وزیر داخلہ امت شاہ نے اس دوران اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو پر سخت تنقید کی۔(X/BJP)

کشمیر چاہئے یا نہیں؟ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے نہرو۔ پٹیل گفتگو پر راجیہ سبھا میں کیا کہا؟

نئی دہلی: راجیہ سبھا نے پیر کو جموں و کشمیر تنظیم نو ترمیمی بل اور جموں و کشمیر ریزرویشن ترمیمی بل منظور کر لیا۔ اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے اس دوران اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے فیلڈ مارشل سیم مانیک شا کے کردار کا بھی ذکر کیا۔ مانک شا کو سیم بہادر کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ نہرو میموریل میں موجود ایک کتاب کا ذکر کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم نے خود کشمیر کے حوالے سے اپنی غلطی تسلیم کر لی تھی۔

امت شاہ نے اس وقت کے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی اس وقت کے وزیر اعظم نہرو سے ملاقات کے واقعہ کے بارے میں بتایا۔ 1947 میں کشمیر پر پاکستان کے حملے کے بعد ہونے والی اس ملاقات میں سیم مانک شا بھی موجود تھے۔ پٹیل نے نہرو سے کہا کہ کا آپ کو کشمیر چاہئے ہیں یا نہیں؟ کشمیر میں فوج بھیجنے میں اتنا وقت کیوں لیا جا رہا ہے؟ اس میٹنگ کے بعد کشمیر میں فوج بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

امت شاہ نے کہا کہ ہماری فوج کشمیر میں سبقت پر تھی۔ اگر دو دن اور مل جاتے تو ہندوستان پورے پی او کے کو خالی کرا لیتا۔ نہرو نے غلط وقت پر فائر بندی کروا دی۔ اقوام متحدہ جانا بھی ان کی بہت بڑی غلطی تھی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ کشمیر کے انضمام میں اس لئے تاخیر ہوئی تھی کیونکہ شیخ عبداللہ کو خصوصی درجہ دینے کی درخواست تھی، جس کی وجہ سے پاکستان کو حملہ کرنے کا موقع ملا۔ اگر جنگ بندی نہیں ہوتی تو آج پاکستان مقبوضہ کشمیر نہ ہوتا۔ ہماری فوج جیت رہی تھی اور پاکستانی فوجی بھاگ رہے تھے۔

 یہ بھی پڑھئے:   جموں وکشمیر،ہندوستان کااٹوٹ انگ، آرٹیکل370کی منسوخی درست، اسمبلی انتخابات کروانےسپریم کورٹ کی ہدایت

یہ بھی پڑھئے:   ہندوستان اورسلطنت عمان کےدرمیان سفارتی تعلقات میں ایک سنگ میل،عمان کےسلطان کا دورہ ہندجلد

وزیر داخلہ نے کہا کہ ‘سونیا گاندھی اور منموہن سنگھ کے 2004-14 کے دور حکومت میں دہشت گردی کے کل 7,217 واقعات رونما ہوئے۔ وہیں نریندر مودی حکومت کے دور میں 2014 سے 2023 تک دہشت گردی کے صرف 2,197 واقعات ہوئے، ان 10 سالوں میں دہشت گردی کے واقعات میں 70 فیصد کمی آئی ہے۔