Tag Archives: UAPA

ورلڈ کپ فائنل میں ٹیم انڈیا کی شکست پر منایا تھا جشن، سات کشمیری طلباء ہوئے گرفتار، یو اے پی اے کا چلے گا کیس

سری نگر: جموں و کشمیر کے گاندربل میں واقع شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (SKUAST) کے سات کشمیری طلباء کو 19 نومبر کو ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کی طرف سے ہندوستان کو شکست دینے کے بعد ‘پاکستان زندہ باد’ کے نعروں کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہیں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ ایک سخت قانون ہے جو عام طور پر دہشت گردی کے مقدمات میں نافذ ہوتا ہے۔

ٹی او آئی نے رپورٹ کیا کہ ساتوں کو ایک غیر کشمیری طالب علم کی شکایت کے بعد ہاسٹل میں جشن منانے کے دنوں بعد اٹھایا گیا تھا۔ غیر کشمیری طالب علم نے الزام لگایا تھا کہ جب اس نے اور اس جیسے کچھ دوسرے لوگوں نے اس جشن پر اعتراض کیا جس میں پٹاخے اور دیگر آتش بازی کی گئی تو اسے دھمکیاں دی گئیں۔

پولیس نے گرفتار ہونے والوں کی شناخت توقیر بھٹ، محسن فاروق وانی، آصف گلزار وار، عمر نذیر ڈار، سید خالد بخاری، سمیر راشد میر اور عبید احمد کے نام سے کی ہے۔ UAPA ضمانت کی سخت شرائط عائد کرتا ہے اور اس قانون کے تحت گرفتار مشتبہ افراد کو اکثر نچلی عدالتوں سے راحت حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے۔

جموں و کشمیر پولیس کے سینئر عہدیداروں نے اس معاملے میں یو اے پی اے کو کس بنیاد پر لگایا گیا تھا اس کا پتہ لگانے سے انکار کردیا۔ اپنی شکایت میں، غیر کشمیری طالب علم نے الزام لگایا ہے کہ اونچی آواز میں جشن منانے، جیوے جیوے پاکستان (پاکستان زندہ باد) جیسے نعرے اور دھمکیوں نے اس کے اور جموں و کشمیر کے باہر سے آنے والے دیگر لوگوں میں خوف پیدا کیا۔ شکایت کنندہ زرعی یونیورسٹی میں ویٹرنری سائنس اور حیوانات کا کورس پڑھ رہا ہے۔ وہ دوسری ریاستوں کے صرف چند طلباء میں شامل ہے۔ زیادہ تر کا تعلق جموں و کشمیر سے ہے۔

IND vs AUS: سوریہ کمار یادیو آج بنا سکتے ہیں 3 بڑے ریکارڈ، ہندوستان کی جیت سے پاکستان کو لگے گا جھٹکا

حماس اور اسرائیل میں قیدیوں کی تیسری کھیپ کا تبادلہ مکمل، 13 اسرائیلی اور 39 فلسطینی رہا

پاکستان، چین اور… صبح-صبح 3 ممالک میں لرز گئی زمین، تیز زلزلہ سے خوفزدہ لوگ، جانئے کہاں-کتنی شدت؟

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس رات آسٹریلیا کی جیت کے بعد سری نگر شہر کے کئی علاقوں میں جشن بھی منایا گیا جس میں کچھ آتش بازی کی تصاویر فوری طور پر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئیں۔ پیر کو گرو نانک کے جنم دن کے موقع پر سری نگر کے ایک گوردوارے میں خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر آر سوین نے دہشت گردی کے خلاف ‘جنگ’ جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا، ‘یہ اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک ایک فریق شکست تسلیم نہیں کرلیتا ہے۔

ممبئی دہشت گردانہ حملے26/11 کے15سال مکمل: ملک بھرمیں شہیدوں کو پیش کیاجارہاہےخراج عقیدت

