Tag Archives: Lucknow Super Giants

IPL 2024 MI vs LSG: آئی پی ایل میں ممبئی انڈینزکومایوسی کاسامنا،لکھنؤ سپرجائنٹس نے18رنز سےدی شکست

لکھنؤ سپر جائنٹس نے ممبئی انڈینز کو 18 رنز سے شکست دی ہے۔ روہت شرما نے 68 رنز کی اننگز کھیلی لیکن ممبئی انڈینز کو فتح کے قریب نہ لے جا سکے۔ لکھنؤ سپر جائنٹس نے پہلے کھیلتے ہوئے 214 رنز کا بڑا اسکور بنایا تھا۔ لکھنؤ کے لیے نکولس پران نے 29 گیندوں میں 75 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی، جب کہ کے ایل راہول نے بھی 55 رنز بنائے۔ جب ممبئی ہدف کا تعاقب کرنے آیا تو ٹیم کا آغاز شاندار تھا کیونکہ روہت شرما اور ڈیولڈ بریوس کے درمیان 88 رنز کی اوپننگ شراکت تھی۔ روہت شرما نے 38 گیندوں کی اننگز میں 10 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 68 رنز بنائے۔ لیکن درمیانی اوورز میں لکھنؤ کے گیند بازوں نے ایسا غلبہ قائم کیا کہ ممبئی انڈینز کے بلے باز اس دباؤ سے بچ نہ سکے اور میچ 18 رنز سے ہار گئے۔

میچ کی دوسری اننگز میں 215 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ممبئی کی شروعات شاندار رہی کیونکہ ٹیم نے پاور پلے اوورز میں بغیر کوئی وکٹ کھوئے 53 رنز بنا لیے تھے۔ خاص طور پر ڈیوالڈ بریوس اچھے آغاز کو بڑی اننگز میں تبدیل نہ کر سکے جو نویں اوور میں 23 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔

 

ایم آئی ابھی پہلے جھٹکے سے سنبھل بھی نہیں پائی تھی کہ سوریہ کمار یادو صفر رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ 11ویں اوور میں روہت شرما بھی 68 رنز کے اسکور پر محسن خان کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ ہاردک پانڈیا اور نہال وڈھیرا بھی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہر سکے۔ اس طرح ممبئی نے صرف 32 رنز میں 5 وکٹ گنوا دیے تھے۔ جب کہ ٹیم نے بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے 88 رنز بنائے تھے، ایم آئی کا اسکور 15 اوورز میں 5 وکٹوں پر 125 رنز تھا۔

ٹیم کو آخری 5 اوورز میں جیت کے لیے 90 رنز درکار تھے۔ صورتحال یہ تھی کہ ٹیم کو آخری 2 اوورز میں 52 رنز بنانے تھے۔ کریز پر ایشان کشن اور نمن دھیر کھڑے تھے۔ 19ویں اوور میں 18 رنز آئے جس کی وجہ سے ٹیم کو آخری 6 گیندوں پر 34 رنز بنانے پڑے۔ نمن دھیر نے 28 گیندوں میں 62 رنز کی اننگز کھیلی، لیکن ممبئی کو 18 رنز کی شکست سے نہ بچا سکے۔

ارجن ٹنڈولکر کو موقع ملا

ممبئی انڈینز نے ارجن ٹنڈولکر کو پورے سیزن میں کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔ لیکن انہیں لیگ مرحلے کے آخری میچ میں اپنی چھاپ چھوڑنے کا موقع ملا۔ انہوں نے اپنے اسپیل کی دوسری ہی گیند پر مارکس اسٹونیس کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا، لیکن ریوسے پتہ چلا کہ گیند اسٹمپ کے اوپر سے جا رہی تھی۔

پھر بھی ارجن کے لیے پہلے 2 اوور شاندار رہے جس میں انہوں نے صرف 10 رنز دیے۔ لیکن جب انہوں نے اپنے اسپیل کا تیسرا اوور کیا تو نکولس پورن نے انہیں پہلی 2 گیندوں پر 2 چھکے لگائے۔ بدقسمتی سے وہ اپنے 4 اوورز مکمل نہ کر سکے۔ انجری کے باعث انہیں ڈریسنگ روم واپس جانا پڑا۔

IPL 2024 : ٹریوس ہیڈ ۔ ابھیشیک شرما کے طوفان میں اڑے لکھنو کے ’سپر جائنٹس‘، دلچسپ ہوئی پلے آف کی ریس

