مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی ۔ (Image:PTI)

کیا ٹی ایم سی میں سب ٹھیک ہے؟ لوک سبھا الیکشن سے پہلے وزیر نے دیا استعفی، کئی لیڈروں کے تیور باغی

کولکاتہ : بی جے پی میں شامل ہونے اور شمالی کولکاتہ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کی قیاس آرائیوں کے درمیان ٹی ایم سی کے باغی لیڈر اور ممتا حکومت میں وزیر تاپس رائے نے آج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ دوسری طرف آج صبح ترنمول کانگریس کے دو لیڈران براتیا بسو اور کنال گھوش تاپس رائے سے ملنے پہنچے۔ اس کے باوجود تاپس نے اشارہ دیا کہ وہ اپنا فیصلہ بدلنے والے نہیں ہیں۔ کنال گھوش تقریباً دو گھنٹے تک تاپس رائے کے ساتھ بات کرنے کے بعد وہاں سے چلے گئے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر سدیپ بندھوپادھیائے اور تاپس رائے انتخابی میدان میں آمنے سامنے ہوتے ہیں، تو آپ کس کی حمایت کریں گے؟

اس پر کنال گھوش نے جواب دیا کہ ‘دولہے راجا میں جونی لیور تھے’ یعنی دونوں طرف۔ قابل ذکر ہے کہ کنال گھوش بھی گزشتہ جمعہ سے باغی تیور میں ہیں اور انہوں نے شمالی کولکاتہ سے ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندھوپادھیائے کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں بدعنوانی کے الزامات لگاتے ہوئے کنال گھوش نے یہاں تک کہہ دیا کہ سدیپ کی تحقیقات ہونی چاہئے۔

یہی نہیں ناراض ہو کر کنال نے پارٹی کے ترجمان اور جنرل سکریٹری کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔ ادھر آج اس ٹویٹ کو لے کر پارٹی کی طرف سے کنال کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ وہیں کنال گھوش سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے گانا گایا اور کہا کہ وہ گانا سن رہے تھے، اس لیے ان کے پاس شو کاز نوٹس دیکھنے کا وقت نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھئے: ’ سبھی پارٹیوں کے آفس بدرپور کردیں‘،سنگھوی نے چیف جسٹس چندرچوڑ سے کیوں کہا ایسا

یہ بھی پڑھئے: آئندہ5سال میں ترقیاتی مہم کومزیدتیزی سے آگے بڑھایاجائیگا: وزیراعظم

قابل ذکر ہے کہ کنال گھوش ٹی ایم سی میں ابھیشیک بنرجی کے قریبی مانے جاتے ہیں اور سدیپ بندوپادھیائے ممتا بنرجی کی پسند ہیں۔ ایسے میں لوک سبھا انتخابات سے پہلے کی یہ لڑائی کہیں ٹی ایم سی کو بھاری نہ پڑجائے ۔