Tag Archives: WHO

چین میں پھیلی پراسرار بیماری، ایک دن میں آئے 7 ہزار کیس، کتنا ہے خطرناک؟ کووڈ پہلے ہی لے چکا ہے لاکھوں کی جان

بیجنگ: چین کی جانب سے پھیلائی گئی کورونا کی وبا سے دنیا ابھی مکمل طور پر نکلی نہیں تھی کہ اب ایک اور بڑی طبی ایمرجنسی کی آواز سنائی دے رہی ہے۔ اس بار پھر چین اس بیماری کا موجد معلوم ہوتا ہے۔ شمالی چین میں بچوں میں نمونیا تیزی سے پھیل رہا ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ایک دن میں سات ہزار کیسز کے اچانک سامنے آنے سے وہاں کی صورتحال دھماکہ خیز بن گئی ہے۔ چین میں ڈاکٹرز لوگوں کو کنفیوژن نہ پھیلانے کا مشورہ دے رہے ہیں کیونکہ وہ کورونا کی طرز پر ایک اور بیماری کے خطرے سے خوفزدہ ہیں۔

معلومات کے مطابق چین کے اسکولوں میں پراسرار نمونیا کی وبا پھیل رہی ہے جس کی وجہ سے اسپتالوں میں داخل بچوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے۔ اکتوبر کے وسط سے بیجنگ اور لیاؤننگ صوبے کے بچوں کے اسپتالوں میں “انفلوئنزا جیسی بیماری” کے ہزاروں کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) چین پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ اپنے پھیلنے کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کرے اور غیر متوقع اضافے کے نتیجے میں بہتر ردعمل کا طریقہ کار تلاش کرے۔

مچل مارش کی ورلڈ کپ ٹرافی پر پاؤں والی تصویر دیکھی تھی؟ پولیس تک پہنچ گیا معاملہ

سپریم کورٹ کی پَھٹکار کے بعد جاگی دہلی حکومت، جانئے آناً-فَآناً میں کسے دیے 415 کروڑ

کون ہوگا دہلی کا نیا چیف سکریٹری؟ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو دیا 4 دن کا وقت، تجویز کرنے ہوں گے 5 نوکر شاہوں کے نام

Weather updates: دہلی-این سی آر میں کوہرا، ان 8 ریاستوں میں آندھی، بارش اور بجلی گرنے کے امکانات

چائنہ ریڈیو نے بتائی سچائی
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن (NNC) نے 13 نومبر کو ایک پریس کانفرنس میں سانس کی بیماریوں، خاص طور پر انفلوئنزا، مائکوپلاسما نمونیا، چھوٹے بچوں کو متاثر کرنے والا ایک عام بیکٹیریل انفیکشن اور سانس کی سنسیٹیئل وائرس (RSV) میں اضافے کی اطلاع دی۔ اس ہفتے، سرکاری طور پر چلنے والے چائنا نیشنل ریڈیو نے کہا کہ بیجنگ چلڈرن اسپتال روزانہ اوسطاً 7000 مریض لے رہے ہیں، جو اسپتال کی گنجائش سے زیادہ ہے۔

بخار کے ساتھ ہو رہی پھیپھڑوں میں سوجن
تائیوان کی نیوز ویب سائٹ ایف ٹی وی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بچوں کو تیز بخار اور پھیپھڑوں میں سوزش کی علامات تھیں لیکن کھانسی نہیں تھی۔ کہا گیا کہ ‘لیاؤننگ صوبے میں بھی صورتحال سنگین ہے۔ دالیان چلڈرن اسپتال کی لابی ان بیمار بچوں سے بھری پڑی ہے جو نس کے ذریعے ڈرپس لیتے ہیں۔ روایتی چینی ادویات کے اسپتالوں اور مرکزی اسپتالوں میں بھی مریضوں کی قطاریں ہیں۔

طلباء اسکول نہیں آ رہے!
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بیجنگ کے اسکولوں میں بچوں کی غیر حاضری کی شرح بھی بہت زیادہ ہے۔ بدترین صورت حال میں، اگر کوئی طالب علم بیمار ہے، تو پڑھائی کم از کم ایک ہفتے کے لیے منسوخ کی جا رہی ہے۔ والدین کو اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔

