Tag Archives: Madras High Court

’مسلمانوں کو چار بیویاں رکھنے کی آزادی، لیکن ہر ایک کے ساتھ…‘، ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ

چنئی : مدراس ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ بھلے ہی اسلامی قوانین میں مسلمان مرد کو چار شادیاں کرنے کی اجازت ہو، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ اپنی بیویوں سے غیر مساوی سلوک کرے۔ انہیں برابر کے حقوق دینے ہوں گے اور سب کے ساتھ اچھا سلوک کرنا ہو گا۔ اگر شوہر ایسا نہیں کرے تو اسے ظلم سمجھا جائے گا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں برابری کے سلوک پر زور دیا ہے۔

جسٹس آر ایم ٹی ٹیکا رمن اور پی بی بالاجی کی بنچ نے فیملی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ عدالت نے کہا کہ شوہر اور اس کے خاندان کے دیگر افراد نے پہلی بیوی کے ساتھ غلط رویہ اختیار کیا اور اس کا استحصال کیا۔ مدراس ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ متاثرہ خاتون کے الزامات درست پائے گئے ہیں۔ عدالت نے شادی ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ اس سے پہلے عدالت میں خاتون نے اپنے شوہر، ساس اور نند کے خلاف الزامات عائد کئے تھے۔

خاتون نے بتایا تھا کہ اس کے شوہر نے دوسری شادی کر لی ہے اور وہ اس کے ساتھ رہ رہا ہے۔ شوہر کا اس کے ساتھ رویہ غلط ہے اور حمل کے دوران اس کو ہراساں کیا گیا تھا۔ خاتون نے کہا کہ اسلامی قانون شوہر کو ایک سے زیادہ شادیوں کی اجازت تو دیتا ہے لیکن شوہر کو اپنی سبھی بیویوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا ہوگا۔ اس نے الزام لگایا کہ جب میں حاملہ تھی اور مجھے سہارے کی ضرورت تھی تو میرے شوہر اور اس کی ماں اور بہن نے میرے ساتھ غلط سلوک کیا اور ہراساں کیا۔

یہ بھی پڑھئے: قطر سے آئی بڑی خبر، ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق اہلکاروں کی موت کی سزا پر لگی روک

یہ بھی پڑھئے: دہشت گرد حافظ سعید کو ہمارے حوالے کریں’، ہندوستان کا پاکستان سے مطالبہ

خاتون نے کہا کہ مجھے الرجی کی پریشانی ہے اور یہ جاننے کے باوجود مجھے وہی کھانا دیا گیا، جس کی وجہ سے اسقاط حمل ہوا۔ میرا شوہر میرے بنائے ہوئے کھانے کو خراب کہتا تھا اور دوسری خواتین کی تعریف کرتا رہتا تھا ۔ سسرال میں رہ پانا کافی تکلیف دہ رہا اور وہاں ہمیشہ استحصال کیا گیا ۔ ایسے میں اس کو سسرال کو چھوڑنا پڑ گیا تھا ۔

ادھر خاتون کے شوہر نے بتایا کہ سبھی الزامات جھوٹے ہیں۔ بیوی اپنے مائیکہ سے واپس نہیں آنا چاہتی تھی اور بار بار کہنے کے باوجود جب وہ نہیں لوٹی تو اس نے دوسری شادی کر لی تھی۔ عدالت نے کہا کہ دستاویزات اور شواہد کو دیکھتے ہوئے ثابت ہوا ہے کہ بیوی کے ساتھ غلط سلوک کیا گیا ۔ بیوی بھلے ہی مائیکہ میں ہو، شوہر کو خرچہ برداشت کرنا چاہئے تھا۔