اسرائیلی طیاروں نے فوجیوں کی طرف پیش قدمی کرنے والےعسکریت پسنددوں اور دو دیگر کو ہلاک کر دیا۔

حماس ۔ اسرائیل جنگ: شمالی غزہ میں حماس کا کمانڈ سینٹر کو تباہ کردیاگیا، اسرائیل کا دعویٰ

اسرائیل حماس جنگ: غزہ پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ رکنے کے بجائے مزید تیز ہو گئی ہے۔ شمالی غزہ کا بیشتر حصہ ملبے کا ڈھیر بن گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے شمالی غزہ پٹی میں حماس کے کمانڈ سینٹر کو تباہ کر دیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے کہا ہے کہ فلسطینی دہشت گرد اب صرف چھاوٹ اور بغیر کسی کمانڈر کے علاقے میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے شمالی غزہ میں تقریباً 8000 دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔ اس مہم کے بعد اسرائیل نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ جب تک حماس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا نہیں جاتا وہ نہیں رکے گا۔ شمالی غزہ میں حماس کے تمام ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے بعد اب اسرائیلی فوج کی توجہ وسطی اور جنوبی غزہ پر ہے۔

فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے کہا کہ اسرائیل کی دفاعی افواج (IDF) اب جنوبی اور وسطی غزہ میں حماس کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق اسرائیل، جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 22,000 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر چکا ہے۔ ہفتے کے روز وزارتِ صحت نے کہا کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں 120 سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں۔ اطلاعات کے مطابق اس علاقے میں تباہی ہوئی ہے اور 23 لاکھ کی آبادی میں سے زیادہ تر لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی جارحیت کا آغاز اس وقت ہوا جب حماس کے بندوق برداروں نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر اچانک حملہ کیا۔جس میں 1,200 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، اور تقریباً 240 کو یرغمال بنا لیا۔ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہفتے کے روز اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل ‘حماس کو ختم کرنے، ہمارے یرغمالیوں کو واپس لانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی مہم جاری رکھے گا کہ غزہ اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں ہے۔’