نئی دہلی : حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا آئی پی ایل 2024 کا 57 واں میچ میزبان سن رائزرز حیدرآباد نے 10 وکٹوں سے جیت لیا۔ جیت کے ہیرو ٹیم کے دو سلامی بلے باز ابھیشیک شرما اور ٹریوس ہیڈ رہے، جنہوں نے لکھنؤ کے گیند بازوں کی جم کر خبر لی ۔ حیدرآباد کی اس جیت کے ساتھ ہی پلے آف کی ریس بھی مزید دلچسپ ہوگئی ہے۔ کے کے آر اور آر آڑ دونوں ٹیمیں 16 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ 2 میں ہیں۔ اب حیدرآباد 14 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے مقام پر آگیا ہے۔ حالانکہ اب تک کوئی بھی ٹیم باضابطہ طور پر پلے آف میں اپنی جگہ کی نہیں بنا سکی ہے۔

وہیں اگر میچ کی بات کریں تو لکھنؤ سپر جائنٹس کے آیوش بدونی اور نکولس پورن کے درمیان پانچویں وکٹ کے لیے 99 رنز کی ناٹ آوٹ شراکت داری قائم ہوئی جس کی بنیاد پر ٹیم نے چار وکٹوں پر 165 رنز بنائے۔ ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے حیدرآباد نے 10ویں اوور میں ہی میچ جیت لیا۔ ابھیشیک شرما اور ٹریوس ہیڈ نے پاور پلے کے صرف چھ اوورز میں 106 رنز بنائے۔ اس دوران دونوں نے 18-18 گیندیں کھیلیں۔ ہیڈ نے 56 اور ابھیشیک نے 46 رنز بنائے ۔ ان دونوں نے اتنی تیزی سے رنز بنائے کہ لکھنؤ کو واپسی کا موقع ہی نہیں ملا۔ دونوں نے اپنی اپنی نصف سنچریوں کی بنیاد پر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرادیا ۔

اس سے پہلے لکھنؤ کی شروعات خراب رہی اور ٹیم نے 11.2 اوور میں 66 رنز پر چار وکٹ گنوا دئے تھے۔ اس کے بعد بدونی نے 30 گیندوں میں 55 اور پورن نے 25 گیندوں میں 48 رنز بنائے۔ دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 55 گیندوں میں 99 رنز جوڑے۔ پاور پلے کے بعد لکھنؤ کا اسکور دو وکٹ پر 27 رن تھا۔ زخمی محسن خان کی جگہ کھیلنے والے کوئنٹن ڈی کاک کوئی کمال نہیں دکھا سکے اور بھونیشور کمار کی گیند پر نتیش کمار ریڈی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

بھونیشور نے پانچویں اوور میں ایک بار پھر وکٹ حاصل کی اور مارکس اسٹونیس کو پویلین بھیجا۔ پچ نے لکھنؤ کو کوئی مدد نہیں کی اور بلے بازوں کے لیے شارٹ لگانا مشکل ہو گیا۔ کپتان کے ایل راہل (29) اور کرونال پانڈیا (29) بڑی اننگز نہیں کھیل سکے۔ کرونال نے جے دیو انادکٹ کو سیدھا چھکا لگایا اور آٹھویں اوور میں ہی ایک اور چھکا لگا کر 15 رنز بنائے۔ راہل نے 10ویں اوور میں سن رائزرس کے کپتان پیٹ کمنز کی گیند پر اپنے پہلے چوکے لگائے۔

IPL 2024 KKR vs LSG:کولکاتانائٹ رائیڈرز نے لکھنؤ سپر جائنٹس کو98رنز سے دی شکست

کولکاتا نائٹ رائیڈرز نے لکھنؤ سپر جائنٹس کو 98 رنز سے شکست دی ہے۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے کولکاتا نائٹ رائیڈرز نے 20 اووروں میں 235 رنز کا بڑا اسکور بنایا تھا جس میں سنیل نارائن کی 81 رنز کی طوفانی اننگز بھی شامل تھی۔ جب لکھنؤ کی ٹیم ہدف کا تعاقب کرنے آئی تو اس کی شروعات اچھی نہیں رہی کیونکہ ارنیش کلکرنی صرف 9 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

