Tag Archives: BJP

جب آسام میں اسٹیج پر ڈانس کرنے لگے بی جے پی اور کانگریس کے دو سینئر لیڈران ، دیکھئے ویڈیو

گواہاٹی : بی جے پی کے ہیمنت بسو سرما اور کانگریس کے گورو گوگوئی آسام میں اپنے الگ الگ پروگرام میں بھاری بھیڑ کے ساتھ ڈانس کرتے نظر آئے ۔ آسام میں اسمبلی انتخابات ہورہے ہیں ۔ یہاں گزشتہ 27 مارچ کو پہلے مرحلہ کی ووٹنگ ختم ہوئی ۔ ایک انتخابی ریلی کے دوران آسام بی جے پی کے لیڈر ہیمنت بسو سرما نے اسٹیج پر جم کر ڈانس کیا ۔

سرما جو کہ ریاست کے وزیر صحت اور جلوکبری اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار ہیں ، نے ٹویٹ کیا کہ وہ ریلی میں آئی بھیڑ کو دیکھ کر بالکل حیران ہیں ۔ جلوکبری سیٹ پر سرما 2001 سے جیت حاصل کرتے ہوئے آرہے ہیں ۔ سرما کے ذریعہ ٹویٹ کئے گئے ویڈیو میں انہیں ڈانس کرتے دیکھا جاسکتا ہے اور اس دوران وہ بھیڑ سے خود کو فالو کرنے کیلئے بھی کہہ رہے ہیں ۔ اس کے بعد وہاں موجود لوگ تالیاں بجاتے ہیں اور بی جے پی لیڈر کے ساتھ سر میں سر ملاتے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک سیاسی پروگرام کسی کنسرٹ کی طرح نظر آنے لگتا ہے ۔

دوسری طرف کانگریس لیڈر گورو گوگوئی جو کہ دو مرتبہ سے مسلسل ممبر پارلیمنٹ ہیں اور کانگریس کی جانب سے لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈربھی ہیں ، نے بھی اپنا ایک ویڈیو شیئر کیا ، جس میں وہ بھیڑ کے ساتھ ڈانس کررہے ہیں ۔ ایک ویڈیو ٹویٹ میں گوگوئی روایتی ڈانس کے دوران اپنا ہاتھ اٹھاتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی وہاں موجود بھیڑ انہیں فالو کرتی ہے ۔

غور طلب ہے کہ آسام میں تین مراحل میں انتخابات ہورہے ہیں ۔ پہلے مرحلہ میں 27 مارچ کو ووٹنگ ہوچکی ہے جبکہ دوسرے مرحلہ میں یکم اپریل اور تیسرے مرحلہ میں چھ اپریل کو ووٹنگ ہوگی ۔ ووٹوں کی گنتی دو مئی کو ہوگی ۔ پہلے مرحلہ میں 47 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگئی ہے جبکہ دوسرے مرحلہ میں 39 اور تیسرے مرحلہ میں 40 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جانے باقی ہیں ۔

امت شاہ نےکانگریس اورڈی ایم کےکوبنایانشانہ،کہا۔ تمل ناڈو میں 2جی،3جی اور4جی آرہے ہیں نظر

تمل ناڈو کے ویلو پورم میں منعقدہ ‘وجئے سنکلپ یاترا’ کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس اور ڈی ایم کے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور ڈی ایم کے نے مل کر مرکز میں اقتدار میں رہتے ہوئے 12 لاکھ کروڑ روپئے کی بدعنوانی کی ہے ۔ تمل ناڈو میں ، ہم اب 2G ، 3G اور 4G سب کو ایک ساتھ دیکھ سکتے ہیں۔ اس کا مطلب بیان کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ 2 جی کا مطلب ہے مارن خاندان کی دو نسلیں ، 3G یعنی کرونانیدھی خاندان کی تین نسلیں اور 4 جی یعنی گاندھی خاندان کی چار نسلیں۔

