غزہ میں جنگ کی وجہ سے 5,300 سے زائد بچے ہلاک ہو چکے ہیں ۔

Israel-Hamas War:حماس اوراسرائیل کےدرمیان مذاکرات کولیکرمتضاد خبریں، حماس نےکہا ۔نہیں ہوئی کوئی پیش رفت

قاہرہ :اسرائیل اور غزہ میں جنگ بندی سے متعلق حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کو ایک بار پھر متضاد خبریں آرہی ہے۔ مصری میڈیا کے مطابق قاہرہ میں غزہ جنگ بندی پر جاری بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے۔ تاہم دوسری جانب سے حماس کی جانب سے کہا گیاہے کہ اسرائیل اب بھی حماس کے مطالبات کو پورا کرنے سے انکار کررہاہے ۔ وہیں روئٹرز کے مطابق حماس کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ قاہرہ جنگ بندی مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔حماس کے ایک اہلکار نے پیر کو روئٹرز کو بتایا کہ قاہرہ میں غزہ جنگ بندی کے نئے دور کے مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جس میں اسرائیل ، قطر اور امریکہ کے وفود نے بھی شرکت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔اس سے پہلے پیر کے روز مصر کے سرکاری الحاق شدہ القہرہ نیوز ٹی وی چینل نے مصر کے ایک سینئر ذریعے کے حوالے سے بتایا تھا کہ بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے، جب کہ شریک وفود کے درمیان زیر بحث مسائل پر ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔

سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز کی ہفتے کے روز آمد کے بعد اسرائیل اور حماس نے اتوار کو ٹیمیں مصر بھیجیں، جن کی موجودگی نے ایک معاہدے کے لیے امریکی دباؤ کی نشاندہی کی جس سے غزہ میں قید یرغمالیوں کو آزاد کیا جائے گا اور وہاں انسانی بحران کو کم کیا جائے گا۔

7 اکتوبر سے اب تک 33,207 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ہلاکتوں کے اعداد و شمار کے بارے میں اپنی باقاعدہ اپ ڈیٹ میں، غزہ کی وزارت صحت نے آج اطلاع دی ہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی فوجی کارروائی میں کم از کم 33,207 فلسطینی ہلاک اور 75,933 زخمی ہو چکے ہیں۔

اسرائیل نے خان یونس سمیت جنوبی غزہ سے اپنی فوجیں بڑی تعداد میں واپس بلا لی ہیں اور اب صرف ایک بریگیڈ کو وہاں رہنے دیا ہے اور دوسری جانب مصر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہوگئے ہیں۔ میڈیا کے مطابق اس سال کے آغاز سے اسرائیل غزہ میں اپنی فوج کی تعداد میں مسلسل کمی کررہا ہے جہاں اس پر جنگ بندی کیلئے اپنے اتحادیوں بالخصوص امریکہ کا دباؤ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔

فوجی ترجمان نے تعداد میں کمی کی وجہ کے حوالے سے کوئی تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی یہ بتایا کہ کتنے فوجیوں کو واپس بلایا گیا ہے۔ دوسری جانب چھ ماہ سے زائد عرصے سے جاری اس جنگ میں سیز فائر کیلئے ازسرنو مصر میں مذاکرات کا آغاز ہورہا ہے جس کیلئے اسرائیل اور حماس دونوں نے اپنے نمائندے بھیجنے کی تصدیق کی ہے۔