کورونا جیسی غلطی اب نہیں! چین میں پھیلی نئی پراسرار بیماری پر ڈبلیو ایچ او نے مانگی جانکاری

بیجنگ: کورونا کے بعد چین میں ایک بار پھر ایک نئی بیماری کی خبر آ رہی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے بیجنگ سے شمالی چین میں نمونیا کے پھیلنے کے بارے میں مزید معلومات طلب کی ہیں۔ بچے اس بیماری سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ یہ خبر الجزیرہ سے آرہی ہے۔ اقوام متحدہ کی صحت کے ادارے نے بدھ کو ایک بیان میں کہا، “ڈبلیو ایچ او نے سانس سے متعلق بیماریوں میں اضافے اور بچوں میں نمونیا کے گروپ کی رپورٹ پر تفصیلی جانکاری کے لیے باضابطہ درخواست کی ہے۔”

رپورٹ کے مطابق اگر چین میں گذشتہ تین سالوں سے دسمبر کے مہینے میں انفلوئنزا جیسی بیماریوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے تو وہ بھی ایسے وقت میں جب یہاں صفر کووڈ پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کیا گیا تھا۔ چین نے گذشتہ سال دسمبر میں صفر کووڈ پالیسی ختم کر دی تھی۔

سانس کی بیماریوں میں اضافہ
ڈبلیو ایچ او نے کہا، ‘چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے اس ماہ کے شروع میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ سانس کی بیماریوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ کووڈ 19 کی روک تھام کے اقدامات میں سستی ہے۔’

چین میں سیکڑوں مساجد شہید، ہزاروں کو کیا بند، رپورٹ میں خلاصہ

اب ذرا ﺳﺒﮭﻞ ﮐﺮ! کہیں کپکپانے والی تو کہیں جما دینے والی سردی، جانئے دہلی-این سی آر سے لیکر بہار تک کا حال

کووڈ کی روک تھام میں سستی کی وجہ
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، کووِڈ کی روک تھام میں سستی نہ صرف کووِڈ سے متعلقہ بیماریوں میں اضافے کا باعث بنی بلکہ انفلوئنزا، مائکوپلاسما نمونیا (ایک عام بیکٹیریل انفیکشن جو عام طور پر چھوٹے بچوں کو متاثر کرتا ہے) اور سانس کی بیماریاں جیسے وائرس (RSV) میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

ایک آن لائن میڈیکل کمیونٹی پرو میڈ (ProMed)، جس نے سال 2019 میں ووہان (Covid-19 Wuhan, China) میں پھیلنے والی بیماری کی نشاندہی کی تھی۔ بعد میں اس کی شناخت کووڈ-19 کے طور پر ہوئی۔ اسی گروپ نے دوبارہ شمالی چین سے آنے والے نامعلوم نمونیا کی میڈیا رپورٹس کی بڑھتی ہوئی تعداد کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ ایف ٹی وی نیوز، تائیوان کے ایک میڈیا آؤٹ لیٹ نے رپورٹ کیا کہ بیجنگ، لیاؤننگ اور شمال میں دیگر مقامات کے چائلڈ اسپتال “بیمار بچوں سے بھرے” تھے، جب کہ کچھ نے بتایا کہ نمونیا سے بیمار بچوں کے والدین نے “وبائی بیماری” پر حکام کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ اسے چھپانے کی. پرو میڈ (ProMed) نے مزید کہا کہ چین کو یقینی طور پر “متعلقہ بیماریوں” کے بارے میں معلومات کی ضرورت ہے، لیکن ڈبلیو ایچ او نے موجودہ صورتحال کی مزید تفصیلات طلب کی ہیں۔