وزیر داخلہ شاہ نے کہا ، “کانگریس اور ڈی ایم کے صرف اپنے کنبہ کو آگے بڑھانے کی فکر کرتے ہیں۔ انہیں ملک و ریاست کی ترقی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ سونیا گاندھی راہل گاندھی کو وزیر اعظم بنانے اور اسٹالن ، اپنے بیٹے اڈیاندھی کو وزیر اعلیٰ بنانے کے لئے بے چین ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تمل ناڈو کے عوام علاقائی جماعتوں اور کانگریس کے دوہرے رویئے کو نہیں بھول سکتے۔ ”


اب سارے اعلانات تمل میں کیے جارہے ہیں: امیت شاہ

انہوں نے کہا کہ جب راہل گاندھی جلی کٹو سے لطف اندوز ہونے گئے تھے تو انہوں نے 2016 کے منشور میں اس پر پابندی عائد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ مودی سرکار نے اسے دوبارہ بحال کر نے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا۔ مودی سرکار نےچنئی ریلوے اسٹیشن کو افسانوی ایم جی آر کے نام سے موسوم کیاہے۔ حالیہ تمام اعلانات انگریزی میں کیے گئے تھے ، لیکن اب تمل میں تمام اعلانات ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی یہ تبدیلی لائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جبکہ اے آئی اے ڈی ایم کے اور این ڈی اے غریبوں کے مفاد کے لئے سوچ رہے ہیں ، ڈی ایم کے اور کانگریس ‘تقسیم اور حکمرانی’ کی سیاست کرتے ہیں۔

لوگوں نے تمل زبان میں نہ بولنے پر معذرت کرلی

اس کے ساتھ ہی ، شاہ نے اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے ، تامل میں بات نہ کرنے پر لوگوں سے معافی مانگ لی۔ شاہ نے کہا ، “وزیر اعظم نے کہا کہ جب وہ وزیر اعلی ٰتھے تب بھی وہ تامل نہیں سیکھ سکتے تھے ، اب وہ وزیر اعظم ہیں ، پھر بھی انہوں نے کہا کہ میں تمل زبان سیکھنا چاہتا ہوں اور تمل زبان میں تمل بھائیوں سے بات کرنا چاہتا ہوں۔

تمل ناڈو میں اکثریت کے لیے 118 نشستیں ہے درکار

تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی میں 234 نشستیں ہیں اے آئی اے ڈی ایم کے کی حکومت ہے۔ گذشتہ انتخابات میں ، اے آئی اے ڈی ایم کے اور اس کی اتحادی جماعتوں نے 134 نشستیں حاصل کیں۔ ڈی ایم کے نے 98 نشستیں حاصل کر تے ہوئے دوسرے نمبر پر آئے۔ ڈی ایم کے کے ساتھ کانگریس سمیت دیگر چھوٹی جماعتیں ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں پی ایم کے کو ایک بھی نشست نہیں ملی۔ بی جے پی اے آئی اے ڈی ایم کے ساتھ الیکشن لڑ رہی ہے۔ یہاں اکثریت کے لئے 118 نشستیں درکار ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے ماہی گیروں سے متعلق بنائی تھی الگ وزارت، راہل گاندھی کو گری راج کا جواب

نئی دہلی: مرکزی وزیر گری راج سنگھ (Giriraj Singh) نے زرعی قوانین (Farm Laws) کو لے کر کسانوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بدھ کو راہل گاندھی (Rahul Gandhi) پر نشانہ سادھا۔ انہوں نے کہا، ’میں یہ دیکھ کر بے حد د’کھی ہوں کہ راہل گاندھی اٹلی کے باہر نہیں آسکتے۔ وہ پورے ملک کے کسانوں کو بہکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ ہمارے ملک کو پوری دنیا میں بدنام کر رہے ہیں’۔ اس کے ساتھ ہی گری راج سنگھ نے راہل گاندھی کے ذریعہ مرکز پر لگائے گئے ان الزامات کا بھی جواب دیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ تقریباً پانچ برسوں سے وزیر اعظم نریندر مودی نے پڈوچیری حکومت کو کام نہیں کرنے دیا ہے اور آپ کے خوابوں اور خواہشات کو چھین لیا ہے۔

مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے زرعی قوانین کو لے کر کسانوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بدھ کو راہل گاندھی پر نشانہ سادھا۔
مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے زرعی قوانین کو لے کر کسانوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بدھ کو راہل گاندھی پر نشانہ سادھا۔

مرکزی وزیر نے کہا، ’میں یہ جان کر حیران ہوں کہ پارٹی کا ایک لیڈر اس بات سے ناواقف ہے کہ سال 2019 میں وزیر اعظم نے ماہی گیری، جانور پالنا اور ڈیری کو لے کر ایک الگ وزارت کی تشکیل کی گئی تھی اور میں نے اس کے وزیر کے طور پر حلف لیا تھا۔ پڈوچیری میں کام چل رہا ہے’۔ اس سے متعلق وزیر مملکت انوراگ ٹھاکر نے بھی راہل گاندھی کو جواب دیا ہے۔

انوراگ ٹھاکر نے لکھا کہ ’راہل گاندھی، ماہی گیری کی اقتصادی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے سال 2019 میں کسان کریڈٹ کارڈ دیا گیا تھا۔ آتم نربھر پیکیج 2020 کے تحت مچھلی پالن کو فروغ دینے کے لئے وزیر اعظم نے ماہی گیری اسکیم لانچ کی گئی تھی۔ ماہی گیروں کو گمراہ کرنے کے بجائے اس کے بارے میں پڑھنا کیسا رہے گا۔

اس سے متعلق مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے اطالوی زبان میں ٹوئٹ کرکے لکھا کہ- ’وزیر صرف ایک ہی بات جانتے ہیں۔ جھوٹ، خوف اور غلط اطلاع پھیلانا‘۔

 

وہیں ایک صارف نے لکھا ہے کہ اگر راہل گاندھی چھٹیاں بتانے کے بجائے کچھ وقت ہندوستان میں گزاریں اور الیکشن کے وقت صرف ہندوستان نہ آئے تو وہ ایسی بڑی غلطی نہیں کریں گے۔

اس کے علاوہ بی جے پی تمل ناڈو کے ترجمان ایس جی سوریہ نے لکھا کہ ’پڈوچیری میں ایک خاتون نے راہل گاندھی سے شکایت کی کہ وزیر اعلیٰ اور نارائن سوامی نے چکروات کے دوران کبھی دورہ نہیں کیا نہ ہی مدد کی، لیکن وزیر اعلیٰ اسے راہل گاندھی کو ترجمہ کرکے بتا رہے ہیں کہ خاتون سیلاب میں ان کے ذریعہ کئے گئے کاموں سے خوش ہے۔ نہیں معلوم تھا کہ راہل گاندھی کو اتنی آسانی سے دھوکہ دیا جاسکتا ہے‘۔

واضح رہے کہ تین زرعی قوانین کو واپس لئے جانے اور فصلوں پر کم از کم سپورٹ قیمت (ایم ایس پی) کے لئے قانونی گارنٹی دینے کے مطالبہ کے ساتھ پنجاب، ہریانہ اور ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہزاروں کسان دو ماہ سے زیادہ وقت سے قومی دارالحکومت دہلی کی مختلف سرحدوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔

کیا ہے معاملہ

زرعی میدان میں سب سے بڑے اصلاحات کے طور پر حکومت نے ستمبر میں تین زرعی قوانین کو نافذ کیا تھا۔ حکومت نے کہا تھا کہ ان قوانین کے بعد بچولیئے کا کردار ختم ہوجائے گا اور کسانوں کو ملک میں کہیں پر بھی اپنے پروڈکٹ کو بیچنے کی اجازت ہوگی۔ وہیں، کسان تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے مطالبہ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ احتجاج کر رہے کسانوں کا دعویٰ ہے کہ یہ قوانین صنعتی دنیا کو فائدہ پہنچانے کے لئے لائے گئے ہیں اور ان سے منڈی اور کم از کم معمولی قیمت (ایم ایس پی) کا سسٹم ختم ہوجائے گا۔