پیر کو اسرائیلی فوج کے حملوں نے غزہ کے دوسرے بڑے شہر خان یونس میں شدید خونریزی کی۔ وہاں العمل اسپتال کے ارد گرد شدید لڑائی جاری ہے۔ انتظامیہ کا اسپتال سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ خان یونس میں گزشتہ رات 50 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ درجنوں دیگر افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے لیکن ایمبولینسیں ان تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔
اسپتالوں پر دہشت گردوں کی مدد کا الزام
اسرائیلی فوجیوں نے بحیرہ روم کے ساحل پر واقع المواسی شہر کے الخیر اسپتال پر چھاپہ مار کر وہاں موجود طبی عملے کو گرفتار کر لیا۔ اس اسپتال پر حماس کی مدد کا الزام ہے۔ اسپتال میں مریضوں کی حالت کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ اسرائیلی فوج الخیر اسپتال کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کر رہی ہے۔ لیکن انہوں نے کہا ہے کہ حماس کے دہشت گرد اسپتال کے اندر اور باہر سے فوجیوں پر حملے کر رہے ہیں جس کی وجہ سے وہاں لڑائی ہو رہی ہے۔
Rabbi Avraham Zerbiv, an Israeli military officer, says they will make Gaza go through the biblical ten plagues as Jews did back in Egypt.
“There will be ten plagues in this war, as there were ten plagues in Egypt before. It will happen, it happens, and in this war, we will… pic.twitter.com/Ey4tQ6TeoA
— Quds News Network (@QudsNen) January 22, 2024
غزہ میں بڑی تعداد میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت
غزہ کے محکمہ صحت کےمطابق اسرائیلی فوج ایمبولینسوں کو روک رہی ہے جس کی وجہ سے مرنے والوں اور زخمیوں تک پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔ شہروں میں رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج آسمان، زمین اور سمندر سے حملے کر رہی ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں۔ پیر کو اسرائیلی حملوں میں 190 افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور 340 زخمی ہوئے۔ غزہ میں ہلاکتوں کی کل تعداد 25,295 تک پہنچ گئی ہے۔
خان یونس جہاں گزشتہ کئی ہفتوں سے شدید لڑائی جاری ہے۔ وہاں بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہو رہے ہیں۔ لیکن وہاں صرف ناصر اسپتال کام کر رہا ہے۔ بڑی تعداد میں زخمیوں کو وہاں لایا جا رہا ہے۔ ان زخمیوں کے لیے اسپتال میں جگہ نہیں ہے، اس لیے زخمیوں کو راہداریوں اور برآمدوں میں زمین پر رکھ کر علاج کیا جا رہا ہے۔ اسپتال میں علاج کے دوران جاں بحق ہونے والوں کی تدفین احاطے میں موجود خالی جگہ پر کی جارہی ہے۔
Due to Israeli tanks surrounding the hospital and targeting anyone leaving the area, Palestinians were compelled to dig graves within the Nasser Hospital grounds to bury their deceased relatives. pic.twitter.com/TsxSa236aZ
— Quds News Network (@QudsNen) January 22, 2024
اتوار تا پیر کی رات بہت خوفناک تھی: جنگ کے متاثر کا تاثر
شہر میں جاری لڑائی کی وجہ سے اسپتال سے باہر نکلنا ممکن نہیں۔ اس لیے جو وہاں آرہا ہے، وہیں رہ رہا ہے۔ اسپتال میں پھنسے ایک شخص نے اے پی کو بتایا کہ اتوار اور پیر کی رات بہت خوفناک تھی۔ اسرائیلی فوج کی گولہ باری ایک منٹ کے لیے بھی نہیں رکی۔ جس کی وجہ سے بھاری جانی و مالی نقصان کا خدشہ ہے۔
یرغمالیوں کے اہل خانہ اسرائیلی پارلیمنٹ کی عمارت پہنچ گئے۔جاری اجلاس کے درمیان اسرائیلی پارلیمنٹ پہنچ کر ایک خاتون نے اپنے خاندان کے تین یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کچھ بھی کرنے پر زور دیا ہے۔ اس خاتون کے ساتھ یرغمالیوں کے 20 دیگر رشتہ دار بھی پارلیمنٹ کمپلیکس پہنچ گئے۔ حماس نے ان 130 یرغمالیوں کی رہائی اور اسرائیلی جیلوں میں قید تمام فلسطینیوں کی رہائی کے لیے مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے جسے اسرائیلی حکومت نے مسترد کر دیا ہے۔