فلسطین : جنگ بندی کے درمیان غزہ میں ایندھن کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔ مصر بھیجے گا 1لاکھ 30 ہزار لیٹر ڈیزل

دوحہ/غزہ: اسرائیل اور حماس کے درمیان 47 دنوں سے جاری جنگ آج سے وقفہ ملے گا ۔ جمعہ یعنی آج سے اسرائیل اور فلسطینی اسلامی گروپ حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی کا آغاز ہو گا۔ جنگ بندی پر امریکہ سمیت پوری دنیا نے خوشی کا اظہار کیا۔

قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی کا رول ادا کیاہے۔ جنگ نے غزہ میں انسانی بحران پیدا کر دیا ہے۔ غزہ میں لوگ ، کھانے پینے کی اشیاء کی قلت کا سامنا کررہے ہیں۔جب کہ غزہ میں ایندھن کی قلت کے باعث بجلی نہیں ہے۔ اسپتالوں میں ڈاکٹروں کو ٹارچ کی روشنی سے مریضوں کا علاج کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں :

اسرائیل ۔حماس جنگ: آج سے4دن تک جنگ بندی کاہوگانفاد، اب تک13000فلسطینی شہری جاں بحق

اشیائے خوردونوش سے بھرے 200 ٹرک غزہ پہنچیں گے۔جنگ بندی نے غزہ میں موجود فلسطینیوں کو امید کی کرن دکھائی ہے۔ ادھر کئی ممالک غزہ میں پھنسے لوگوں کی مدد کے لیے آگے آرہے ہیں۔ مصر نے کہا ہے کہ وہ جنگ بندی کے دوران 130,000 لیٹر ڈیزل غزہ بھیجنے جا رہا ہے۔ ڈیزل سے بھرے چار ٹرک روزانہ غزہ جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی اشیاء سے بھرے 200 ٹرک غزہ جا رہے ہیں۔

جنگ کے دوران ہلاکتوں کی تعداد

فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اس وقت سے اب تک اسرائیلی بمباری میں 13300 غزہ کے شہری ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے تقریباً 40 فیصد بچے ہیں۔ اب مہلوکین کی صحیح تعداد کا پتہ لگانا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ کیونکہ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے یہاں کی صحت کی خدمات بھی درہم برہم ہو کر رہ گئی ہیں۔

جنگ بندی سے پہلے یہاں شدید لڑائی ہوئی تھی۔ اسرائیلی جیٹ طیاروں نے 300 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسی دوران 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں 1200 افراد مارے گئے۔