ممبئی : 26 نومبرسن 2008 کو ملک کی تجارتی مرکز ممبئی میں کیے گئے منظم دہشت گردانہ حملوں کے کو آج 15سال مکمل ہو رہے ہیں۔ان حملوں کے نتیجے میں ایک 166 افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد شہری زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردی کے اس افسوسناک واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد میں ممبئی پولیس کے ایک درجن سے زائد اہلکار بھی شامل تھے۔ان سلسلہ وار حملوں میں اے ٹی ایس کےسابق چیف شہید ہیمنت کرکرے ودیگرافسران نے بھی جان گنوائی تھی۔

آج ممبئی سمیت ملک کی تمام ریاستوں میں اس سلسلے میں تقاریب کا اہتمام کیاجارہاہے ۔ حملے میں ہلاک افراد اور شہید ہیمنت کرکرے کو خراج پیش کیا جارہاہے ۔ ہم آپ کوبتادیں کہ 26 نومبر 2008 کو دہشت گردوں نے ممبئی کے تاج ہوٹل سمیت 6 مقامات پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں 160 کے قریب افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ زیادہ ترلوگوں کی موت چھتراپتی ​​شیواجی ٹرمینس پر ہوئی۔ جب کہ تاج محل ہوٹل میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 31 افرادہلاک ہوگئے۔

ممبئی کے اے ٹی ایس کے چیف ہیمنت کرکرے کی ہوئی شہادت

26 نومبر، 2008 کو، سیکیورٹی فورسزاوردہشت گردوں کے مابین تقریباً 60 گھنٹوں ہوئی جھڑپ میں160 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ لیکن اس اچانک حملے کو ہمارے ملک کے سیکیورٹی فورسزجوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوروں کو مارا کرایا۔ اے ٹی ایس کے سربراہ ہیمنت کرکرے نے اپنی جان کی پرواہ نہیں کی اوردہشت گردوں کا سامنا کرتے لوگوں کی جان بچاتے ہوئے شہید ہو گئے۔ کرکرے رات 9.45 بجے اپنے گھرپرکھانا کھارہے تھے۔ اس دوران ، انہیں چھترپتی شیواجی ٹرمینس پر دہشت گرد حملے کی اطلاع فون کے ذریعہ ملی۔ جب انہوں نے ٹی وی دیکھا تو سمجھ گئے کہ معاملہ سنگین ہے۔ وہ اسی وقت اپنے ڈرائیوراورباڈی گارڈ کے ساتھ سی ایس ٹی کے لئے روانہ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں :

وہاں پہنچنے کے بعد ، وہ دہشت گردوں کا پتہ لگانے کے لئے اسٹیشن پہنچے لیکن وہاں کوئی نہیں تھا۔ اس کے بعد وہ کامہ اسپتال چلے گئے۔ اس دوران ، سینٹ زاویرس کالج کے قریب ایک پتلی گلی میں ، دہشت گردوں نے ان کی کارپر اے کے 47 سے فائرنگ کی ، جس میں ہیمنت کرکرے اور دیگر پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوگئے۔ ان کی بہادری کے بعدانہیں بعدازمرگ اشوک چکراسے نوازا گیا۔

قصاب کوکس طرح دی گئی پھانسی

ممبئی پر کیے گئے اس دہشت گرادنہ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ نے لی تھی۔ 10 حملہ آوروں نے جدید ہتھیاروں اور دستی بموں سے کے ذریعہ اس حملے کو انجام دیا تھا۔ حملے کے بعد ، ایک دہشت گرد اجمل قصاب کو زندہ پکڑا گیا تھا۔ اس کے خلاف 3 ماہ میں الزامات ثابت ہوگئے۔ ایک سال بعد،اس حملے میں ملوث ڈیوڈ کول مین ہیڈلی نے 18 مارچ 2010 کو اپنا جرم تسلیم کیا۔ قصاب کو21 نومبر2012 کو پھانسی دے دی گئی تھی