Tag Archives: France

Russia: روس اورامریکہ تصادم کامطلب تیسری عالمی جنگ: روس کےصدرولادیمیرپوتن کی وارننگ

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے صدارتی انتخاب جیت لیا ہے۔ الیکشن جیتنے کے بعد انہوں نے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے۔ پوتن نے پیر کو مغرب کو خبردار کیا کہ روس اور امریکہ کی قیادت میں نیٹو فوجی اتحاد کے درمیان براہ راست تصادم کا مطلب یہ ہوگا کہ دنیاتیسری عالمی جنگ سے ایک قدم دور ہے ۔ انہوں نےکہا کہ شاید ہی کوئی ایسا منظر نامہ دیکھنا چاہتا ہو۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین کی جنگ نے 1962 کے کیوبا کے میزائل بحران کے بعد مغرب کے ساتھ ماسکو کے تعلقات میں سب سے گہرا بحران پیدا کر دیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ مستقبل میں یوکرین میں زمینی فوج کی تعیناتی کو مسترد نہیں کر سکتے۔ بہت سے مغربی ممالک نے اس سے خود کو دور کر لیا ہے، جب کہ دیگر، خاص طور پر مشرقی یورپ نے حمایت کا اظہار کیا ہے۔

 

پوتن نے اس معاملے پر میکرون کو آ ڑے ہاتھوں لیا۔اکثر ایٹمی جنگ کے خطرات سے خبردار کر چکے ہیں۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی یوکرین میں جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔جب روئٹرز سے میکرون کے تبصروں اور روس اور نیٹو کے درمیان تصادم کے خطرے اور امکان کے بارے میں پوتن سے سوال کیاتو ان کا کہنا تھا کہ ‘جدید دنیا میں سب کچھ ممکن ہے۔’

سوویت روس کی تاریخ میں اب تک کی سب سے بڑی فتح کے بعد پو تن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، “یہ سب پر واضح ہے کہ دنیا مکمل پیمانے پر تیسری عالمی جنگ سے ایک قدم دورہیں ۔” میرے خیال میں شاید ہی کسی کو اس میں دلچسپی ہو۔

پوتن نے کہا کہ نیٹو کے فوجی پہلے ہی یوکرین میں موجود ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ روسیوں نے میدان جنگ میں بولی جانے والی انگریزی اور فرانسیسی دونوں زبانیں سیکھی ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘اس میں کچھ اچھا نہیں، سب سے پہلے ان کے لیے، کیونکہ وہ وہاں اور بڑی تعداد میں مر رہے ہیں۔’

غزہ میں امدادی قافلہ پرحملے کےبعداسرائیل پوری دنیا کےنشانے پر، ہندوستان نے بھی جتایاافسوس

امریکہ اور جرمنی نے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیلی فوجیوں کے اس اقدام کے خلاف انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔ برازیل نے بھی اس کارروائی کو اسرائیل کے اخلاقی اور قانونی دائرہ کار سے باہر قرار دیا۔

کولمبیا کے صدر نے غزہ کی جنگ کوقرار دیا نسل کشی

اس کے ساتھ ترکی، سعودی عرب، مصر، اردن اور جنوبی افریقہ نے بھی اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کولمبیا کے صدر نے غزہ کی جنگ کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے اسرائیلی ہتھیاروں کی خریداری بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے بھی اس کی مذمت کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

مدد کے منتظر 112 افراد کی موت افسوسناک ہے : ہندوستان

تاہم اسرائیل اس حملے کی تردید کر رہا ہے۔ جمعہ کو ہندوستان کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ جمعرات کو انسانی امداد کے منتظر 112 افراد کی موت افسوسناک ہے۔حکومت ہند نے کہا کہ عام شہریوں کی اس طرح کی ہلاکتیں اور غزہ میں جاری انسانی صورتحال تشویشناک ہے۔

سیتارام یچوری نے واقعہ کی مذمت کی

اسی دوران مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم )کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے واقعہ کی مذمت کی اور ہندوستانی حکومت پر امریکہ کے دباؤ میں کام کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو بھی اسرائیل میں ہونے والی نسل کشی کو روکنے کے عالمی مطالبے میں شامل ہونا چاہیے۔

