عباس انصاری کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ 15 مئی سے حراستی پیرول پر غازی پور میں اپنے گھر جانا چاہتے ہیں۔ (Image:News18)

مختار انصاری کے بیٹے عباس سے سپریم کورٹ نے پوچھا سوال، پروگرام 4 جون کے بعد کیوں نہیں ہوسکتا؟

نئی دہلی : مختار انصاری کی موت کے بعد خاندان کے ساتھ باقی پروگراموں میں عباس انصاری کے شامل ہونے کے مطالبہ کے معاملے میں سپریم کورٹ سے عباس انصاری کو راحت نہیں ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے عباس انصاری کے وکیل سے پوچھا کہ یہ پروگرام 4 جون کے بعد کیوں نہیں ہو سکتا؟ عباس انصاری کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ 15 مئی سے حراستی پیرول پر غازی پور میں اپنے گھر جانا چاہتے ہیں۔ یوپی حکومت نے سپریم کورٹ میں عباس انصاری کے اس مطالبے کی مخالفت کی۔ یوپی حکومت کے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم عباس انصاری کی حفاظت کو لے کر بھی پریشان ہیں۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 15 مئی تک ملتوی کردی۔

وہیں عباس انصاری نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ سپریم کورٹ کے منگل کے حکم کا فائدہ نہیں اٹھانا چاہتے، جس میں انہیں ویڈیو کے ذریعے مذہبی تقریب میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مختار انصاری کا 28 مارچ کو اتر پردیش کے باندہ کے ایک اسپتال میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا تھا۔ عباس انصاری ایک فوجداری کیس کے سلسلے میں جیل میں ہیں۔ منگل کو عدالت نے عبوری اقدام کے طور پر عباس انصاری کو اپنے مرحوم والد کی وفات کے 40 ویں دن ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقدہ مذہبی تقریب میں شرکت کی اجازت دی تھی۔

اس حقیقت کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ عام انتخابات ہورہے ہیں اور پولیس اہلکار وہاں ڈیوٹی پر مصروف ہیں، جسٹس سوریہ کانت اور کے وی وشواناتھن کی ڈویژن بنچ نے انصاری سے کہا کہ وہ 4 جون کے بعد تقریب میں شرکت کی اجازت کے لیے نئی درخواست داخل کریں۔ سپریم کورٹ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہمیں آپ کی حفاظت کا بھی خیال رکھنا پڑے گا’ ۔

ابتدائی طور پرانہوں نے عدالت کو ایک نوٹ دیا اور انہیں 15 مئی کو صرف خاندان، رشتہ داروں اور قریبی دوستوں کے ساتھ ایک چھوٹی سی تقریب کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ‘تاریخیں ایسی ہیں کہ سفر کے وقت تاریخ کی تاریخ نہیں پڑتی ، کیونکہ ووٹنگ 13 مئی اور پھر 20 مئی کو ہے ۔ اس پر جسٹس کانت نے احمد سے پوچھا کہ کیا یہ طے شدہ پروگرام ہے؟’ اس پر احمد نے کہا کہ میں بالکل واضح کرتا ہوں کہ یہ کوئی طے شدہ پروگرام نہیں ہے۔ یہ ایک ایسا پروگرام ہے جسے ہم ایک مناسب تاریخ پر منعقد کر رہے ہیں، کیونکہ عباس انصاری سبھی مواقع سے چوک گئے ہیں، اس پر جسٹس کانت نے احمد کو 4 جون کے بعد تقریب کا اہتمام کرنے کا مشورہ دیا۔ جب عام انتخابات ختم ہوجائیں گے۔