موہالی: روہت شرما اور ویراٹ کوہلی کی 14 ماہ کے بعد ٹی20 فارمیٹ میں واپسی توجہ کا مرکز رہے گی جیسا کہ آج یہاں شروع ہونے والی دونوں ٹیموں کے درمیان پہلی وائٹ بال سیریز میں ہندوستان کو باصلاحیت افغانستان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ تین میچوں کی سیریز جون میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ سے پہلے ہندوستان کا آخری موقع ہوگا، جس سے ٹیم کو مزید وضاحت ملے گی کہ وہ امریکہ میں ہونے والے آئی سی سی ایونٹ سے پہلے وہ کہاں کھڑی ہے۔ تاہم، فائنل 15کا انتخاب ورلڈ کپ سے پہلے آئی پی ایل میں کورگروپ کی کارکردگی پر کیا جائے گا۔ روہت اور کوہلی اب جب کہ وہ ٹی 20 ٹیم میں واپس آئے ہیں، اس اسکواڈ میں ایک یقینی بات ہے لیکن کامیاب جوڑی سب سے پہلے افغانستان کے خلاف کھیلوں میں زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہے گی، جو ان کے اسٹار اسپنر راشد خان کے بغیر ہوں گے۔
راشد خان کی پچھلے سال نومبر میں کمرکی سرجری ہوئی تھی اور وہ ابھی تک صحت یاب ہو رہے ہیں۔ افغانستان کے کپتان ابراہیم زدران نے یہاں میچ سے قبل پریس کانفرنس میں کہا وہ مکمل طور پر فٹ نہیں ہیں۔ ہمیں سیریز میں ان کی کمی محسوس ہوگی۔ ہم راشد کے بغیر جدوجہد کریں گے لیکن کسی کو کسی بھی قسم کی صورتحال کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ تاہم، توجہ ہندوستان کے دو عظیم کھلاڑیوں پر مرکوز رہے گی۔ میدان میں ان کی موجودگی موہالی کے ہجوم کے لیے موجودہ سردی کی لہر کا مقابلہ کرنے کی ایک بڑی وجہ ہوگی۔
روہت، جو ٹیم کی کپتانی بھی کریں گے، توقع کی جائے گی کہ وہ پاور پلے میں اپنے انتہائی جارحانہ اندازکو جاری رکھیں گے جیسا کہ انہوں نے ونڈے ورلڈ کپ میں دکھایا تھا۔ دوسری طرف کوہلی درمیانی اوورز میں اپنے اسٹرائیک ریٹ کو بڑھانے پر غورکریں گے۔ یشسوی جیسوال اور تلک ورما جیسے کھلاڑی جنوبی افریقہ کے خلاف ڈرا ہوئی سیریز میں ٹاپ آرڈرکے فرائض انجام دینے کے بعد ٹیم میں برقرار ہیں، لیکن توقع ہے کہ شبمن گل روہت کے ساتھ اننگزکا آغاز کریں گے۔تمام فارمیٹس میں، گل کے پاس افریقہ میں آسان وقت نہیں تھا اور وہ افغانستان کے خلاف رنز بنانے کے کوشاں ہوں گے۔
رنکو سنگھ نے جنوبی افریقہ کے حالات میں اپنی قابلیت کو ثابت کیا اور وہ مڈل آرڈر میں ہندوستان کے لیے ایک اہم کھلاڑی ہوں گے، خاص طور پر سوریہ کمار یادو اور ہاردک پانڈیا کی زخمی جوڑی کی غیر موجودگی میں ان کا کردار اور اہم ہوگا۔جیتیش شرما اور سنجو سیمسن اسکواڈ کے لیے وکٹ کیپنگ کے دو نام ہیں۔ شیوم دوبے بھی واپس آگئے ہیں اور وہ پیس بولنگ آل راؤنڈرکے طور پر گیارہ میں شامل ہو سکتے ہیں جبکہ تین ماہر فاسٹ بولروں میں ارشدیپ سنگھ، اویس خان اور مکیش کمار ہیں۔کلدیپ یادو اسپن شعبہ کی قیادت کریں گے اور روی بشنوئی، اکشر پٹیل اور واشنگٹن سندر میں سے انتخاب کرنے کے لیے دیگر نام ہیں۔
ہندوستان سے توقع کی جائے گی کہ وہ اپنے گھریلو میدانوں اور حالات میں آرام سے جیت پائے گا لیکن افغانستان انہیں آسان کامیابی نہیں دینے کی کوشش کرے گا۔ حال ہی میں ہندوستان میں ہوئے ونڈے ورلڈ کپ کے دوران اپنے شاندار کارناموں کے بعد، افغانستان ایک ایسے فارمیٹ میں پراعتماد ہوگا جو ان کے لیے سب سے زیادہ موزوں ہے۔ راشد کی غیر موجودگی کو چھوڑ کر، مجیب زدران، نوین الحق اور فضل الحق فاروقی جیسے کھلاڑیوں نے ملک کے کرکٹ بورڈ کے ساتھ اپنے معاہدے کے معاملات کو حل کرنے کے بعد ٹیم پوری طاقت میں ہے۔
میچ شام 7 بجے (مقامی وقت کے مطابق) شروع ہوگا۔