ایل ایس جی کی جانب سے مارکس اسٹوئنس نے سب سے زیادہ رنز بنائے۔ ان کے بلے نے 21 گیندوں میں 36 رنز بنائے اور اس دوران انہوں نے 4 چوکے اور 2 فلک بوس چھکے بھی لگائے۔ لیکن دوسرے اینڈ سے مسلسل وکٹیں گرنے کی وجہ سے اسٹوئنس بھی دباؤ میں آکر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ اس میچ میں سنیل نارائن نے 81 رنز بنائے اور مستقل مزاجی کے ساتھ بولنگ کرتے ہوئے 1 وکٹ بھی حاصل کی۔

 

لکھنؤ سپر جائنٹس نے236 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب میں پہلے 6 اوور میں 1 وکٹ کے نقصان پر 55 رنز بنائے۔ لکھنؤ اچھی پوزیشن میں نظر آرہا تھا لیکن 8ویں اوور میں کپتان کے ایل راہل 21 گیندوں میں 25 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے۔ ان کے بعد دیپک ہڈا اور مارکس اسٹوئنس بھی جلد ہی پویلین لوٹ گئے جس کی وجہ سے ٹیم 85 رنز پر 4 وکٹیں گنوا چکی تھی۔ نکولس پران اور آیوش بدونی کا بیٹ بھی آج کام نہ کرسکا جو بالترتیب 10 اور 15 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

صورت حال ایسی تھی کہ 15 اوور کے اختتام تک لکھنؤ کی ٹیم 130 رنز کے اسکور پر 8 وکٹیں گنوا چکی تھی اور اسے جیت کے لیے ابھی 106 رنز درکار تھے۔

ایل ایس جی کی 9ویں وکٹ 16ویں اوور میں یودھویر سنگھ کی شکل میں گری جس کی وجہ سے کے کے آر میچ پر پوری طرح حاوی رہا۔ 17ویں اوور کی پہلی ہی گیند پر ہرشیت رانا نے روی بشنوئی کو بھی آؤٹ کر دیا جنہوں نے صرف 2 رنز بنائے۔ اس کے ساتھ ہی ایل ایس جی 137 رنز کے اسکور پر آل آؤٹ ہوگئی اور کے کے آر نے یہ میچ 98 رنز کے بڑے مارجن سے جیت لیا۔

IPL 2024 : روہت ۔ سوریہ پھر ناکام … ممبئی انڈینز کی خود سپردگی، لکھنو کی پوائنٹس ٹیبل میں لمبی چھلانگ

نئی دہلی : بھلے ہی لکھنؤ سپر جائنٹس کے ایک بھی کھلاڑی کو T20 ورلڈ کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں منتخب نہیں کیا گیا ہو، لیکن آئی پی ایل 2024 میں ان کی کارکردگی پر اس سے کوئی اثر نہیں پڑا۔ لکھنؤ سپر جائنٹس نے منگل کو ممبئی انڈینز کے خلاف شاندار کارکردگی دکھائی۔ ممبئی انڈینز کی ٹیم اس میچ میں شروع سے ہی دباؤ میں تھی۔ اس نے صرف 27 رنز پر 4 وکٹیں گنوادی تھیں اور میچ کے اختتام تک اس دباؤ سے نکل نہیں سکی۔ اس کے ساتھ ہی ممبئی انڈینز نے آئی پی ایل 2024 میں سب سے زیادہ میچ ہارنے کا رائل چیلنجرز بنگلور کا ریکارڈ برابر کرلیا ہے۔

اس جیت کے ساتھ ہی لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) کی ٹیم نے آئی پی ایل پلے آف کی مساوات کو پوری طرح سے بدل دیا ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی کے ایل راہل کی ٹیم ایل ایس جی نے پوائنٹس ٹیبل میں تیسرا مقام حاصل کرلیا ہے۔ اس نے ایک جیت سے چنئی سپر کنگز اور سن رائزرس حیدرآباد کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ممبئی انڈینز کی ٹیم ٹورنامنٹ میں 7 میچ ہارنے کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر نویں نمبر پر ہے۔ وہ پلے آف کی دوڑ سے تقریباً باہر ہو چکی ہے۔ اب کوئی معجزہ ہی ممبئی انڈینز کو ٹاپ 4 میں پہنچا سکتا ہے۔