ہم نے حملہ نہیں کیا ۔اسرائیل

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات کو اسرائیلی فورسز کی گولہ باری میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ 700 کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ یہ لوگ وہاں جمع تھے اور انسانی امداد کے منتظر تھے۔ جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے حملہ نہیں کیا۔ یہ لوگ امدادی سامان پہنچانے والے ٹرک کے ارد گرد کھڑے تھے اور بھگدڑ میں کچلے گئے یا مارے گئے۔

اسرائیل شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے :فرانس

فرانسیسی صدر نے جمعہ کوXپر ایک پوسٹ میں کہا کہ غزہ سے ابھرنے والے مناظر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ میں سچائی اور انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے اس اقدام کی مذمت کرتا ہوں۔

غزہ میں لوگ خوراک اور پانی کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ غزہ کے لوگ خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضروریات کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈالنے پر مجبور ہیں۔

غزہ میں 100 سے زائد افراد کا قتل اس کا ثبوت ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ترجمان کرسچن لنڈمیئر نے کہا کہ غزہ میں نظام درہم برہم ہوگیاہے، امداد کی ضرورت ہے۔ غزہ کے زیادہ تر لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

پاکستان اور چین کی خیر نہیں! ہندوستان کی فرانس اور یو اے ای کے ساتھ جنگی مشق، ان جنگی طیاروں نے دکھائی طاقت

نئی دہلی : ہندوستانی فضائیہ اور فرانسیسی فضائیہ کے افسران نے ایک مشترکہ جنگی مشق کا انعقاد کیا، جسے ‘ڈیزرٹ نائٹ’ کا نام دیا گیا ہے۔ اس خصوصی مشق کے دوران اسپیس فورس اور متحدہ عرب امارات کی فضائیہ کی ٹیمیں بھی مشترکہ طور پر شریک تھیں۔ فضائیہ کے اس خصوصی پریکٹس سیشن کے دوران جدید رافیل لڑاکا طیارے کے ساتھ ساتھ ملٹی رول ٹینکر ٹرانسپورٹ، متحدہ عرب امارات کی فضائیہ اور F-16 لڑاکا طیاروں کا جلوہ اس مشق کے دوران دیکھا گیا ۔ اس جنگی مشق کے بعد ہندوستان کے پڑوسی ممالک پاکستان اور چین کی ٹینشن بڑھ گئی ہے۔

ہندوستانی فضائیہ کی جانب سے باضابطہ طور پر بتایا گیا ہے کہ یہ لڑاکا طیارہ متحدہ عرب امارات کے الدفرہ ایئربیس سے آپریٹ کیا گیا تھا۔ اگر ہم UAE کے الدفرہ ایئربیس کی بات کریں تو یہ فرانس سے تقریباً سات گھنٹے کے فاصلے پر واقع ہے۔ 27 جولائی 2020 کو جب رافیل لڑاکا طیاروں کی پہلی کھیپ ہندوستان لائی جارہی تھی، تو اس وقت فرانس سے رافیل لڑاکا طیاروں کو لانے کے دوران کچھ آرام کرنے کے لئے اس ایئربیس پر لینڈنگ کرائی گئی تھی ۔ اس کے بعد پانچ رافیل لڑاکا طیاروں کو ہندوستان میں لایا گیا تھا۔

ہندوستانی فضائیہ، فرانسیسی فضائیہ اور متحدہ عرب امارات کی فضائیہ کی طرف سے کی گئی مشترکہ مشق کے دوران جدید F-16 لڑاکا طیارے، Su-30 MKI، MIG-29، Jaguar لڑاکا طیارے، AWACS سسٹم، C-130-J اور ایئر ٹو ایئر طیاروں میں ایندھن ڈالنے کے لئے خصوصی طیاروں کا استعمال کیا گیا۔ اگر ہم ایئربورن ارلی وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم کی بات کریں تو یہ طیاروں، بحری جہازوں، گاڑیوں اور میزائلوں کو کافی دور سے ہی ڈیٹیکٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بڑا حادثہ: یوکرین کے 65 جنگی قیدیوں کو لے جارہا روسی ایئرکرافٹ حادثہ کا شکار

