نئی دہلی : ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے بدھ کو اعلان کیا کہ موجودہ موسمیاتی پیشین گوئی کے مطابق جنوب مغربی مانسون 31 مئی کے آس پاس کیرالہ کے ساحل تک پہنچنے کی امید ہے، جو برسات کے موسم کی علامتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا کہ مانسون کا اصل آغاز 27 مئی سے 4 جون کے درمیان ہوسکتا ہے۔ جنوب مغربی مانسون عام طور پر تقریباً ایک ہفتہ پہلے یا بعد میں، فی الحال 1 جون کو کیرالہ میں داخل ہوتا ہے۔
موسم کی پیشن گوئی کرنے والی ایجنسی آئی ایم ڈی نے اپنی تازہ ترین پیشین گوئی میں کہا ہے کہ اس سال جنوب مغربی مانسون 31 مئی کو کیرالہ میں +/- 4 دن کے ماڈل کے ساتھ پہنچنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل مرتیونجے مہاپاترا نے کہا کہ یہ جلدی نہیں ہے۔ یہ عام تاریخ کے قریب ہے کیونکہ کیرالہ میں مانسون کے آغاز کی عام تاریخ یکم جون ہے۔ جنوب مغربی مانسون ایک موسمی ہواوں کا پیٹرن ہے، جو ہندوستان میں سب سے ضروری بارش لاتا ہے۔ یہ ہندوستان کی زراعت کے لئے اہم ہے، کیونکہ ملک کی زیادہ تر سالانہ بارش اسی سے ہوتی ہے۔
جون اور جولائی کو زراعت کے لیے مانسون کے سب سے اہم مہینے تصور کیے جاتے ہیں کیونکہ خریف کی فصلوں کی زیادہ تر بوائی اسی عرصے میں ہوتی ہے۔ مانسون جنوب مغرب سے چلتا ہے، عام طور پر جون کے شروع میں کیرالہ پہنچتا ہے اور ستمبر کے آخر تک واپس چلا جاتا ہے۔
آئی ایم ڈی کے مطابق اس سال مانسون کے موسم میں معمول سے زیادہ بارش ہونے کی توقع ہے۔ پچھلے سال مانسون کا آغاز 8 جون کو متوقع تاریخ سے چار دن کی تاخیر سے ہوا تھا۔
ممبئی : وزیر اعظم نریندر مودی نے ممبئی مہانگر کے تحت آنے والی لوک سبھا سیٹ سے انتخاب لڑ رہے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدواروں کی حمایت میں بدھ کی شام ممبئی میں ایک بہت بڑا روڈ شو کیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد وزیراعظم کے استقبال کے لیے سڑک کے کنارے کھڑی تھی۔ جیسے ہی وزیر اعظم مودی کا قافلہ ان کے سامنے سے گزرا تو لوگوں نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
بی جے پی کے اسٹار کمپینر نے اپنا روڈ شو شمال مشرقی ممبئی میں گھاٹ کوپر (مغربی) میں اشوک سلک مل سے سخت پولیس سیکورٹی کے درمیان شروع کیا اور گھاٹ کوپر (مشرق) کے پارشوناتھ چوک پر ختم ہونے سے پہلے شہر کے مختلف علاقوں سے گزرا۔ وزیر اعظم کے ساتھ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس، شمال مشرقی ممبئی اور شمالی وسطی ممبئی لوک سبھا سیٹوں سے بی جے پی کے امیدوار مہر کوٹیچا اور اجول نکم بھی موجود تھے۔
روڈ شو کے دوران جب وزیر اعظم مودی نے ایک جگہ بھگوان رام کی مورتی دیکھی تو انہوں نے اپنے قافلے کو روک کر اس کے سامنے نمن کیا اور پھولوں کا ہار پہنایا۔ روڈ شو میں ہزاروں لوگ جمع ہوئے اور وزیر اعظم مودی کا پرتپاک استقبال کیا۔
جس علاقے میں وزیراعظم مودی کا روڈ شو ہوا ہے، وہ شمال مشرقی ممبئی لوک سبھا سیٹ کے تحت آتا ہے اور یہاں سے بی جے پی کے مہر کوٹیچا امیدوار ہیں۔ تقریباً 2.5 کلومیٹر کے روڈ شو میں 7 اسٹاپ تھے۔ یہ ایل بی ایس روڈ، گھاٹ کوپر پر اشوک سلک مل سے شروع ہو کر شریس سنیما، سروودیا سگنل، سی آئی ڈی آفس، سانگھوی اسکوائر، حویلی برج اور پارشوناتھ چوک پر اختتام پذیر ہوا۔