لکھنؤ کے ایکنا اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ایل ایس جی کے کپتان کے ایل راہل نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ ایل ایس جی  کے گیند بازوں نے اپنے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کیا اور 27 رنز کے اندر ممبئی انڈینز کی 4 وکٹیں لے لیں۔ کپتان ہاردک پانڈیا کھاتہ بھی نہیں کھول سکے۔ روہت شرما 4، تلک ورما 7 اور سوریہ کمار یادو 10 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

ممبئی انڈینز نے 10ویں اوور میں اپنے 50 رنز مکمل کئے ۔ اس وقت ممبئی کے لیے 100 رنز تک پہنچنا بھی مشکل نظر آرہا تھا۔ لیکن نہال وڈھیرا (46 رنز، 41 گیندوں) اور ٹم ڈیوڈ (35 رنز، 18 گیندوں) نے آخری اوورز میں تیز بلے بازی کی اور اپنی ٹیم کو 7 وکٹوں پر 144 رنز تک لے گئے۔ اس سے پہلے ایشان کشن نے 36 گیندوں پر 32 رنز بنائے۔ لکھنؤ کی جانب سے محسن نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ مارکس اسٹونیس، نوین الحق، مینک یادو اور روی بشنوئی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

ہدف کا تعاقب کرنے اتری لکھنؤ سپر جائنٹس کو شروع میں ہی بڑا جھٹکا لگا، جب ان کے نوجوان اوپنر ارشین کلکرنی کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہو گئے۔ لیکن اس کے بعد ممبئی انڈینز کو دوسری وکٹ کے لئے کافی دیر انتظار کرنا پڑا۔ کپتان کے ایل راہل (28) اور مارکس اسٹونیس (62) نے مل کر لکھنؤ کو 59 رنز تک پہنچا دیا۔ اس اسکور پر کے ایل راہل کو ہاردک پانڈیا نے نبی کے ہاتھوں کیچ کرایا۔

IPL 2024: اکیلے ہی چنئی کی پوری ٹیم سے بھڑگیا لکھنو کا یہ کھلاڑی، جبڑے سے چھین لی جیت

نئی دہلی : انڈین پریمیئر لیگ میں منگل کو ایک انتہائی دلچسپ میچ کھیلا گیا۔ ٹاس ہارنے کے بعد چنئی سپر کنگز نے کپتان ریتوراج گائیکواڑ کی سنچری اور شیوم دوبے کی تیز نصف سنچری کی بدولت 4 وکٹوں کے نقصان پر 210 رنز بنائے۔  وہیں لکھنو کیلئے مارکس اسٹوئنس نے اکیلے لڑتے ہوئے شاندار سنچری بنائی اور ٹیم کو جیت سے ہمکنار کرنے کے بعد ہی واپس لوٹے۔

211 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے اتری لکھنؤ کی ٹیم کو تیسری گیند پر ہی پہلا جھٹکا لگ گیا۔ پہلی وکٹ گرنے کے بعد مارکس اسٹوئنس نے تیسرے نمبر پر میدان میں قدم رکھا اور سنچری بنائی۔ انہوں نے 26 گیندوں پر 6 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے پچاس رنز مکمل کئے اور پھر 56 گیندوں پر 9 چوکے اور 5 چھکے لگا کر اپنی سنچری مکمل کی۔

اس سے پہلے  چنئی سپر کنگز کے کپتان ریتوراج گائیکواڑ نے پہلا جھٹکا لگنے کے بعد نہ صرف ٹیم کی کمان سنبھالی بلکہ شاندار سنچری بناکر پویلین واپس لوٹے۔ 60 گیندوں پر 12 چوکے اور 3 چھکے لگاتے ہوئے اس بلے باز نے 180 کے اسٹرائیک ریٹ سے 108 رنز کی ناٹ آوٹ اننگز کھیلی ۔ ریتوراج آئی پی ایل میں سنچری بنانے والے چنئی کے پہلے کپتان بن گئے ہیں۔

لکھنؤ کے خلاف ٹاس ہارنے کے بعد بلے بازی کے لیے اتری چنئی کو 200 سے زیادہ کے اسکور تک لے جانے کا سہرا شیوم دوبے کی طوفانی اننگز کو جاتا ہے۔ انہوں نے صرف 27 گیندوں پر 66 رنز بنائے۔ اس بلے باز نے اپنی اننگز کے دوران 7 چھکے لگائے جبکہ صرف 3 چوکے تھے۔ وہ ٹیم کے اسکور کو 205 رنز تک لے گئے اور پھر آوٹ ہوگئے۔

