آج، جیسے ہی جویریہ پاکستان-ہندوستان سرحد عبور کر کے اٹاری پہنچی، پورے خاندان نے ڈھول بجا کر اور بھنگڑا ڈال کر ان کا استقبال کیا۔ اب یہ خاندان امرتسر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے کولکاتہ پہنچے گا۔

پاکسان سے آئی یہ خوبصورت لڑکی، سرحد پار کی ایک اور لو اسٹوری، کرے گی سمیر سے شادی

indian pakistan love story
اس شادی سے پہلے دونوں کو کافی عرصہ انتظار کرنا پڑا۔ کیونکہ جویریہ پاکستانی شہری ہے اور اسے ہندوستان آنے کا ویزا نہیں مل رہا تھا۔ ویزا کے حصول کی کوششیں تقریباً ساڑھے 5 سال قبل شروع کی گئی تھیں۔ دراصل سمیر خان جرمنی میں تعلیم حاصل کررہے تھے اور ہندوستان آنے کے بعد انہوں نے اپنی والدہ کے موبائل میں جویریہ کی تصویر دیکھی۔ کیونکہ سمیر خان کے خاندان کے بہت سے رشتہ دار پاکستان میں رہتے ہیں۔
india pakistan love story
جویریہ کی تصویر دیکھنے کے بعد سمیر نے فیصلہ کیا کہ وہ اسی سے شادی کرے گا۔ لیکن بعد میں ہندوستان اور پاکستان میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ویزا سروس بند کردی گئی، لیکن سمیر نے اپنی کوششیں جاری رکھی اور آخر کار جویریہ کو ہندوستان آنے کے لئے 45 دن کا ویزا مل گیا۔
india pakistan love story
جویریہ کے چہرے پر خوشی صاف نظر آرہی تھی کہ وہ ہندوستان آکر اور ہندوستان کے کولکتہ کے ایک خاندان کی بہو بننے پر کتنی خوش ہیں۔ جویریہ نے ہندوستان پہنچتے ہی کہا کہ پاکستان میں بھی خوشی کا ماحول ہے۔ مجھے یقین نہیں آرہا کہ میں آخر کار ہندوستانی سرزمین پر پہنچ چکی ہوں۔ جبکہ سمیر کے والد کا کہنا تھا کہ حالانکہ دولہا ان کا بیٹا ہے۔ لیکن جویریہ بھی میری بیٹی ہے۔
india pakistan love story
دونوں جنوری کے پہلے ہفتے میں شادی کرنے جا رہے ہیں۔ تاہم اس سے پہلے سمیر کی جانب سے جویریہ کے لیے طویل مدتی ویزا کی درخواست بھی کی جائے گی۔ تاکہ جویریہ جو وہاں موجود ہیں وہ ہندوستان میں ہی رہ سکیں۔ سمیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ وہ جرمنی سے تعلیم یافتہ ہیں۔ لیکن شادی کے بعد وہ جویریہ کے ساتھ ہندوستان میں ہی رہیں گے۔
india pakistan love story
آج، جیسے ہی جویریہ پاکستان-ہندوستان سرحد عبور کر کے اٹاری پہنچی، پورے خاندان نے ڈھول بجا کر اور بھنگڑا ڈال کر ان کا استقبال کیا۔ اب یہ خاندان امرتسر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے کولکاتہ پہنچے گا۔