دی کہ ای ڈی کی شکایت پر روک ہے اور اس لیے لیا گیا نوٹس قانون کی نظر میں غلط ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ جوگندر تفتیشی افسر ہیں، وہ سمن جاری کر سکتے ہیں، وہ کوئی تیسرا فریق نہیں ہیں، وہ اس کیس سے متعلق افسر ہیں، سمن جاری کرنے پر ان پر کوئی روک نہیں ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ انہیں دفعہ 191A کے تحت سمن کرنے کا حق ہے، یہ غلط نہیں ہے۔ کیجریوال نے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہونے دیا جائے۔

یہ بھی پڑھئے: CAA:وزیرداخلہ امت شاہ کابیان ، کہا۔شہریت ترمیمی قانون کوکبھی واپس نہیں لیاجائیگا

یہ بھی پڑھئے: حکومت ہند کی بڑی کارروائی، 18اوٹی ٹی پلیٹ فارمز،19ویب سائٹس، 10ایپس پرلگائی گئی پابندی

عدالت میں پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) راجو نے پوچھا کہ کیا وزیر اعلیٰ عام آدمی سے بڑے ہیں ؟ عام آدمی کی نمائندگی کا دعویٰ کرنے والی عام آدمی پارٹی کے سربراہ وزیر اعلیٰ ہے۔ وہ افتتاح کرنے جاتے ہیں، وپاسنا کے لیے چلے جاتے ہیں، کیا عام آدمی کو ایسی آزادی ملتی ہے؟ اے ایس جی نے کہا کہ عدالت میں پیشی سے قبل آخری وقت پر ایسی درخواست دائر کرنا اور راحت مانگنا عدالت پر دباؤ ڈالنے کے مترادف ہے، راحت نہیں دی گئی تو کوئی آسمان نہیں گر جائے گا۔ اتنے دنوں سے آسمان نہیں گرا۔

CAA: تین ممالک سےکروڑوں لوگ ہندوستان آئیں گے توانہیں روزگارکون دےگا؟ اروند کیجریوال نے اٹھایا سوال

نئی دہلی. شہریت ترمیمی قانون 2019 کے نوٹیفکیشن کے بعد ملک میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ سی اے اے کے نفاذ کے بعد تین ممالک سے کروڑوں لوگ ہندوستان آئیں گے۔ ایسے میں انہیں روزگار کون فراہم کرے گا؟ وزیراعلیٰ کیجریوال نے کہا کہ یہ ملک کے لیے خطرناک ہے۔ سی اے اے کی دفعات کے تحت، اگر بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان میں اقلیتوں کو تشدد یا کسی اور طریقے سے انہیں بے گھر کیاجاتا ہے تو مکمل چھان بین کے بعد انہیں ہندوستانی شہریت دی جا سکتی ہے۔ اس میں ان تینوں ممالک میں رہنے والے ہندو، سکھ، بدھ، عیسائی، پارسی جیسی اقلیتی برادریوں کے لوگوں کو یہ سہولت ملے گی۔

سی اے اے کے نفاذ پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ دوسری طرف ہمارے نوجوانوں کو روزگار کے لیے مارا پیٹا جا رہا ہے اور حکومت روزگار کا حل تلاش کرنے کے بجائے سی اے اے کی بات کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب اگر افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کی اقلیتیں ہندوستانی شہریت لینا چاہتی ہیں تو انہیں مل جائیں گی۔ مرکزی حکومت ہمارے بچوں کو روزگار نہیں دے رہی ہے جبکہ پاکستان سے آنے والوں کو روزگار دینے کی بات کر رہی ہے۔

 

‘اگر آپ انہیں لانا چاہتے ہیں تو لے آئیں…’