ٹریفک پولیس نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے دوپہر 2 بجے سے رات 10 بجے تک پوری سڑک کو بند کردیا تھا۔
نئی دہلی : اگر ہندوستان کو چوتھے صنعتی انقلاب کے اس ڈیجیٹل دور میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرنا ہے تو لڑکیوں کو آگے لانا ہوگا۔ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں لڑکیوں کی شرکت کو بڑھانا ہو گا۔ ٹیلی کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام ’گرلز ان آئی سی ٹی انڈیا 2024‘ میں لڑکیوں سے بات کرتے ہوئے، ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ کی ڈائریکٹر ایشا امبانی نے انہیں ٹیکنالوجی کو بطور کیریئر اپنانے کی ترغیب دی۔ ایشا نے کہا، ٹیکنالوجی کے شعبے میں خواتین اور مردوں کا تناسب برابر ہونا چاہیے۔ اس کے لیے ہمیں ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔
’گرلز ان انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹکنالوجی (جی آئی سی ٹی) انڈیا – 2024‘ کا اہتمام محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن ، حکومت ہند، انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (جنوبی ایشیا(، انوویشن سینٹر دہلی اور اقوام متحدہ کی دیگر ایجنسیوں نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے ایشا امبانی نے کہا کہ “حکومت ضروری اصلاحات کر رہی ہے، اور اس کے نتائج بھی نظر آ رہے ہیں۔ گزشتہ ایک دہائی میں ٹیکنالوجی کی افرادی قوت میں خواتین کی نمائندگی میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے، لیکن صنعت کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہیں ایسے طریقے اور ذرائع تیار کرنے ہوں گے جو خواتین کے کیریئر میں استحکام کو یقینی بنا سکیں۔ مل کر ہم ایک ایسا مستقبل بنا سکتے ہیں جہاں ہماری بیٹیوں کو کل کی لیڈر بننے کے مساوی مواقع میسر ہوں۔
ایشا امبانی نے اپنی والدہ نیتا امبانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بارہا کہا ہے کہ “ایک مرد کو بااختیار بنائیں اور وہ ایک خاندان کا پیٹ پالے گا، جب کہ اگر ایک عورت بااختیار ہو گی تو وہ پورے گاؤں کا پیٹ پالے گی۔” انہوں نے مزید کہا، “میں پختہ یقین رکھتی ہوں کہ خواتین ملازمین کو ان کے کیریئر کے آغاز سے ہی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے اور صرف کاغذ پر ظاہر کرنے سے تبدیلی نہیں آئے گی۔
جوہانسبرگ : آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ سے پہلے جنوبی افریقہ کی ٹیم کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ٹیم کے اسٹار تیز گیند باز کگیسو ربادا زخمی ہوگئے ہیں۔ انڈین پریمیئر لیگ میں پنجاب کنگز کی طرف سے کھیلتے ہوئے انہیں پاوں میں چوٹ لگی تھی، جس کی وجہ سے اب وہ ٹورنامنٹ کے اختتام سے پہلے ہی وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلنگ اٹیک کے قائد کگیسو ربادا انڈین پریمیئر لیگ میں پاوں میں چوٹ لگنے کے باعث وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ ملک کے کرکٹ بورڈ نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔
ربادا آئی پی ایل میں پنجاب کنگز کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے رواں سیزن میں 11 میچوں میں 11 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ پنجاب کی ٹیم پہلے ہی پلے آف کے لئے کوالیفائی کرنے کی دوڑ سے باہر ہوچکی ہے اور 19 مئی کو اپنا آخری لیگ میچ کھیلے گی۔ کرکٹ ساؤتھ افریقہ (سی ایس اے) نے ایک بیان میں کہا کہ 28 سالہ (ربادا) نے جنوبی افریقہ پہنچنے پر ماہرانہ مشورہ لیا اور کرکٹ جنوبی افریقہ کی میڈیکل ٹیم ان کی کڑی نگرانی کر رہی ہے۔
پنجاب کنگز کی ٹیم انڈین پریمیئر لیگ سے پہلے ہی پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہے۔ 12 میچ کھیلنے کے بعد ٹیم کے پاس 4 جیت سے صرف 8 پوائنٹس ہیں اور پوائنٹس ٹیبل میں سب سے نیچے 10 ویں نمبر پر ہے۔ اس کے ابھی دو اور میچز باقی ہیں جن میں جیت کر ٹیم پوائنٹس ٹیبل میں اپنی پوزیشن بہتر کر سکتی ہے۔
سی ایس اے نے یہ بھی کہا کہ چوٹ سے ربادا کی اگلے ماہ ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کی تیاریوں پر اثر انداز ہونے کا امکان نہیں ہے۔ سی ایس اے نے کہا کہ ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں ہونے والے آئندہ آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ان کی تیاریاں متاثر ہونے کا امکان نہیں ہے۔
جنوبی افریقہ اپنی ورلڈ کپ مہم کا آغاز 3 جون کو نیویارک میں سری لنکا کے خلاف کرے گا۔
نئی دہلی : آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں ہندوستان اور پاکستان کی کرکٹ ٹیمیں 9 جون کو آمنے سامنے ہوں گی۔ یہ میچ نیویارک میں کھیلا جائے گا۔ ہندوستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے 7 میچوں میں صرف ایک بار پاکستان سے ہاری ہے۔ پاکستان نے 2021 میں ہندوستان کو شکست دی تھی۔ پاکستان کے سابق کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ جب ان کی ٹیم آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ 2024 میں ہندوستان کا سامنا کرے گی تو ان کے لیے آگے بڑھنا مشکل ہو گا کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ پاکستانی ٹیم آئی سی سی میں روایتی حریفوں کے خلاف کھیلنے کو لے کر ذہنی طور پر پچھڑ جاتی ہے۔
مصباح الحق نے بدھ کے روز ‘اسٹار اسپورٹس پریس روم’ میں کہا کہ ‘جب ورلڈ کپ میں ہندوستان کے ساتھ کھیلنے کی بات آتی ہے تو آپ اسے پاکستان کی بدقسمتی یا ذہنی بلاک کہتے ہیں۔ پاکستان کو بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہوگی کیونکہ یہ ایک مضبوط بولنگ لائن اپ اور دو اچھے اسپنرز کے ساتھ ایک بہت ہی موثر ہندوستانی ٹیم ہے۔ ہندوستان کے پاس (جسپریت) بمراہ، (محمد) سراج اور ہاردک (پانڈیا) جیسے معیاری تیز گیند باز ہیں۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا لیول کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ ذہنی رویہ بہت اہمیت رکھتا ہے اور آسٹریلیا ذہنی پہلو کو بہترین طریقے سے سنبھالتا ہے۔