IPL CSK vs LSG: لکھنؤ نے چنئی کو8وکٹوں سےدی شکست، کے ایل راہل نے بنائیں 82 رن

لکھنؤ سپر جائنٹس نے یکطرفہ انداز میں چنئی سپر کنگز کو 8 وکٹوں سے شکست دی۔ پہلے کھیلتے ہوئےچنئی سپر کنگز نے رویندر جڈیجہ کی 57 رنز کی نصف سنچری اننگز اور آخر میں ایم ایس دھونی کی 28 رنز کی کیمیو اننگز کی بدولت 176 رنز بنائے تھے۔ ہدف کے تعاقب میں لکھنؤ سپر جائنٹس ٹیم نے شروع ہی سے اپنا تسلط برقرار رکھا۔ لکھنؤ کے دونوں اوپننگ بلے بازوں کے ایل راہول اور کوئنٹن ڈی کاک نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔ ڈی کاک نے 43 گیندوں پر 54 رنز بنائے۔ وہیں راہول نے 53 گیندوں میں 82 رنز بنا کر ٹیم کی 8 وکٹوں سے جیت میں اہم کردار ادا کیا۔

ڈی کاک 15ویں اوور کی آخری گیند پر آؤٹ ہوئے اور اس وقت ٹیم کا سکور 134 رنز تھا۔ لکھنؤ سپر جائنٹس کو آخری 30 گیندوں میں ابھی 43 رنز درکار تھے۔ ایک طرف راہول کریز پر کھڑے تھے تو دوسرے سرے سے نکولس پران نے آتے ہی چنئی سپر کنگزکے گیند بازوں کی پٹائی شروع کردی۔ اگلے 2 اوورز میں ایل ایس جی کے بلے بازوں نے 27 رنز بنائے تھے جس کی وجہ سے میچ کا نتیجہ اب محض رسمی تھا۔

 

لکھنؤ کو 18 گیندوں میں 16 رنز درکار تھے۔ آخری اوورز میں گیند بلے سے ٹھیک طرح سے نہیں لگ رہی تھی جس کی وجہ سے بلے بازوں کے لیے رنز بنانا مشکل ہو رہا تھا۔ اس دوران تشار دیش پانڈے نے 19ویں اوور میں ہی 15 رن دے کر لکھنؤ کی جیت کو یقینی بنایا تھا۔ نکولس پوران نے 12 گیندوں میں 23 رنز بنائے اور وننگ شاٹ مار کر ایل ایس جی کو 8 وکٹوں سے جیت دلانے میں مدد کی۔

سی ایس کے کی بولنگ ناکام رہی۔چنئی سپر کنگز کے گیند باز میچ پر اپنی گرفت برقرار نہ رکھ سکے۔ چنئی کی جانب سے صرف مستفیض الرحمان اور متھیشا پاتھیرانا ایک ۔ایک وکٹ لے سکے۔ پچ کے مطابق، CSK کے پاس دفاع کے لیے کم اسکور تھا، اس لیے گیند بازوں کو وقفے وقفے سے وکٹیں لینے کی ضرورت تھی۔ لیکن رویندرا جڈیجا، تشار دیشپانڈے اور دیپک چاہر بھی وکٹیں لینے میں ناکام ثابت ہوئے۔

IPL 2024 LSG vs DC :دہلی کیپٹلس نے لکھنؤ سپرجائنٹس کو6 وکٹوں سے دی ہےشکست

دہلی کیپٹلس نے لکھنؤ سپر جائنٹس کو 6 وکٹوں سے شکست دی ہے۔ لکھنؤ سپر جائنٹس نے اس سے پہلے اپنے ہوم گراؤنڈ پر کھیلتے ہوئے 167 رنز بنائے تھے۔ دوسری جانب ہدف کے تعاقب میں دہلی کی شروعات اچھی نہیں رہی کیونکہ ڈیوڈ وارنر صرف 8 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ ان کے بعد پرتھوی شا نے ذمہ داری سنبھالی لیکن پچھلے میچ کی طرح وہ ففٹی اسکور نہیں کر سکے۔ وہ 22 گیندوں پر 32 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