ڈبلیو ایچ او نے، بین الاقوامی صحت کے ضوابط کے محکمے کے ذریعے، بچوں میں ان رپورٹ شدہ کلسٹرز سے اضافی وبائی امراض اور تشخیصی معلومات کے ساتھ ساتھ رپورٹ شدہ لیبارٹری کے نتائج سے متعلق معلومات کی درخواست کی ہے۔ یہ معلوم ہے کہ 2019 کے آخر میں پھیلنے والی کوویڈ 19 کی وبا کو پہلے ایک نامعلوم نمونیا کا لیبل لگایا گیا تھا۔ اس بیماری کا جینیاتی کوڈ جنوری 2020 میں اس سے پہلی موت کے بعد عام کیا گیا تھا۔ ڈبلیو ایچ او مارچ 2020 میں کوویڈ وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ اور بیجنگ کی “بے عملی” پر تشویش میں مبتلا ہوگیا۔ اس کے نتیجے میں مارچ 2020 میں وبائی مرض کا اعلان کیا گیا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی ایک ٹیم نے 2021 کے اوائل میں ووہان کا دورہ کیا تھا تاکہ اس وباء کی تحقیقات کی جا سکیں، تاہم وائرس کی اصلیت ابھی تک واضح نہیں ہے۔

روایتی ادویات پر ڈبلیو ایچ او کے ساتھ دنیا کی قیادت کرے گا ہندوستان، بڑھایا مدد کا ہاتھ

روایتی ادویات کو لے کر ڈبلیو ایچ او کے ساتھ مل کر ہندوستان، دنیا کی قیادت کرے گا۔ جینوا میں منعقدہ 10 روزہ 76ویں عالمی صحت کانفرنس میں اس کا آغاز بھی ہوا ہے۔ ہندوستان نے یہاں روایتی ادویات کو لے کر سبھی رکن ممالک کے آگے دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے۔

روایتی ادویات کو اپنانے میں ہندوستان کے جام نگر میں واقع ڈبلیو ایچ او کا گلوبل سینٹر ان کی مدد کرے گا۔ میٹنگ میں، آیوش کی مرکزی وزارت کے اسپیشل سکریٹری پرمود کمار پاٹھک نے آیوروید، ہومیوپیتھی، سدّھا، یونانی جیسی روایتی ادویات ے ذریعہ ہندوستان میں آنے والی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

دراصل، ڈبلیو ایچ او وقت بہ وقت روایتی ادویات سے وابستہ پالیسیوں میں تبدیلیاں کرتا ہے۔ ابھی 2023-2014 پالیسی کے تحت کام کیاجارہا تھا، لیکن اب ڈبلیو ایچ او 2034-2025 تک کے لیے نئی عالمی روایتی ادویات پالیسی کا مسودہ تیار کررہا ہے۔


یہ بھی پڑھیں:

عمران خان کا ساتھ چھوڑنے لگے پارٹی لیڈران؟ 9 مئی کے تشدد کے بعد سے 35 لیڈروں نے چھوڑی پی ٹی آئی

یہ بھی پڑھیں:

آسٹریلیا سے ہندوستان کے رشتوں پر بولے پی ایم مودی، تعلقات کو 3-سی، 3-ڈی اور 3-ای سے سمجھایا

سال بھر میں آئی 53 صحت سے متعلق ایمرجنسی صورتحال، ڈبلیو ایچ او کا بجٹ پڑگیا کم

گزشتہ سال دنیا میں 53 صحت سے متعلق صورتحال آئی ہیں، جن میں کورونا وبا سے لے کر ہیضہ تک شامل ہے۔ ان سے نمٹنے کے لیے ڈبلیو ایچ کا سالانہ بجٹ بھی کم پڑ گیا۔ ڈبلیو ایچ او کے ایک سینئر مشیر کا ماننا ہے کہ دنیا بھر میں صحت سے متعلق ایمرجنسی صورتحال کی بڑھتی تعداد نے تنظیم کا خرچ بڑھایا ہے۔ جنیوا میں منعقدہ 10 روزہ 76ویں عالمی صحت کانفرنس میں سبھی ممالک سے مل کر ڈبلیو ایچ او کے سالانہ بجٹ 25-2024 میں قریب 20 فیصدی اضافہ کی حمایت کی ہے۔