مصباح الحق نے کہا کہ ان کے ملک کے خلاف کچھ یادگار اننگز کھیلنے والے وراٹ کوہلی ایک بار پھر بڑا خطرہ ثابت ہوں گے، حالانکہ موجودہ آئی پی ایل میں ان کے اسٹرائیک ریٹ کے بارے میں کافی چرچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوہلی ایک بڑا عنصر بننے والے ہیں ۔ انہوں نے کئی بار پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان پر ان کا ذہنی دبدبہ ہے۔ وہ بڑے مواقع سے متاثر ہوتے ہیں ، دباؤ نہیں۔ وراٹ کوہلی کا اثر ضرور ہوگا۔ وہ ٹاپ کلاس کرکٹر ہیں۔ وہ ایک ایسے کھلاڑی ہیں، جو آپ کو میچ جتوا سکتے ہیں، اسٹرائیک ریٹ کوئی معنی نہیں رکھتا ۔ اچھے کھلاڑی ان تنقیدوں سے تحریک لیتے ہیں۔
مصباح الحق اب بھی 2007 میں پہلے ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں ہندوستان کے خلاف غلط طریقے سے مارے گئے اسکوپ شاٹ کو ابھی تک نہیں بھولے ہیں۔ پاکستان کو آخری چار گیندوں پر جیت کے لیے صرف چھ رنز درکار تھے، مصباح نے فائن لیگ پر شاٹ لگانے کی کوشش کی لیکن ایس سری سنت کے ہاتھوں کیچ ہوگئے اور پاکستان 157 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 152 رنز بنا کر آؤٹ ہو گیا اور ہندوستان چیمپئن بن گیا۔
کولکاتہ: ممتا بنرجی نے اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ بلاک کی باہر سے حمایت کرنے کی بات کہی ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر لوک سبھا انتخابات کے بعد ‘انڈیا’ اتحاد اقتدار میں آتا ہے تو وہ اسے باہر سے ہر طرح کی حمایت دیں گی۔ لیکن اس کے لیے انہوں نے ایک بڑی شرط رکھ دی ہے۔ بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سیٹوں کی تقسیم پر کانگریس کے ساتھ اختلافات کے بعد خود کو ‘انڈیا بلاک’ سے الگ کر لیا تھا۔ اب وہ کسی حد تک پگھلتی دکھائی دے رہی ہے۔ وزیراعلی نے آج کہا کہ اگر عام انتخابات کے بعد اپوزیشن گروپ اقتدار میں آتا ہے تو وہ اسے ‘باہر سے حمایت’ دیں گی۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ ‘ہم انڈیا اتحاد کو قیادت فراہم کریں گے اور باہر سے ان کی ہر طرح سے مدد کریں گے۔ ہم ایسی حکومت بنائیں گے تاکہ بنگال میں ہماری ماؤں اور بہنوں کو کبھی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور جو لوگ 100 دن کی روزگار اسکیم کے تحت کام کرتے ہیں، انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔’ مگر اس کے لئے انہوں نے انڈیا بلاک کی اپنی تعریف وضح کردای ہے ۔ انہوں نے انڈیا بلاک میں سخت حریف اور سینئر کانگریس لیڈر ادھیر چودھری کی قیادت بنگال کانگریس یا سی پی ایم میں شامل نہیں ہے ۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ ‘آپ کو یہ پتہ ہونا چاہئے کہ انڈیا الائنس میں – بنگال کانگریس اور سی پی آئی (ایم) کو شمار نہ کریں، یہ دونوں ہمارے ساتھ نہیں ہیں۔ وہ دونوں بی جے پی کے ساتھ ہیں۔ میں دہلی کی بات کر رہی ہوں۔’ ممتا بنرجی کا موقف ایسے وقت میں سامنے آیا جب ملک کی 70 فیصد سیٹوں پر انتخابات مکمل ہو چکے ہیں۔ فی الحال انتخابات کے تین دور باقی ہیں۔ بنگال میں ہر مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔
ملک کی ہندی پٹی میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے کے بعد بی جے پی کو جنوبی ہند اور بنگال میں زیادہ کامیابی حاصل کرنے کی امید ہے۔ اس وقت موسم گرما کے دوران لوک سبھا انتخابات چل رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ ریاست کے باقاعدہ دوروں پر ہیں اور ان کی نظریں ریاست کی 42 لوک سبھا سیٹوں پر ہیں۔