سی ایم کیجریوال نے کہا، ‘یہ تینوں (پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش) غریب ملک ہیں۔ جیسے ہی ہندوستان کے دروازے کھلیں گے، بہت بڑا ہجوم ہندوستان آجائے گا۔ اگر ڈھائی کروڑ میں سے ڈیڑھ کروڑ لوگ ہندوستان آتے ہیں تو انہیں روزگار کون فراہم کرے گا؟ بی جے پی کا سارا کھیل گندی سیاست کا حصہ ہے۔ ان لوگوں کو لایا گیا اور چن چن کر ان علاقوں میں بسایا گیا جہاں بی جے پی کے ووٹ کم ہیں۔ یہ لوگ کہتے ہیں۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ‘ہریانہ حکومت روزگار کی کمی کی وجہ سے بچوں کو اسرائیل بھیج رہی ہے اور پاکستانیوں کو ہندوستان لا کر روزگار فراہم کرنا چاہتی ہے۔ ہر ملک پڑوسی ممالک کو روکنے کے لیے اپنی دیواریں مضبوط کرتا ہے، لیکن بی جے پی ان ممالک کے غریبوں کو لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ سی ایم کیجریوال نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں 11 لاکھ سے زیادہ تاجر اور صنعت کار بی جے پی کی پالیسیوں سے تنگ آکر ہندوستان چھوڑ گئے۔ وہ روزگار فراہم کرتے تھے۔ اگر آپ ان کو لانا چاہتے ہیں تو لے آئیں تاکہ وہ روزگار فراہم کر سکیں۔

سی اے اے کی دفعات کیا ہیں؟

شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 یعنی CAA کے نفاذ سے متعلق قوانین کو پیر کو مطلع کیا گیا۔ سی اے اے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیر دستاویزی غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دینا ہے۔ سی اے اے قوانین کے اجراء کے بعد، اب مودی حکومت 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان آنے والے مظلوم غیر مسلم تارکین وطن (ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی) کو ہندوستانی شہریت دینا شروع کردے گی۔ شہریت (ترمیمی) قانون کو مرکزی حکومت نے سال 2019 میں پارلیمنٹ میں پاس کیا تھا۔ اس بل کا مقصد 6 کمیونٹیز (ہندو، عیسائی، سکھ، جین، بدھ اور پارسی) کے پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت دینا ہے جو پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئے ہیں۔ تاہم کئی سیاسی جماعتیں اس بل میں مسلم کمیونٹی کو شامل نہ کرنے کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔

دہلی والوں کیلئے خوشخبری: بجلی بل کو لے کر کیجریوال سرکار کا بڑا فیصلہ، 200 یونٹ تک فری اور 400 تک …

نئی دہلی : راجدھانی دہلی میں اروند کیجریوال کی حکومت آنے کے بعد سے ہی پچھلے 9 سالوں سے لوگوں کو بجلی کے بلوں میں رعایت دی جارہی ہے۔ یہ رعایت مستقبل میں بھی جاری رہے گی یا نہیں اس سلسلے میں آج دہلی کابینہ کی ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں وزیراعلی اروند کیجریوال کے علاوہ وزراء سوربھ بھاردواج، آتشی، عمران حسین، کیلاش گہلوت، گوپال رائے اور راجکمار آنند موجود تھے۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ 200 یونٹ تک مفت بجلی مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔ اسی طرح دہلی کے لوگوں کو پہلے کی طرح ہی 400 یونٹ تک کا آدھا بل ادا کرنا ہوگا۔ حکومت نے اس معاملے پر آج ہنگامی میٹنگ بلائی تھی۔

ایک ماہ پہلے ہی کیجریوال حکومت دہلی کے لوگوں کے لیے نئی سولر پالیسی پالیسی لائی تھی، جس کے تحت حکومت ان لوگوں کو مفت بجلی فراہم کرنے کی تیاری کر رہی ہے جو اپنے گھروں کی چھتوں پر سولر پینل لگاتے ہیں۔ سولر پالیسی 2024 کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے وزیراعلی اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ اس کے تحت صنعتیں چلانے والے لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ اپنے کمرشیل یونٹس پر سولر پینل لگا کر لوگوں کے بجلی کے بل آدھے تک کم کئے جا سکتے ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ جو لوگ اپنے گھر کی چھت پر سولر پینل لگائیں گے ، انہیں صفر بل ادا کرنا پڑے گا، خواہ وہ کتنی ہی یونٹ بجلی استعمال کریں۔