دہلی نے پہلے ہاف میں بہت سست بلے بازی کی، لیکن اس کے بعد ریشبھ پنت اور ڈیبیو کرنے والے جیک فریزر میک گرک نے طوفانی انداز میں بلے بازی کی اور ایل ایس جی کے گیند بازوں کی دھجیاں اڑا دیں۔ ایک طرف پنت نے 24 گیندوں میں 41 رن کی اننگز کھیلی جس میں انہوں نے 4 چوکے اور 2 چھکے لگائے۔ جبکہ میک گرک نے 35 گیندوں پر 55 رنز بنائے۔ انہوں نے 2 چوکے اور 5 چھکے بھی لگائے۔

 

پہلے 10 اوور میں دہلی کیپٹلس کا اسکور 2 وکٹ پر 75 رن تھا، لیکن یہاں سے دہلی کیپٹلس کے بلے بازوں نے رفتار پکڑنی شروع کر دی۔ رشبھ پنت اور میک گرک نے اگلی 24 گیندوں پر 61 رنز بنائے اور 4 اوورز کے اس عرصے میں دونوں نے مل کر 5 فلک بوس چھکے اور 4 چوکے لگائے۔ لیکن 15ویں اوور میں میک گرک اور اگلے ہی اوور میں رشبھ پنت کے آؤٹ ہونے سے میچ اٹکا ہوا دکھائی دیا۔ پنت اور میک گرک کے درمیان 77 رنز کی شراکت ہوئی۔

دہلی کو 3 اوور میں صرف 10 رنز درکار تھے۔ شی ہوپ اور ٹرسٹن اسٹبس نے جلدی نہیں کی اور 11 گیندیں باقی رہ کر 6 وکٹوں سے دہلی کی جیت کو یقینی بنایا۔ کلدیپ یادو نے دہلی کیپٹلس کے لیے گیند بازی کرتے ہوئے ایل ایس جی کی بیٹنگ لائن اپ کی کمر توڑ دی۔ ان کی نکولس پورن کی گیند بازی میچ کا سب سے یادگار لمحہ تھا۔ انہوں نے 4 اوورز میں صرف 20 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔

 

نوجوان کھلاڑی میچ پر حاوی رہے۔

لکھنؤ اور دہلی کے درمیان ہونے والے اس میچ میں نوجوان کھلاڑیوں کا غلبہ رہا۔ اس سے قبل لکھنؤ نے صرف 74 رنز پر 7 وکٹیں گنوا دی تھیں لیکن اس کے بعد آیوش بدونی نے 35 گیندوں میں 55 رنز بنائے اور ارشد خان نے بھی 16 گیندوں میں 20 رنز بنا کر لکھنؤ کو 167 رنز تک پہنچا دیا۔ اس دوران ارشد خان نے بھی بولنگ میں اپنی لائن، لینتھ اور رفتار سے کا بہترین مظاہرہ کیا۔ دوسری جانب دہلی کی جانب سے جیک فریزر میک گرک نے اپنے ڈیبیو میچ میں 55 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔

IPL 2024 GT vs LSG:لکھنؤسپرجائنٹس نے گجرات ٹائٹنزکو33رنز سے دی شکست، یش ٹھاکرکی بہترین بولنگ

لکھنؤ سپر جائنٹس نے گجرات ٹائٹنز کو شکست دی۔ شبمن گل کی قیادت میں گجرات ٹائٹنز کو 33 رنز سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ گجرات ٹائٹنز کو جیت کے لیے 164 رنز کا ہدف ملا تھا لیکن وہ 18.5 اوورز میں صرف 130 رنز پر پوری ٹیم آ ل آؤٹ ہوگئی۔ اس کے ساتھ ہی اس جیت کے بعد لکھنؤ سپر جائنٹس، پوائنٹس ٹیبل میں تیسرے نمبر پر پہنچ گئی ہے۔ اب کے ایل راہل کی قیادت والی لکھنؤ سپر جائنٹس کے 4 میچوں میں 6 پوائنٹس ہیں۔

لکھنؤ سپر جائنٹس کے 163 رنز کے جواب میں بلے بازی کرنے آئی گجرات ٹائٹنز کی شروعات اچھی رہی۔ گجرات ٹائٹنز کے اوپنرز شبھمن گل اور سائی سدرشن نے پہلی وکٹ کے لیے 6 اوور میں 54 رنز جوڑے۔ شبمن گل نے 19 رنز بنائے۔ سائی سدرشن نے 31 رنز کی شراکت کی لیکن اس کے بعد وقفے ۔وقفے سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ کچھ ہی دیر میں گجرات ٹائٹنز کے 5 بلے باز 80 رنز تک پہنچ کر پویلین چلے گئے۔ کین ولیمسن، شرتھ بی آر وجے شنکر اور درشن نالکنڈے سستے میں آؤٹ ہوئے۔