یہ بھی پڑھئے: دہلی ۔این سی آرسمیت شمالی ہندوستان میں سردی کی شدیدلہر،27جنوری تک سردی سےنہیں ملےگی راحت

اس کے ساتھ ہی چند سیکنڈ میں یہ بھی پتہ چل جاتا ہے کہ کون سا لڑاکا طیارہ ہمارے لیے دوستانہ ہے اور کون سا دشمن کا طیارہ ہے۔ اس کے ساتھ یہ آپریٹرز کو جہاز پر اور زمین پر خطرے کا اندازہ لگانے اور ان کی رہنمائی کے لیے کارروائی کرنے میں اہل بناتا ہے۔ ان سبھی جدید ہتھیاروں اور لڑاکا طیاروں کے ساتھ تینوں ممالک کی فضائیہ کے جوانوں اور افسران کے ساتھ مشترکہ مشقیں کی گئیں۔

Flight with Indians landed in Mumbai: فرانس میں4دن تک پھنس رہنے کے بعدطیارہ پہنچا ہندوستان،276مسافر پہنچے ممبئی

مبینہ انسانی اسمگلنگ کے سبب ایک چارٹرفلائٹ فرانس سے کو ہندوستان واپس بھیج دیاگیا۔ منگل کی صبح ممبئی کے ہوائی اڈے پر 276 مسافروں کو لے کر یہ فلائٹ کی لینڈنگ ہوئی۔ یہ طیارہ چار دنوں سے فرانس میں پھنسا ہوا تھا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ طیارہ (ایئر بس اے 340) صبح 4 بجے کے قریب ممبئی پہنچا۔ طیارے نے پیرس کے قریب ویٹری ہوائی اڈے سے مقامی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے کے قریب اڑان بھری۔

فرانسیسی حکام کے مطابق جب طیارے نے ممبئی کے لیے ٹیک آف کیا تو اس میں 276 مسافر سوار تھے۔ اس کے ساتھ ہی دو نابالغ افراد سمیت 25 افراد نے فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے کی خواہش ظاہر کی تھی، اس لیے وہ فرانس میں ہی رہ گئے ہیں۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق طیارے کوفرانس میں روکنے کے بعد دو افراد کو حراست میں لے کر عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس کے بعد دونوں کو رہا کر دیا گیا۔ جب طیارہ ویٹری ہوائی اڈے پر اترا تو اس میں سوار 303 ہندوستانی مسافروں میں 11 نابالغ بچے بھی شامل تھے۔

فرانس میں ہندوستانی سفارت خانے نے طیارہ ٹیک آف کرتے وقت ٹویٹ کیا۔ اس نے کہا۔اس معاملے کو جلد حل کرنے کے لیے فرانسیسی حکومت اور ویٹری ایئرپورٹ کا شکریہ۔ سفارتخانے کے ساتھ مل کر کام کرنے پر فرانس حکومت کا شکریہ۔

قابل ذکر ہے کہ فرانسیسی حکومت نے انسانی اسمگلنگ کے الزام میں اس طیارے کو روک دیا تھا۔ ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ رومانیہ کی لیجنڈ ایئرلائنز کے A340 طیارے نے دبئی سے نکاراگوا کے لیے اڑان بھری تھی۔ یہ طیارہ فنی خرابی کے باعث فرانس کے ویٹری ایئرپورٹ پر اترا تھا۔ اسی دوران فرانسیسی حکومت کو اطلاع ملی کہ اس طیارے سے انسانی اسمگلنگ کی جارہی ہے جس کے بعد فرانس نے اس طیارے کو روک دیا۔