دہلی سولر پالیسی کے تحت کیجریوال حکومت اگلے تین سالوں میں 500 مربع میٹر کے رقبے والی سبھی سرکاری عمارتوں میں سولر پینل لگانے کو لازمی بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ بجلی کی وزیر آتشی نے اس وقت کہا تھا کہ نئی دہلی سولر پالیسی کو کابینہ نے منظوری دے دی ہے اور امکان ہے کہ اسے 10 دنوں کے اندر نوٹیفائی کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھئے: بخشی اسٹیڈیم میں پی ایم مودی نے کہا۔۔میں آپ کا دل جیتنے کی کررہا ہوں بھرپورکوشش

یہ بھی پڑھئے: ماہ رمضان کی آمدآمدہےاورہماری تیاری کہاں تک ہے؟ جانئےچانددیکھتےوقت کونسی دعاء پڑھیں؟

بتادیں کہ دہلی حکومت نے 2016 میں بھی ایک سولر پالیسی متعارف کرائی تھی، جسے سولر پالیسی 2016 کا نام دیا گیا تھا۔

اروند کیجریوال کو ای ڈی نے بھیجا آٹھواں سمن، چار مارچ کو پوچھ گچھ کے لئے بلایا

نئی دہلی : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی میں ایکسائز پالیسی سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ معاملے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف ایک بار پھر سمن جاری کیا ہے۔ اس بار ای ڈی نے انہیں 4 مارچ کو دہلی میں ایجنسی کے ہیڈکوارٹر میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔ اس سے پہلے ای ڈی کے ساتویں سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے وزیراعلی کیجریوال نے پیر کو کہا تھا کہ اگر عدالت اس سلسلے میں کوئی حکم دیتی ہے تو وہ ای ڈی کے سامنے حاضر ہوں گے۔

پچھلے ہفتے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو اپنا ساتواں سمن جاری کیا تھا اور انہیں پیر کو ایجنسی کے سامنے پوچھ گچھ کے لئے پیش ہونے کیلئے کہا تھا۔ تاہم کیجریوال ابھی تک ایک بھی سمن کی تعمیل میں ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے ہیں اور ان سمن کو ‘غیر قانونی’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو ایک خط بھی لکھا تھا جس میں سمن واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

وزیراعلی کیجریوال نے الزام لگایا کہ یہ سمن ان پر اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ چھوڑنے کے لئے دباؤ ڈالنے کا ‘ٹول’ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کانگریس اور ‘انڈیا’ اتحاد کی اتحادی جماعتوں سے تعلقات نہیں توڑے گی۔ اے اے پی کنوینر نے سوال اٹھایا کہ کیا مرکزی حکومت اور ای ڈی کو عدالت پر بھروسہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی ایجنسی نے خود اس معاملے میں عدالت سے رجوع کیا ہے اور انہیں اب عدالت کے حکم کا انتظار کرنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھئے: سماج وادی پارٹی سنبھل کےرکن پارلیمنٹ شفیق الرحمان برق کاانتقال، 94کی عمرمیں لی آخری سانس

یہ بھی پڑھئے: لشکرطیبہ نےدیاحکم، وادی کشمیرمیں اقلیتوں کوبنایاجائےنشانہ، این آئی اےکاانکشاف

وزیراعلی کیجریوال کے ذریعہ سبھی سمن کو نظر انداز کئے جانے کو لے کر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ سے رجوع کیا، جس پر عدالت نے دہلی کے وزیر اعلی کو 16 مارچ کو اس کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