 

کرونل پانڈیا اور یش ٹھاکر کی زبردست بولنگ

لکھنؤ سپر جائنٹس کے لیے یش ٹھاکر سب سے کامیاب گیند باز رہے۔ یش ٹھاکر نے 3.5 اوور میں 30 رنز دے کر 5 بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ کرونال پانڈیا نے گجرات ٹائٹنز کے 3 بلے بازوں کو اپنا شکار بنایا۔ جبکہ روی بشنوئی کو 1 کامیابی ملی۔

 

اس سے قبل لکھنؤ سپر جائنٹس کے کپتان کے ایل راہل نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ لکھنؤ سپر جائنٹس نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹ پر 163 رنز بنائے۔ لکھنؤ سپر جائنٹس کے لیے مارکس اسٹونیس نے 43 گیندوں پر 58 رنز کی سب سے بڑی اننگز کھیلی۔ اس کے علاوہ کے ایل راہول، نکولس پران اور آیوش بدونی نے مختصر لیکن مفید اننگز کھیلی۔ جس کی وجہ سے لکھنؤ سپر جائنٹس نے 163 رنز کا ہندسہ چھو لیا۔

گجرات ٹائٹنز کے گیند بازوں کا یہ حال تھا۔

گجرات ٹائٹنز کے گیند بازوں کی بات کریں تو امیش یادو اور درشن نالکنڈے سب سے کامیاب گیند باز رہے۔ ان دونوں گیند بازوں نے 2-2 وکٹیں حاصل کیں۔ جبکہ راشد خان کو 1 کامیابی ملی۔

IPL 2024 : ڈی کاک کی طوفانی اننگز، مینک یادو کا قہر، لکھنو نے بنگلورو کو دی کراری مات

نئی دہلی: لکھنؤ سپر جائنٹس نے انڈین پریمیئر لیگ میں مسلسل دوسری جیت درج کی۔ منگل کو رائل چیلنجرز بنگلورو کے خلاف کھیلے گئے میچ میں ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کوئنٹن ڈی کاک کی نصف سنچری کے دم پر 181 رنز بنائے۔ اس کے بعد نوجوان تیز گیندباز مینک یادو کی خطرناک گیند بازی کی وجہ سے فاف ڈو پلیسس کی ٹیم 153 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی۔

پنجاب کنگز کے خلاف پچھلے میچ میں لکھنؤ سپر جائنٹس کے لئے آئی پی ایل میں ڈیبیو کرنے والے نوجوان تیز گیند باز مینک یادو نے ایک بار پھر اپنا جلوہ بکھیرا۔ رائل چیلنجرز بنگلورو کے خلاف بھی انہوں نے اپنی تیز گیند سے قہر ڈھا دیا۔ مینک یادو نے 4 اوور میں صرف 14 رن دیتے ہوئے تین وکٹیں حاصل کیں۔ رجت پاٹیدار، گلین میکسویل اور کیمرون گرین جیسے خطرناک بلے بازوں کو آؤٹ کر کے ٹیم کی جیت کی کہانی لکھی۔

لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف 182 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے بنگلورو کے بڑے بڑے بلے باز رنز بنانے میں ناکام رہے۔ مسلسل اچھی اننگز کھیلنے والے وراٹ کوہلی 22 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے جب کہ کپتان فاف ڈو پلیسس 19 رنز ہی بنا سکے۔ وہیں طوفانی بلے باز گلین میکسویل اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکے۔

وہیں اس سے پہلے لکھنؤ سپر جائنٹس کے سلامی بلے باز کوئنٹن ڈی کاک نے منگل کو شاندار اننگز کھیلی۔ رائل چیلنجرز بنگلورو کے خلاف کھیلنے کیلئے اترے اس بلے باز نے نہ صرف ایک اینڈ پر مضبوطی سے کھڑے ہو کر ٹیم کی اننگز کو سنبھالا بلکہ بڑے بڑے شاٹ لگا کر ٹیم کے لئے بڑے اسکور تک پہنچنے کی بنیاد بھی رکھی۔

لگاتار دوسرے میچ میں اس لیجنڈ نے نصف سنچری بنائی ۔ انہوں نے 36 گیندوں پر 5 چوکے اور 3 چھکوں کی مدد سے 81 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