فرانس میں عدالتی سماعت کے بعد طیارے کو چھوڑ دیا گیا۔فرانسیسی

حکومت نے مسافروں کو حراست میں لے کر انسانی اسمگلنگ کے زاویے سے کیس کی تفتیش کی۔ فرانسیسی عدالت نے اتوار کو اس کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران چار ججوں نے حراست میں لیے گئے مسافروں سے پوچھ گچھ کی۔ فرانسیسی میڈیا رپورٹس کے مطابق مسافروں میں ہندی بولنے والے اور بہت سے تامل بولنے والے تھے۔ سماعت کے بعد ججس نے طیارے کو روانہ کرنے کا حکم دیا اور تفتیشی عمل میں کئی بے ضابطگیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کیس کی سماعت بھی منسوخ کر دی۔ قابل ذکر ہے کہ طیارے میں 11 نابالغ بھی سوار ہیں۔

انسانی سمگلنگ کے الزامات پر لیجنڈ ایئرلائنز کے وکیل نے کہا تھا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور وہ تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔ فرانس میں ہندوستانی مسافروں کی پرواز روکے جانے کے بعد فرانس میں ہندوستانی سفارتخانے کے اہلکار بھی وتری ایرپورٹ پہنچ گئے اور ہندوستانی مسافروں کی سہولیات کا خیال رکھا۔ فرانس میں پھنسے ہوئے مسافروں کے لیے ہوائی اڈے پر ہی بستر بنائے گئے اور ان کے کھانے پینے کا انتظام وہیں کیا گیا۔

فیفا ورلڈ کپ فائنل میں آج ارجنٹینا اور فرانس ہوں گے آمنے سامنے، گولڈبوٹ کے لیے میسی-ایمباپے میں جنگ

فیفا ورلڈ کپ اپنے انجام تک پہنچنے والا ہے۔ آج فائنل میں دفاعی چمپئن فرانس کا سامنا دو مرتبہ کی فاتح ارجنٹینا سے قطر کے اسٹیڈیم میں ہوگا۔ فرانس کو جتوانے کا ذمہ اسٹار اسٹرائکر کیلین ایمباپے اور اولیور جیروڈ جیسے کھلاڑیوں کے کندھوں پر ہوگا۔ وہیں، ارجنٹینا کے کپتان لیونل میسی فائنل میچ کو جیت کر ورلڈ کپ سے خطابی جیت کے ساتھ وداعی لینا چاہیں گے۔

ارجنٹینا اور فرانس اتوار کو فائنل میں سب سے بہترین بننے کے لیے ایک دوسرے سے ٹکرائیں گے۔ یہ فائنل کئی طرح سے جذباتی رہے گا کیونکہ میسی کا یہ آخری ورلڈ کپ میچ ہوگا۔ میسی کئی سالوں سے ورلڈ کپ کی ٹرافی جیتنے کا اپنا خواب سجائے ہوئے ہیں اور اس مرتبہ ان کے پاس ٹرافی کو پانے کا یہ آخری موقع ہے۔ خطابی میچ ہندوستانی وقت کے مطابق رات ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوگا۔


میسی کے سامنے موجودہ چمپئن اور مضبوط ٹیم فرانس ہے جسے ہرانا ان کے لیے آسان نہیں رہے گا۔ فرانس لگاتار دوسرا ورلڈ کپ جیتنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا تو ارجنٹینا کی ٹیم بھی کوئی کثر نہیں چھوڑنے والی ہے۔ دونوں ٹیمیں دو دو بار یہ ٹرافی جیت چکی ہیں۔


یہ بھی پڑھیں:
EXCLUSIVE: ہندوستان سے چھن سکتی ہے 2023 ون ڈے ورلڈ کپ کی میزبانی؟ICC معاملہ کو لے کرسنجیدہ

یہ بھی پڑھیں:

لٹن داس اور محمد سراج کے درمیان ہوئی زبانی جنگ، اگلی گیند پر تیز گیندباز نے کیا منہ بند!

ارجنٹینا نے 1978 اور 1986، جب کہ فرانس نے 1998 اور 2018 میں یہ خطاب جیتا تھا۔ ارجنٹینا کے پاس 36 سال بعد پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کی ٹرافی حاصل کرنے کا موقع ہے، تو وہیں، فرانس لگاتار دوسری مرتبہ خطاب جیتنے سے ایک قدم دور ہے۔