Tag Archives: international court of justice

غزہ میں شہریوں کی ہلاکتیں افسوسناک،عام شہریوں کی اموات کوکم کریں اسرائیل :عالمی عدالت انصاف

ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے مغربی ایشیا میں اسرائیل اور حماس کے درمیان پرتشدد تنازعہ پر تبصرہ کیا ہے۔ آئی سی جے نے اسرائیل کی طرف سے بھیجی گئی امداد غزہ تک پہنچانے کی ہدایت دی ہے ۔ تاہم آ ئی سی جے نے جنگ بندی پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ یہ مقدمہ جنوبی افریقہ کی جانب سے آئی سی جے میں دائر کیا گیا ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان پرتشدد لڑائی میں اب تک 26 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 110 دنوں سے جاری جنگ کی وجہ سے مغربی ایشیا میں انسانی بحران کا سامناہے۔ تازہ ترین پیشرفت ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے تبصروں سے متعلق ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی عدالت میں شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کی بات ہوئی۔ عدالت نے کہا کہ اسرائیل کو فلسطینی علاقے میں ہونے والی ہلاکتوں اور نقصانات کو کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ 1948 میں اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کو نسل کشی روکنے کے لیے منظور کیا گیا تھا۔ اسرائیل نے اس کی خلاف ورزی کی ہے۔

ہم آپ کو بتادیں کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان پرتشدد تنازعہ گزشتہ سال شروع ہوا تھا۔ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد، اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) کے فوجی غزہ کی پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پر مسلسل بمباری کر رہے ہیں۔ پرتشدد تنازعات میں اب تک 26 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 21 جنوری کی رپورٹ میں غزہ کی وزارت صحت نے 24 گھنٹوں میں 178 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔

ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک 26 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ 62,600 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے تقریباً 9000 دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔ تاہم انہوں نے اس کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔ گنجان آباد اور رہائشی علاقوں میں جنگ کی وجہ سے عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ اسرائیلی فوج (IDF) کے مطابق حملے کے آغاز سے اب تک 195 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے خاتمے تک حملے بند نہ کرنے کا عزم کیا ہے۔ اسرائیل کے مطابق تقریباً 130 افراد حماس کے کنٹرول میں ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق صرف 100 کے قریب لوگ زندہ بچ گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ 1948 میں اسرائیل کے قیام کے بعد سے یہاں پناہ گزین کیمپ موجود ہیں۔ اطلاعات کے مطابق غزہ کی تقریباً 85 فیصد آبادی اپنے گھر بار چھوڑ چکی ہے۔ ہزاروں لوگ اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں اور جنوب میں کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ ریسکیو میں شامل اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے مطابق 23 لاکھ کی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ بھوک سے مری کا شکار ہو رہا ہے۔ جنگ زدہ علاقوں میں انسانی امداد پہنچانے میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